عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
جناب مجھے معلوم نہیں تھا کہ جناب اتنے جاہل ہیں !!!!!!!!!!!!!!!!!!وگرنہ ضرور لکھ دیتا۔تقلیدی جہالت کے سبب اپنے ہی خلاف آیت لکھ دی ،اور اس ترجمہ بھی جہالت کے سبب نہیں لکھا ۔
جناب فرشتہ کی قراءت کے وقت خاموش رہنے کا بھی حکم ہے لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ سے۔کما لا یخفیٰیہ آیت تو فرشتے سے سن کر یاد کرنے کی حالت کے متعلق ہے ۔۔جب وہ آپ ﷺ کے پاس نئی وحی لاتا ؛
یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس حدیث میں فرمائی ذرا بتائیں تو سہی!!!!!سیدنا زید بن ثابت کا قول (ما عدا الفاتحہ )یعنی امام کی فاتحہ کے بعد کی قراءت کیلئے ہے ؛
ہمیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان؛
سنن ابن ماجه: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ جب امام قرأت کرےتو خاموش رہو سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’امام اس لئے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے، چنانچہ جب وہ اللہ اکبر کہتے تو تم اللہ اکبر کہو، جب وہ قراءت کرے تو خاموش رہو، اور جب وہ ( غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّيْنَ ) پڑھے تو آمین کہو، جب وہ رکوع کرے تو رکوع کرو، جب وہ ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) کہے تو کہو(اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ) ’’اے اللہ! اے ہمارے رب! تیرے ہی لئے تعریفیں ہیں‘‘جب وہ سجدہ کرے تو تم سجدہ کرو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم سب بیٹھ کر نماز پڑھو‘‘۔
حکم : حسن صحیح
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان؛
وإذا قرئ القرآن فاستمعوا له وأنصتوا الآیۃ
جب قرآن پڑھا جائے تو اسکو توجہ سے سنو اور خاموش رہو الخ
فرمانِ باری تعالیٰ جل شانہٗ اور فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک دوسرے کی تصدیق کر رہے ہیں اور حکم ہے کہ قراءتِ قرآن کے وقت اس کو توجہ سے سنو اور خاموش رہو۔
جناب فرمائیں کہ کیا یہ ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے اقوال ہیں یا جن پر ایمان کے جناب دعویٰ رکھتے ہیں ان کے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ْ
ترجمہ « جس نے بھی نماز میں سورہ فاتحہ نہیں پڑھی ،اس کی نماز ناقص ،اور غیر مکمل ہے ۔تو سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے پوچھا گیا ،جب ہم امام کے پیچھے ہوں تو کیا کریں؟
فرمایا :تم سورہ فاتحہ آہستہ پڑھ لو ۔‘‘
قول صحابی سے قول رسول کو رد کرنے کی جرءت ”تقیہ“ کرنے والوں سے ہی ہوسکتی ہے۔
کون کیا کر رہا ہے یہ جناب کو تو روزِ روشن کی طرح معلوم ہی ہے قارئین بھی دیکھ لیں کو اپنی ”فقہ“ بچانے کی تگ و دو میں لگے ہیں اور کون ”اجماعی“ مؤقف کے خلاف ہیں۔اپنے امام کی فقہ کو بچاؤ چاہے اس کے لئے قرآن و حدیث کے اجماعی موقف کے خلاف بھی جانا پڑے-
اللھم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعۃ
اللھم ارنا الباطل باطلا وارقنا اجتنابہ
اللھم ارنا الباطل باطلا وارقنا اجتنابہ