• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دلیل کیا ہے ؟

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
تلمیذ صاحب آپ سے جو گزارش کی گئی تھی آپ اسی کو تو پورا کریں تاکہ ہمیں بھی اندازہ ہو کہ حدیث فہمی میں آپ کتنے آگے ہیں؟ اور اقوال ابی حنیفہ کے سمجھنے اور دفاع میں آپ کتنا آگے ہیں ؟
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَلاَ بِهَا، فَقَالَ: «وَاللَّهِ إِنَّكُنَّ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ»
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ کہ رہے ہیں کہ دلیل دلیل ہوتی صحیح ہو یا ضعیف ۔ ابتسامہ
بھائی جان اسی تمہاری بات کو تو بے وقت بنانے کےلیے پہلے ہی آپ کے ہم مسلک بھائی سے اس بات کی وضاحت کروا دی تھی تاکہ تم اس طرح کی باتیں کرہی نہ سکو۔جب تمہارے ہم مسلک اور مجتہد ابن جوزی بھائی نے اقرار کرلیا کہ صحیح ہو یا ضعیف وہ دلیل ہی ہوگی۔یعنی ہے تو وہ دلیل لیکن ہے ضعیف۔تو یہ بات جب میں پیش کررہا ہوں تو محبت کی علامت یہ ہے کہ آپ کو ہنسی آرہی ہے؟ چلو خیر ہمارے ساتھ رہو گے تو ہنستےرہو گے۔ان شاءاللہ
صرف اتنا بتادیں کہ یہ آپ کی ذاتی رائے ہے یا اہلحدیث کے مسلک کا نظریہ
اس سے پہلے میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ آپ صرف اتنا بتائیں کہ آپ کو دلیل کیا ہے؟ سمجھ آئی کہ نہیں؟ اگر آئی تو الحمدللہ اور اگر نہیں آئی تو جہاں اشکال ہے وہ نقل کریں اور اشکال بھی وہ کہ جو آپ پر اشکال نہ بنتا ہوں۔مطلب یہ کہ اگر اسی اشکال کو آپ پر پیش کردیا جائے یا پیش کیے بغیر آپ اس اشکال کی زد میں نہ آتے ہوں۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
تلمیذ صاحب آپ سے جو گزارش کی گئی تھی آپ اسی کو تو پورا کریں تاکہ ہمیں بھی اندازہ ہو کہ حدیث فہمی میں آپ کتنے آگے ہیں؟ اور اقوال ابی حنیفہ کے سمجھنے اور دفاع میں آپ کتنا آگے ہیں ؟
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَلاَ بِهَا، فَقَالَ: «وَاللَّهِ إِنَّكُنَّ لَأَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ»
آپ کا بار بار اصرار ہے میں اس حدیث کا ترجمہ پیش کروں
لیجئیے جناب

ایک انصاری عورت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ خلوت کی ، اس کے بعد اس سے کہا کہ قسم اللہ کی کہ تم عورتیں سب لوگوں میں سے مجھے زیادہ محبوب ہو
لو بھائی ترجمہ لکھ دیا ۔ اب آپ ٹو دی پوائٹ جواب دیں
آپ نے مزید کہا
سکو۔جب تمہارے ہم مسلک اور مجتہد ابن جوزی بھائی نے اقرار کرلیا کہ صحیح ہو یا ضعیف وہ دلیل ہی ہوگی۔یعنی ہے تو وہ دلیل لیکن ہے ضعیف۔تو یہ بات جب میں پیش کررہا ہوں تو محبت کی علامت یہ ہے کہ آپ کو ہنسی آرہی ہے؟
آپ کی عادت ہے کوئی بھی حنفی بات کرے اسے سب حنفیوں پر تھوپ دو۔ میری آپ سے بات ہوری تھی ۔ آپ اور ابن جوزی صاحب میں کیا بات اس میں میں کوئی بھی دخل اندازی نہیں کر رہا۔ اور ان کی بات سے مجھ پر کوئی چیز ثابت نہ کریں
صرف اس بات کا جواب دے دیں
آپ کہ رہے ہیں کہ دلیل دلیل ہوتی صحیح ہو یا ضعیف
صرف اتنا بتادیں کہ یہ آپ کی ذاتی رائے ہے یا اہلحدیث کے مسلک کا نظریہ
