• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیوں اور بریلویوں کا عقائد میں اختلاف مسلک اہل حدیث کے افراد کو کیوں نظر نہیں آتا

شمولیت
نومبر 21، 2013
پیغامات
105
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
56
شاکر بھائی آپ علمائے احناف اور ان کے مسلک سے کافی نالاں لگتے ہیں۔ خیریت؟
ممکن ہے اس کی وجہ یہ ہو کہ آپ کو ہمیشہ ملے ہی ایسے لوگ ہوں جو تعصب میں آگے ہوں۔[/quote]
جہاں تک میرے مشاہدے کا تعلق ہے اور میں جن بھی مقلد بھائیوں (دیوبندیوں)سے ملا ہوں میں نے ان کے لہجے ،بات میں منافقت کے ساتھ نفرت پائی ہے میں نے اسکو عام لوگ کر اگنور کرنے کی کوشش کی اور سوچا ان کے علما کو پڑھتے ہیں اور ان کے فتوے دیکھتے ہیں مگر پھر مجھے اندازہ ہوا کہ یہ مسلک ہے ہی ایسا اور انکی تبلیغ ہی نفرت ہے ۔ثبوت کے طور پر آپ ہی کی بہت بڑی ویب کا لنک دے رہا ہوں جہاں
غیرمقلد کے پیچھے نماز کراہت تحریمی کے ساتھ ادا ہوتی ہے۔
دیوبندیت کے علاوہ باقی مسالک کو گمراہ فرقے کے درجے میں ڈالا گیا ہے۔
اگر تقلید چاروں اماموں کی درست ہے تو کیوں فتویٰ کے ذریعے صرف امام ابو حنیفہ ؒ کی تقلید پر ہی زور کیوں؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
شمولیت
نومبر 11، 2013
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
63
غور کیجئے گا

