• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندی عقیدہ: روضۂ رسولﷺ علی الاطلاق افضل ہے۔ عرش، کرسی اور کعبہ سے بھی افضل!

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترم عامر بھائی
یہ غالبا ان عقائد میں سے ہے جن میں ہر دو جانب دلائل نقلیہ موجود نہیں۔ یعنی جس طرح کسی صریح دلیل قطعی سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ نبی ﷺ کے جسم سے مس زمین کا حصہ عرش سے افضل ہے اسی طرح یہ بھی کسی صریح دلیل قطعی سے ثابت نہیں ہوتا کہ اللہ پاک کا عرش اس زمین کے حصے سے افضل ہے۔
یہ بات صرف علمائے دیوبند نے نہیں بلکہ ان سے پہلے ابن قیم، ابن عقیل، علامہ خفاجی، تاج الدین سبکی، علامہ سخاوی، ملا علی قاری رحمہم اللہ وغیرہم نے بھی کہی ہے۔
لہذا اگر یہ واقعی ایسا غلط عقیدہ ہے تو پھر اس کی نسبت ان کی جانب بھی کیجیے۔

میں ایک لنک دے رہا ہوں۔ اس میں مختلف ابحاث ہیں اور درمیان میں یہ بحث بھی بمع حوالہ جات کے ہے۔ آپ یہاں پڑھ لیجیے۔
http://urdubooklinks.blogspot.com/2013/07/blog-post_15.html
میں نے یہ حوالہ جات خود نہیں دیکھے بلکہ لیپ ٹاپ کی بیٹری کم ہونے کی وجہ سے اسی جگہ پر اعتماد کر کے لکھ رہا ہوں۔

اسی بات کا جواب میں پہلے یہاں بھی دے چکا ہوں۔ وہاں اس عقیدے کی عقلی وجہ بھی لکھی ہے۔ آپ ملاحظہ فرما سکتے ہیں:۔
http://forum.mohaddis.com/threads/الله-کے-عرش،-کرسی-اور-کعبہ-کی-تحقیر-و-تذلیل.20301/

اس کی وجہ یہ ہے کہ نبی مصطفی ﷺ کی ذات خدائے بزرگ و برتر کے بعد سب سے افضل ہے اور زمین کا وہ حصہ نبی ﷺ کے جسم سے مس ہے۔ جبکہ نہ تو عرش اللہ پاک سے مس ہے اور نہ ہی کرسی و کعبہ۔ بلکہ یہ عقیدہ رکھنا کہ عرش اللہ پاک کے جسم سے مس ہے اور اللہ اس پر اس طرح بیٹھا ہے جس طرح ہم بیٹھتے ہیں یا اللہ کا ایسا کوئی جسم ہے ہر دو فریق کے نزدیک درست نہیں۔
اگر آپ کسی بھی اعتراض کو نقل کرنے سے پہلے ایک بار گوگل پر سرچ کر لیا کریں تو اکثر اس کا جواب پہلے سے دیا ہوا مل جائے گا۔
والسلام۔
 

aziz khan

مبتدی
شمولیت
جون 10، 2014
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
20
کوئی بھائی مجھے بتائیں کہ ھم مسلمان؛ کیوں فرقے بازی میں لگے ہوئے ہیں جب ھم سب کا اللہ ایک ہے قرآن مجید ایک پیغمبر ایک اسلام ایک کلمہ ایک دین ایک ھے پھر ھم کیوں فرقوں و میں ںبٹے ہوئے ہیں بریلوی کہتے ہیں اہلحدیث کفر ھے اہلحدیث کہتے ہیں دیوبندی کافر ہیں اخیر کیوں کیا ھم َ سب ایک نہیں ھو سکتے اور وہ کون ھے جو ھم سب کو ایک ھو نے نہیں دیتا؟ اور اھم بات یہ ھے کے اگر ھم کیسی کو اسلام کہ دعوت دی تو وہ آگے سے یہ بولے کہ ٹھیک ہے میں مسلمان ھو تا ھوں پر میں کونسا اسلام قبول کروں بریلوی اہلحدیث یا دیوبند میں کیا جواب دوں اوسکو :<br/>
 