اگر یہ آپ کی ذاتی رائے ہے تو ہمیں آپ کی ذاتی رائے سے کوئی دلچسی نہیں اور نہ ہمارے پاس ٹائم ہے کہ آپ کی ذاتی رائے کو سمجھتے پھریں ۔ اگر یہ اہل حدیث کا نظریہ تو اہل حدیث کے علماء اور ففہاء کے اقوال پیش کردیں جنہوں نے یہی بات کی ہو۔ کہ ضعیف حدیث بھی عامی کے لئیے دلیل ہوتی ہے ۔ ادھر ادھر کی بات کرکے آپ مذید ٹائم ضائع نہ کریں
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
ایک انصاری عورت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ خلوت کی ، اس کے بعد اس سے کہا کہ قسم اللہ کی کہ تم عورتیں سب لوگوں میں سے مجھے زیادہ محبوب ہو
جزاک اللہ کے ساتھ شکر بھی ہے کہ آپ نے ترجمہ پیش کرنے کی ہمت فرمائی یہ آپ کا احسان عظیم ہے امت پر
بھائی میرے آپ نے لفظ ’’فخلا کا ترجمہ خلوت ‘‘ کیا ہے اور آپ کو معلوم ہے کہ خلوت عمومی طور پر کس معنی کےلیے بولا جاتا ہے؟ اگر کوئی معترض آپ کی اس بات سے توہین رسالت کا ارتکاب کرے۔اور استدلال میں حدیث اور پھر آپ کا یہ ترجمہ پیش فرمائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا ؟ خلوت کے کچھ معنی میں یہاں لکھ رہا ہوں آپ مجھے بتائیں کہ خلوت سے مراد ان معنوں میں سے آپ کی کیا ہے
علیحدگی۔پوشیدگی،درپردہ۔تنہائی میں ملاقات، پوشیدگی میں گفتگو (جہاں کوئی اور نہ دیکھ رہا ہوں) ۔ہم بستری، مباشرت
آپ کی عادت ہے کوئی بھی حنفی بات کرے اسے سب حنفیوں پر تھوپ دو۔ میری آپ سے بات ہوری تھی ۔ آپ اور ابن جوزی صاحب میں کیا بات اس میں میں کوئی بھی دخل اندازی نہیں کر رہا۔ اور ان کی بات سے مجھ پر کوئی چیز ثابت نہ کریں
اوہو نئی بھائی ابن جوزی کی بات میں آپ پر نئی تھوپتا چلیں میں تو کہہ رہا ہوں کہ ایز اے دلیل پیش کی جانے والی بات دلیل ہی کہلاتی ہے پر یہ الگ بات ہے کہ وہ ضعیف ہے یا صحیح
چلیں آپ مجھے بتائیں اور اس کے بعد میں اپنی باتوں کا جواب دونگا ان شاءاللہ
آپ کسی سے کسی مسئلہ پر بات یعنی مناظرہ کرتےہیں اور آپ حدیث پیش کردیتے ہیں تو اس پیش کی جانے والی حدیث کو کیا نام دو گے؟ جو آپ بات کی حقیقت سامنے رکھنے کےلیے پیش فرمارہے ہیں پھر جو حدیث آپ پیش کروگے وہ دوحالتوں پر ہوگی صحیح ہوگی یا ضعیف اگر صحیح ہے تو پھر کیا نام دوگے اور اگر ضعیف ہے تو پھر کیا نام دو گے ؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
گڈمسلم صاحب نے کہا
بھائی میرے آپ نے لفظ ’’فخلا کا ترجمہ خلوت ‘‘ کیا ہے اور آپ کو معلوم ہے کہ خلوت عمومی طور پر کس معنی کےلیے بولا جاتا ہے؟ اگر کوئی معترض آپ کی اس بات سے توہین رسالت کا ارتکاب کرے۔اور استدلال میں حدیث اور پھر آپ کا یہ ترجمہ پیش فرمائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا ؟
اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے ۔ کیوں کہ یہ واویلا آپ کرتے ہیں کہ حنفی حضرات بخاری پر عمل پیرا نہیں ۔ اور بخاری کی کوئی حديث اٹھا کر اعتراض کرتے ہیں احناف کا عمل اس حدیث سے مخالف ہے ۔ حیسے آپ نے رفع الیدین والی حدیث کے حوالہ سے کہا اور ساتھ میں مشورہ دیا کہ ہمیں بخاری کی احادیث پرفورا عمل کرنا چاہئیے ۔ آپ کے نظریہ کو غلط ثابت کرنے کے لئیے یہ حدیث پیش کی ۔ ایسی طرح کی کئی احادیث بخاری و مسلم سے پیش کی جاسکتیں ہیں ۔

آپ نے مذید کہا
