• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

داعش خلافت: بدعت و شرک کے نام پر خانہ کعبہ، مسجد النبوی، مسجد الحرام اور ہر متبرک جگہ کی تباہی

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
محترمہ وفا بہن !
آپ کی بات کا جواب "صبر" ہے۔
اور یہ قرآن کا فرمان ہے!
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
موضوع سے فرار ہونا آپ لوگوں کی مجبوری ہے یا پھر عادت؟

اس تھریڈ میں 40 پیغامات ہو گئے۔ ہر قسم کی بہتان تراشیاں کر لیں، نئے نئے غیر متعلقہ موضوعات شروع کرنے کی کوششیں کر لیں، قرآن نے جو حکم دیا کہ حسن کےساتھ بحث کرو، تو اسکا مظاہرہ عبدہ صاحب نے کھل کر ملعون اور دوسری گالیوں کے ساتھ کر لیا ۔۔۔ مگر جو نہیں کیا وہ موضوع کا جواب نہیں دیا۔
آپاں جی آپ کے مسائل الحمدللہ ہمیں لاحق نہیں ہوتے ۔۔
ویسے 40 پیغامات میں آپ نے کتنی دفعہ تجاہل عارفانہ کا "استعمال" کیا؟؟ابتسامہ
کسی کا انداز تو آپ کے تجاہل عارفانہ سے" باہر" جا نہیں رہا ،اپنے ہی پسندیدہ بندوں کا انتخاب کیا ہوتا۔
قرآن نے اور بھی کچھ احکامات دئیے ہیں وہ بھی یاد کر لیتیں تو ایسی نوبت نہ آتی۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
موضوع سے فرار ہونا آپ لوگوں کی مجبوری ہے یا پھر عادت؟
دوسری کی بات کا جواب نہ دینا اپنی ہی بات کیے جانا کیا ہے میری اوپر پوسٹ میں سے کسی کا تو جواب دے دیں
اور بتائیں کہ اوپر پوسٹ میں آپ کی کون سی بات کا جواب نہیں دیا گیا

عبدہ صاحبب نے گالیوں کے ساتھ زبردست قرآنی حسن و حکمت سے بلانے کا مذاق اڑایا،

آپ اوپر میری پوسٹ میں سے کوئی ایک گالی نکال کر دکھا دیں
ہاں اگر فاسق کو فاسق کہنا یا خبیث کو اسکے کرتوتوں کی وجہ سے خبیث کہنا گالی ہے تو اسکا قصور کیا ہے اور اسکی وجہ اسکا معصوم بچوں پر اور ہماری عورتوں اور مردوں پر سفاکانہ ظلم کی وڈیو دیکھ کر کہا ہے اور یہ زبانی اس لئے کہا ہے کہ اسکا ہاتھ روکنے کی استطاعت نہیں
ایک چیز یاد رکھیں میرا رویہ کچھ ہٹ دھرموں سے ہمیشہ اس فورم پر جارحانہ رہا ہے ورنہ باقیوں سے میرا رویہ آپ میری پوسٹوں میں دیکھ سکتی ہیں
ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم -رزم حق و باطل ہو فولاد ہے مومن
چناچہ رافضی بہرام اور امریکی تاشفین سے میری بحث کچھ اور طرح کی ہوتی ہے جس میں انکے کرتوتوں کا سارا غصہ شامل ہوتا ہے اب آپ بھی اسی جھنڈے تلے آئی ہیں تو اس طرح تو ہو گا البتہ بات بغیر دلیل کے نہیں کروں گا ان شاءاللہ اور اگر کہیں رجوع کرنا پڑا تو وہ بھی کروں گا ان شاءاللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جبکہ اصول یہ تھا کہ جو چیز رسول (ص) مس ہو جائے، اس میں فزیکل برکت پیدا ہو جاتی ہے، اس کی تعظیم فرض ہو جاتی ہے
بے وفا جی! آپ نے یہ اصول کہاں سے لیا ہے، قرآن و حدیث سے دلیل پیش کریں؟
  1. کھجور کا وہ تنا جس پر میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چھوڑ کر جانے پر رویا ضرور مگر بعد میں اس کو متبرک سمجھ کر اس کی تعظیم کے فرض ہونے کی کوئی دلیل نہیں ملی، آپ کے پاس ہو تو بتائیے گا۔
  2. اور ساتھ میں یہ بھی بتائیے گا کہ ابوطالب جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اتنا ساتھ دیا وہ جہنم کا ایندھن کیوں بنا؟
  3. اور ساتھ میں یہ بھی بتائیے گا کہ عبداللہ بن ابی کی میت کے لئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کرتا پیش کیا تھا اس کے فوت ہو جانے کے بعد، پھر کیوں وہ جہنم رسید ہوا، کیوں اس کی قبر پر کھڑا ہونے اور نماز جنازہ سے اللہ نے روک دیا۔

