• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیوں اور بریلویوں کا عقائد میں اختلاف مسلک اہل حدیث کے افراد کو کیوں نظر نہیں آتا

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی میرے بارے میں حسن ظن رکھنے پر اللہ پاک آپ کو جزائے خیر دے۔ کچھ ایسا ہی گمان میرا آپ کے بارے میں ہے کہ آپ معتدل انداز سے سوچتے ہیں۔
اللہ مجھے اور ہم سب کو واقعی ایسا بنا دے اور پھر ثابت قدم رکھے اور آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے امین

البتہ اگر کسی کے بارے میں علم نہ ہو کہ وہ متبع سنت ہے یا نہیں اور معاملہ ماضی کا ہو یا حال کا ہو اور ہم تحقیق نہ کر سکتے ہوں تو کم از کم الفاظ میں رد کر دیں گے۔ مثال کے طور پر "یہ الفاظ درست نہیں ہیں ان سے احتیاط کرنی چاہیے"۔
محترم بھائی آپ نے لکھا ہے اگر کسی کا متبع سنت کا پتا نہ ہو اور وہ کوئی ایسے الفاظ کہے تو کم از کم الفاظ میں رد کرنا ہو گا اور کہنا ہو گا کہ یہ الفاظ درست نہیں احتیاط کریں
میرا سوال
کیا یہ اصول متبع سنت کے لئے نہیں بن سکتا اسکے الفاظ اگر ایسے ہوں تو نقل کرنے والے کو کیا انکی وضاحت ساتھ نہیں کرنی چاہئے

البتہ جو بات آپ نے کی ہے غوث اعظم والی تو بات یہ ہے کہ جب ہم اس کی سند وغیرہ ڈھونڈیں گے تو خود ہی سب واضح ہو جائے گا۔
محترم بھائی یہی سند والی بات تو میں نے تلمیذ بھائی سے بھی کی تھی تو انھوں نے غالبا مجھے اسماء الرجال کی سندیں دکھانے کا سوال کر دیا تھا کیا امداد اللہ مکی کے تمام واقعات کی اسناد پر جرح و تعدیل کے اصول لاگو کیے گئے ہیں کیا انکے راویوں کے حالات زندگی تحقیق کے لئے موجود ہیں

اور جہاں ممکنہ تاویل ہوگی وہیں کریں گے نا۔ ہر جگہ تو نہیں کر دیں گے۔ مثال کے طور پر حضرت شیخ کا ایک واقعہ عوام میں مشہور رہا ہے کہ انہوں نے ملک الموت کو تھپڑ مار کر اس سے روحوں والا تھیلا چھین کر جھاڑ دیا تھا جس سے سب روحیں اڑ کر اپنے اپنے ابدان میں واپس چلی گئی تھیں۔ اب اس واقعہ کی کیا تاویل ممکن ہے؟
محترم بھائی یہی بات میں نے امداد اللہ مکی کے واقعے میں اوپر تلمیذ بھائی سے پوچھی تھی کہ مدد مانگنے والے نے انکا تصور کیا اور کہا کہ اس سے زیادہ مدد کا کون سا وقت ہو گا اور مدد کرنے والے نے کہا کہ مدد مانگنے والے کی فریاد نے مجھے چین نہیں لینے دیا
اب آپ اللہ کو گواہ بنا کر بتائیں کہ کیا یہاں تاویل ممکن ہے یا روحوں والے تھیلے پر تاویل ممکن ہے میرے خیال میں تو وہاں اس سے آسانی سے تاویل ہو سکتی ہے اگر کہیں تو میں کر سکتا ہوں


لیکن ہم اس واقعہ کی وجہ سے عبد القادر جیلانی رح کو غلط تو نہیں کہ سکتے البتہ واقعہ پر رد کر دیں گے۔
محترم بھائی آپ اوپر دیکھ سکتے ہیں کہ میں نے بار بار تلمیذ بھائی کو یہی کہا ہوا ہے کہ ہم آپ سے امداد اللہ مکی کا رد نہیں کروانا چاہتے لیکن یہ کہتے ہیں آپ کہ دیں کہ انھوں نے پتا نہیں کس طرح کہا ہم کچھ نہیں کہ سکتے مگر ہم یہ کہتے ہیں کہ اس طرح نہیں کہنا چاہئے کیوں کہ یہ شرک بن سکتا ہے

