• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفی امام بہت تیز نماز پڑھاتا ھےکیا اسکے پیچھے نماز جائز ھے??

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اس جاہل کے انداز تحریر پر ایڈمن متوجہ ہو۔
ایسے ہی لوگوں کی ایسی ہی تحریروں نے امت مسلمہ میں نفرت کے بیج بوئے ہیں۔
اس زمانہ کا کوئی بھی بے وقوف جاہل یہ تو حق رکھتا ہے کہ کسی مسلک سے اختلاف رکھے لیکن اس کو یہ حق نہیں کہ وہ خیر القرون کے جید اور تسلیم شدہ فقہاء پر بھونکے۔
جناب اپنے گھر کی خبر لو اور اسکا ترجمہ اپنے ہی کسی عالم سے کروالو نہیں تو ترجمہ کا الزام ہم پر آئیگا
مولانا قاسم نانوتوی بانی دارلعلوم دیوبند کے شاگرد کیا کہہ رہے ہیں

وقال : محمد حسن السنبهلي في حاشية ( نظم الفرائد على شرح العقائد للنسفي ) : " خلفاء هذه الملة أربعة : ابن تيمية وابن القيم والشوكاني ، فيقولون ثلاثة رابعهم كلبهم ، واذا انضم اليهم ابن حزم ، وداود الظاهري بأن صاروا ستة ، ويقولون خمسة سادسهم كلبهم رجما بالغيب
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
ویسے آپ نے تو ابھی سے روز آخرت میں سر پھٹول کی تیاری شروع کر دی ہے!
واہ تیری عقل دے صدقے جاواں!!!!!!!!!!!
آخرت کی سرپھٹول ابھی کریں گے تبھی تو فائدہ مند ہوگی روزِ آخرت کی سر پھٹول کسی کام نہیں آئے گی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ابھی سے آخرت کی تیاری کی فکر عطا فرمائے۔ آمین
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
جناب اپنے گھر کی خبر لو اور اسکا ترجمہ اپنے ہی کسی عالم سے کروالو نہیں تو ترجمہ کا الزام ہم پر آئیگا
مولانا قاسم نانوتوی بانی دارلعلوم دیوبند کے شاگرد کیا کہہ رہے ہیں

وقال : محمد حسن السنبهلي في حاشية ( نظم الفرائد على شرح العقائد للنسفي ) : " خلفاء هذه الملة أربعة : ابن تيمية وابن القيم والشوكاني ، فيقولون ثلاثة رابعهم كلبهم ، واذا انضم اليهم ابن حزم ، وداود الظاهري بأن صاروا ستة ، ويقولون خمسة سادسهم كلبهم رجما بالغيب
یہ تو ویسی ہی بات ہوئی کہ کوئی غیر مسلم اعتراض کرے کہ فلاں مسلم یوں کہتا ہے فلاں یوں کرتا ہے فلاں نے نبوت کا دعویٰ کیا فلاں نے مہدی ہونے کا۔
میرے بھائی عقل سے کام لو اور آخرت کی فکر رکھو۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
یہ تو ویسی ہی بات ہوئی کہ کوئی غیر مسلم اعتراض کرے کہ فلاں مسلم یوں کہتا ہے فلاں یوں کرتا ہے فلاں نے نبوت کا دعویٰ کیا فلاں نے مہدی ہونے کا۔
میرے بھائی عقل سے کام لو اور آخرت کی فکر رکھو۔
بلا تبصرہ
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
اسی تھریڈ میں کسی بے وقوف اجڈ نے سوال کیا ہؤا ہے کہ ’’حنفی مرد سنت پر عامل ہیں یا حنفی عورتیں‘‘۔ یہ اور اس کے ہمنواؤں کی جہالت کا یہ حال ہے کہ حنفی عورتوں کو کبھی غلط ثابت کرنے کی کوشش نہیں کی۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ خود انہوں نے جہاں سے یہ عمل سیکھا ہے اسی پر اعتراض کیسے کریں!!!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ویسے آپ نے تو ابھی سے روز آخرت میں سر پھٹول کی تیاری شروع کر دی ہے!
واہ تیری عقل دے صدقے جاواں!!!!!!!!!!!
آخرت کی سرپھٹول ابھی کریں گے تبھی تو فائدہ مند ہوگی روزِ آخرت کی سر پھٹول کسی کام نہیں آئے گی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ابھی سے آخرت کی تیاری کی فکر عطا فرمائے۔ آمین
اول: علم الکلام نے کلام کو سمجھنے کی مت ماردی ہو تو ''روز آخرت میں سر پھٹول'' اور ''روز آخرت کی سر پھٹول'' کا فرق سمجھ کیسے آئے؟
دوم : صاحب کے کلام میں پہلے فقرے میں ''روز آخرت کی سر پھٹول'' کو فائندہ مند بتلایا اور اسے کے متصل فقرہ میں ہی فرماتے ہیں کہ ''روز آخرت کی پھٹول کام نہیں آئے گی!
 