بے وفا جی! کیا آپ ان تین باتوں کا جواب دے سکتی ہیں، ہاں موضوع سے غیر متعلقہ کہہ کر جان چھڑوالیں تو میں کیا کر سکتا ہوں۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
شاباش، کم از کم آپ نے جواب دینے کی کوشش تو کی، اگرچہ کہ آپکی پیش کردہ روایت موضوع سے غیر متعلقہ ہے۔

آپ لوگ جانتے بوجھتے موضوع کے متعلق تجاہل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں۔

موضوع بہت آسان سا تھا۔
صرف داعش ہی نہیں، بلکہ آپکے عقیدے کے مطابق بھی جو لوگ کعبہ کو مس کر رہے ہیں، اسے چوم رہے ہیں، اسکو عقیدت اور تعظیم کی نظر سے دیکھ رہے ہیں، جو اسے وسیلہ بنا کر دعائیں مانگ رہے ہیں ۔۔۔۔ تو یہ سب لوگ آپکے عقیدے کے مطابق بھی "بدعت" بھی کر رہے ہیں اور "شرک" بھی۔
اور آپکے عقیدے کے مطابق نہ مسجد النبی میں کوئی فزیکل برکت ہے، نہ مسجد الحرام میں۔۔۔ اور اس اصول کے تحت آپکے عقیدے کے مطابق خانہ کعبہ میں بھی کوئی برکت نہیں اور یہ فقط اور فقط خالی پتھر ہے۔

یہی بات داعش سے منسوب بیان میں موجود تھی۔

ISIL terrorists to demolish Kaba and kill all pilgrimages



One of members of ISIL terrorists declared that they would demolish Kaba when they attack Saudi Arabia because people worship a stone instead of Allah.

The takfiri terror grup ISIL indicated that they would go to Saudi Arabia’s Arur region via the Anbar deserts and take the control of Kaba to demolish the holy worship place to Allah’
The member of ISIL continued by:”with the help of Allah and the Leadership of our sheikh al-Baghdadi! We will attaچk Mecca and kill those pilgrimages who worship a stone and we will demolish Kaba!!!”

The terrorist,Abu Torab al Moqaddasi, wrote on his twitter account that a place cannot be worshiped by saying:”People go to Kaba for touching a stone;not for Allah. Wallahi We will attack to Kaba and demolish it because people are worshiping a stone!!!”

http://www.islamicinvitationturkey.com/2014/06/30/breaking-isil-terrorists-to-demolish-kaba-and-kill-all-pilgrimages
چنانچہ عقیدے کے حوالے سے داعش سے منسوب یہ بیان بالکل غلط نہیں لگتا، اور اس میں داعش تنہا نظر نہیں آتے، بلکہ سعودی مفتی حضرات بھی داعش کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔/
السلام علیکم -

