ایک مرتبہ آپ صحیح مسلم، کتاب الامارۃ کا تشریح کے ساتھ مطالعہ کریں، ان شاءاللہ پھر بات کرتے ہیں۔محترم عبدالمنان بھائی
کیا حاکم کسی غیر شرعی عمل کا حکم دے تو وہ بھی ماننا واجب ہوگا۔ آپ نے جو حدیث ذکر کی ہے اس کے ظاہر کو دیکھیں تو یہی نتیجہ نکلتا ہے ۔ سعودی عرب کے حاکم نے سینما کھولنے کا حکم دیا ہے ۔ تو اب وہاں کے علماء پر لازم ہوگیا کہ وہ اس کے حق میں فتوی دیں اور اس حکم کی مخالفت نہ کریں۔
پاکستان میں اس وقت خاندانی منصوبہ بندی کی مہم حاکم کی طرف سے چلائی جارہی ہے ۔ اب کچھ علماء حمایت کررہے ہیں اور کچھ اس کے مخالف ہیں تو کیا مخالفت کرنے والے پر وعید آتی ہے۔
آپ سے ایک مودبانہ التماس ہے کہ آپ میرے سوالوں کا جواب تو دے دیں۔ آپ ہر دفعہ ایک نیا سوال کردیتے ہیں۔ جس سے مجھے یہ گمان ہے کہ آپ کا نظریہ اس بارے میں واضح نہیں ہے ۔
پھر میں بتاوں گا کہ حاکم کی بات معروف اور منکر دونوں میں مانی جانی چاہیے یا صرف معروف میں مانی جانی چاہیے،، جیسا کہ آپ نے اوپر کہا کہ آپ عالم دین نہیں ہیں تو آپ اگر حکمران اور رعایا کے تعلقات کے متعلق جاننا چاہتے ہیں تو برائے مہربانی صحیح مسلم کی کتاب الامارۃ کا مطالعہ کریں۔
اگر ہو سکے تو عقائد کی پرانی کتابوں میں بھی دیکھیں کہ حکمرانوں کے ساتھ عوام کا کیا رویہ ہونا چاہئے۔
میرے سوالات بات سمجھانے کے لیے ہیں۔