ایز اے دلیل پیش کی جانے والی بات دلیل ہی کہلاتی ہے پر یہ الگ بات ہے کہ وہ ضعیف ہے یا صحیح
چلیں آپ مجھے بتائیں اور اس کے بعد میں اپنی باتوں کا جواب دونگا ان شاءاللہ
تو کیا اس ضعیف دلیل پر عمل کیا جاسکتا ہے ؟

آپ نے مذید کہا
آپ کسی سے کسی مسئلہ پر بات یعنی مناظرہ کرتےہیں اور آپ حدیث پیش کردیتے ہیں تو اس پیش کی جانے والی حدیث کو کیا نام دو گے؟ جو آپ بات کی حقیقت سامنے رکھنے کےلیے پیش فرمارہے ہیں پھر جو حدیث آپ پیش کروگے وہ دوحالتوں پر ہوگی صحیح ہوگی یا ضعیف اگر صحیح ہے تو پھر کیا نام دوگے اور اگر ضعیف ہے تو پھر کیا نام دو گے ؟
حدیث اگر صحیح ہوگي تو صحیح کہلائے گی اور اگر ضعییف ہو گي تو ضعیف کہلائے گی ۔ لیکن اگر وہ ضعیف ہے تو عامی کے لئیے بھی ضعیف ہوگي ۔ ایسا نہیں کہ عامی چوں کہ حدیث میں تحقیق نہیں کر سکتا اس لئیے وہ حدیث عامی کے لئیے صحیح ہوجائے گي ۔
اسی طرح ضعیف دلیل ہمیشہ ناقابل عمل ہے ۔ عامی کے لئیے بھی ناقابل عمل ہے ۔ یہ نہیں کہ ہے تو صعیف دلیل لیکن چوں کہ عامی تحقیق نہیں کر سکتا اس لئیے عامی کے حق میں قابل عمل ہے ۔
اور یاد رکھیں اس سوال کو گھما کر احناف پر نہ لائیں ۔ کیوں کہ احناف عامی کےلئیے دلیل کے قائل نہیں ۔ عامی کے لئیے دلیل کی شرط آپ نے رکھی ہے ۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اس کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔
او پیارے بھائی ترجمہ آپ نے پیش کیا اور ذمہ دار میں ہونگا۔؟ یہ کہاں کا اصول ہے کرے کوئی اور چٹی کوئی بھرے۔بہت خوب
باقی ابھی تک آپ نے ترجمہ کا معاملہ صاف نہیں کیا کیوں کوئی راز تو پوشیدہ نہیں؟ میں پھر پیش کردیتا ہوں تاکہ بات واضح ہوجائے۔آپ نیچے دیے گئے معانی میں سے کس سے متفق ہیں وہ اپنی پوسٹ میں لکھ دینا
علیحدگی۔پوشیدگی،درپردہ۔تن ہائی میں ملاقات، پوشیدگی میں گفتگو (جہاں کوئی اور نہ دیکھ رہا ہوں) ۔ہم بستری، مباشرت
کیوں کہ یہ واویلا آپ کرتے ہیں کہ حنفی حضرات بخاری پر عمل پیرا نہیں۔
واویلا نہیں حقیقت ہے بھائی جان اور جب پیش کی گئی حدیث کا معاملہ صاف ہوگا تو پھر معلوم ہو ہی جائے گا۔اور پھر ماقبل پوسٹ میں اس بات کو واضح بھی کیا گیا تھا کہ مختلف فیہ اعمال میں اس طرح طرح کی کوئی صحیح حدیث پیش کی جائے کہ جس صحیح حدیث کے خلاف اہل حدیث کاعمل ہو۔لیکن تاحال اس بات کو بھی نظر انداز کیا جارہا ہے۔چلیں خیر
آپ کے نظریہ کو غلط ثابت کرنے کے لئیے یہ حدیث پیش کی۔
ابھی حدیث پر بحث جاری ہے تین، چار دفعہ بار بار کہنے پر آپ نے ترجمہ پیش کیا اور پھر اب ترجمہ میں جو راز آپ نے پوشیدہ رکھا کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔پچھلی پوسٹ میں اس راز کو کھولنے کا کہا لیکن بات کو اگنور کردیا اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
ایسی طرح کی کئی احادیث بخاری و مسلم سے پیش کی جاسکتیں ہیں ۔
یعنی ایسی کئی احادیث بخاری ومسلم میں موجود ہیں جو اہل حدیث اور مقلدین کے مابین اختلافی ہیں مقلدین عمل کرتےہیں لیکن اہل حدیث عمل نہیں کرتے۔برائے مہربانی آپ ایک حدیث پیش فرماسکتے ہیں کہ اس حدیث پر مقلدین تو عمل کرتے ہوں لیکن ہم اہل حدیث عمل نہ کرتے ہوں ؟ آپ کئی احادیث پیش نہ کریں بخاری ومسلم سے صرف ایک ہی پیش فرمادیں اور ہاں ساتھ یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ آپ کا اس حدیث پر عمل ہو اور ہمارا عمل نہ ہو۔کیونکہ اختلاف تو تب ہی ہوگا ناں۔سمجھا کریں بھیا
