• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیں کہ فلاں شخص کو بخش دیا ہے

شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
محترم بھائی۔
خواب سے شریعت کا کوئی مسئلہ ثابت نہیں ہوتا ۔ خواب کا علم غیب سے بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔ یہ باب فضائل میں سے ہے ۔ اگر کوئی اس سے عقیدہ یا کوئی حکم ثابت کرے تو پھر ضرور اصولی قاعدہ کے خلاف ہے ۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
محترم بھائی۔
خواب سے شریعت کا کوئی مسئلہ ثابت نہیں ہوتا ۔ خواب کا علم غیب سے بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔ یہ باب فضائل میں سے ہے ۔ اگر کوئی اس سے عقیدہ یا کوئی حکم ثابت کرے تو پھر ضرور اصولی قاعدہ کے خلاف ہے ۔
محترم بھائی
آپ شاید میں اپنا سوال واضح کرنے میں ناکام رہاہوں۔ میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ جب حساب وکتاب کا ایک دن مقرر ہے جس کو سورہ الفاتحہ میں یوم الدین کہا گیا ہے تو اس سے پہلے کسی کا بخش جانا کیسے ہوسکتا ہے ۔ اگر ایسا ہی ہے تو ہرشخص کے مرنے کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہوگا کہ اس کی منزل کیا ہے ۔ تو پھر روز محشر اعمال نامہ کی جانچ پڑتا ل کا معاملہ کیا ہوگا۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اول تو سب سے پہلے تو ایک دعا کہ اس واقعہ میں فوت ہونے والے تمام مسلمانوں کی اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے !
دوم کہ مولانا طارق جمیل صاحب کو کوئی سمجھا سکے تو سمجھا ئے کہ مولانا صاحب، طاہر القادری سے خوابوں اور موضوع من گھڑت روایات کو بیان کرنے کا مقابلہ چھوڑ دیں!
مولانا طارق جمیل صاحب بھی اس قدر وثوق اور دلفریب انداز میں بیان کرتے ہیں کہ عوام اس کو بالکل درست سمجھ لیں!
یہ ایک خواب تھا، اگر دیکھنے والے نے واقعی خواب دیکھاہے اور جھوٹ نہیں بولا!
اگر واقعی خواب دیکھا ہے تو اس بات کی تحقیق بھی نہیں کہ واقعی اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہی دیکھا ہے!
پھر ۔۔۔ پھر ۔۔ ۔ پھر۔۔۔۔
مولانا طارق جمیل صاحب جھوٹے قصے بیان کرنے میں اب اس قدر معروف ہیں کہ ان کی بات کا اعتبار کرنا بھی مشکل ہے!
میری بات ''بعض الناس'' کو ناگوار گزرے گی، اس واسطے کوئی معذرت نہیں، بلکہ جنہیں یہ ناگوار معلوم ہو ،انہیں چاہیئے کہ وہ مولانا طارق جمیل صاحب کو سمجھائیں!

