• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سبحان الله وبحمده ، سبحان الله العظيم !!!

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
100 مرتبہ
آپ نے سو مرتبہ پڑھنے کی بات اس حدیث کی وجہ سے کی ہے
أخرج الإمام ‏البخاري في صحيحه من حديث أبي هريرة ‏رضي الله عنه ‏ ‏أن رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏قال: "‏ ‏من قال سبحان الله وبحمده في يوم مائة مرة حطت خطاياه وإن كانت مثل زبد البحر".
اس حدیث میں یہ بتایا گيا ہے کہ ایک دن میں سو دفعہ یہ کلمہ کہنے سے گناہ جھڑجاتے ہیں
اگر ایک شخص دن کے اول وقت میں کسی گناہ سے توبہ کرتا ہے اور حدیث کے حوالہ سے سو مرتبہ یہ مبارک کلمہ بھی پڑھ لیتا ہے اور کچھ دیر بعد اس سے کوئی گناہ پھر سرزد ہوجاتا ہے تو وہ توبہ کے ساتھ یہ مبارک کلمات پھر سو مرتبہ پڑھ لیتا ہے تو کیا یہ عمل دن میں دو سو مرتبہ پڑھنے کا عمل بدعت کہلائے گا ۔ اگر یہ عمل بدعت کہلائے گا تو پھر مذکورہ صورت میں صحیح عمل کس طرح ہو گا ، کیا اس شخص کو چاءئیے کو وہ تاریخ بدلنے کا انتطار کرے اور نئے دن میں اپنے گناہ کی بخشش کے لئیے سو مرتبہ یہ کلمہ پڑھے
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
آپ نے سو مرتبہ پڑھنے کی بات اس حدیث کی وجہ سے کی ہے
أخرج الإمام ‏البخاري في صحيحه من حديث أبي هريرة ‏رضي الله عنه ‏ ‏أن رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏قال: "‏ ‏من قال سبحان الله وبحمده في يوم مائة مرة حطت خطاياه وإن كانت مثل زبد البحر".
اس حدیث میں یہ بتایا گيا ہے کہ ایک دن میں سو دفعہ یہ کلمہ کہنے سے گناہ جھڑجاتے ہیں
اگر ایک شخص دن کے اول وقت میں کسی گناہ سے توبہ کرتا ہے اور حدیث کے حوالہ سے سو مرتبہ یہ مبارک کلمہ بھی پڑھ لیتا ہے اور کچھ دیر بعد اس سے کوئی گناہ پھر سرزد ہوجاتا ہے تو وہ توبہ کے ساتھ یہ مبارک کلمات پھر سو مرتبہ پڑھ لیتا ہے تو کیا یہ عمل دن میں دو سو مرتبہ پڑھنے کا عمل بدعت کہلائے گا ۔ اگر یہ عمل بدعت کہلائے گا تو پھر مذکورہ صورت میں صحیح عمل کس طرح ہو گا ، کیا اس شخص کو چاءئیے کو وہ تاریخ بدلنے کا انتطار کرے اور نئے دن میں اپنے گناہ کی بخشش کے لئیے سو مرتبہ یہ کلمہ پڑھے


یہ اس امت پر اللہ کا بڑا احسان ہے کہ اللہ نے نجات کیلئے کسی امام کی تقلید یا کسی انسان کی اپنی ذہنیت کو معیار نہیں بنایا وگرنہ خواہشات کے پجاری دین کا کیا کچھ کر جاتے۔۔

آتے ہیں آپ کی بات کی طرف محترم بھائی گناہ کے کفارے کیلئے صرف یہی کلمات نہیں اور بہت سے اذکار اور دعائیں اور طریقے ہیں جن سے انسان اپنے گناہ معاف کروا سکتا ہے۔
یہ کلمات 100 دفعہ صبح اور 100 دفعہ شام کو پڑھنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔
رہی بات 100 سے ذیادہ پڑھنے کی تو ان کلمات کی عمومی فضیلت اور اہمیت احادیث میں موجود ہے اس لیئے ذیادہ پڑھنے میں عمومی فضیلت جو کہ اس پوسٹ میں بھی موجود ہے کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی حرج نہیں۔
 
Top