محمدسمیرخان
مبتدی
- شمولیت
- فروری 07، 2013
- پیغامات
- 453
- ری ایکشن اسکور
- 924
- پوائنٹ
- 26
اس عبارت کی بنیاد پر اب اس امت میں سے کسی کے اوپر ارتداد یا کفر وشرک کا فتویٰ نہیں لگ سکتا ۔
القول السدید نے لکھا:
منکرین حدیث کی بھی جان چھوٹی کیونکہ وہ بھی تمام احادیث کا انکار تھورا ہی کرتے ہیں ۔ بس انہی احادیث کا انکار کرتے ہیں جو ان کے فہم کے خلاف ہوتی ہے۔
اس عبارت کی بنیاد پر اب اس امت میں سے کسی کے اوپر ارتداد یا کفر وشرک کا فتویٰ نہیں لگ سکتا ۔
چلیے قصہ تمام ہوا اب شوق سے کفر اور شرک کریں ۔ مسلمانوں کے خلاف مشرکین کی مدد کریں ۔ قبر کو سجدہ کریں ۔ بت پرستی کریں غرض ہر وہ کام کریں جن کے کرنے سے ایک مسلمان نواقض اسلام میں مبتلا ہوجاتا ہے اور اس کا اسلام ٹوٹ جاتا ہے۔جب کوئی عالم آپ کے اس فعل پر گرفت کرے تو اس سے بقول القول السدید دلی کیفیت جاننے والا آلہ طلب کرلیں ۔ اور اگر وہ یہ آلہ نہ فراہم کرسکے تو اسی کے خلاف فتویٰ داغ دیجئے گستاخی کا کفر کا۔کتب احادیث میں محدثین نے جو احکام المرتد کے جو ابواب قائم کئے ہیں اب ان درس وتدریس بند کردیجئے۔ اب تو ہر بریلوی موحد ہے آپ کے قول کے مطابق کیونکہ وہ پہلے قبر پر سجدہ کرتا ہے پھر کہتا ہے سجدہ تو صرف اللہ کو ہے یہ تو میں نے تعظیمی سجدہ کیا ہے۔ یہ کفر تھوڑی ہے۔لاحول ولاقوۃ الاباللہتو جناب یہی تو ہم کہتے ہیں کہ کفر کا حکم تب لگے گا جب دلی طور پر بندہ مومن نہ رہا ہو اور کفر پر راضی ہو جائے۔اب بتائیے کیا آپ کے پاس کوئی آلہ ہے جو آج کے مسلمانوں کے دل کی کیفیت جان سکے؟
منکرین حدیث کی بھی جان چھوٹی کیونکہ وہ بھی تمام احادیث کا انکار تھورا ہی کرتے ہیں ۔ بس انہی احادیث کا انکار کرتے ہیں جو ان کے فہم کے خلاف ہوتی ہے۔
غرض یہ کہ اس عبارت کی بنیاد پر اب اس امت میں کسی کے اوپر نہ تو ارتداد کا فتویٰ لگ سکتا ہے ۔ نہ ہی کسی کو اس کے کفر اور شرک کی وجہ سے مشرک یا کافر کہہ سکتے ہیں ۔ کیونکہ دلی کیفیت کو تو کوئی جان ہی نہیں سکتا۔