گڈ! الفاظ خوبصورت ہوتے جا رہے ہیں۔ اوکے نو پروبلم۔
میرے پیارے تم اس عقیدے کی بات کرو پہلے جس کی تمہیں تحقیق نہیں ہے۔ شاباش۔ بولو نا یہ عقیدہ کفر ہے پھر وہ سب محدثین میں بتاؤں گا جو اس زمانے میں تھے۔
منہ کیوں دکھتا ہے اب بولتے ہوئے؟
اس آیت سے یہ استنباط کس نے کیا ہے؟ ایک مفسر یا محدث دکھاؤ۔ ورنہ تم میں اور مرزا قادیانی میں اس معاملے میں کیا فرق ہے؟
نہ آیت کے الفاظ اس پر دلالت کرتے ہیں اور نہ روایت کے۔ میرا خیال ہے تم پیدا بعد میں ہو گئے ورنہ اس ۔۔۔۔۔ کو اچھا جانشین مل جاتا۔
حیاتی دیوبندی تھے یا نہیں یہ عقیدہ تو تھا نا۔ جب یہ عقیدہ دیوبند والوں کا ہو کر کفر ہے تو پھر سب کا ہو کر کفر ہے۔
تم عقیدے پر حکم لگاؤ۔ میں تمہیں صرف یہ بتاؤں گا کہ کون کون تمہارے حکم کی زد میں آگیا ہے۔
پھر بحث کریں گے کہ تکفیر مسلم کا کیا حکم ہے۔ پھر ان شاء اللہ پتا چلے گا کہ یہ سب کافر ہوتے ہیں یا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قارئین حضرات! غور کیجئے مقلد نے کیسے آیت اور حدیث دیکھ کر راہ فرار حاصل کی ہے، یہ مقلد ہمیں بتائے کہ سورۃ نوح کی اس آیت اور صح البخاری کی اس حدیث سے کیا سبق مل رہا ہے۔
اللہ کی توہین اور بے ادبی ہے یہ عقیدہ، اور اس کی تفصیل عامر بھائی کی پوسٹ میں ہے، سلف کا یہ عقیدہ تھا یا نہیں، معلوم نہیں لیکن وہ حیاتی دیوبندی نہیں تھے۔
مرزا قادیانی کافر ملعون کے نظریات کس سے ملتے جلتے ہیں، اس کے لئے تو یہ ویڈیو ہی دیکھ لے۔
اور تو مجھے کافر کہے گا تو خود کافر ہو جائے گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا مفہوم ہے کہ جب کسی مسلمان کو کافر کہا جائے اور وہ نہ ہو تو یہ کفر کہنے والے کی طرف پلٹ آتا ہے۔
اب تو کہے گا کہ پھر دیوبندیوں کو کافر کیوں کہتے ہو، ہم تمام دیوبندیوں کو کافر نہیں کہتے، لیکن جو کفر کا عقیدہ رکھے وہ کافر ہے، مثلا جو عرش کا انکار ی ہے وہ کافر ہے، اور یہ کفر کا فتویٰ ابوحنیفہ صاحب نےبھی لگایا ہے۔