• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خالد بشیر رحمہ اللہ کی شہادت کی لرزہ خیز واردات

شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
فیض عالم صدیقی کے پرستار صاحب اگر شاہ فیصل کا کزن اس کو مار سکتا ہے محمد بن ابی بکر حضرت عثمان کو مار سکتا ہے تو جماعت کے لیڈر کا سالا را کے لئے کام نہیں کر سکتا ۔
ابومحمد صاحب آپ کے پاس اس بات کے کیا تاریخی شواہد ہیں کہ امیرالمومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ نے شہید کیا ہے۔مستند تاریخی حوالوں سے اس بات کو ثابت کیجئے گا۔ورنہ رجوع کرلیں۔کیونکہ جہاں تک ہم نے پڑھا اور سنا ہے کہ محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ہونے والی گفتگو کے بعد شرما کر واپس چلے گئے تھے۔ معاملہ ایک جلیل القدر صحابی اور ایک جلیل القدر تابعی کا ہے۔اس لئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوٹنے نہ پائے۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
ابومحمد صاحب آپ کے پاس اس بات کے کیا تاریخی شواہد ہیں کہ امیرالمومنین سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ نے شہید کیا ہے۔مستند تاریخی حوالوں سے اس بات کو ثابت کیجئے گا۔ورنہ رجوع کرلیں۔کیونکہ جہاں تک ہم نے پڑھا اور سنا ہے کہ محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے ہونے والی گفتگو کے بعد شرما کر واپس چلے گئے تھے۔ معاملہ ایک جلیل القدر صحابی اور ایک جلیل القدر تابعی کا ہے۔اس لئے احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوٹنے نہ پائے۔
جناب کیا محمد بن ابی بکر ان کے ساتھ شریک نہیں تھا کیا ۔ مروا کر شرمانا کیا بات ہے ۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
پہلی بات تو یہ ہے کہ ابو محمد بھائی تحریک انصاف کا انداز استعمال نہ کریں میں نے خود اسے غیر مصدقہ کہا ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر واقعی جماعت کے ایک اعلی لیڈر کے سالے نے مارا ہے تو اسے چھپایا کیوں جا رہا ہے اور مجھے اس پر کوئی اصرار نہیں اور آخری بات اللہ آپ کو جزائے خیر دے آپ نے میرے پروفائل کے بارے میں بہت تحقیق کی اور اپنی تئیں بہت بڑا طعنہ دیا ہے کہ فیض عالم صدیقی کے پرستار اگر آپ یہی سمجھتے ہیں تو یہی سہی گو کہ یہ حقیقت نہیں میں حق کا پرستار ہوں
سمجھ میں نہیں آتی جس بندے کے لیڈر پر کوئی بات کی جاتی ہے وہ آپے سے باہر ہو جاتا ہے اور سارے اخلاق بھول جاتا ہے اور پھر ذاتیات پر اتر آتا ہے اب جوابی طور پر مجھے پھر فیض عالم صدیقی صاحب کا طعنہ مت دیجیے گا اس لیے میں شخصیات کا علی الاطلاق دفاع نہیں کرتا بلکہ بواسطہ حق کرتا ہوں آپ کا اگر دل چاہ رہا ہوں کہ فیض عالم صدیقی صاحب کو جو کچھ بھی کہنے کا فتوی لگانے کا شوق سے لگائیں میں کچھ بھی نہیں کہوں گا اور نہ ہی کوئی اعتراض کروں گا
جناب فورم کے بھائی گواہ ہیں کہ فیض عالم کے دفاع میں آپ نے کیا پاپڑ نہیں بیلے ۔آپ بتائیں کون سی بات ہے جو اخلاقیات کے خلاف ہے ۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
جناب کیا محمد بن ابی بکر ان کے ساتھ شریک نہیں تھا کیا ۔ مروا کر شرمانا کیا بات ہے ۔
آپ نے پھر غلط بات کی ایک جلیل القدر تابعی محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ کے متعلق آپ کس انداز میں سلف کے خلاف زبان درازی کررہے ہیں۔آپ کو جلیل القدر تابعی کا نام ادب سے لینا چاہیے۔تابعین کے بارے میں اب وتہذیب کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹنے پائے۔ ہمارا کام آپ کی غلط حرکت پر آپ کو متنبہ کرنا ہے۔ اس بارے میں ویڈیو ملاحظہ فرمائیں

الاثبات الاخر على براءة محمد بن ابي بكر رضي الله عنه ..​
ان معاوية حينما أراد أن يبايع المسلمين إبنه يزيد طلب من الحسن والحسين ومحمد إبن ابي بكر وابن الزبير ..
والمعروف ان معاوية إختلف مع الامام علي رضي الله عنه في قلتة عثمان .. فكيف يطلب البيعه فيمن اراد به القصاص ,,
بنظري هذا اقوى الاثباتات في براءة محمد بن ابي بكر ,,

