• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دھنک رنگ

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
میرے رب نے ہمیشہ مجھے میری اوقات کے مطابق عطا کیا ہے۔اتنا زیادہ کہ غرورو تکبر کا مظاہرہ کروں نہ اتنا کم کہ احساس کمتری کا شکار ہوں۔الحمدللہ!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اور وہی اللہ ہے جو آزماتا ہے۔۔جو دے کر چھین لیتا ہے تو لوٹاتے ہوئے اس سے بہتر عطا کرتا ہے!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
کمال اک شخص اترا تھا ان بنجر زمینوں پر!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اس کاچہرہ آنسووں سے تر تھا۔جانب کب یخ بستہ رات میں ٹھنڈے فرش پر بیٹھ گئی۔جب دل میں الاو جل رہے ہوں تو باہر کی برف بھی کچھ نہیں کہتی۔ضمیر واقف حال دل تھا۔چپ چاپ آ بیٹھا۔لیکن اب تو اس کی ہمت جواب دے رہی تھی۔عذاب سا عذاب ہے۔وہ کب سے اسے روتا دیکھ رہا تھا۔لوگ کہتے ہیں کہ وقت مرہم ہوتا تو یہ چپ کیوں نہیں ہوتی؟بھول کیوں نہیں جاتی؟وہ اب مصلی پر تھی۔رات کا آخری پہر تھا۔ضمیر کا صبر جواب دے گیا وہ چیخا کہ بد دعا دے لیکن اس نے اک ضبط سے اس کی چیخ حلق میں روک لی۔بد دعا گلے میں ہی کہیں گھٹ کر رہ گئی تھی۔
"اوہوں" اس نے خفگی سے ضمیر کو گھورا۔

"چپ کیوں نہیں ہوتیں؟"
"ابھی زخم مندمل نہیں ہوئے۔۔۔اس لیے"
".لیکن۔۔وقت تو مرہم ہوتا ہے۔"
"ہاں!وقت نوک دار پتھر کو بھی ہموار کردیتا ہے۔۔لیکن یہاں ہر ٹھوکر انہیں مندمل ہوتے زخموں پر لگتی محسوس ہوتی ہے۔۔۔زخم ٹھیک کیسے ہو؟" وہ تلخی سے مسکرائی۔

"پھر بد دعا کیوں نہیں دیتی؟" اسے اس سرپھری لڑکی کی سمجھ نہیں آئی تھی۔خود نہ سہی،اسے تو بد دعا دینے دے۔
"زخم لگانے والا نہیں کھانے والا زخم کی گہرائی جانتا ہے۔پھر اس علم کے بعد بد دعا دینا اعلی ظرفی نہیں۔جب نبی کریم ﷺ نے دین کی خاطر بد دعا نہیں دی،تو میں ان دنیاوی مصائب پر بد دعا کیسے کروں جنہیں سالوں کی گرد بھلا دے گی۔جب دعا دیتے وقت ہونٹ سل جاتے ہیں تو بد دعا کے وقت انہیں کھلنے کا حق نہیں۔"وہ بدقت بولتی مصلی سمیٹ رہی تھی۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
کوئی آپ کو ایک دفعہ چھوڑ کر جانے کو کہے تو اسے ہزار بار چھوڑ کر جانے کا موقع نہ دیں۔
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
لوگ کہتے ہیں کہ نقاب ترقی کی راہ میں رکاوٹ اور احساس کمتری کا باعث ہے لیکن میرے لیے خود اعتمادی کی وجہ ہی نقاب بنی۔الحمدللہ!بسا اوقات خواتین بہت حیران ہوتیں کہ تمہیں کبھی مواقع نہیں ملے پھر بھی کیسے یہ سب کچھ کر لیتی ہو۔میں نے اس "کیسے؟" کا جواب کبھی سوچا ہی نہ تھا سو ہنس کا ٹال دیتی بھلا جس کا جواب میرے پاس نہ ہو،کسی دوسرے کو کیسے بتاوں؟مجھے ابھی بھی یاد ہے کہ بیس برس کی عمر میں چھوٹی تایازاد بہن نے قدرے تلخی سے پوچھا کہ لوگوں کی کچھ زیادہ ہی فکر نہیں کرتی تم کہ لوگ کیا کہیں گے؟غیرلوگوں کی فکر میرے لیے عیب سے بڑھ کر نہیں تھی سوسوچ میں پڑھ گئی کہ کیا میں واقعی ایسا کرتی ہوں؟جواب ہاں میں نکلا لیکن وجہ کیا تھی؟اس رات مجھے علم ہوا کہ میرے اعتماد اور ہر اچھے کام کی وجہ میرا نقاب ہے۔مجھے ہر گز یہ بات پسند نہیں کہ کسی نقابی لڑکی کو اس کے نقاب کی بنا پر پیچھے ہٹنا پڑے یا وہ کبھی حقارت کی نگاہ سے دیکھی جائے یا اسے سمجھا جائے کہ یہ کام نہیں کر سکے گی۔ سو ہمیشہ صف اول میں رہنے کی کوشش کی۔"پردے دار خواتین بد لحاظ،بد اخلاق ہوتی ہیں"۔میں ٹین ایج سے قبل ہی اتنی "بااخلاق" بنی کہ بہن بھائی ہنس ہنس دھرے ہو جاتے کہ پانچ منٹ ملاقات میں سب معلومات لے لیتی ہو۔"پردے دار دنیا کا کچھ سنبھال نہیں سکتیں" میں نے اس کے لیے ایسے "الٹے سیدھے" اقدامات کیے کہ پھر مجھے لٹو کی طرح فرسٹ اور سیکنڈ فلور پر گھومنا پڑتا۔"پردے دار گھر گھرہستی سے دور رہتی ہیں"سو اس قدر گھرداری کی کہ کزنز ہنستیں کہ اسے صرف گھر داری ہی آتی ہے۔
مجھےیقین ہے کہ ان شاء اللہ آج سے دو تین برس بعد میں اس قابل ہو جاؤں گی کہ اپنی کہانی لکھ سکوں جس کا مقصد دین دار گھرانوں کی لڑکیوں اور خواتین کے اعتماد کو جلا دینی ہے۔اس اعتماد کے لیے میں سب سے پہلے اللہ عزوجل کی شکر گزار ہوں اور نقاب جیسی نعمت کے لیے ممنون اور پھر اپنے والدین و گھر والوں کی کہ زندگی کے ہر موڑ پر رہنمائی کی۔
#نقاب میرا اعتماد ہے۔