کیا فرق رہ گیا ہے بریلوی اور دیوبندی کے عقائد میں؟
کیا بنی ﷺ قبر اطہر میں جو زندگی گزار رہے ہیں وہ آپ کی اس زندگی کی مثل ہے جو آپ ﷺ تریسٹھ سالہ زندگی گذاری تھی ؟
منکرین حیاتُ النبی صلی الله علیہ وسلم کی ابتداء
1956 میں تقریبا جامعہ خیرالمدارس ملتان کے سالانہ جلسہ میں عنایت الله شاه بخاری رح نے عقیده حیات النبی صلی الله علیہ وسلم کے انکار کو اپنی تقریر کا موضوع بنایا ، عام مسلمانوں کو گمراهی سے بچانے کے لیئے ، حضرت مولانا خیرمحمد جالندهری رح نے حضرت مولانا محمد علی جالندهری رح کو حکم دیا کہ وه اپنی تقریر میں بخاری صاحب کو نشانہ بنائے بغیر اس عقیده حقہ کی وضاحت کریں ، لهذا انهوں نے بڑے اچهے انداز اس کی وضاحت کی ، اور فرمایا کہ اسلاف دیوبند کثرهم الله سوادهم انبیا ء علیهم السلام کو ان کی قبور مبارکہ میں روح مع الجسد زنده تسلیم کرتے هیں ، اور عند القبر سماع صلاة و سلام کا عقیده رکهتے هیں ، اور 1400 سال سے پوری امت مسلمہ کا یہی عقیده تها اور آئنده بهی رهے گا ،
اس پرعنایت الله شاه صاحب نے برهمی کا اظهار کیا ، اسی موقع پر علماء کی ایک محفل رکهی گئ ، تاکہ شاه صاحب کو مسلک حق مسلک دیوبند سمجهایا جائے ، لیکن شاه صاحب نے مسلک حق کو قبول کرنے کے بجائے ، اس مسئلہ کو پورے ملک میں اپنی تقریر کا مستقل موضوع بنا لیا ۰
اس کے بعد علما ء کرام نے مختلف اوقات میں مصا لحت کی بڑی کو ششیں کیں ،لیکن خاطرخواه کامیابی نہ هوئ ، پهراس کے بعد ان اکابر نے مصالحت کی تمام مساعی ترک کرکے مسلک حق کو شکوک سے بچانے کے خاطر جمیعت علماء اسلام کا ایک اجلاس طلب کیا ، جس میں محدث کبیر حضرت مولانا یوسف بنوری رح کی تحریک اور دیگر اکابر علماء کی تائید سے امام اهل سنت حضرت مولانا سرفرازخان صفدر رح کو منتخب کیاگیا ، کہ وه قرآن وسنت اور اجماع امت کی روشنی میں دلائل کے ساتهہ مسلک دیوبند کی ترجمانی کرتے هوئے اس عقیده حیاتُ النبی صلی الله علیہ وسلم کو واضح کریں ، لهذا حضرت نے
تسکینُ الصُدور فی تحقیقِ احوالِ الموتی فی البرزخ والقبور ) کے نام ایک عظیم کتاب لکهی اور تحقیق کا پوراحق ادا کردیا)
اور اس کتاب پر اس وقت کے تمام قابل ذکر اکابر نے تصدیقات لکهیں ۰
منکرین حیات النبی صلی الله علیہ وسلم کی پوری حقیقت واصلیت جا ننے کے لیئے ، اور عقیده حیات ُالنبی صلی الله علیہ وسلم اهمیت اور حقانیت جا ننے کے لیئے ( تسکینُ الصدور ) کا ضرور مطالعہ کریں ۰
1 . انبیاء علیہم السلام کی ارواح مبارکہ کا ان کے اجسام عنصری اصلی دنیوی کے ساتهہ تعلق هے ، اوراس تعلق کی وجہ سے اجسام دنیویہ عنصریہ اصلیہ کی حیات کا عقیده متفق علیہ هے .
2 . اوریہ حیات ان کو اپنی قبورمبارکہ میں حاصل هے ، اور چونکہ قبر عالم برزخ کا ایک حصہ هے اس لیئے اس کو حیات برزخی بهی کها جاتا هے ، اور چونکہ قبرمیں وهی اصلی دنیوی جسم زنده هے اس لیئے اس حیات کو حیات دنیوی یا اس کے مشابہ یا حِسی سے بهی تعبیر کیا جاتا هے ۰
3 اور انبیاء علیهم السلام کی حیات فی القبرکا عقیده قرآن مجید کی آیات شهداء کے دلالتُ النص اور احادیث مبارکہ کے عبارتُ النص سے ثابت هے.
4 . . اور خود لفظ نبی کو دیکهہ لیا جائے تو وه بهی حیات فی القبر کا تقاضہ کرتی هے ، کیونکہ وصف نبوت نبی کے لیئے ثابت هوتا هے ، اورزنده کے لیئے نہ کہ مرده کے لیئے لهذا جس طرح وه اپنی دنیوی تکلیفی زندگی میں وصف نبوت کے مُتّصف تهے اسی طرح بعد الموت بهی متصف هوں گے ، جس طرح دنیا کی زندگی میں ان پر ایمان لانا فرض هے اسی طرح اب بهی ان پر ایمان لانا فرض هے ، اور یہ جب هی هو سکتا هے کہ ان کے حیات فی القبر کو تسلیم کیا جائے .
5 . حیات فی القبر کے اوپر صحابہ کرام رضی الله عنہم ، تابعین ، تبع تابعین ، اور جمیع امت مسلمہ کا اجماع هے ، اور کسی بهی مسئلہ پر پوری امت کا اجماع واتفاق هو تو وه کسی ایک آدمی یا جماعت کے انکار سے نهیں ختم هو سکتا ، بلکہ انکار خود اس اجماع کے انکار کی وجہ سے دائره اهل سنت سے دور هوجاتا هے ۰
الله تعالی علماءحق علماء دیوبند کو جزاء خیر دے کہ اس موضوع پر بهی کا فی شافی کتب ورسائل لکهہ کر امت مسلمہ کی هدایت وراهنمائ کا بهرپور حق ادا کردیا .
اب اس کے بعد بهی کوئ شخص منکرین کے وساوس وشبہات سے متاثر هوکر ان کی صف میں جا ملے ، تو یہ اس کی اپنی بد بختی هے ، علماء کرام نے تو حق بات واضح کرکے اپنا فریضہ پورا کردیا۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
کیا یہ تمام احناف کا موقف ہے کہ اہل حدیث کے پیچھے نماز مکروہ ہے یا کہ بعض احناف کا ؟؟؟
میں بہت سارے ایسے احناف کو جانتا ہوں جو اس بات کے قائل ہیں نہ فاعل اس لیے محبت اور اتفاق کی بات کریں نہ کہ ایسی بات کریں جس سے ہمارے دشمن خوش ہوں
 