شمولیت
جون 09، 2014
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
22
بھائی فروعی اختلاف کی وجہ سے کوئی کسی کو کافر نہں کہتا مسئلہ کفریہ عبارات کا ہے ۔آج کل کافی اہلحدیث حضرات نے صراط مستقیم اور دوسری گستاخانہ عبارتوں جیسے وحٰد الزماں کی سے بیزارئ کا اعلان کیا ہئ جو خوش آئندہ بات ہے۔اگر کوئی بھائی ان عبارات کو کفریہ جانے تو چاہے وہ جس مسلک کا بھی ہو وہ مسلمان ہے۔ہان دوسرا اختلاف شرک و بدعت کا ہے اور ظاہری بات ہے اگر کوئی مشرک ہے تو وہ جہنمی ہے چاہے وہ کلمہ پڑھے یا نہ پڑھے
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یاد رہے کہ میرا یہ عقیدہ نہیں ہے ۔
لیکن اس پر جناب کے بودے اعتراضات جناب کی کم عقلی پر دال ہیں۔
جناب نے لکھا ہے کہ "اس عقیدے میں اﷲتعالیٰ کی عظمت و کبریائی کی تنقیص کرتے ہوئے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم کو فوقیت دی گئی ہے ۔ عبد کو معبود سے ، مخلوق کو خالق سے بڑھاکر پیش کیا گیا ہے"
المھند کے اس عقیدہ (وہ حصہ زمین جو جناب رسول اﷲصلی اللہ علیہ و سلم کے اعضاء مبارکہ کومَس کیے ہوئے ہے علی الاطلاق افضل ہے۔ یہاں تک کہ کعبہ اور عرش وکرسی سے بھی افضل ہے)کے کس لفظ میں اللہ تعالی ٰ کی "کبریائی کی تنقیص " اور عبد یعنی حضرت محمد کو خالق یعنی اللہ تعالیٰ سے بڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔
واضع نشاندہی کریں قیاس ہر گز نہ کریں !
گستاخی کیسے نہیں ہے؟
اچھا توپھر آپ مجھے بتائیں کہ بالخصوص
  1. کعبہ
  2. عرش
  3. اور کرسی
کا نام کیوں لیا گیا ہے، اس لئے کہ کعبہ اللہ کا گھر ہے، عرش وہ ہے جس پر اللہ الرحمن مستوی ہے ، اور کرسی بھی اللہ کی وسیع ہے۔
اب یہ جملہ پڑھو
وہ حصہ زمین جو جناب رسول اﷲصلی اللہ علیہ و سلم کے اعضاء مبارکہ کومَس کیے ہوئے ہے علی الاطلاق افضل ہے۔
یہاں کن کے اعضاء مبارکہ کی بات کی جار ہی ہے، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مخلوق نہیں تھے، بالکل تھے، تو ایک مخلوق کے اعضاء سے مس شدہ زمین کے حصے کواللہ الخالق کے گھر، وہ جگہ جہاں االلہ لخالق مستوی ہے اور االلہ لخالق کی کرسی سے بڑھ کر قرار دیا جا رہا ہے۔اور آپ اپنے مولویوں کے ناجائز دفاع میں یہ گستاخی نظر نہیں آتی۔

اہم بات
اور پھر اہم بات یہ ہے کہ تم لوگ کون ہوتے ہو یا المھند علی المنفد نامی کتاب لکھنے والا دیوبندی مولوی کون ہوتا ہے اس بات کا فیصلہ کرنے والا کہ کیا چیز کس چیز سے افضل ہے، اگر یہ بات اس قدر اہمیت کی حامل ہوتی اور گستاخی نہ ہوتی تو کیا میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو یہ بات نہ بتاتے، اور اگر بتاتے تو کیا وہ وحی کے ذریعے نہ آتی، لیکن ایسی کوئی بات ثابت نہیں۔