وہ کیفیات بہت خوبصورت ہیں. جب پہلی بار نقاب سے چہرہ ڈھکا جاتا ہے، بالکل ایسے لگتا ہے کہ دنیا کا سب سے قیمتی تاج آپکے سر پر سجایا گیا ہے کیونکہ آپ معمولی نہیں ہیں.
اور کیا احساسات ہوں گے جب جنت کے لباس اور زیورات پہنائے جائیں گے....!

✍ بے پردگی سے پردہ کرنے کا سفر، کٹھن بھی ہے اور پُرسکون بھی. اس سفر سے صرف وہ خواتین ہی نہیں گزرتیں جو کفر و شرک سے نکل کر اسلام کے دائرہ میں داخل ہوتی ہیں.
بلکہ اس پُل صراط سے وہ مسلم خواتین بھی گزرتی ہیں جو بے عملی سے عمل داری کی جانب گامزن ہوتی ہیں. اور یقیناً انہیں بہت ہی زیادہ مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے. لیکن بہرحال اسکی انتہا قرب الہی اور جنت ہے.
مسلمان ہوتے ہوئے بھی پردہ کی طرف سفر کرتے، نفسیاتی، ہیجانی، اور سب سے بڑھ کر معاشرتی الجھنوں سے گزرنا پڑتا ہے. بہت حیرت کی بات ہے کہ جب آپ معاشرتی "دینی" حدود کو توڑ کر صحیح خالص دین پر عمل اور صحیح پردہ کا آغاز کرتی ہیں تو آپ کا مذاق اڑانے والوں میں نمازی بھی ہوتے ہیں، قرآن یعنی خالی "عربی" پڑھنے والے بھی ہوتے ہیں، ہر وقت دوپٹہ سر پر جمانے والی بزرگ خواتین بھی، داڑھی والے بزرگ بھی. آپ کے اپنے سب سے قریبی رشتے بھی ہوتے ہیں. اور اصل امتحان بھی یہی ہے. لیکن افسوس اس بات پر ہے کہ بہت سی لڑکیاں ایسی باتوں سے دل برداشتہ ہو کر، یا تو عمل داری چھوڑ دیتی ہیں یا ایک نیا رستہ اختیار کر لیتی ہیں. یعنی پردہ ایسے خوبصورت انداز سے کرنا جو میرے نزدیک کم از کم شرعی احکامات کی تو دھجیاں ہی اڑا دیتا ہے.
میرا اپنا سفرِ پردہ بھی، اب تو دلچسپ بات لگتی ہے. یعنی جتنا جتنا پردہ کے شرعی احکامات کا علم حاصل ہوا، پردہ کرنے کے صحیح اصول بھی سمجھ آئے، اور خود اعتمادی میں حد درجہ اضافہ ہوا. یعنی مجھے یہ نعرہ نہیں لگانا پڑا کہ
Hijab is my choice!
حجاب میرا انتخاب!
حجاب انتخاب نہیں، سراسر، اللہ پاک کا حکم ہے. اس نے لوح محفوظ سے اتارا ہے. اور اس میں عورت کی حیثیت اور اسکے مقام کی بلندی ہے. میں اللہ کی قسم کھا کر کہتی ہوں کہ دنیا کی کوئی عورت بھی، پردہ کے بغیر تعلق باللہ کی لذت نہیں چکھ سکتی.
اور یہ بات عقل سے اتنی قریب تر ہے کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب جو رہبانیت کا تصور رکھتا ہے، وہ اپنی راہبہ کو حجاب میں رکھتا ہے. اسے قیمتی سمجھتا ہے. عام عورتوں سے برتر سمجھتا ہے.
تو ہر مسلمان عورت پر اللہ نے پردہ فرض کیا ہے یعنی اسے تمام دنیا کی عورتوں سے افضل مقام عطا فرمایا ہے، پھر بھی مسلمان عورت خود کی تحقیر و نا قدری میں لگی ہوئی ہے.
تجربہ کی بنیاد پر یہ بات سمجھا رھی ہوں کہ پردہ کو اللہ عزوجل کا حکم مانتے ہوئے صحیح اصولوں کے ساتھ اپنا جائے تو ایک مسلمان عورت بہت ہی سرعت سے تعلق باللہ اور مضبوط روحانیت کو حاصل کر لیتی ہے. یہ آپکا انتخاب نہیں، اللہ عزوجل کا انتخاب ہے، جو اس نے آپکی تکریم اور مقام بلند کرنے کے لیے منتخب کیا ہے.