تو کیا اس ضعیف دلیل پر عمل کیا جاسکتا ہے ؟
دیکھیں بھائی بات کو کہاں سے کہاں تک لے جایا گیا ہے۔اصل بات کیا تھی اس کا ایک نقشہ آپ کو دکھا دوں۔یہ شکر ہےکہ بات محفوظ ہوتی رہتی ہے۔اگر محفوظ نہ ہوتی رہتی تو پتہ نہیں کیابنتا
آپ میرا مرکزی سوال گول کرگئے
مثلا وہ عالم کہتا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے ۔ تو کیا یہ دلیل کہلائے گی ۔
اور پھر ان پوسٹس کو چیک کریں تو پتہ چلتا ہے کہ بات یہ ہورہی تھی کہ ضعیف پیش کی جانے والی حدیث کو دلیل کہا جا سکتا ہے یا نہیں مثلا دیکھیں
پوسٹ نمبر 6، 8، 10، 22 اور پھر پوسٹ نمبر 19 میں کہا ’’ دلیل کی ہیئت وکیفیت بتائیں‘‘
پوسٹ نمبر47 میں کچھ یوں کہا گیا کہ
’’تلمیذ صاحب کئی پوسٹ میں کیا جانے والے دعوے کا جواب آپ کے بھائی نے ہی دے دیا تھا تو پھر جواب ملنے پر آپ اتنے پشیمان کیوں ہیں؟ اس ساری پریشانی کا حل آپ دونوں ہی نکال لیں۔اب یہ تو آپ ابن جوزی صاحب سے پوچھنا چاہیے ناں کہ آپ نے اس ضعیف پیش کی جانے والی بات کو دلیل کا نام کیوں دیا تھا ؟ ‘‘
اور ہاں پوسٹ نمبر43 میں کچھ یوں بھی کہا گیا تھا
’’ بحث صرف اس نقطے پر اٹکی ہوئی تھی کہ وہ ضعیف حدیث بھی دلیل کہلائے گی ؟ ہم کہہ رہے تھے کہ دلیل ہی کہلائے گی لیکن ہے وہ ضعیف اور اب تو جناب من نے بھی قبول کرلیا کہ وہ دلیل ہی ہوگی۔اور قارئین قبول کیسے کیا اس کی ہسٹری بھی ذرا پوسٹس سے پڑھ لینا۔‘‘
اور اس کے جواب میں آپ نے پوسٹ نمبر50 میں کچھ یوں لکھا
’’ صرف اتنا بتادیں کہ یہ آپ کی ذاتی رائے ہے یا اہلحدیث کے مسلک کا نظریہ‘‘
اور اسی بات کو آپ کےبھائی نے بھی تسلیم کرلیا تھا جس کے جواب میں آپ نے کہا کہ ان کی بات میرے پر نہ تھوپیں۔الغرض ماقبل تمام پوسٹس میں اورخاص طور پر جن جن پوسٹ کا حوالہ دیا ہے ان کو بغور پڑھیں تو یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بات ہورہی تھی کہ دلیل کیا ہوتی ہے جس سے آپ مطمئن ہوئے پھر ایک بات ہوئی کہ ضعیف حدیث کو بھی دلیل کہیں گے؟ جس کو آپ کے بھائی نے بھی تسلیم کرلیا اور آپ بھی تسلیم کرچکے ہیں کہ اس کو دلیل ہی کہیں گے تب ہی آپ نے ایک نیا موضوع ’’کیا ضعیف حدیث پر عمل ہوگا کہ نہیں‘‘ سٹارٹ کیا ہے۔اور یہ موضوع ہمارے جاری موضوع سے مختلف ہے۔
حدیث اگر صحیح ہوگي تو صحیح کہلائے گی اور اگر ضعییف ہو گي تو ضعیف کہلائے گی۔
اس صحیح یا ضعیف کو نام کیا دو گے جب آپ پیش کرو گے۔کیا ایسے کہو گے کہ میں اب آپ کو حدیث سے دلیل پیش کرنے لگا ہوں یا ایسے کہو گے کہ حدیث سے حدیث پیش کرنے لگا ہوں ؟
لیکن اگر وہ ضعیف ہے تو عامی کے لئیے بھی ضعیف ہوگي ۔
بالکل متفق
ایسا نہیں کہ عامی چوں کہ حدیث میں تحقیق نہیں کر سکتا اس لئیے وہ حدیث عامی کے لئیے صحیح ہوجائے گي ۔
نہیں۔!ضعیف ضعیف ہی ہوگی
اسی طرح ضعیف دلیل ہمیشہ ناقابل عمل ہے ۔ عامی کے لئیے بھی ناقابل عمل ہے۔
ضعیف جو ضعیف ہوتی ہے۔تو قابل عمل کیسے ؟ ناقابل عمل ہی ہوئی ناں
یہ نہیں کہ ہے تو صعیف دلیل لیکن چوں کہ عامی تحقیق نہیں کر سکتا اس لئیے عامی کے حق میں قابل عمل ہے ۔
