او پیارے بھائی ترجمہ آپ نے پیش کیا اور ذمہ دار میں ہونگا۔؟ یہ کہاں کا اصول ہے کرے کوئی اور چٹی کوئی بھرے۔بہت خوب
باقی ابھی تک آپ نے ترجمہ کا معاملہ صاف نہیں کیا کیوں کوئی راز تو پوشیدہ نہیں؟ میں پھر پیش کردیتا ہوں تاکہ بات واضح ہوجائے۔آپ نیچے دیے گئے معانی میں سے کس سے متفق ہیں وہ اپنی پوسٹ میں لکھ دینا
علیحدگی۔پوشیدگی،درپردہ۔تن ہائی میں ملاقات، پوشیدگی میں گفتگو (جہاں کوئی اور نہ دیکھ رہا ہوں) ۔ہم بستری، مباشرت
کیوں کہ یہ واویلا آپ کرتے ہیں کہ حنفی حضرات بخاری پر عمل پیرا نہیں۔
واویلا نہیں حقیقت ہے بھائی جان اور جب پیش کی گئی حدیث کا معاملہ صاف ہوگا تو پھر معلوم ہو ہی جائے گا۔اور پھر ماقبل پوسٹ میں اس بات کو واضح بھی کیا گیا تھا کہ مختلف فیہ اعمال میں اس طرح طرح کی کوئی صحیح حدیث پیش کی جائے کہ جس صحیح حدیث کے خلاف اہل حدیث کاعمل ہو۔لیکن تاحال اس بات کو بھی نظر انداز کیا جارہا ہے۔چلیں خیر
آپ کے نظریہ کو غلط ثابت کرنے کے لئیے یہ حدیث پیش کی۔
ابھی حدیث پر بحث جاری ہے تین، چار دفعہ بار بار کہنے پر آپ نے ترجمہ پیش کیا اور پھر اب ترجمہ میں جو راز آپ نے پوشیدہ رکھا کہ سانپ بھی مرجائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔پچھلی پوسٹ میں اس راز کو کھولنے کا کہا لیکن بات کو اگنور کردیا اب دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔
ایسی طرح کی کئی احادیث بخاری و مسلم سے پیش کی جاسکتیں ہیں ۔
یعنی ایسی کئی احادیث بخاری ومسلم میں موجود ہیں جو اہل حدیث اور مقلدین کے مابین اختلافی ہیں مقلدین عمل کرتےہیں لیکن اہل حدیث عمل نہیں کرتے۔
برائے مہربانی آپ ایک حدیث پیش فرماسکتے ہیں کہ اس حدیث پر مقلدین تو عمل کرتے ہوں لیکن ہم اہل حدیث عمل نہ کرتے ہوں ؟ آپ کئی احادیث پیش نہ کریں بخاری ومسلم سے صرف ایک ہی پیش فرمادیں اور ہاں ساتھ یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ آپ کا اس حدیث پر عمل ہو اور ہمارا عمل نہ ہو۔کیونکہ اختلاف تو تب ہی ہوگا ناں۔سمجھا کریں بھیا
تو کیا اس ضعیف دلیل پر عمل کیا جاسکتا ہے ؟
دیکھیں بھائی بات کو کہاں سے کہاں تک لے جایا گیا ہے۔اصل بات کیا تھی اس کا ایک نقشہ آپ کو دکھا دوں۔یہ شکر ہےکہ بات محفوظ ہوتی رہتی ہے۔اگر محفوظ نہ ہوتی رہتی تو پتہ نہیں کیابنتا
آپ میرا مرکزی سوال گول کرگئے
مثلا وہ عالم کہتا ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے ۔ تو کیا یہ دلیل کہلائے گی ۔
اور پھر ان پوسٹس کو چیک کریں تو پتہ چلتا ہے کہ بات یہ ہورہی تھی کہ ضعیف پیش کی جانے والی حدیث کو دلیل کہا جا سکتا ہے یا نہیں مثلا دیکھیں
پوسٹ نمبر 6، 8، 10، 22 اور پھر پوسٹ نمبر 19 میں کہا ’’ دلیل کی ہیئت وکیفیت بتائیں‘‘
پوسٹ نمبر47 میں کچھ یوں کہا گیا کہ
’’تلمیذ صاحب کئی پوسٹ میں کیا جانے والے دعوے کا جواب آپ کے بھائی نے ہی دے دیا تھا تو پھر جواب ملنے پر آپ اتنے پشیمان کیوں ہیں؟ اس ساری پریشانی کا حل آپ دونوں ہی نکال لیں۔اب یہ تو آپ ابن جوزی صاحب سے پوچھنا چاہیے ناں کہ آپ نے اس ضعیف پیش کی جانے والی بات کو دلیل کا نام کیوں دیا تھا ؟ ‘‘