محترم بھائی آپ نے آکر پر تصوف کی کوئی بات کی ہے اور مافوق الاسباب تصرفات کو شاہد ٹیلی پیتھی وغیرہ کی مثال دے کر ماتحت الاسباب ثابت کرنا چاہتے ہیں تو محترم بھائی قرآن و حدیث کے دلائل کو تو بعد میں دیکھیں گے میرا یہ سوال ہے کہ کیا اس طرح بریلوی مزاروں کو چھوڑ کر ان ٹیلی پیتھی والوں کو نہیں پکڑ لیں گے اور پھر اسی سے آگے باقی مددیں بھی وہ ثابت کر دیں گے اگر آپ کو اس کی تفصیل چاہئے تو میں اپنا تجربہ بتاتا ہوں کہ میں تبدیلی سے پہلے سسپنس ڈائیجسٹ پڑھتا تھا جس میں ٹیلی پیتھی کی کہانی دیوتا تھی جس کے نام سے بھی کچھ نہ کچھ سمجھ آ جاتا ہے اس میں فرہاد نامی شخص کے واقعات اور پھر اسکی ایک بیوی کا شاہ تبریز کی اطاعت میں آنا اور پھر اسکی طاقت فرہاد سے بھی بڑھ جانا وغیرہ میں پڑھ چکا ہوں
اللہ ہم سب کی محنت قبول فرمائے اور حق کا ساتھ دینے کی توفیق عطا فرمائے امین یا رب العالمین
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اللہ مجھے اور ہم سب کو واقعی ایسا بنا دے اور پھر ثابت قدم رکھے اور آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے امین
محترم بھائی آپ نے لکھا ہے اگر کسی کا متبع سنت کا پتا نہ ہو اور وہ کوئی ایسے الفاظ کہے تو کم از کم الفاظ میں رد کرنا ہو گا اور کہنا ہو گا کہ یہ الفاظ درست نہیں احتیاط کریں
میرا سوال
کیا یہ اصول متبع سنت کے لئے نہیں بن سکتا اسکے الفاظ اگر ایسے ہوں تو نقل کرنے والے کو کیا انکی وضاحت ساتھ نہیں کرنی چاہئے



یہاں میں نے پہلے کہا تھا کہ اسلاف میں اس قسم کے افراد کے لیے دونوں قسم کے طریقے مستعمل رہے ہیں۔ رد بھی اور تاویل بھی۔
کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہم متبع سنت شخص کے الفاظ کا اچھا محمل پہلے ڈھونڈیں؟
البتہ نقل کرنے والے عموما واقعہ نقل کرتے ہیں اس قسم کے حکم نہیں لگاتے نہ ہم ان میں یہ اصول جاری کر سکتے ہیں کہ وہ وضاحت بھی کریں۔ بے شمار واقعات اس پر شاہد ہیں۔

محترم بھائی یہی سند والی بات تو میں نے تلمیذ بھائی سے بھی کی تھی تو انھوں نے غالبا مجھے اسماء الرجال کی سندیں دکھانے کا سوال کر دیا تھا کیا امداد اللہ مکی کے تمام واقعات کی اسناد پر جرح و تعدیل کے اصول لاگو کیے گئے ہیں کیا انکے راویوں کے حالات زندگی تحقیق کے لئے موجود ہیں
نہیں کیوں کہ یہ اہتمام صرف حدیث مبارکہ کے ساتھ کیا گیا ہے۔
لیکن جہاں ہمیں راوی ملتے ہیں وہاں ہم دیکھ لیتے ہیں۔ ورنہ واقعے کو واقعے کی حد تک ہی رکھتے ہیں۔

محترم بھائی یہی بات میں نے امداد اللہ مکی کے واقعے میں اوپر تلمیذ بھائی سے پوچھی تھی کہ مدد مانگنے والے نے انکا تصور کیا اور کہا کہ اس سے زیادہ مدد کا کون سا وقت ہو گا اور مدد کرنے والے نے کہا کہ مدد مانگنے والے کی فریاد نے مجھے چین نہیں لینے دیا
اب آپ اللہ کو گواہ بنا کر بتائیں کہ کیا یہاں تاویل ممکن ہے یا روحوں والے تھیلے پر تاویل ممکن ہے میرے خیال میں تو وہاں اس سے آسانی سے تاویل ہو سکتی ہے اگر کہیں تو میں کر سکتا ہوں