شرم کرو کچھ، مرنا بھی ہے، قبر میں بھی جانا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کوئی بھائی مجھے بتائیں کہ ھم مسلمان؛ کیوں فرقے بازی میں لگے ہوئے ہیں جب ھم سب کا اللہ ایک ہے قرآن مجید ایک پیغمبر ایک اسلام ایک کلمہ ایک دین ایک ھے پھر ھم کیوں فرقوں و میں ںبٹے ہوئے ہیں بریلوی کہتے ہیں اہلحدیث کفر ھے اہلحدیث کہتے ہیں دیوبندی کافر ہیں اخیر کیوں کیا ھم َ سب ایک نہیں ھو سکتے اور وہ کون ھے جو ھم سب کو ایک ھو نے نہیں دیتا؟ اور اھم بات یہ ھے کے اگر ھم کیسی کو اسلام کہ دعوت دی تو وہ آگے سے یہ بولے کہ ٹھیک ہے میں مسلمان ھو تا ھوں پر میں کونسا اسلام قبول کروں بریلوی اہلحدیث یا دیوبند میں کیا جواب دوں اوسکو :<br/>
جواب
بھائی جان! صرف ایک بات، ایک اہل حدیث ایک بریلوی کے پاس جاتا ہے اور کہتا ہے کہ بھائی ہم سب کا رب ایک ہے، کتاب ایک ہے، نبی ایک ہے، قبلہ ایک ہے، تو آؤ کیوں نہ ہم قرآن و حدیث پر اکٹھے ہو جائیں، آپ کے امام احمد رضا بریلوی صاحب جو ٹھیک کہیں مان لیں، لیکن جو غلط کہیں، قرآن و سنت کے خلاف کہیں تو چھوڑ دیں، وہ آگے سے جواب دیتے ہیں کہ بھائی جاؤ ابوحنیفہ اور احمد رضا بریلوی کی خلاف بات سننے کے لئے میرے کان بہرے ہیں۔
آپ بتائیں گے ذمہ وار کون؟

پھر ایک اہل حدیث ایک دیوبندی کے پاس جاتا ہے اور کہتا ہے کہ بھائی ہم سب کا رب ایک ہے، کتاب ایک ہے، نبی ایک ہے، قبلہ ایک ہے، تو آؤ کیوں نہ ہم قرآن و حدیث پر اکٹھے ہو جائیں، آپ کے امام ابوحنیفہ صاحب اور دیگر دیوبندی علماء جو ٹھیک کہیں مان لیں، لیکن جو غلط کہیں، قرآن و سنت کے خلاف کہیں تو چھوڑ دیں، وہ آگے سے جواب دیتے ہیں کہ بھائی جاؤ ، ہم اپنے علماء کی بات ہی مانیں گے، سمجھ آئے گی تب بھی مانے گے، نہ سمجھ آئے گی، تب بھی مانیں گے۔
آپ بتائیں گے ذمہ وار کون؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
گستاخی کیسے نہیں ہے؟
اچھا توپھر آپ مجھے بتائیں کہ بالخصوص
  1. کعبہ
  2. عرش
  3. اور کرسی
کا نام کیوں لیا گیا ہے، اس لئے کہ کعبہ اللہ کا گھر ہے، عرش وہ ہے جس پر اللہ الرحمن مستوی ہے ، اور کرسی بھی اللہ کی وسیع ہے۔
اب یہ جملہ پڑھو