Last edited:
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
السلام علیکم علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!


اول: علم الکلام نے کلام کو سمجھنے کی مت ماردی ہو تو ''روز آخرت میں سر پھٹول'' اور ''روز آخرت کی سر پھٹول'' کا فرق سمجھ کیسے آئے؟
دوم : صاحب کے کلام میں پہلے فقرے میں ''روز آخرت کی سر پھٹول'' کو فائندہ مند بتلایا اور اسے کے متصل فقرہ میں ہی فرماتے ہیں کہ ''روز آخرت کی پھٹول کام نہیں آئے گی!
میں نے باقاعدہ عصری تعلیم لی ہے دینی تعلیم کے لئے کسی مدرسہ سے رجوع نہیں کیا۔
کچھ عرصہ لا ابالی پن میں گذرا اللہ تعالیٰ معاف فرمائے۔ اللہ تعالیٰ نے توفیق دی توبہ کی۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے وعدہ کیا کہ یا باری تعالیٰ آج کے بعد میں تیری نافرمانی نہیں کروں گا۔ اپنی مرضی کے مطابق نہین چلوں گا بلکہ ہر معاملہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پیشِ نظر رکھوں گا۔
اس کے بعد جو اعمال مجھے جیسے بھی معلوم تھے انہیں پابندی سے اپنایا۔ اس وقت اختلافی مسائل میں نہیں پڑا۔ اختلافی مسائل کی تحقیق سے پہلے قرآن کو لفظی ترجمہ کے ساتھ سیکھا۔ پھر احادیث مبارکہ کا مطالعہ کیا۔
اس کے بعد سب سے پہلے دیبندی بریلوی اختلافات کا مطالعہ کیا۔ اس میں مجھے حق پہچاننے میں دیر نہیں لگی۔ میں حنفی فقہ کی کتب سے مسائل سیکھے اور ان کے مطابق عمل کرتا رہا۔ ابتدا میں لا مذہبوں سے واسطہ نہ پڑا (اس میں میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس میں حکمت تھی)۔ سب سے پہلے میری توجہ ایک ساتھی نے مصافحہ کی تحقیق کے لئے کرائی۔ اس معاملہ میں ملازمت کے دوران لا مذہب والوں سے بات چیت ہونی شروع ہوئی۔
ایک دن ایک لا مذہب اپنے ایک ساتھی کے ساتھ میرے گھر آیا اور مجھ سے تقلید کے بارے بحث شروع کردی۔ اپنے مروجہ طریقہ کار کے مطابق رٹی رٹائی باتیں کہنے لگا جیسے شیعہ کے کسی چھوٹے سے بچے سے کوئی بات کرے تو وہ عموما دوسروں کو زچ کر دیتا ہے کہ اس نے رٹی رٹائی بتیں ایک کے ساتھ ایک کرتے چلے جانا ہوتا ہے۔
خیر جب اس نے نماز کے اختلافت پر بات شروع کی تو میں نے دونوں طرف کے دلائل کو دیکھنا شروع کر دیا۔ میں نے یہ عادت بنا لی تھی کہ کسی کی دلیل کو اس کے ماخذ میں ضرور دیکھنا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہؤا کہ دلیل دینے والا جب کوئی حدیث پیش کرتا تو مجھے اس باب یا اس معنیٰ کی دوسری احادیث بھی پڑھنے کا موقعہ مل جاتا اور حق واضح ہو جاتا۔
جب تک کسی معاملہ میں بات کھل کر واضح نہ ہوتی میں حنفی مسلک پر ہی رہتا۔ صرف ایک مسئلہ میں مجھے دھوکہ لگا اور میں نے حنفی مسلک چھوڑا۔ کچھ عرصہ کے بعد جب کچھ مزید کتب احادیث تک رسائی ہوئی تو اپنی غلطی کا احساس ہؤا اور رجوع کر لیا۔
الحمد للہ اب تک کی تحقیق کے مطابق فقہ حنفی کو قرآن اور صحیح حدیث کے مطابق پایا۔ الحمد للہ
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں نے باقاعدہ عصری تعلیم لی ہے دینی تعلیم کے لئے کسی مدرسہ سے رجوع نہیں کیا۔