اور ہاں پوسٹ نمبر43 میں کچھ یوں بھی کہا گیا تھا
’’ بحث صرف اس نقطے پر اٹکی ہوئی تھی کہ وہ ضعیف حدیث بھی دلیل کہلائے گی ؟ ہم کہہ رہے تھے کہ دلیل ہی کہلائے گی لیکن ہے وہ ضعیف اور اب تو جناب من نے بھی قبول کرلیا کہ وہ دلیل ہی ہوگی۔اور قارئین قبول کیسے کیا اس کی ہسٹری بھی ذرا پوسٹس سے پڑھ لینا۔‘‘
اور اس کے جواب میں آپ نے پوسٹ نمبر50 میں کچھ یوں لکھا
’’ صرف اتنا بتادیں کہ یہ آپ کی ذاتی رائے ہے یا اہلحدیث کے مسلک کا نظریہ‘‘
اور اسی بات کو آپ کےبھائی نے بھی تسلیم کرلیا تھا جس کے جواب میں آپ نے کہا کہ ان کی بات میرے پر نہ تھوپیں۔الغرض ماقبل تمام پوسٹس میں اورخاص طور پر جن جن پوسٹ کا حوالہ دیا ہے ان کو بغور پڑھیں تو یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بات ہورہی تھی کہ دلیل کیا ہوتی ہے جس سے آپ مطمئن ہوئے پھر ایک بات ہوئی کہ ضعیف حدیث کو بھی دلیل کہیں گے؟ جس کو آپ کے بھائی نے بھی تسلیم کرلیا اور آپ بھی تسلیم کرچکے ہیں کہ اس کو دلیل ہی کہیں گے تب ہی آپ نے ایک نیا موضوع
’’کیا ضعیف حدیث پر عمل ہوگا کہ نہیں‘‘ سٹارٹ کیا ہے۔اور یہ موضوع ہمارے جاری موضوع سے مختلف ہے۔
حدیث اگر صحیح ہوگي تو صحیح کہلائے گی اور اگر ضعییف ہو گي تو ضعیف کہلائے گی۔
اس صحیح یا ضعیف کو نام کیا دو گے جب آپ پیش کرو گے۔کیا ایسے کہو گے کہ میں اب آپ کو حدیث سے دلیل پیش کرنے لگا ہوں یا ایسے کہو گے کہ حدیث سے حدیث پیش کرنے لگا ہوں ؟
لیکن اگر وہ ضعیف ہے تو عامی کے لئیے بھی ضعیف ہوگي ۔
بالکل متفق
ایسا نہیں کہ عامی چوں کہ حدیث میں تحقیق نہیں کر سکتا اس لئیے وہ حدیث عامی کے لئیے صحیح ہوجائے گي ۔
نہیں۔!ضعیف ضعیف ہی ہوگی
اسی طرح ضعیف دلیل ہمیشہ ناقابل عمل ہے ۔ عامی کے لئیے بھی ناقابل عمل ہے۔
ضعیف جو ضعیف ہوتی ہے۔تو قابل عمل کیسے ؟ ناقابل عمل ہی ہوئی ناں
یہ نہیں کہ ہے تو صعیف دلیل لیکن چوں کہ عامی تحقیق نہیں کر سکتا اس لئیے عامی کے حق میں قابل عمل ہے ۔
یہ کہیں بھی نہیں کہا گیا کہ ضعیف حدیث عامی کےلیے قابل عمل ہے۔بلکہ جو ٹاپک پہ بات تھی اسی کو بڑی وضاحت سے اجاگر کیا گیا ہے۔
اور یاد رکھیں اس سوال کو گھما کر احناف پر نہ لائیں ۔ کیوں کہ احناف عامی کےلئیے دلیل کے قائل نہیں ۔ عامی کے لئیے دلیل کی شرط آپ نے رکھی ہے ۔
جیسے بات چل رہی تھی اس کی وضاحت کےلیے آپ پر سوال کیا گیا تھا۔اگر آپ کے ذہن میں یہ تھا کہ چونکہ وہ حدیث ضعیف ہے اور ضعیف حدیث قابل عمل نہیں ہوتی تو
اس پوسٹ کے علاوہ باقی آپ نے کس پوسٹ میں اس بات کا تذکرہ کیا ہے۔؟ جو بات آپ پوچھ رہے تھے کہ
’’ضعیف بھی دلیل ہوگی؟ یعنی اس کو بھی دلیل کہیں گے؟‘‘ تو میں بھی اس بات کو آپ کو جواب دے رہا تھا اور یہی بات ابن جوزی بھائی سےمنوائی بھی تھی۔الحمدللہ
اب جو آپ نے بات کی کہ
تو کیا اس ضعیف دلیل پر عمل کیا جاسکتا ہے ؟
اور اس کاجواب بھی آپ نے اسی پوسٹ میں دے دیا ہے کہ ضعیف پر عمل نہیں کیا جاسکتا تو میرا بھی یہی موقف ہے۔