یہاں کن کے اعضاء مبارکہ کی بات کی جار ہی ہے، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مخلوق نہیں تھے، بالکل تھے، تو ایک مخلوق کے اعضاء سے مس شدہ زمین کے حصے کواللہ الخالق کے گھر، وہ جگہ جہاں االلہ لخالق مستوی ہے اور االلہ لخالق کی کرسی سے بڑھ کر قرار دیا جا رہا ہے۔اور آپ اپنے مولویوں کے ناجائز دفاع میں یہ گستاخی نظر نہیں آتی۔

اہم بات
اور پھر اہم بات یہ ہے کہ تم لوگ کون ہوتے ہو یا المھند علی المنفد نامی کتاب لکھنے والا دیوبندی مولوی کون ہوتا ہے اس بات کا فیصلہ کرنے والا کہ کیا چیز کس چیز سے افضل ہے، اگر یہ بات اس قدر اہمیت کی حامل ہوتی اور گستاخی نہ ہوتی تو کیا میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو یہ بات نہ بتاتے، اور اگر بتاتے تو کیا وہ وحی کے ذریعے نہ آتی، لیکن ایسی کوئی بات ثابت نہیں۔

شرم کرو کچھ، مرنا بھی ہے، قبر میں بھی جانا ہے۔
گڈ ورک۔ اب اپنے ہی انداز میں جواب سنیں۔

عقل مند آدمی کیا اللہ اپنے گھر سے متصل ہے؟ کیا اللہ عرش سے تمہارے نزدیک چپکا ہوا ہے (نعوذ باللہ)؟ کیا اللہ اپنی کرسی سے مس حالت میں ہے؟ فرقہ مشبہہ میں سے تو نہیں ہو تم؟
یہ بتاؤ اس کائنات میں اللہ کے بعد سب سے محترم اور عظیم ہستی کون ہے؟ نبی ﷺ ہیں یا نہیں؟
تو جس چیز سے اللہ کا تعلق صرف ملکیت کا ہے وہ زیادہ افضل ہوگی یا جس چیز سے محمد مصطفی ﷺ کا جسد اطہر مس ہے وہ؟ قرآن میں اللہ نے عرش کو عظیم کہا ہے، کرسی کو بڑا کہا ہے، کعبہ کو حرمت والا کہا ہے لیکن یہ کہاں کہا ہے کہ یہ چیزیں باقی ہر چیز سے افضل ہیں؟ جہاں دل چاہے تم قیاس کے گھوڑے دوڑا لیا کرو۔ کوئی قاعدہ بھی ہے تمہارے قیاس کا؟ چلو بھر پانی لو اور اس میں ڈوب مرو۔

لگاؤ حکم ابن قیم اور ابن عقیل پر کہ ان کا بھی یہ عقیدہ تھا۔ (بدائع الفوائد)
لگاؤ ذرا حکم قاضی عیاض، علامہ سبکی (الشفا) اور ملا علی القاری پر (شرح الشفا)۔
لگاؤ کفر کا حکم ابن حجر ہیثمی اور شوکانی پر (تحفۃ المحتاج، نیل الاوطار) کہ انہوں نے بھی یہ نقل کیا ہے۔
بلکہ تھوڑا آگے بڑھو۔ قاضی عیاض، ملا علی قاری اور ابن حجر ہیثمی نے تو اس پر علماء کا اجماع نقل کیا ہے۔ جب ابن صلاح بخاری کے اصح الکتب ہونے پر اجماع کا دعوی کرتے ہیں تو فورا قبول کر لیتے ہو۔ اب اس اجماع کو بھی قبول کرو۔ کہو اب کہ تمام محدثین اور علماء کا یہ عقیدہ تھا اس لیے سب کافر ہو گئے۔
جب اہل دیوبند کی بات ہوتی ہے تو فورا فتوے صادر ہوتے ہیں۔ اور جب محدثین کی بات آئی ہے تو میں دیکھتا ہوں کہ منہ سے یہ الفاظ کیسے نکلتے ہیں۔
ویل للمطففین۔ الذین اذا اکتالوا علی الناس یستوفون۔ و اذا کالوہم او وزنوہم یخسرون۔
تمہارے لینے اور دینے کے باٹ الگ الگ ہیں یا نہیں، ابھی پتا چل جاتا ہے۔
؎ شرم تم کو مگر آتی نہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
گڈ ورک۔ اب اپنے ہی انداز میں جواب سنیں۔

