سبحان اللہ !
کیا جوشِ اعتراض ہے ۔قطع نظر اس بات کے کہ یہ کتب "اب"قابلِ بھروسہ ہیں کہ نہیں ،،تورات اور انجیل میں اور بھی بہت کچھ لکھا ہے یہ تو پھر معاشرتی معاملہ ہے گزر جائی گی اس میں موجود عقیدے کو بھی مان لیا جائے آخر آخرت کا ناختم ہونے والا معاملہ ہے ۔
ویسے آج تک علماء کو یہی دعا کرتے سنا "یا اللہ ابن آدم خطاکار ہے"کوئی یہ نہیں کہتا "یا اللہ بنتِ حوا گنہگار ہے"۔
بالخصوص اولادِ آدم کی کوتاہیوں کا ذکر ہوتا ہے ۔یاد رہے بعض کی نزدیک صرف بیٹے ہی" اولاد" میں شامل ہیں۔
عورت کو آدھا معاشرہ قرار دینے اور اسے "گلیوں ،بازاروں کی مخلوق" بنانے والوں کے نزدیک عورت کی کیا حیثیت ہے، سمجھا جا سکتا ہے ۔ایسے افراد کو اپنا غم سنانے اور انہیں اپنا "ہمدرد وخیر خواہ "سمجھنےوالیوں کو بھی سوچ لینا چاہیئے کہ عقل مند کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