محترمہ -

بات بڑی سیدھی اور سادہ ہے -جس چیز کا حکم الله اور اس کے رسول نے دیا ہے وہی اصل دین ہے اور جو عمل الله کے رسول صل الله علیہ و آ لہ وسلم اور سلف و صالحین سے ثابت نہیں وہ بدعت ہے- نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے حجر اسود کو بوسہ دیا تو آپ کی اقتداہ میں مسلمان بھی ایسا ہی کرتے ہیں - ہمارے نزدیک جس چیز میں تاثیر یا برکت الله نے خود رکھی ہے اس کا انکار کفر ہے لیکن یہ مطلب نہیں کہ اس کو بنیاد بنا کر ہر اچھی بری چیز میں اپنی طرف سے تاثیریں اور برکتیں ڈھونڈھتے پھریں - جو ہر دور کے مشرکوں کا وطیرہ رہا ہے- اگربغیر دلیل کے کسی عظیم ہستی سے منسوب چیز میں برکت اور تاثیر پائی جاتی ہے -تو پھر نبی کریم صل علیہ و آ لہ وسلم کے دور کے مشرک جو اپنے پتھرکے بتوں کو اپنا معبود مانتے تھے -ان کو کافر کیوں قرار دیا گیا ؟؟ وہ بھی تو ان کی عبادت تعظیم سمجھ کر ہی کرتے تھے - ورنہ حقیقی معبود تو وہ الله ہی کو مانتے تھے - قرآن کی آیات خود اس پر گواہ ہیں -

وَيَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَا يَضُرُّهُمْ وَلَا يَنْفَعُهُمْ وَيَقُولُونَ هَٰؤُلَاءِ شُفَعَاؤُنَا عِنْدَ اللَّهِ ۚ قُلْ أَتُنَبِّئُونَ اللَّهَ بِمَا لَا يَعْلَمُ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ سوره یونس ١٨
اور الله کے سوا اس چیز کی پرستش کرتے ہیں جونہ انہیں نقصان پہنچا سکے اورنہ انہیں نفع دے سکے اور کہتے ہیں الله کے ہاں یہ ہمارے سفارشی ہیں کہہ دو کیا تم الله کو بتلاتے ہو جو اسے آسمانوں اور زمین میں معلوم نہیں وہ پاک ہے اوران لوگو ں کے شرک سے بلند ہے

قُلْ مَنْ يَرْزُقُكُمْ مِنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ أَمَّنْ يَمْلِكُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَمَنْ يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ وَمَنْ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ۚ فَسَيَقُولُونَ اللَّهُ ۚ فَقُلْ أَفَلَا تَتَّقُونَ سوره یونس ٣١
کہو تمہیں آسمان اور زمین سے کون روزی دیتا ہے یا کانوں اور آنکھوں کا کون مالک ہے اور زندہ کو مردہ سے کون نکلتا ہے اور مردہ کو زندہ سے کون نکلتا ہے اور سب کاموں کا کون انتظام کرتا ہے سو کہیں گے کہ اللہ تو کہہ دو کہ پھر (اللہ)سے کیوں نہیں ڈرتے-

وَالَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلَّا لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَىٰ سوره الزمر ٣
جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں الله سے قریب کر دیں بے-


یہ تمام آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ وہ نبی کریم کے دور کے مشرک الله کی ذات پر ایمان رکھتے تھے لیکن نیک لوگوں کی مورتیوں سے خود ساختہ محبّت اور تعظیم کی بنا پر مشرک کھلاہے -

اور آج کل کے مشرکوں کا وطیرہ بھی یہی ہے کہ جس چیز کی سند نہ الله نے نازل کی اور نہ اس کے رسول نے اس کل حکم دیا- اس کو اپنے پاس سے ثابت کرنے کی ناکآم کوشش کرتے ہیں تا کہ شرک کا جواز ڈھونڈ سکیں - اس طرح خود بھی گمراہ ہوتے ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتے ہیں -

الله کا تو فرمان عالی شان ہے کہ :