درج بالا عبارت آپ کے باطل خیالات کو چکنا چور کرنے کے لئے کافی ہے۔ہم اللہ کی پناہ طلب کرتے ہیں کہ محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ کو قاتلان عثمان میں شامل کریں۔
اور دوسری بات بھی لگے ہاتھوں اسی پوسٹ پر ہوجائے جیسا کہ آپ نے اپنی عادت کے مطابق فرمایا ہے:
ابوزینب صاحب حکیم اللہ کا فون کرا دیں فورم انتظامیہ کو پھر دیکھتیں ہیں کیسے ڈیلیٹ کرتے ہیں ۔
یہی طریقہ اپنایا ہوا ہے آپ نے فورم پر جواب دینے کے لئے۔ اگر آپ کے پاس معقول جواب نہیں ہے۔ تو پھر خاموش رہیں۔ اگر معقول جواب ہے تو اسے درج کریں۔اس طرح کی نامعقولیت کی بات کرنے کا کیا فائدہ؟آپ لوگوں کے پاس جب جواب نہیں ہوتا ہے تو اسی طرح کی باتیں کرتے ہیں۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65

محمد بن أبي بكر (10 هـ ـ 38 هـ)هو محمد بن أبي بكر عبد الله بن أبي قحافة عثمان بن عامر بن كعب بن سعد بن تيم القرشي، وأمه أسماء بنت عميس كانت زوجة جعفر الطيار قبل ابيه.'​
ولد في كنف ابيه عام حجة الوداع 10 هـ حتى توفي أبو بكر الصديق بعد زمن ليس بكثير من ولادته فتزوج علي بن أبي طالب أسماء بنت عميس. تربى محمد في بيت علي كولد من ولده، ولذا لقب بربيب علي. كان ممن حرض على عثمان بن عفان وللرد على شبهة محمد بن ابي بكر الاتي سئل الحسن البصري،، أكان فيمن قتل عثمان،، أحد من المهاجرين والأنصار؟ قال: كانوا أعلاجًا من أهل مصر. (تاريخ خليفة بن خياط ص176). وقال ابن تيمية– : ولا أحد من السابقين الأولين دخل في قتل عثمان،. (منهاج السنة 8/313). وهذه النصوص وأمثالها تبرئ ساحة الصحابة من دم عثمان، م أجمعين. (2) ذكر الذهبي أن محمد بن أبي بكر سار لحصار عثمان،، وفعل أمرًا كبيرًا، فكان أحد من توثب على عثمان حتى قُتل. (سير أعلام النبلاء 3/482). (3) وقال ابن عبد البر: وقيل إن محمدًا شارك في دم عثمان،، وقد نفى جماعة من أهل العلم والخير أنه شارك في دمه، وأنه لما قال عثمان، : (لو رآك أبوك لم يرض هذا المقام منك). فخرج عنه وتركه، ثم دخل عليه من قتله، كما نقل عن كنانة مولى صفية بنت حيي، ا، وكان ممن شهد يوم الدار- أنه لم ينل محمد بن أبي بكر من دم عثمان،، بشيء.. (الاستيعاب بهامش الإصابة 10/21). والله أعلم. ثم ذهب مع علياً إلى العراق، وكان على الرجالة في معركة الجمل، وشهد معه صفين. تولى مصرا لعلي ولم يكن كفأ لعمرو بن العاص فغلبه أهل مصر على أمره وانفض عسكره من حوله.
 
شمولیت
جنوری 19، 2013
پیغامات
301
ری ایکشن اسکور
571
پوائنٹ
86
جناب یہاں بھی یہی لکھا ہے کہ اس کو شرم آگئی حضرت عثمان کے یاد دلانے سے اس نے خود تو کچھ نہیں کہا لیکن دوسروں کے لئے مارنے کے لئے چھوڑ دیا کیا بات ہے ۔ اس نے ان کو منع کیا تھا یا ان سے لڑا تھا ذرا یہ بتایا جائے ۔ کتنا انصاٍف پسند تھا محمد بن ابی بکر اس نے یہ الزام اپنے سر نہ لیا اور کام بھی ہو گیا ۔ذرا سند بھی دیتے تو پتہ چل جاتا۔
1۔ ادھر مہاجرین اور انصار میں سے کوئی شامل نہ ہونے کا ذکر ہے کیا یہ مہاجرین میں سے تھا ۔
2۔اور صحابہ کے شامل نہ ہونے کا زکر ہے کیا وہ صحابی تھا ۔
ابوزینب کجھ تے خدا دا خوف وی کریا کر
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ ایک جلیل القدر تابعی تھے۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے محمد بن ابی بکر کو بیعت کے لئے بلایا تھا ۔جس طرح حسن ،حسین، عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہم کو بلایا تھا۔ اگر محمد بن ابی بکر رحمہ اللہ قاتلان عثمان میں سے ہوتے تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ انہیں کبھی بھی بیعت کی غرض سے نہ بلاتے۔​
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جو لوگ اللہ سبحان تعالی کی راہ میں خالص کام کرتے ہیں اس کا اجر اللہ سبحان تعالی کے پاس ھے اس لئے اس پر کوئی بحث نہیں کہ وہ لوگ کون ہیں اور نہ ہی کسی کی نیت پر شک کے حوالہ سے بات ہو گی۔