یہ کہیں بھی نہیں کہا گیا کہ ضعیف حدیث عامی کےلیے قابل عمل ہے۔بلکہ جو ٹاپک پہ بات تھی اسی کو بڑی وضاحت سے اجاگر کیا گیا ہے۔
اور یاد رکھیں اس سوال کو گھما کر احناف پر نہ لائیں ۔ کیوں کہ احناف عامی کےلئیے دلیل کے قائل نہیں ۔ عامی کے لئیے دلیل کی شرط آپ نے رکھی ہے ۔
جیسے بات چل رہی تھی اس کی وضاحت کےلیے آپ پر سوال کیا گیا تھا۔اگر آپ کے ذہن میں یہ تھا کہ چونکہ وہ حدیث ضعیف ہے اور ضعیف حدیث قابل عمل نہیں ہوتی تو اس پوسٹ کے علاوہ باقی آپ نے کس پوسٹ میں اس بات کا تذکرہ کیا ہے۔؟ جو بات آپ پوچھ رہے تھے کہ ’’ضعیف بھی دلیل ہوگی؟ یعنی اس کو بھی دلیل کہیں گے؟‘‘ تو میں بھی اس بات کو آپ کو جواب دے رہا تھا اور یہی بات ابن جوزی بھائی سےمنوائی بھی تھی۔الحمدللہ
اب جو آپ نے بات کی کہ
تو کیا اس ضعیف دلیل پر عمل کیا جاسکتا ہے ؟
اور اس کاجواب بھی آپ نے اسی پوسٹ میں دے دیا ہے کہ ضعیف پر عمل نہیں کیا جاسکتا تو میرا بھی یہی موقف ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اب آپ بھائیوں کی طرف سے کیا گیا یہ اعتراض کہ
ہم کہتے ہیں کہ عامی جاہل کا وظیفہ عالم سے مسلہ کا جاننا ہےکیو نکہ وہ مکلف اسی بات کا ہے جبکہ آپ کہتے ہو کہ مسلہ بھی پوچھے اور ایک اضافی شے کا مکلف بھی اسے اپنی طرف سے ٹھرارہے ہو کہ ساتھ میں دلیل بھی لازمی ہے۔ اور دلیل کا حال یہ مولوی کا عربی لطیفہ بھی اس کیلیے دلیل ہے
ہم اہل حدیث کہتے ہیں کہ چاہے عامی ہو یا عالم دلیل کو طلب کرے،دلیل پر ہی عمل کرے اور دلیل کے بارے میں جانے بھی لیکن مقلدین کہتے ہیں کہ عامی دلیل طلب ہی نہیں کرسکتا بس اس کا کام صرف تقلید ہی ہے۔
اب پیش کی جاتی ہے اس اعتراض کی حقیقت اور پھر کچھ سوال
حقیقت اعتراض
بھائی تلمیذ پیش کردہ اعتراض عامی صرف عالم کی بات سن لے اور بس اسی پر عمل پیرا ہوجائے اور دلیل کا نام تک نہ لے (کیونکہ وہ دلیل سمجھ ہی نہیں سکتا) دیکھنے میں بہت خوبصورت ہے پر حقیقت میں بالکل بے تکا، فضول اور بودا ہے۔آپ لوگ پتہ نہیں کس عامی کی بات کررہے ہیں؟ اور کون سا عامی ایسا ہے کہ جو دلیل کو پہنچان ہی نہیں سکتا۔کئی بار کہا گیا کہ آپ حدیث پیش کریں تاکہ ہم بھی عامی پر اس کا تجربہ کریں کہ آیا عامی کو بات سمجھ آتی ہے کہ نہیں؟ لیکن تاحال آپ اس طرح کی کوئی مثال پیش نہ فرماسکے۔اور نہ ہی جرات کی۔
اعتراض کا الزامی جواب
اس اعتراض پر کچھ الزامی باتیں پیش کرنے لگا ہوں۔غور کرنے کی گزارش کی جاتی ہے
1۔آپ لوگوں نے کہا کہ عامی دلیل طلب ہی نہ کرے بس عالم سے پوچھ کر عمل کرلے۔ٹھیک ہے کچھ دیر کےلیے آپ کی یہ بات مان لیتے ہیں کہ عامی دلیل طلب ہی نہ کرے اچھا مجھے یہ بتائیں کہ عامی کے دلیل طلب نہ کرنے پر بھی عالم اس کو قرآن وسنت کے خلاف مسئلہ بتا دے تو ؟ کیا عامی بس سر جھکا کر عمل کرلے ؟
2۔عامی اور عالم کےلیے احتیاط دلیل طلب کرنے میں ہے یا دلیل طلب نہ کرنے میں ؟
3۔فاسئلوا اہل الذکر میں یہ بات کہاں ہے کہ عامی دلیل طلب ہی نہ کرے؟
4۔دلیل طلب نہ کرنا اور سن کر عالموں کی باتوں پر عمل کرتے جانا یا ایک ناپسندیدہ فعل ہے یا پھر عالم سے پوچھنا اور پھر ساتھ دلیل کا بھی کہنا یہ پسندیدہ فعل ہے ؟
نوٹ:
محترم ایک بات کی طرف خلوص دل سے اشارہ کررہا ہوں امید ہے کہ غور کرنے سے سمجھ آجائے گا
آپ لوگ عامی کو دلیل جاننے کی اجازت ہی نہیں دیتے۔لیکن ہم کہتے ہیں کہ عامی بھی دلیل طلب کرے۔کیوں اس لیے کہ
ہوسکتا ہے کہ عالم کے ذہن میں اس سوال سے متعلقہ کوئی دلیل سامنے نہ ہو عامی کےتوجہ دلانے پر وہ دلیل تلاش کرے، تحقیق کرے، غوروفکر کرے اور پھر اس پر مطلع ہوجائے اگر ہم یہاں کہتے ہیں کہ عامی پس سوال پوچھ کر واپس آجائے تو پھر عالم اس مسئلہ پر دلیل کی تحقیق کیسے کرے گا؟ کیا یہاں سےتحقیق و تفقہ دین کا راستہ بند نہیں ہوجائے گا ؟ اور پھر یہاں جو سب سے گھمبیر راستہ نکلنے کا اندیشہ ہے وہ ہے ’’ شیطانی حملہ اور ارباب من دون اللہ‘‘ کیونکہ اگر شیطان مولانا صاحب کے ذہن میں یہ بات ڈال دے کہ ماشاءاللہ آپ تو عالم ہیں اور آپ کی ہر بات عام لوگوں کے لیے دین کی حیثیت رکھتی ہے چونکہ وہ آپ سے مسائل پوچھتے ہیں اور آپ جو بتا دیتے ہیں وہ اس پر یقین کرلیتے ہیں تو مولانا شیطان کی بنائی ہوئی اس پلاننگ پر چل پڑے اور ایسے ایسے مسائل گھڑ گھڑ کر سادہ لوح عوام کے سامنے پیش کرتا جائے جن کاشریعت میں وجود ہی نہیں کیونکہ اس کو اب معلوم ہوگیا ہے کہ میرے سے تو اب دلیل کامطالبہ ہی نہیں کیا جائے گا تو
آپ عقل شریف سے مجھے جواب دیں کہ کیا دین تماشا نہیں بن جائے گا؟
تو اس وجہ سے ہم کہتے ہیں کہ عامی بھی دلیل طلب کرے تاکہ ہر کسی کو پتہ ہو کہ ہم اگر کوئی بات بھی کریں گےتو دلیل طلب کی جائے گی اور ہمیں دلیل پیش کرنا ہوگی تب یہ سارے راستے بھٹکنے کے پیدا ہی نہیں ہوسکتے۔اللہ کے فضل سے
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
بھائی تلمیذ پیش کردہ اعتراض عامی صرف عالم کی بات سن لے اور بس اسی پر عمل پیرا ہوجائے اور دلیل کا نام تک نہ لے (کیونکہ وہ دلیل سمجھ ہی نہیں سکتا) دیکھنے میں بہت خوبصورت ہے پر حقیقت میں بالکل بے تکا، فضول اور بودا ہے۔آپ لوگ پتہ نہیں کس عامی کی بات کررہے ہیں؟ اور کون سا عامی ایسا ہے کہ جو دلیل کو پہنچان ہی نہیں سکتا۔کئی بار کہا گیا کہ آپ حدیث پیش کریں تاکہ ہم بھی عامی پر اس کا تجربہ کریں کہ آیا عامی کو بات سمجھ آتی ہے کہ نہیں؟ لیکن تاحال آپ اس طرح کی کوئی مثال پیش نہ فرماسکے۔اور نہ ہی جرات کی۔
یہ صرف بھائی تلمیذ اوربرادرفلاں کی ہی بات نہیں ہے بلکہ اصول فقہ کے رمزشناس اورمقاصد دین میں گہرارسوخ رکھنے والے علامہ شاطبی کابھی قول ہے۔انہوں نے اپنے فتاوی میں یہاں تک کہاہے کہ مجتہدین کے اقوال ہی مقلدین کیلئے بمنزلہ ادلہ شرعیہ کے ہیں۔
عامی کاوظیفہ دلائل کی جانچ پڑتال نہیں ہے یہ صرف شاطبی اورہم تک محدود نہیں ہے بلکہ چاروں دبستان فقہ کے اصول فقہ کی کتابوں کا مطالعہ کیجئے سب مین آپ کو یہی بات ملے گی۔
رہ گئی آپ کی بات کہ عامی دلیل کوسمجھ سکتاہے؟تومیں اپنے ایک پرانے مراسلے کی جانب توجہ دلائوں گا جہاں میں نے راجاصاحب کو جواب دیاہے یہ مراسلہ مکالمہ کے زمرہ میں تھریڈ کافر اورواجب القتل لوگوں کی ایک قسم میں صفحہ ٥-٦میں دیکھ لیں۔ وہاں اس کو میں نے تفصیلی طورپر بیان کیاہے۔
ویسے آپ کو انگلش توآتی ہوگی۔ سائنس کے تھیوریاں اورسائنس کے اصول انگلش مین لکھے ہوئے ہیں۔ کتنے اصول پڑھ کر سمجھ سکتے ہیں یاکتنے انگلش داں صرف انگلش مین پڑھ کر آئن اسٹائن کے نظریات سمجھ سکتے ہیں؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