قُلِ ادعُوا الَّذينَ زَعَمتُم مِن دونِهِ فَلا يَملِكونَ كَشفَ الضُّرِّ‌ عَنكُم وَلا تَحويلًا ٥٦ أُولـٰئِكَ الَّذينَ يَدعونَ يَبتَغونَ إِلىٰ رَ‌بِّهِمُ الوَسيلَةَ أَيُّهُم أَقرَ‌بُ وَيَر‌جونَ رَ‌حمَتَهُ وَيَخافونَ عَذابَهُ إِنَّ عَذابَ رَ‌بِّكَ كانَ مَحذورً‌ا ٥٧ سورة الاسراء
''آپ فرما دیں! اُنہیں پکارو جن کو اللہ کے سوا گمان کرتے ہو تو وہ تم سے تکالیف دور کرنے اورپھیرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ وہ مقبول بندے جنہیں یہ کافر پوجتے ہیں وہ تو خود ربّ کی طرف وسیلہ ڈھونڈتے ہیں کہ ان میں کون زیادہ مقرب ہے۔ اس کی رحمت کی اُمید رکھتے ہیں اوراس کے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ بے شک تمہارے رب کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے۔''


جہاں تک داعش یا سعودی علماء کے نظریات کا تعلق ہے تو بہتر ہے پهلے تحقیق کرلیں اور پھر اس پر بات کریں- کیوں کہ ایسی خبروں کے ناشر یہودی نواز میڈیا ہی ہوتے ہیں- جو کہ فاسق و فاجر ہیں اور انہوں نے آج کل اسلام کو بدنام کرنے کا بیڑا اٹھایا ہوا ہے -

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ سوره الحجرات ٦
اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہاے پاس کوئی سی خبر لائے تو اس کی تحقیق کیا کرو کہیں کسی قوم پر بے خبری سے نہ جا پڑو پھر اپنے کیے پر پشیمان ہونے لگو-
 

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
بے وفا جی! آپ نے یہ اصول کہاں سے لیا ہے، قرآن و حدیث سے دلیل پیش کریں؟
  1. کھجور کا وہ تنا جس پر میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چھوڑ کر جانے پر رویا ضرور مگر بعد میں اس کو متبرک سمجھ کر اس کی تعظیم کے فرض ہونے کی کوئی دلیل نہیں ملی، آپ کے پاس ہو تو بتائیے گا۔
  2. اور ساتھ میں یہ بھی بتائیے گا کہ ابوطالب جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اتنا ساتھ دیا وہ جہنم کا ایندھن کیوں بنا؟
  3. اور ساتھ میں یہ بھی بتائیے گا کہ عبداللہ بن ابی کی میت کے لئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا کرتا پیش کیا تھا اس کے فوت ہو جانے کے بعد، پھر کیوں وہ جہنم رسید ہوا، کیوں اس کی قبر پر کھڑا ہونے اور نماز جنازہ سے اللہ نے روک دیا۔

بے وفا جی! کیا آپ ان تین باتوں کا جواب دے سکتی ہیں، ہاں موضوع سے غیر متعلقہ کہہ کر جان چھڑوالیں تو میں کیا کر سکتا ہوں۔
1۔آپ نام بگاڑ کر کیا قرآنی حکم کی پیروی کر رہے ہیں جو ہے کہ حسن سے مناظرہ کیا جائے؟
2۔ پہلے آرٹیکل میں بے تحاشہ دلائل تھے کہ جو چیز رسول (ص) سے مس ہو جائے وہ متبرک ہو جاتی ہے۔
جناب عائشہ رسول (ص) سے مس شدہ جبے کو دھوتیں اور پھر اس پانی کو بیماری کے خلاف شفا کے لیے استعمال کرتیں۔ دلیل آپ کو نظر نہ آئیں تو کیا میں قصوروار ہوں؟
3۔ کیا آپ بتلا سکتے ہیں کہ جناب ابو طالب کا موجودہ موضوع سے کیا تعلق ہے؟
4۔ آپ نے عبداللہ ابن ابی کو بطور دلیل استعمال کیا۔ کیا آپ کو مسلم اور کافر کے مابین فرق کا علم ہے؟ کیا آپ کو جناب عائشہ، جناب ام سلمہ کا رسول (ص) کے جبے اور بال سے فزیکل تبرک حاصل کرنا نظر آتا ہے؟
۔
 