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ

ان دونوں قاتلوں ، ظفر قیوم اور بلال احمد چیمہ سے تفشیش کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ ان کے ہینڈلر نے ان کے ساتھ جعلی نام استعمال کیا تھا اور اس نے ان کو 15 مئی لاہور میں جناح اسپتال کے قریب اتارا تھا، جہاں منصوبہ کے مطابق خالد بشیر رحمہ اللہ کے ساتھ میٹنگ طے تھی۔

گرفتار شدہ قاتلوں نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ انکے پاکستانی ہینڈلر نے خالد بشیر رحمہ اللہ کو جھانسہ دیا کہ آپکو جناح اسپتال کے قریب دو جہادی نوجوانوں سے ملوانا ہے۔

پھر جناح اسپتال پہنچنےکے بعد ان یہ دونوں نوجوان بھی اس کار میں بیٹھ گئے۔ پھر ہینڈلر نے خالد بشیر رحمہ اللہ کو نشہ آور مشروب پلایا تو اس کے چند گھونٹ پیتے ہی خالد بشیر رحمہ اللہ بے ہوش ہوگئے۔

پھر قیوم نامی قاتل نے خالد بشیر رحمہ اللہ کو پسٹل سے ایک فائر مار کر زخمی کر دیا اور انکو لے کر شیخوپورہ کی جانب روانہ ہو گئے۔

قاتلوں کے مطابق انکو قطعا یہ معلوم نہیں تھا کہ جس شخص کو اغواء کر کے قتل کرنے کے لئے لیجا رہے ہیں یہ کون ہیں اور اس کا جماعت میں کیا مقام ہے۔ انکو اس بارے پہلی بار خالد بشیر رحمہ اللہ کی اخبار میں شہادت کی خبر پڑھ کر معلوم ہوا کہ انکا مقتول کون تھا۔

حوالہ
قتل کا اصل واقعہ اسی پیرہ گراف میں ھے جسے الگ کیا گیا ھے، اسے پڑھ کر ایسا ہی لگتا ھے جیسے ڈرامیٹک ھے اس سے مرحوم کی ذہانت پر بھی شک ہوتا ھے۔

25 سال سے جماعت کے ساتھ منسلک رہنے والا لاہور سے جہادی لیڈر بغیر سکیورٹی کے ہی سارے معاملات تہہ کر رہا تھا، اور وہ جہاد کرنے والے نئے داخل ہونے والوں کو ملنے اور دیکھنے چلا گیا جبکہ ان لوگوں کے ان کے پاس لایا جاتا ھے۔

اس خبر میں شربت پلایا تھا جبکہ جہادی نہ شربت و بوتل پیتے ہیں نہ پلاتے ہیں یہ تو سادہ نلکے کا پانی پیتے ہیں اور آنے والے مہمان کو بھی یہی پلاتے ہیں۔

اوریجنل جہادی جماعت کے اندر کوئی دشمنی نہیں ہوتی نہ عہدہ پر اور نہ کام، ڈرامیٹک سٹوری کے مطابق تو ایسا ہی نظر آ رہا ھے جیسے جماعت نے ہی انہیں راستہ سے ہٹایا ہو ورنہ حافظ صاحب بھی تو پاکستان میں ہی ہیں انہیں تو ایسی کوئی پریشانی و مشکل نہیں۔

جی بالکل صحیح کہا آپ نے اور کچھ کچھ سامنے آبھی گیا ہے کہ جماعت کے ایک سرکردہ لیڈر کے سالے موصوف نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے کیوں یہ سامنے نہیں آ سکا اور یہ خبر بھی جماعت کے اندر سے ہی سامنے آئی ہے جو کہ غیر مصدقہ ہے
ڈرامیٹک سٹوری کے مطابق آپکی بات درست معلوم ہوتی ھے، ورنہ ٹارگٹ کلنگ سے سے آسان کام تھا، جس طرح کہانی پیش کی گئی ھے اس طرح تو ایسا ہی لگتا ھے کہ میٹنگ کے دوران کچھ ایسا ہوا کہ جس سے مرحوم راضی نہیں ہوا یا کچھ ایسا انکشاف سامنے آیا جس پر مرحوم کا اب زندہ رہنا ناممکن تھا اور اسے راستہ سے ہٹا دیا گیا۔

والسلام
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
اپنے لوگوں کو ٹھکانے لگانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔جماعۃ الدعوۃ ہی سے نکلے ہوئے لوگوں نے اس بارے میں بہت سے انکشافات کئے ہیں۔اگر وہ فورم پر نقل کردیئے جائیں تو ان حضرات کے لئے مشکل پیش آسکتی ہے۔​
 
Top