عقل مند آدمی کیا اللہ اپنے گھر سے متصل ہے؟ کیا اللہ عرش سے تمہارے نزدیک چپکا ہوا ہے (نعوذ باللہ)؟ کیا اللہ اپنی کرسی سے مس حالت میں ہے؟ فرقہ مشبہہ میں سے تو نہیں ہو تم؟
یہ بتاؤ اس کائنات میں اللہ کے بعد سب سے محترم اور عظیم ہستی کون ہے؟ نبی ﷺ ہیں یا نہیں؟
تو جس چیز سے اللہ کا تعلق صرف ملکیت کا ہے وہ زیادہ افضل ہوگی یا جس چیز سے محمد مصطفی ﷺ کا جسد اطہر مس ہے وہ؟ قرآن میں اللہ نے عرش کو عظیم کہا ہے، کرسی کو بڑا کہا ہے، کعبہ کو حرمت والا کہا ہے لیکن یہ کہاں کہا ہے کہ یہ چیزیں باقی ہر چیز سے افضل ہیں؟ جہاں دل چاہے تم قیاس کے گھوڑے دوڑا لیا کرو۔ کوئی قاعدہ بھی ہے تمہارے قیاس کا؟ چلو بھر پانی لو اور اس میں ڈوب مرو۔

لگاؤ حکم ابن قیم اور ابن عقیل پر کہ ان کا بھی یہ عقیدہ تھا۔ (بدائع الفوائد)
لگاؤ ذرا حکم قاضی عیاض، علامہ سبکی (الشفا) اور ملا علی القاری پر (شرح الشفا)۔
لگاؤ کفر کا حکم ابن حجر ہیثمی اور شوکانی پر (تحفۃ المحتاج، نیل الاوطار) کہ انہوں نے بھی یہ نقل کیا ہے۔
بلکہ تھوڑا آگے بڑھو۔ قاضی عیاض، ملا علی قاری اور ابن حجر ہیثمی نے تو اس پر علماء کا اجماع نقل کیا ہے۔ جب ابن صلاح بخاری کے اصح الکتب ہونے پر اجماع کا دعوی کرتے ہیں تو فورا قبول کر لیتے ہو۔ اب اس اجماع کو بھی قبول کرو۔ کہو اب کہ تمام محدثین اور علماء کا یہ عقیدہ تھا اس لیے سب کافر ہو گئے۔
جب اہل دیوبند کی بات ہوتی ہے تو فورا فتوے صادر ہوتے ہیں۔ اور جب محدثین کی بات آئی ہے تو میں دیکھتا ہوں کہ منہ سے یہ الفاظ کیسے نکلتے ہیں۔
ویل للمطففین۔ الذین اذا اکتالوا علی الناس یستوفون۔ و اذا کالوہم او وزنوہم یخسرون۔
تمہارے لینے اور دینے کے باٹ الگ الگ ہیں یا نہیں، ابھی پتا چل جاتا ہے۔
؎ شرم تم کو مگر آتی نہیں۔
اور پھر اہم بات یہ ہے کہ تم لوگ کون ہوتے ہو یا المھند علی المنفد نامی کتاب لکھنے والا دیوبندی مولوی کون ہوتا ہے اس بات کا فیصلہ کرنے والا کہ کیا چیز کس چیز سے افضل ہے، اگر یہ بات اس قدر اہمیت کی حامل ہوتی اور گستاخی نہ ہوتی تو کیا میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو یہ بات نہ بتاتے، اور اگر بتاتے تو کیا وہ وحی کے ذریعے نہ آتی، لیکن ایسی کوئی بات ثابت نہیں۔
 
Top