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
بات بڑی سیدھی اور سادہ ہے -جس چیز کا حکم الله اور اس کے رسول نے دیا ہے وہی اصل دین ہے اور جو عمل الله کے رسول صل الله علیہ و آ لہ وسلم اور سلف و صالحین سے ثابت نہیں وہ بدعت ہے- نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے حجر اسود کو بوسہ دیا تو آپ کی اقتداہ میں مسلمان بھی ایسا ہی کرتے ہیں - ہمارے نزدیک جس چیز میں تاثیر یا برکت الله نے خود رکھی ہے اس کا انکار کفر ہے لیکن یہ مطلب نہیں کہ اس کو بنیاد بنا کر ہر اچھی بری چیز میں اپنی طرف سے تاثیریں اور برکتیں ڈھونڈھتے پھریں - جو ہر دور کے مشرکوں کا وطیرہ رہا ہے-
وعلیکم السلام
تو پھر گذارش ہے کہ سب سے پہلے آپ اس معاملے کو کلیئر فرمائیے۔

یہ لوگ، جو خانہ کعبہ کو مس کر رہے ہیں، اسکی تعظیم کر کے برکت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسے وسلیہ بنا کر دعا مانگ رہے ہیں ۔۔۔ تو کیا یہ آپکے عقیدے کے مطابق بدعت کر رہے ہیں، اور شرک بھی؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
یہ لوگ، جو خانہ کعبہ کو مس کر رہے ہیں، اسکی تعظیم کر کے برکت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسے وسلیہ بنا کر دعا مانگ رہے ہیں ۔۔۔ تو کیا یہ آپکے عقیدے کے مطابق بدعت کر رہے ہیں، اور شرک بھی؟
میری باتوں کا جواب نہیں دیا جا رہا تو یہ ثابت ہوا کہ جس مقصد کے لئے موضوع شروع کیا گیا تھا اسکا جواب دیا جا چکا ہے البتہ اوپر والا معاملہ ایک علیحدہ بات تھی اسکا جواب نہیں دیا جس کے بارے علیحدہ موضؤع شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا کہ اسکو داعش کے ساتھ مکس نہ کریں لیکن جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ رضی اللہ عنہا لکھنا عقیدے کے خلاف سمجھتی ہو اس کی ہٹ دھرمی تو آباء والی ہی ہو گی پس سوچا کہ اتمام حجت کے بعد اب ادھر ہی اوپر والی بات کا جواب دے دیتے ہیں

جوابات
1-جو کعبہ یا حجر اسود کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں مس کر رہے ہیں وہ سنت کام کر رہے ہیں
2-جو کعبہ یا حجر اسود کو اللہ کے ہاں وسیلہ بنا رہے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ انکا وسیلہ نہیں ٹال سکتا وہ شرکیہ وسیلہ کے مرتکب ہو رہے ہیں
3--جو کعبہ یا حجر اسود کو اللہ کے ہاں وسیلہ بنا رہے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے صرف دعا کی قبولیت میں معاون ہونے کے چانس ہو سکتے ہیں تو وہ بدعتی وسیلہ کے مرتکب ہو رہے ہیں