اگلا جواب ملاحظہ فرمائیے

محترم بھائی آپ نے آکر پر تصوف کی کوئی بات کی ہے اور مافوق الاسباب تصرفات کو شاہد ٹیلی پیتھی وغیرہ کی مثال دے کر ماتحت الاسباب ثابت کرنا چاہتے ہیں تو محترم بھائی قرآن و حدیث کے دلائل کو تو بعد میں دیکھیں گے میرا یہ سوال ہے کہ کیا اس طرح بریلوی مزاروں کو چھوڑ کر ان ٹیلی پیتھی والوں کو نہیں پکڑ لیں گے اور پھر اسی سے آگے باقی مددیں بھی وہ ثابت کر دیں گے اگر آپ کو اس کی تفصیل چاہئے تو میں اپنا تجربہ بتاتا ہوں کہ میں تبدیلی سے پہلے سسپنس ڈائیجسٹ پڑھتا تھا جس میں ٹیلی پیتھی کی کہانی دیوتا تھی جس کے نام سے بھی کچھ نہ کچھ سمجھ آ جاتا ہے اس میں فرہاد نامی شخص کے واقعات اور پھر اسکی ایک بیوی کا شاہ تبریز کی اطاعت میں آنا اور پھر اسکی طاقت فرہاد سے بھی بڑھ جانا وغیرہ میں پڑھ چکا ہوں
دیوتا میں مکمل پڑھ چکا ہوں لیکن وہ فقط ایک کہانی تھی جو اس ٹیلی پیتھی کے نظرئیے سے متاثر ہو کر لکھی گئی تھی۔ بعد میں شاید شہزور بھی لکھی گئی ہے اس پر۔
لیکن میں اس کا ذکر نہیں کر رہا۔
یہ نظریہ اب باقاعدہ حقیقت کی صورت میں ابھرتا جا رہا ہے۔ مختلف ممالک میں اس پر تجربات ہو رہے ہیں۔
ہمارے لیے فی الحال یہ اسی طرح ہے جیسے آج سے برسوں پہلے مسمریزم یا ہیپناٹزم تھا۔ آج پوری دنیا کے لیے یہ عام ہے۔
فرہاد کی ٹیلی پیتھی کو چھوڑ کر ہم اصل نظریہ کو دیکھتے ہیں تو اس کا مطلب اپنے خیالات کو دوسری جگہ پہنچانا ہے۔ اور یہ خیالات کو پہنچانا عقل کے عین مطابق بھی ثابت ہوتا جا رہا ہے۔ اس ٹیلی پیتھی کی بنیاد کیا ہے بلکہ نہ صرف اس کی بلکہ تمام اس کے قبیل کے کاموں کی؟ مضبوط دماغ، ارتکاز توجہ کی انتہا اور قوت ارادی۔
ان کی بنیاد پر یہ سب چلتا ہے۔
اور یہی تین چیزیں ہمیشہ سے تصوف اور سحر کا جزء اول رہی ہیں۔ ساتھ ساتھ تصوف میں امداد الہی اور سحر میں تائید شیطانی بھی حاصل ہو جاتی ہے۔
تصوف میں ان تین چیزوں کی مضبوطی کے مختلف انداز ہیں۔ میں اپنی معلومات کی حد تک ایک انداز بیان کرتا ہوں۔
پیر اپنے مرید کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اطہر کا واضح منظر دماغ میں بنانے کے لیے اور پھر وہاں درود پڑھنے کے لیے کہتے ہیں۔ مرید یہ کرتا رہتا ہے مستقل حتی کہ وہ اسے واضح کر لیتا ہے۔ میں صرف تجربے کے لیے بغیر کسی پیر کے تصور کی اس حد تک گیا تھا۔ (اور اگر آپ اپنی تعلیمی قابلیت کو انتہائی زیادہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ کرلیں پھر جو پڑھیں اسے متصور کرتے جائیں وہ بہت کم بھولے گا جب تک آپ کمزور نہ ہو جائیں یا آپ خود اسے فراموش نہ کردیں۔ یہ جملہ معترضہ ہے) تو یہ صرف ایک درجہ ہے اس طرح مزید اور درجات ہوتے ہیں۔ تو ان درجات کو پار کرنے والے کےلیے ٹیلی پیتھی اور اس قسم کی بہت سی اشیاء (جنہیں ہم تصرف اور نہ جانے کن کن ناموں سے جانتے ہیں) کچھ نہیں ہوتیں۔
اور اس قسم کے کام بریلوی پیر بھی کرتے ہیں اس لیے ہمیں ان کے بہت سے محیر العقول افعال نظر آتے ہیں اور ہم انہیں استدراج کہہ کر چھوڑ دیتے ہیں حالاں کہ ان میں سے بہت ایم مجاہد جیسے شعبدہ دکھانے والے بھی کر سکتے ہیں۔
جب میں ٹیلی پیتھی پر تحقیق کر رہا تھا تو ایک بریلوی پیر سے اس کے بارے میں پوچھا تھا۔ اس نے کہا کہ یہ ہوتی ہے لیکن پھر تفصیل نہیں بتائی کہ یہ لوگ کتنا اور کیسے کرتے ہیں۔ جس سے میں نے کہلوایا تھا وہ بھی ایک سے زائد بار نہیں پوچھ سکا۔
ویسے اگر آپ اس کا باقاعدہ مظاہرہ دیکھنا چاہیں تو کراچی کے ایک پیر حق محبوب سجن سائیں کے گلشن معمار والے آستانے پر تشریف لے جائیں۔ قابل وثوق ذرائع نے اس کے ایک خلیفہ کے سامنے لوگوں کو بے قابو ہوتے دیکھا ہے۔ اس کے علاوہ فیس بک پر غالبا صوفیانہ کنگ آف فائیٹر یا اس سے ملتے جلتے نام کی ایک ویڈیو بھی آپ ڈھونڈ سکتے ہیں۔