کچھ عرصہ لا ابالی پن میں گذرا اللہ تعالیٰ معاف فرمائے۔ اللہ تعالیٰ نے توفیق دی توبہ کی۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے وعدہ کیا کہ یا باری تعالیٰ آج کے بعد میں تیری نافرمانی نہیں کروں گا۔ اپنی مرضی کے مطابق نہین چلوں گا بلکہ ہر معاملہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پیشِ نظر رکھوں گا۔
اس کے بعد جو اعمال مجھے جیسے بھی معلوم تھے انہیں پابندی سے اپنایا۔ اس وقت اختلافی مسائل میں نہیں پڑا۔ اختلافی مسائل کی تحقیق سے پہلے قرآن کو لفظی ترجمہ کے ساتھ سیکھا۔ پھر احادیث مبارکہ کا مطالعہ کیا۔
اس کے بعد سب سے پہلے دیبندی بریلوی اختلافات کا مطالعہ کیا۔ اس میں مجھے حق پہچاننے میں دیر نہیں لگی۔ میں حنفی فقہ کی کتب سے مسائل سیکھے اور ان کے مطابق عمل کرتا رہا۔ ابتدا میں لا مذہبوں سے واسطہ نہ پڑا (اس میں میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ اس میں حکمت تھی)۔ سب سے پہلے میری توجہ ایک ساتھی نے مصافحہ کی تحقیق کے لئے کرائی۔ اس معاملہ میں ملازمت کے دوران لا مذہب والوں سے بات چیت ہونی شروع ہوئی۔
ایک دن ایک لا مذہب اپنے ایک ساتھی کے ساتھ میرے گھر آیا اور مجھ سے تقلید کے بارے بحث شروع کردی۔ اپنے مروجہ طریقہ کار کے مطابق رٹی رٹائی باتیں کہنے لگا جیسے شیعہ کے کسی چھوٹے سے بچے سے کوئی بات کرے تو وہ عموما دوسروں کو زچ کر دیتا ہے کہ اس نے رٹی رٹائی بتیں ایک کے ساتھ ایک کرتے چلے جانا ہوتا ہے۔
خیر جب اس نے نماز کے اختلافت پر بات شروع کی تو میں نے دونوں طرف کے دلائل کو دیکھنا شروع کر دیا۔ میں نے یہ عادت بنا لی تھی کہ کسی کی دلیل کو اس کے ماخذ میں ضرور دیکھنا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہؤا کہ دلیل دینے والا جب کوئی حدیث پیش کرتا تو مجھے اس باب یا اس معنیٰ کی دوسری احادیث بھی پڑھنے کا موقعہ مل جاتا اور حق واضح ہو جاتا۔
جب تک کسی معاملہ میں بات کھل کر واضح نہ ہوتی میں حنفی مسلک پر ہی رہتا۔ صرف ایک مسئلہ میں مجھے دھوکہ لگا اور میں نے حنفی مسلک چھوڑا۔ کچھ عرصہ کے بعد جب کچھ مزید کتب احادیث تک رسائی ہوئی تو اپنی غلطی کا احساس ہؤا اور رجوع کر لیا۔
الحمد للہ اب تک کی تحقیق کے مطابق فقہ حنفی کو قرآن اور صحیح حدیث کے مطابق پایا۔ الحمد للہ
اتنا عرض کروں گا کہ ''اہل الحدیث'' کو ''لامذہب'' کہنے والے یقیناً شیطان کے چیلے ، مکار اور خبیث ہیں!
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
جن کا منہج ہی قرآن و سنت ہو ، جو احادیث نبوی ﷺ کو سینے سے لگا کر رکھتے ہوں ، اس پر عمل کرتے ہیں اور انکے نزدیک قرآن و سنت کے علاوہ کوئی تیسری چیز نہیں تو وہ ” لا مذهب “ ، ” بدمذهب“ هوئے ۔ يه كهنے والوں كو خود سوچنا چاهئے كه بات كهاں تك جارهي هے ۔ صحابه كرام رضی اللہ عنہم تو كسي امام كے مقلد نهيں تھے ، وه بھی قرآن و سنت ہی جانتے تھے ، تو وه كيا هوئے ؟؟
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

اتنا عرض کروں گا کہ ''اہل الحدیث'' کو ''لامذہب'' کہنے والے یقیناً شیطان کے چیلے ، مکار اور خبیث ہیں!
مجھے اتنا معلوم ہے کہ جب ان لا مذہبون نے اپنے پر پرزے نکالنے شروع کیئے تو علمائے ہند نے ان کی اصلیت کی بنا پر ’’لا مذہب‘‘ کہا اور عوام الناس نے ’’وہابی‘‘۔
 
Top