اور کچھ پوچھنا ہو تو بتا دیں اگر اوپر کسی بات پر اعتراض ہو تو اسکے بتائیں
 

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
میری باتوں کا جواب نہیں دیا جا رہا تو یہ ثابت ہوا کہ جس مقصد کے لئے موضوع شروع کیا گیا تھا اسکا جواب دیا جا چکا ہے البتہ اوپر والا معاملہ ایک علیحدہ بات تھی اسکا جواب نہیں دیا جس کے بارے علیحدہ موضؤع شروع کرنے کا مشورہ دیا تھا کہ اسکو داعش کے ساتھ مکس نہ کریں لیکن جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ رضی اللہ عنہا لکھنا عقیدے کے خلاف سمجھتی ہو اس کی ہٹ دھرمی تو آباء والی ہی ہو گی پس سوچا کہ اتمام حجت کے بعد اب ادھر ہی اوپر والی بات کا جواب دے دیتے ہیں

جوابات
1-جو کعبہ یا حجر اسود کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں مس کر رہے ہیں وہ سنت کام کر رہے ہیں
2-جو کعبہ یا حجر اسود کو اللہ کے ہاں وسیلہ بنا رہے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ انکا وسیلہ نہیں ٹال سکتا وہ شرکیہ وسیلہ کے مرتکب ہو رہے ہیں
3--جو کعبہ یا حجر اسود کو اللہ کے ہاں وسیلہ بنا رہے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے صرف دعا کی قبولیت میں معاون ہونے کے چانس ہو سکتے ہیں تو وہ بدعتی وسیلہ کے مرتکب ہو رہے ہیں

اور کچھ پوچھنا ہو تو بتا دیں اگر اوپر کسی بات پر اعتراض ہو تو اسکے بتائیں
ہٹ دھرمی وہ ہے جو دوسروں کو مسلسل رافضی ملعون لکھیں اور پھر سمجھیں کہ قرآنی حکم حسن سے بات کر رہے ہیں۔
ہٹ دھرمی یہ ہے کہ "رضی اللہ عنہا" کا بدعتی عقیدہ رکھیں اور پھر غیر متعلقہ تھریڈ میں دوسروں پر زبردستی اپنا عقیدہ نافذ کر کے کیچڑ اچھالتے پھریں اور پھر اوپر سے دعوی کہ مذہب کے ٹھکیدار یہ ہیں اور یہ حسن سے بات کر رہے ہیں۔

1-جو کعبہ یا حجر اسود کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں مس کر رہے ہیں وہ سنت کام کر رہے ہیں
1- سوال خانہ کعبہ کے حوالے سے کیا گیا تھا۔ اس میں حجر اسود کو کیوں ساتھ گھسا رہے ہیں؟
ثابت کریں کہ رسول (ص) نے کعبہ کو یوں دونوں ہاتھوں سے پکڑنے اور اس پر سر رکھنے یا چومنے کا حکم دیا۔ اگر آپکے پاس دلیل نہیں تو یہ سنت کیسے بن گئی؟

2۔ جو کعبہ کو فزیکل برکت کے حصول کو ذریعہ سمجھ کر مس کر رہے ہیں، چوم رہے ہیں، کیا وہ بدعت و شرک کر رہے ہیں؟

3۔ جو جناب عائشہ نے رسول (ص) کا جبہ دھو کر اسکے پانی سے بیماری کے خلاف شفا چاہی،۔۔۔ تو وہ آپ کے نزدیک بدعتی وسیلے کی مرتکب ہو رہی تھیں، یا پھر شرکیہ وسیلے کی؟
 

وفا

مبتدی
شمولیت
جولائی 15، 2014
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
ایک تو اتنی غیر متعلقہ باتیں بیچ میں بھر دی ہیں کہ پتا ہی نہیں چلتا کہ کس کے متعلق اشارے کر کے بات کی جا رہی ہے۔

عبدہ صاحب، یہ بحث داعش کے ساتھ اس لیے شروع کی گئی ہے کیونکہ دونوں داعش اور سلفی حضرات کے عقیدہ توحید و شرک کی بنیاد ایک ہی لگتی ہے۔ دونوں سے سوالات ایک سے ہیں۔ پھر دیکھتے ہیں کہ ان میں فرق نکلتا ہے، یا پھر یہ ایک ہی نکلتے ہیں۔
 
Top