اب ذرا تصوف کی اس اصطلاح کی طرف آئیں کہ مرید کو دل کو پیر کی طرف متوجہ کرنا چاہیے۔ اور مرید کا تصور کر کے کہنا۔ کیا یہ یکساں نہیں ہیں؟ (مجھے اس اصطلاح کے بارے میں بالمشافہہ معلوم کرنا ہے۔ یہ ابھی صرف میری رائے ہے)
احادیث میں ان کا ذکر کیوں نہیں ملتا؟ اس لیے کہ ان کا تعلق اس فانی دنیا سے ہے۔ اور دنیا کے بہت سے افعال کا ذکر احادیث میں نہیں ہے۔

باقی بات یہ ہے کہ بریلوی پیروں کے خیال سے ہم کائناتی حقائق سے انکار نہیں کر سکتے بلکہ ان کی وضاحت کر کے بہت سے ان کے جال میں آنے والوں کو بچا سکتے ہیں۔
واللہ اعلم
 
شمولیت
نومبر 11، 2013
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
63
کیا آپ بریلوی حضرات کا اس طرح کا فتوی دکھا سکتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب مانے وہ مشرک ہے
یہی دیوبندی مسلک اور بریلوی مسلک میں فرق ہے جو آج کل کے اہل حدیث حصرات کو نظر نہیں آتا
[/quote]
آپ کے عقائد بھی عجیب وغریب طرح کے ہیں کبھی آپ کی مشابہت اہل حدیث سے ہوتی ہے جیسے بنی پاک ﷺ کا عالم الغیب نہ ہونا،آپ کی بشریت کا قائل ہونا اور بعض اوقات آپ کے عقائد بریلویت سے میچ کر رہے ہوتے ہیں جیسےبنی پاک ﷺ کا حیات مبارکہ کا قائل ہونا اور جو اس کا قائل نہ ہو اسکے بارے بڑے سخت اور سیخ پا ہونا وغیرہ
کیا آپ قبر اطہر میں وہی زندگی گزار رہے ہیں جو آپ نے مکہ،مدینہ،طائف میں گذاری تھی یا قبر کے اندر آپ ایک الگ زندگی گزار رہے ہیں؟۔
۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
محترم بھائی میں محسوس کر رہا ہوں کہ بات حل ہوتی نظر نہیں آرہی اور میرے خیال میں اسکی وجہ یہ ہے کہ ہم نے یہاں بیک وقت بہت سے پوانٹس کو کھول دیا ہے حتی کہ ٹیلی پیتھی جیسے موضوع بھی زیر بحث آ گئے ہیں پہلے میں نے سوچا کہ مافوق الاسباب کو ماتحت الاسباب بنانے میں بات ہاروت ماروت کی طرف لے جاؤں مگر میرے خیال میں سب باتیں آپس میں الجھ جائیں گی
پس آپ سے گزارش ہے کہ ایک بات کو لیتے ہیں اور باقی باتوں کو چھوڑ کر اسی پر بات کرتے ہیں
اس تھریڈ میں شروع میں امداد اللہ مکی کا ڈوبنے والا واقعہ ذکر کیا گیا تھا اس بارے میں ایک ایک کر کے اپنا موقف بیان کرتا ہوں اور آپ اس کی توثیق کریں یا تردید میں دلائل دیں اس طرح جب ہمارا موقف ایک ہو جائے یا سمجھانے کی حد تک حجت پوری ہو جائے تو باہمی اتفاق سے میں اپنا اگلا موقف بیان کروں گا