گڈ مسلم صاحب نے کہا
او پیارے بھائی ترجمہ آپ نے پیش کیا اور ذمہ دار میں ہونگا۔؟ یہ کہاں کا اصول ہے کرے کوئی اور چٹی کوئی بھرے۔بہت خوب
بھائی یہ ترجمہ آپ کی ویب سائٹ سے لیا ہے ۔ اگر ترجمہ غلط ہے تو تصحیح فرمادیں
باقی ابھی تک آپ نے ترجمہ کا معاملہ صاف نہیں کیا کیوں کوئی راز تو پوشیدہ نہیں؟ میں پھر پیش کردیتا ہوں تاکہ بات واضح ہوجائے۔آپ نیچے دیے گئے معانی میں سے کس سے متفق ہیں وہ اپنی پوسٹ میں لکھ دینا
پہلے آپ نے ترجمہ پوچھا ۔ اب اس ترجمہ میں پوچھ رہے ہیں کہ ان الفاظ سے آپ کی کیا مراد ہے آپ اپنا اصل مقصد بیان کریں ۔ اور اس بات کا جواب دیں آپ لوگ دعوے تو بہت کرتے ہیں کہ صرف آپ بخاری پر عمل پیرا ہیں اور احناف کو مشورہ دیتے ہیں کہ بخاری کی احادیث پر فورا عمل کرنا چاہئیے لیکن جب ایک حدیث پیش کی تو کبھی آپ ترجمہ میں الجھا رہے ہیں اور کبھی اس بات میں کے اس حدیث میں فلاں لفظ سے کیا مراد ہے ۔ اآپ نے جو ہمیں بخاری پر فورا عمل کے لئیے کہا ۔ اب اس پر آپ سے کوئی جواب نہیں بن رہا

باقی آپ نے ایک نیا مطالبہ کیا ہے جس کا دعوی میں نے ابھی نہیں کیا ۔ یہ اچھی بات ہے جو دعوی آپ نے کیا اس کا تو جواب نہیں دیا اور ہم سے ایک خود دعوی گھڑ کر خود ہی سوالات کردیے

اصل پیغام ارسال کردہ از: تلمیذ
اسی طرح ضعیف دلیل ہمیشہ ناقابل عمل ہے ۔ عامی کے لئیے بھی ناقابل عمل ہے۔
اس کے جواب میں آپ نے کہا
ضعیف جو ضعیف ہوتی ہے۔تو قابل عمل کیسے ؟ ناقابل عمل ہی ہوئی ناں
ایک طرف تو آپ کہ رہے ہیں کہ ضعیف دلیل عامی کے لئیے بھی ناقابل عمل ہے چب کہ آپ پہلے کہ چکے ہیں
ہم بھی یہی کہتے تھے کہ ٹھیک ہے عالم اس کو ضعیف حدیث بتلاتا ہے۔پر عامی کےنزدیک ہے تو وہ دلیل۔اور عامی دلیل سمجھ کر ہی عمل کررہا ہے

اب عامی کےلیے تو یہ دلیل ہی ہے چاہے وہ صحیح ہے یا ضعیف کیونکہ عامی تو اس بات کی طاقت نہیں رکھتا کہ وہ پہنچان سکے۔
پہلے یہ واضح کرلیں کہ صعیف دلیل عامی کے لئیے قابل عمل ہے کہ نہیں ۔ اگر قابل عمل ہے تو اب ناقابل عمل کیوں کہ رہے ہیں اور اگر قابل عمل نہیں تو عامی کو کیا کرنا چاہئیے
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
بھائی یہ ترجمہ آپ کی ویب سائٹ سے لیا ہے ۔ اگر ترجمہ غلط ہے تو تصحیح فرمادیں
کہاں سے لیا گیا ہے؟ آپ حوالہ دیں۔اگر ترجمہ میں تصحیح کی ضرورت ہوئی تو کردی جائے گی۔باقی آپ مجھے میرے بیان شدہ معانی سے کس معانی سے اتفاق رکھتے ہیں یہ بتائیں؟
پہلے آپ نے ترجمہ پوچھا ۔ اب اس ترجمہ میں پوچھ رہے ہیں کہ ان الفاظ سے آپ کی کیا مراد ہے آپ اپنا اصل مقصد بیان کریں ۔ اور اس بات کا جواب دیں
جناب من آپ نے جو دھوکہ ملحوظ رکھا اس لیے ترجمہ کی وضاحت پوچھ رہا ہوں تاکہ آپ ہی بیان کردیں۔میرا مقصد فی الحال یہی ہے کہ آپ بیان شدہ معانی میں سے کس معانی سے اتفاق رکھتے ہیں؟ تاکہ بات کو کسی کنارے لگایا جائے
آپ لوگ دعوے تو بہت کرتے ہیں کہ صرف آپ بخاری پر عمل پیرا ہیں اور احناف کو مشورہ دیتے ہیں کہ بخاری کی احادیث پر فورا عمل کرنا چاہئیے