ہمارا پردہ
ہماری پرواز
ہمارا اعتماد
ہمارے لیے
ہمارے ربّ کی محبت
ہم ہیں نِِسَاءَ مؤمَنَات
(بنتِ تسنیم)
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
دنیا کا سب سے خوبصورت احساس، وہ یقین ہے کہ آپ اللہ سے ملنے والے ہیں.

لقاء الله حقٌ
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
اے میری عزیز زوجہ کریمہ!
اُمِ محمد، آپ کے لیے یہ میرے احساسات کا اظہار ہے. اللہ تعالٰی آپکو میرے اور تمام مسلمانوں کی طرف سے اجرِ عظیم عطا فرمائے. ہمیشہ سے آپ راستے کی سختیوں میں صابر رہی ہیں اور صبر و حوصلہ لیے ہر ہر آزمائش میں میرے ساتھ کھڑی رہیں. اس مبارک سفر اور میدانِ جھاد میں جانفشانی کرنے میں، آپ ہی میری بہترین معاون رہی ہیں.

1969 میں، میں نے گھر کی تمام ذمہ داری آپ پر ڈال دی، جب ہماری دو بیٹیاں اور چھوٹا بیٹا تھا، جھاں آپ ایک چھوٹے سے کچے کمرے میں رہیں جس میں نہ ہی کوئی باورچی خانہ تھا نہ ہی کوئی سہولت. جبکہ خاندان بڑھ رھا تھا، میں نے آپ پر تن تنہا ہی بھاری ذمہ داری ڈالی دی، بچے بڑے ہو گئے اور مہمانوں میں اضافہ ہو گیا، پھر بھی آپ یہ سب اور تمام مشکلات، صرف اور صرف اللہ کے لیے اور پھر میرے لیے برداشت کرتی رھیں. میں اللہ تعالٰی سے دعا گو ہوں کہ وہ آپکو میری طرف سے اجر عظیم عطا فرمائے. یہ آپکا صبر ہی تو تھا، جس کے بغیر میں تنہا کبھی بھی یہ بوجھ اٹھانے کے قابل نہ ہوتا.

--- وصایا شیخ عبداللہ عزام للذوجه
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
بھڑکتی(جذباتی) عمر کی(پاکیزہ) محبت

شیخ اسامہ بن لادن نے اپنی پہلی بیوی "نجوی" کو شادی کے دن کہا:

"آپ میرے لیے ایک قیمتی موتی کی طرح ہو جس کو خاص حفاظت میں رکھنا میری ذمہ داری ہے اور میں ایک مضبوط پناہ ہوں جو آپکی حفاظت کرےگا، بالکل ایسے جیسے ایک سمندری سیپ اپنے پاکیزہ موتی کی حفاظت کرتا ہے. "

زوجہ اسامہ، کتاب "بن لادن کے ساتھ بڑھنا"، صفحہ 40
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
ایک آدمی نے اپنی بیوی سے کہا، "میں اپنی نظریں جھکایا کرتا تھا تا کہ لوگ تم سے نظریں جھکا لیا کریں."

یہ سچ ہے کہ اخلاص والے عمل کا ثمرہ عظیم الشان ہے.

اگر اپنے اور اللہ کے درمیان جو کچھ هے اس کی اصلاح کرو گی تو جو تیرے اور لوگوں کے درمیان ہو گا اللہ اس کی اصلاح فرمائے گا.

اے اللہ ہمارے لیئے ہماری ازواج کی اصلاح فرما دے اور ہماری ازواج کے لیئے ہماری اصلاح فرما دے اور ہمیں اپنی اطاعت پر جمع رکهنا.

آمین اللھم آمین
 
Top