چونکہ یہ تھریڈ شروع اسی پس منظر میں کیا گیا تھا کہ تلمیذ بھائی نے ہم سے ہمارا موقف ہی پوچھا تھا تو میں پلے اپنا موقف لکھ رہا ہوں لیکن اگر آپ لکھنا چاہیں تو آپ پہلے لکھ سکتے ہیں میں جواب میں توثیق یا اعتراض کروں گا

آگبوٹ کے واقعہ کے پس منظر میں میرا موقف


جب بھی ایک سچے مسلمان کے سامنے کسی انسان کا ایسا واقعہ آئے کہ جو واضح شرکیہ ہو تو
1-اگر تاویل ممکن ہو اور انسان کا متبع سنت ہونا کثرت سے ثابت ہو تو تاویل کر کے اس ذات کا دفاع کیا جائے گا مگر اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے کم از کم الفاظ میں رد کرنا ہو گا اور کہنا ہو گا کہ یہ الفاظ درست نہیں احتیاط کریں
2-اگر تاویل ممکن نہ ہو تو اس واقعہ کا رد لازمی ہے اور انسان کے بارے رائے ضرورت کو دیکھ کر دی جائے گی جیسے فما بال القرون الاولی کے جواب میں بتائی گئی ہے

محترم بھائی یہ موقف میرا اوپر کی پوسٹ میں بھی مل جائے گا اب آپ نے اس کے جس پہلو پر اعتراض ہے اسکو بیان کرنا ہے اس میں جہاں الفاظ غلط لکھیں ہیں اسی جگہ کو ہائیلائیٹ کر کے فرق بتائیں پھر ان شاء اللہ باقی بات کرتے ہیں اللہ آپ کو جزا دے امین
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محترم بھائی میں محسوس کر رہا ہوں کہ بات حل ہوتی نظر نہیں آرہی اور میرے خیال میں اسکی وجہ یہ ہے کہ ہم نے یہاں بیک وقت بہت سے پوانٹس کو کھول دیا ہے حتی کہ ٹیلی پیتھی جیسے موضوع بھی زیر بحث آ گئے ہیں پہلے میں نے سوچا کہ مافوق الاسباب کو ماتحت الاسباب بنانے میں بات ہاروت ماروت کی طرف لے جاؤں مگر میرے خیال میں سب باتیں آپس میں الجھ جائیں گی
پس آپ سے گزارش ہے کہ ایک بات کو لیتے ہیں اور باقی باتوں کو چھوڑ کر اسی پر بات کرتے ہیں
اس تھریڈ میں شروع میں امداد اللہ مکی کا ڈوبنے والا واقعہ ذکر کیا گیا تھا اس بارے میں ایک ایک کر کے اپنا موقف بیان کرتا ہوں اور آپ اس کی توثیق کریں یا تردید میں دلائل دیں اس طرح جب ہمارا موقف ایک ہو جائے یا سمجھانے کی حد تک حجت پوری ہو جائے تو باہمی اتفاق سے میں اپنا اگلا موقف بیان کروں گا
چونکہ یہ تھریڈ شروع اسی پس منظر میں کیا گیا تھا کہ تلمیذ بھائی نے ہم سے ہمارا موقف ہی پوچھا تھا تو میں پلے اپنا موقف لکھ رہا ہوں لیکن اگر آپ لکھنا چاہیں تو آپ پہلے لکھ سکتے ہیں میں جواب میں توثیق یا اعتراض کروں گا

