• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سایہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مسئلہ

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
سورج اور چاند بھی اللہ کی مخلوق ہیں ۔ ان کا بھی تو سایہ نہیں ہوتا
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
لِلَّهِ يَسْجُدُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَظِلَالُهُمْ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ (الرعد:١٥)
’’اور جتنی مخلوقات آسمانوں اور زمین میں ہیں خوشی اور ناخوشی سے اللہ تعالیٰ کے آگے سجدہ کرتی ہیں اور ان کے سائے بھی صبح و شام سجدہ کرتے ہیں۔‘‘
أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى مَا خَلَقَ اللَّهُ مِنْ شَيْءٍ يَتَفَيَّأُ ظِلَالُهُ عَنِ الْيَمِينِ وَالشَّمَائِلِ سُجَّدًا لِلَّهِ وَهُمْ دَاخِرُونَ(النحل :٤٨)
’’کیا انہوں نے اللہ کی مخلوقات میں سے کسی کو نہیں دیکھا کہ اس کے سائےدائیں اور بائیں سے لوٹتے ہیں۔یعنی اللہ کے آگے سر بسجود ہوتے ہیں۔‘‘
ان آیات میں تمام مخلوق کا ذکر ہے اب وہ روشنی کا منبع ہو یا نہیں اس کی کہاں صراحت ہے ۔
 
شمولیت
جنوری 27، 2015
پیغامات
381
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
94
جن لوگوں نے نور من نور اللہ کا عقیدہ گھڑ لیا ہے وہ اس بات کو کیسے مانیں گے کہ رسول اللہ ﷺ کا سایہ تھا۔
شاید کسی نے پہلے یہ کہا ہو کہ رسول اللہ ﷺ کا سایہ نہیں تھا اور اس کے کہنے کا مقصد یہ ہو کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کا خاندانی سایہ نہیں بنایا یعنی جیساکہ ماں باپ کا سایہ ہوتا ہے۔ کیونکہ رسول اللہ ﷺ کی پیدائش سے چھ ماہ قبل آپ ﷺ کے ولد صاحب کا انتقال ہو گیا۔پھر چھ سال بعد آپ کی والدہ صاحبہ کا بھی انتقال ہو گیا اس کے بعد تقریبا آٹھ سال کی عمر میں آپ کے دادا کا بھی انتقال ہوگیا یوں اللہ تعالیٰ نے یہ سایہ آپ ﷺ کے سر مبارک سے آہستہ آہستہ اٹھا لیا اور اپنی رحمت کے سائے میں تربیت اور پرورش کی تانکہ کل کوئی یہ نہ کہے کہ آپ کی تربیت و پرورش کا تاج میرے سر پر ہے۔ لیکن آج کل کے بدعتیوں نے تو رسول اللہ ﷺ کی بشریت کا ہی انکار کر دیا ہے۔پھر انہیں کیسے آمادہ کیا جا سکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا سایہ مبارک تھا۔
حلانکہ رسول اللہ ﷺ بشر تھے اور بشر کا سایہ ہوتا ہے اور سایہ ہونا رسول اللہ ﷺ کی شان کو کم نہیں کرتا۔
(اللھم صلی علی محمد)
 
شمولیت
مارچ 16، 2017
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
39
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ تھا اس پر کئی احادیث دال ہیں۔
جو لوگ یہ کہتے ہین کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر بادل ہر وقت سایہ کیئے رکھتا تھا وہ بھی صحیح نہیں۔ کیونکہ ہجرت کے واقعہ میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قبا پہنچے تو ایک دیوار کے سائے میں بیٹھ گئے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر دھوپ آئی تو ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر چادر تان کر کھڑے ہوگئے۔ واللہ اعلم
 
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم
امابعد !
قارئین ! منکرینِ سایہ یہ کہتے ہیں کہ آپؐ نور تھے اور نور کا سایہ نہیں ہوتا، سراسر غلط ہے۔
قرآن میں صاف صاف آ گیا ہے . قُلْ اِنَّمَآ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوْحٰٓى اِلَيَّ اَنَّمَآ اِلٰـــهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ ۚ فَمَنْ كَانَ يَرْجُوْا لِقَاۗءَ رَبِّهٖ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖٓ اَحَدًا
آپ ان سے کہہ دیجئے کہ : میں تو تمہارے ہی جیسا ایک انسان ہوں ۔ (ہاں یہ فرق ضرور ہے کہ) میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ تمہارا الٰہ صرف ایک ہی الٰہ ہے۔ لہذا جو شخص اپنے پروردگار سے ملنے کی امید رکھتا ہے اسے چاہئے کہ وہ نیک عمل کرے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی دوسرے کو شریک نہ کرے۔
سورت الکہف آیت 110
اور نوریوں کا سایہ صحیح حدیث سے ثابت ہے:

جب سیّدنا جابر رضی اللہ عنہہ کے والد عبدﷲ رضی اللہ عنہہ غزوہ اْحد میں شہید ہوگئے تو اْن کے اہل و عیال اْن کے گرد جمع ہوکر رونے لگے تو رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’کہ جب تک تم انہیں یہاں سے اْٹھا نہیں لیتے اْس وقت سے فرشتے اِس پر اپنے پرّوں کا سایہ کیے رکھیں گے۔‘‘(بخاری کتاب الجنائز ۲ / ۱۵)
ماننے والوں کے لئے ایک دلیل بھی کافی ہے !
الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے ، اسے دل سے قبول کرنے اور پھر آگے پھیلانے کی توفیق عطا ء فرمائیں !
آمین یا رب العالمین
والحمد للہ رب العالمین
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
سوال یہ نہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا سایہ تھا یا نہیں بلکہ ” طبقۂ خاص “ کے لیے بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا رسول اللہ ﷺ مخلوق تھے یا نہیں ؟جو لوگ جانتے اور مانتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مخلوق تھے ان کے لیے ”سایہ کا مسئلہ“ پیدا ہونا ہی محال ہے البتہ جو رسول اللہ ﷺ کو” بشر“ کے علاوہ کچھ اور تسلیم کرتے ہیں ان کے لیے ایک ” سایہ کا مسئلہ “ ہی کیا، نہ جانے کون کون سے بعید از عقل و قیاس ”مسائل “ جنم لیں گے۔
 

Abdul Mussavir

مبتدی
شمولیت
ستمبر 22، 2017
پیغامات
30
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
25
السلام عليكم

شیخ جو ابن خزیمہ کی روایت ہے اسکے بارے میں کہا جاتا ہے کے وہ ضعیف ہے۔

۔ ۔ ۔ اسکی سند کا مرکزی راوی زر بن حبیش کا سماع حضرت انس سے ثابت نہیں یہ بات امام دارقطنی نے العلل میں کہی ہے
 

khalil rana

رکن
شمولیت
دسمبر 05، 2015
پیغامات
218
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
52
کیا ضعیف حدیث فضا ءل میں مقبول ہے ؟ یعنی فضیلت ثابت ہوتی ہو تو کام دیتی ہے یا نہیں ؟
 
Top