اور اگر کوئی ایسے خوابوں پر یقین کرنا چاہتا ہے، تو پھر الیاس قادری کی کتاب پر ا خوابوں کے ذریعے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر تصدیق بھی مان لے! جو ''فیضان سنت'' کے مقدمے میں درج ہیں!
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
محترم بھائی
آپ شاید میں اپنا سوال واضح کرنے میں ناکام رہاہوں۔ میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ جب حساب وکتاب کا ایک دن مقرر ہے جس کو سورہ الفاتحہ میں یوم الدین کہا گیا ہے تو اس سے پہلے کسی کا بخش جانا کیسے ہوسکتا ہے ۔ اگر ایسا ہی ہے تو ہرشخص کے مرنے کے بعد اس کو پتا چل جاتا ہوگا کہ اس کی منزل کیا ہے ۔ تو پھر روز محشر اعمال نامہ کی جانچ پڑتا ل کا معاملہ کیا ہوگا۔
یہ جو بات آپ پوچھ رہے ہیں اس کا تعلق خواب سے نہیں بلکہ تقدیر سے ہے ۔ اورمرنے کے بعد تو ظاہر ہے پتا چل ہی جاتا ہے ۔ البتہ اس سے پہلے نہیں ۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک جنازے میں شریک تھے، آپ نے ایک چیز لی اور اس سے زمین کریدنے لگے، پھر فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص ایسا نہیں جس کا ٹھکانا دوزخ اور جنت میں نہ لکھ دیا گیا ہو، لوگوں نے عرض کیا، یا رسول اللہ! تو پھر ہم اپنے لکھے پر بھروسہ کیوں نہ کرلیں اور عمل چھوڑ دیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عمل کرو اس لئے کہ ہر شخص کو اسی چیز میں آسانی ہوتی ہے جس کے لئے پیدا کیا گیا ہے، جو شخص اہل سعادت میں سے ہوگا اس کو نیک بختوں کے عمل میں آسانی ہوگی اور جو شخص اہل شقاوت میں سے ہوگا اس کو بدبخت کے عمل میں آسانی ہوگی پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آیت فَأَمَّا مَنْ أَعْطَی وَاتَّقَی وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَي 92۔ الیل)آخر تک پڑھی (یعنی پس جس نے دیا اور پرهیزگاری کی اور نیکیوں کی تصدیق کی

یعنی کامیابی اور ناکامی کا معیار اعمال پر ہے خوابوں پر نہیں ۔​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دراصل جھوٹے آدمی کا کوئی اعتبار نہیں ہوتا..

سنیں!! طارق جمیل صاحب کس خوبصورتی سے فرعون کی لاش سے متعلق من گھڑت قصہ سنا کر عوام الناس کو اُلو بنا رہے ہیں..
مصری لاشوں کو مصالحہ لگاتے تھے اور یہ زندہ عوام الناس کو چونا لگا دیتے ہیں..ابتسامہ!
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
۔۔۔۔۔
مولانا طارق جمیل صاحب بھی اس قدر وثوق اور دلفریب انداز میں بیان کرتے ہیں کہ عوام اس کو بالکل درست سمجھ لیں!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مولانا طارق جمیل صاحب جھوٹے قصے بیان کرنے میں اب اس قدر معروف ہیں کہ ان کی بات کا اعتبار کرنا بھی مشکل ہے!
میری بات ''بعض الناس'' کو ناگوار گزرے گی،
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
بڑے دنوں کے بعد نظر آئے ہیں ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے ۔
کم از کم مجھے تو بری نہیں لگی آپ کی بات۔
البتہ مولانا طارق جمیل صاحب کے بارے میں میرا نظریہ جھوٹ بولنے کا تو نہیں ۔البتہ متساہل بے شک وہ ہیں ۔ اس کی وجہ ظاہر ہے یہ ہے کہ وہ
اگرچہ عالم بھی ہیں ۔لیکن ان پر واعظ کا عنوان زیادہ بہتر ہے ۔
وہ چونکہ واعظ ہیں ۔۔۔اور واعظ کے پیش نظر زیادہ تر عقائد اور احکام پر بات نہیں ہوتی ۔بلکہ فضائل ، ترغیب و ترہیب ، مغازی ، سیر پر بات ہوتی ہے ۔۔۔اس لئے متساہل ہیں ۔
البتہ ان کی باتوں سے لوگ اچھا اثر بھی لیتے ہیں ۔۔اس لئے ان سے حسن ظن رکھتا ہوں ۔
حافظ ذہبیؒ نے مشہور محدث ابو نعیم اصفہانیؒ کو