شمولیت
نومبر 11، 2013
پیغامات
79
ری ایکشن اسکور
25
پوائنٹ
63
کیا یہ تمام احناف کا موقف ہے کہ اہل حدیث کے پیچھے نماز مکروہ ہے یا کہ بعض احناف کا ؟؟؟
میں بہت سارے ایسے احناف کو جانتا ہوں جو اس بات کے قائل ہیں نہ فاعل اس لیے محبت اور اتفاق کی بات کریں نہ کہ ایسی بات کریں جس سے ہمارے دشمن خوش ہوں
اوپر دیئے گئے لنکس کو چیک کر کے ذرا آپ ہی محبت کی بات بتا دیجئے گا۔ہو سکتا ہے مجھے سمجھ نہ آئی ہو۔
امید ہے آپ کی آنکھوں بھی کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔پھر آپ کو دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ بھی بھیجوں گا جس میں صریحاً اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے۔ہر دعویٰ کے ساتھ انہی کی ویب کا لنک دیا گیا ہے۔
ذرا بتا نا پسند فرمائیں گے کہ وہ کونسے دیوبندی ہیں جو اس بات کے قائل اور فاعل نہیں؟
رہی بات دشمنوں کی آپ کو دشمنوں کی ضرورت ہی نہیں۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اوپر دیئے گئے لنکس کو چیک کر کے ذرا آپ ہی محبت کی بات بتا دیجئے گا۔ہو سکتا ہے مجھے سمجھ نہ آئی ہو۔
امید ہے آپ کی آنکھوں بھی کھلی کی کھلی رہ جائیں گی۔پھر آپ کو دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ بھی بھیجوں گا جس میں صریحاً اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے۔ہر دعویٰ کے ساتھ انہی کی ویب کا لنک دیا گیا ہے۔
مولانا سمیع الحق اور ان کے رفقا
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترم بھائی میں نے جہاں بھی انصاف کے ساتھ آپ کا ساتھ دینا پڑا میں نے اپنی جماعت کے ساتھیوں کو چھوڑ کے آپ کا ساتھ دیا آپ دیکھ سکتے ہیں مگر آپ نے اپنی پہلی تعارف کی پوسٹ میں جو انصاف کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا تھا میں نے اسکو بہت پسند کیا تھا کیونکہ وہ عین میرے دل کی آواز تھی آپ میری تمام پوسٹیں میرے آئی ڈی کو کھول کر ایک دفعہ دیکھ لیں کہ اس پر میرا عمل کتنا ہے اور جہاں آپ کو لگے کہ میں نے اپنی اہل حدیث جماعت کی یا جماعۃ الدعوہ کی بے جا سائیڈ لی ہے وہ یہاں یا علیحدہ تھریڈ میں لکھ دیں یا تو میں اسکا جواب دے دوں گا یا ولم یصروا علی ما فعلوا کے تحت غلطی مان کر نظریہ تبدیل کر دوں گا آپ سے بھی ایسے ہی انصاف کی درخواست ہے اور اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں حق پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ لا حول ولا قوۃ الا باللہ
ولا یجرمنکم شنان قوم علی ان لا تعدلوا اعدلوا ھو اقرب للتقوی


عبدہ بھائی میرے بارے میں حسن ظن رکھنے پر اللہ پاک آپ کو جزائے خیر دے۔ کچھ ایسا ہی گمان میرا آپ کے بارے میں ہے کہ آپ معتدل انداز سے سوچتے ہیں۔

یہ اصول مطلقا ہے یا کوئی شرائط بھی ہیں کیونکہ ماضی کے انسان کے متبع سنت نہ ہونے کا پتا ہی اسکے واقعات سے چل سکتا ہے
اولین شرط یہ ہے کہ اس کے متبع سنت ہونے کے بارے میں علم ہو یا پھر اس کا کام کسی متبع سنت شخص کے سامنے ہوا ہو اور اس نے باوجود قدرت کے رد نہ کیا ہو۔
تمام واقعات میں اگر تاویل کی گئی تو باقی کیا بچے گا؟ میں باقی واقعات میں اس شخص کے درست ہونے کا کہہ رہا ہوں۔

البتہ اگر کسی کے بارے میں علم نہ ہو کہ وہ متبع سنت ہے یا نہیں اور معاملہ ماضی کا ہو یا حال کا ہو اور ہم تحقیق نہ کر سکتے ہوں تو کم از کم الفاظ میں رد کر دیں گے۔ مثال کے طور پر "یہ الفاظ درست نہیں ہیں ان سے احتیاط کرنی چاہیے"۔

محترم بھائی مشرکین ہمیشہ ماضی کی کرامات لے کر لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں کیونکہ کرامت کیونکہ جھوٹی ہوتی ہے اس لئے ماضی کی کرامات دکھانی نہیں پڑتیں پس انکی موج ہو جاتی ہے حال کی کرامات دکھانے والے اگر ہوں بھی تو وہ ان پڑھوں کو صرف دکھاتے ہیں جیسے طاہر القادری کا مردہ سے بات کرنا تاکہ کوئی لاجواب نہ کرے تو بھائی مشرکین جب ماضی کے واقعات کا ہی سہارا لیتے ہیں تو پھر ذرا بتائیں کہ جب انکی بھی تاویل کر دیں گے تو پھر اتخذوا احبارھم و رحبانھم کن کے لئے ہو گا
محترم بھائی ان کی بات کی تاویل کیوں کی جائے گی؟؟ جب ان کے اکثر عقائد ہی غلط ہیں تو۔