بات کو گھماؤ پھراؤ سے محفوظ رکھیں ورنہ جب ہم گھمانے پھرانے پہ آئیں گے توبہت کچھ گھوم جائے گا اور پھر میری اس عبارت پر بھی توجہ کرلیں ’’برائے مہربانی آپ ایک حدیث پیش فرماسکتے ہیں کہ اس حدیث پر مقلدین تو عمل کرتے ہوں لیکن ہم اہل حدیث عمل نہ کرتے ہوں ؟ ‘‘ اور پھر اس پر حدیث پیش کرو
لیکن جب ایک حدیث پیش کی تو کبھی آپ ترجمہ میں الجھا رہے ہیں اور کبھی اس بات میں کے اس حدیث میں فلاں لفظ سے کیا مراد ہے ۔ اآپ نے جو ہمیں بخاری پر فورا عمل کے لئیے کہا ۔ اب اس پر آپ سے کوئی جواب نہیں بن رہا
جواب بننے نا بننے کی بات نہیں اور نہ ہی میرا مقصود یہ ہے کہ آپ کو زیر کیاجائے اگر آپ اس مقصود سے بحث کررہےہیں تو وہ آپ ہی کا عمل ہے میرا اس میں کوئی قصور نہیں۔
باقی آپ نے ایک نیا مطالبہ کیا ہے جس کا دعوی میں نے ابھی نہیں کیا ۔ یہ اچھی بات ہے جو دعوی آپ نے کیا اس کا تو جواب نہیں دیا اور ہم سے ایک خود دعوی گھڑ کر خود ہی سوالات کردیے
کون سا مطالبہ ؟ کیسا مطالبہ؟ میں سمجھا نہیں سوری۔اور پھر ’’جو دعوی آپ نے کیا اس کا تو جواب نہیں دیا‘‘ کیا مطلب ؟
ایک طرف تو آپ کہ رہے ہیں کہ ضعیف دلیل عامی کے لئیے بھی ناقابل عمل ہے چب کہ آپ پہلے کہ چکے ہیں
ہم بھی یہی کہتے تھے کہ ٹھیک ہے عالم اس کو ضعیف حدیث بتلاتا ہے۔پر عامی کےنزدیک ہے تو وہ دلیل۔اور عامی دلیل سمجھ کر ہی عمل کررہا ہے
آپ سے گزارش ہے کہ پوسٹ نمبر56 کا اکیلے میں بیٹھ کر بغور مطالعہ کریں شاید کہ بات سمجھ آجائے۔یہاں کیا پکایا جارہا ہے
پہلے یہ واضح کرلیں کہ صعیف دلیل عامی کے لئیے قابل عمل ہے کہ نہیں ۔ اگر قابل عمل ہے تو اب ناقابل عمل کیوں کہ رہے ہیں اور اگر قابل عمل نہیں تو عامی کو کیا کرنا چاہئیے
میں نے اس بات کو واضح الفاظ میں لکھا تھا وہاں جاکر پڑھ لیں۔
نوٹ:
جس ٹاپک پہ بات تھی وہ یہ تھا کہ آپ کہتے تھے کہ کیا ضعیف حدیث بھی دلیل ہوتی ہے؟ اس کا احسن جواب آپ کے ابن جوزی بھائی نے دیا تھا اور میں نے بھی وہی جواب دیا تھا۔اب اس میں ایک اور بات رہ گئی کہ کیا دین میں ضعیف حدیث قابل عمل بھی ہے کہ نہیں اس کاجواب میں نے دےدیا ہے۔
جناب بات کو ادھر ادھر لے جانے کی کوشش ناٹ ۔پوسٹ نمبر54 میں میرا یہ سوال
’’ آپ کسی سے کسی مسئلہ پر بات یعنی مناظرہ کرتےہیں اور آپ حدیث پیش کردیتے ہیں تو اس پیش کی جانے والی حدیث کو کیا نام دو گے؟ جو آپ بات کی حقیقت سامنے رکھنے کےلیے پیش فرمارہے ہیں پھر جو حدیث آپ پیش کروگے وہ دوحالتوں پر ہوگی صحیح ہوگی یا ضعیف اگر صحیح ہے تو پھر کیا نام دوگے اور اگر ضعیف ہے تو پھر کیا نام دو گے ؟‘‘
اور پھر آپ کا یہ جواب
’’ حدیث اگر صحیح ہوگي تو صحیح کہلائے گی اور اگر ضعییف ہو گي تو ضعیف کہلائے گی ۔ لیکن اگر وہ ضعیف ہے تو عامی کے لئیے بھی ضعیف ہوگی‘‘
حالانکہ جو سوال تھا آپ کاجواب قطعی اس سے مختلف ہے۔میں نے صاف پوچھا کہ نام کیادو گے۔؟ بات کوگول کرنے کی کوشش
تو بھائی میرے یہ ساری بحثیں اس بات کو واضح کرتی ہیں کہ صرف دلیل کیا ہے پر بات ہے باقی رہی دلیل کی حیثیت ونوعیت کہ وہ کس درجہ کی ہے صحیح ہے یا ضعیف اس پر تو بات ہی نہیں ہماری تو پھر آپ کیوں کہتے ہیں کہ آپ نے پہلے یوں کہا اور اب یوں کہہ رہے ہیں۔
برائے مہربانی کوئی کام کی بات ہے تو شیئر کریں ورنہ بار بار کی گئی باتوں کو مزید نہ گھسیٹیں۔والسلام
 
Top