آگبوٹ کے واقعہ کے پس منظر میں میرا موقف


جب بھی ایک سچے مسلمان کے سامنے کسی انسان کا ایسا واقعہ آئے کہ جو واضح شرکیہ ہو تو
1-اگر تاویل ممکن ہو اور انسان کا متبع سنت ہونا کثرت سے ثابت ہو تو تاویل کر کے اس ذات کا دفاع کیا جائے گا مگر اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے کم از کم الفاظ میں رد کرنا ہو گا اور کہنا ہو گا کہ یہ الفاظ درست نہیں احتیاط کریں
2-اگر تاویل ممکن نہ ہو تو اس واقعہ کا رد لازمی ہے اور انسان کے بارے رائے ضرورت کو دیکھ کر دی جائے گی جیسے فما بال القرون الاولی کے جواب میں بتائی گئی ہے

محترم بھائی یہ موقف میرا اوپر کی پوسٹ میں بھی مل جائے گا اب آپ نے اس کے جس پہلو پر اعتراض ہے اسکو بیان کرنا ہے اس میں جہاں الفاظ غلط لکھیں ہیں اسی جگہ کو ہائیلائیٹ کر کے فرق بتائیں پھر ان شاء اللہ باقی بات کرتے ہیں اللہ آپ کو جزا دے امین
متفق
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اشماریہ بھائی کیا مماتی دیوبندی حضرات بھی اس کی تردید نہیں کرتے ہیں اگر ہمارے کسی بزرگ نے ایسی بات کہی ہوتی یا لکھی ہوتی تو ہم اس واقعہ کی تردید کر چکے ہوتے لیکن نہ جانے کیوں اس واقعہ کو رد نہیں کیا جا رہا ہے ؟
 
شمولیت
نومبر 11، 2013
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
63
یہ صرف آپ کا قول ہے اور کچھ نہین ہے
اس کو آپ میرا قول ثابت کریں۔
شائد آپ نے مجلس عمل کے لوگوں کی ایک مسجد میں الگ الگ نماز نہیں دیکھی اس لئے آپ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں؟
اس مسجد میں یہ اعلیٰ حضرت صاحب بھی اپنی الگ نما ز میں مصروف تھے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائی کیا مماتی دیوبندی حضرات بھی اس کی تردید نہیں کرتے ہیں اگر ہمارے کسی بزرگ نے ایسی بات کہی ہوتی یا لکھی ہوتی تو ہم اس واقعہ کی تردید کر چکے ہوتے لیکن نہ جانے کیوں اس واقعہ کو رد نہیں کیا جا رہا ہے ؟
قائلین موت النبی ص میں دو گروہ ہیں جہاں تک میری ان سے ملاقات ہوئی ہے۔ جو غالی ہیں ان کا تو نہیں کہہ سکتا البتہ جو معتدل ہیں ان میں بہت سے اہل تصوف ہیں اور وہ اس واقعہ کا رد نہیں کرتے۔ شاید تاویل ممکن ہو جیسا کہ میں نے اوپر بیان بھی کی ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اس کو آپ میرا قول ثابت کریں۔
شائد آپ نے مجلس عمل کے لوگوں کی ایک مسجد میں الگ الگ نماز نہیں دیکھی اس لئے آپ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں؟
اس مسجد میں یہ اعلیٰ حضرت صاحب بھی اپنی الگ نما ز میں مصروف تھے
یا للعجب
حافظ بھائی نے تو نوائے دل بھائی کا قول کوٹ کیا ہے۔ کیا آپ اور نوائے دل ایک ہی ہیں؟
 
Top