الإمام الحافظ الثقة العلامة شيخ الإسلام أبو نعيم المهراني الأصبهاني
بھی فرمایا ہے اور آگے جا کے یہ بھی فرمایا ہے ۔
ما أعلم له ذنبا۔ والله يعفو عنه ۔ أعظم من روايته للأحاديث الموضوعة في تواليفه ثم يسكت عن توهيتها
سیر اعلام النبلاء ۱۷۔۴۵۴،۴۶۱
ایسا آدمی متساہل تو ہوسکتا ہے ۔دانستہ جھوٹا نہیں ۔ بہرحال یہ میرا نظریہ ہے ۔
البتہ آپ جو کہہ رہے ہیں ان کا اعتبار نہیں ۔۔۔تو مجھے تو معاملہ الٹا نظر آ رہا ہے ۔۔۔۔مجھے ان کے ا س طرح خواب بیان کرنے سے اسی وجہ سے ہی اختلاف ہے(لیکن ادب کے ساتھ) کیونکہ لوگ ان کا بہت اعتبار کرتے ہیں ۔۔۔اور جو عوام احکام و عقائد۔۔۔اور ۔۔۔۔فضائل ، ترغیب و ترہیب اور خواب کی حیثیت میں فرق مراتب نہیں رکھ سکتے ۔۔۔۔ان کے سامنے یوں بیان نہیں کرنا چاہیے ۔
جیسے اوپر مجھ جیسے بے علم کی عبارتوں سے ایک بھائی ۔۔۔تقدیر ی مسائل کا شبہ کر بیٹھے ۔۔۔تو ان کو تو پھر ایک زمانہ سنتا اور اثر لیتا ہے ۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
یہ جو بات آپ پوچھ رہے ہیں اس کا تعلق خواب سے نہیں بلکہ تقدیر سے ہے ۔ اورمرنے کے بعد تو ظاہر ہے پتا چل ہی جاتا ہے ۔ البتہ اس سے پہلے نہیں ۔
عثمان صاحب میں یہ کہنا چاہ رہاہوں کہ اگر میں آج مر جاتا ہوں تو کیا فوراً ہی میرا حساب کتا ب ہوجائے گا۔ ایسا عقیدہ تو کسی حدیث میں نہیں ملتا یا کم از کم میرے ناقص علم میں تو نہیں ہے۔ ذیل میں تین احادیث دیکھیں ۔ تمام میں حساب کے لئے ایک مخصو ص دن کا ذکر ہے۔
اگر میں اس مسئلے کو سمجھنے میں غلطی کر رہا ہوں تو برائے مہربانی میری اصلاح کریں۔

حدیث نمبر: 3165 --- حکم البانی: صحيح الإسناد... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی اکرم ﷺ کے سامنے آ کر بیٹھا ، اس نے کہا : اللہ کے رسول ! میرے دو غلام ہیں ، جو مجھ سے جھوٹ بولتے ہیں ، میرے مال میں خیانت کرتے ہیں اور میری نافرمانی کرتے ہیں ، میں انہیں گالیاں دیتا ہوں مارتا ہوں ، میرا ان کا نپٹارا کیسے ہو گا ؟ آپ نے فرمایا : ” انہوں نے ، تمہارے ساتھ خیانت کی ہے ، اور تمہاری نافرمانی کی ہے تم سے جو جھوٹ بولے ہیں ان سب کا شمار و حساب ہو گا تم نے انہیں جو سزائیں دی ہیں ان کا بھی شمار و حساب ہو گا ، اب اگر تمہاری سزائیں ان کے گناہوں کے بقدر ہوئیں تو تم اور وہ برابر سرابر چھوٹ جاؤ گے ، نہ تمہارا حق ان پر رہے گا اور نہ ان کا حق تم پر ، اور اگر تمہاری سزا ان کے قصور سے کم ہوئی تو تمہارا فضل و احسان ہو گا ، اور اگر تمہاری سزا ان کے گناہوں سے زیادہ ہوئی تو تجھ سے ان کے ساتھ زیادتی کا بدلہ لیا جائے گا ، (یہ سن کر) وہ شخص روتا پیٹتا ہوا واپس ہوا ، آپ نے فرمایا : ” کیا تم کتاب اللہ نہیں پڑھتے (اللہ نے فرمایا ہے) « ونضع الموازين القسط ليوم القيامۃ فلا تظلم نفس شيئا وإن كان مثقال » الآيۃ ” اور
ہم قیامت کے دن انصاف کا ترازو لگائیں گے پھر کسی نفس پر کسی طرح سے ظلم نہ ہو گا ، اور اگر ایک رائی کے دانے کے برابر بھی عمل ہو گا ہم اسے لا حاضر کریں گے اور ہم کافی ہیں حساب کرنے والے “ (الانبیاء : ۴۷)
، اس شخص نے کہا : قسم اللہ کی ! میں اپنے اور ان کے لیے اس سے بہتر اور کوئی بات نہیں پاتا کہ ہم ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں ، میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ وہ سب آزاد ہیں ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث غریب ہے ، ہم اسے صرف عبدالرحمٰن بن غزوان کی روایت سے جانتے ہیں ، ۲- احمد بن حنبل نے بھی یہ حدیث عبدالرحمٰن بن غزوان سے روایت کی ہے ۔ ... (ض)
حدیث نمبر: 6537 --- مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم سے روح بن عبادہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے حاتم بن ابوصغیرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن ابی ملیکہ نے بیان کیا ، کہا مجھ سے قاسم بن محمد نے بیان کیا اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جس شخص سے بھی قیامت کے دن حساب لیا گیا پس وہ ہلاک ہوا ۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا اللہ تعالیٰ نے خود نہیں فرمایا ہے « فأما من أوتي كتابہ بيمينہ * فسوف يحاسب حسابا يسيرا‏ » کہ ” پس جس کا
نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا تو عنقریب اس سے ایک آسان حساب لیا جائے گا
۔ “ اس پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ تو صرف پیشی ہو گی ۔ (اللہ رب العزت کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ) قیامت کے دن جس کے بھی حساب میں کھود کرید کی گئی اس کو عذاب یقینی ہو گا ۔