محترم تلمیذ بھائی نے حال کے واقعے پر جو حکم لگایا تھا وہ آپ کے دوسرے حال والے پوائنٹ سے مختلف تھا آپ کہ رہے ہیں کہ پوچھنا چاہئے مگر انہوں نے پوچھنے کی بجائے شرک سے بچنے کی تلقین کی تھی یعنی ان کو بھی یہ بات واضح شرک نظر آ رہی تھی اسی وجہ سے وہ آپ والا فرق شاہد نہیں ڈھونڈ سکے
ممکن ہے انہوں نے ظاہر الفاظ پر حکم لگا دیا ہو۔ لیکن جب آپ اسے تلقین کریں گے اور اس کے بولنے کی کوئی خاص وجہ ہوگی تو وہ خود ہی بتا دے گا۔

اگر آپ یہ کہتے تو ٹھیک تھا کہ کسی کے زیادہ واقعات کو دیکھیں گے کہ زیادہ اگر بغیر تاویل کے ٹھیک ہیں تو پھر ایک آدھ واقعہ میں ہم تاویل بھی کر لیتے ہیں اور اسکی تاویل کو اسکے واقعے کے ساتھ لازمی لکھتے ہیں تاکہ کوئی اس سے گمراہ نہ ہو جائے مگر آپ نے تو مطلق ہی ماضی کے تمام واقعات کو قابل تاویل بنا دیا مگر پھر اس پر ایک اور جانبداری کا سوال ہوتا ہے کہ جب ماضی کے واقعات کی تاویل ہی کرنی ہے تو پھر میں ایک واقعہ ماضی کا بھی لکھ دیتا ہوں جس میں کرامات غوث الاعظم میں اسی طرح کا ماضی کا واقعہ لکھا ہوتا ہے تو پھر آپ وہاں فورا بریلوی کی تردید کرتے نظر آتے ہیں جس پر ارشد القادری نے زلزلہ اور زیرو زبر میں دلیل کے ساتھ اعتراض بھی کیا ہے اگر وہ چاہیے تو کچھ یہاں لگا سکتا ہوں
متبع سنت و شریعت سے میری مراد وہی شخص ہے جس کی زندگی کا اکثر درست ہو۔

البتہ جو بات آپ نے کی ہے غوث اعظم والی تو بات یہ ہے کہ جب ہم اس کی سند وغیرہ ڈھونڈیں گے تو خود ہی سب واضح ہو جائے گا۔
اور جہاں ممکنہ تاویل ہوگی وہیں کریں گے نا۔ ہر جگہ تو نہیں کر دیں گے۔ مثال کے طور پر حضرت شیخ کا ایک واقعہ عوام میں مشہور رہا ہے کہ انہوں نے ملک الموت کو تھپڑ مار کر اس سے روحوں والا تھیلا چھین کر جھاڑ دیا تھا جس سے سب روحیں اڑ کر اپنے اپنے ابدان میں واپس چلی گئی تھیں۔ اب اس واقعہ کی کیا تاویل ممکن ہے؟
لیکن ہم اس واقعہ کی وجہ سے عبد القادر جیلانی رح کو غلط تو نہیں کہ سکتے البتہ واقعہ پر رد کر دیں گے۔

ایک بات مزید عرض یہ ہے کہ تصوف ایک الگ سے علم اور موضوع کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمیں اس کا مکمل علم نہیں ہوتا اور ہم اس کی باتوں پر رد کرنے لگتے ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جس کام کو ہم ناممکن، خرق العادت اور غیب سمجھ رہے ہوتے ہیں وہ ایسا ہوتا ہی نہیں ہے۔ بس ہم لوگ وہ نہیں کر سکتے تو اسے ایسا سمجھ لیتے ہیں۔
جدید تحقیقات نے ایسی بہت سی چیزیں ظاہر کی ہیں اور غیر صوفیاء کو بھی ان تک پہنچا دیا ہے۔ مثال کے طور پر ٹیلی پیتھی وغیرہ۔
میرا اس بارے میں ایک تفصیلی مضمون لکھنے کا ارادہ ہے ان شاء اللہ لیکن اس سے قبل مجھے اہل تصوف سے مکمل معلومات حاصل کرنی ہوں گی۔
 
Top