حدیث نمبر: 1426 --- حکم البانی: صحيح... تمیم داری ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ”
قیامت کے دن بندے سے جس چیز کا سب سے پہلے حساب لیا جائے گا وہ نماز ہو گی
، اگر اس نے نماز مکمل طریقے سے ادا کی ہو گی تو نفل نماز علیحدہ لکھی جائے گی ، اور اگر مکمل طریقے سے ادا نہ کی ہو گی تو اللہ تعالیٰ اپنے فرشتوں سے کہے گا : دیکھو ، کیا میرے بندے کے پاس نفل نمازیں ہیں ، تو ان سے فرض کی کمی کو پورا کرو ، پھر باقی اعمال کا بھی اسی طرح حساب ہو گا “
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
خواب سے شریعت کا کوئی مسئلہ ثابت نہیں ہوتا ۔
معذرت کے ساتھ
شریعت کا ایک نہیں کئی بہت بڑے مسائل ثابت ہوگئے ،
ایک تو یہ کہ جنید جمشید جنت پہنچ گئے ،
اور ان کے جنت پہنچنے سے تبلیغی جماعت کا حق ہونا ثابت ہوگیا ،
اور اس دور میں مولوی طارق جمیل صاحب عالم بالا کے پیغامات کیلئے بڑا چینل ہیں،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور ان سب امور کو ثابت کرنے کیلئے خوابوں کی داستان سرائی جیسا محفوظ طریقہ اور کوئی نہیں،
کیونکہ خواب کی تصدیق و تکذیب کیلئے نہ دلیل طلب کی جاتی ہے نہ دی جاتی ہے
طاہر القادری جیسے (نابغہ عصر ) نے بھی اسی لئے خوابوں کی اسی جہاں کی اہل پاکستان کو خوب سیر کروائی تھی
متاثر کرنے کا یہ وہ طریقہ ہے جس سے پرائیویٹ چینل کے لبرل اینکر سے لے کر متساہل مولوی تک سب ہی آبدیدہ ہوجاتے ہیں ،
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
خوب سمجھ لیں :
فضائل کا باب ہو یا احکام و عبادت کے ابواب ۔۔ سب میں سچائی و راست گوئی اور حق گوئی لازم ہے،
یہ اسلام کی شان اور عظمت ہے ؛
 
Top