اصل میں یہ تحریر ایک طویل مضمون (جو شاید قیامت تک مکمل ہوجائے ۔ مسکراہٹ ) کا حصہ ہے جو مولانا سعید احمد پالن پوری کی ایک تقریر '' اصلی سلفی اور آج کے سلفی '' (تحریری شکل میں موجود ہے ۔ ) کا جائزہ لینے کے لیے شروع کیا تھا ۔
یہی مفتی سعید احمد پالن پوری صاحب ،دارلعلوم دیوبندمیں مشہور علمی شخصیت اور سلفی عالم دین
فضیلتہ الشیخ حافظ جلال الدین قاسمی حفظہ اللہ کے بخاری ،ترمذی اور طحاوی کے استاذ رہ چکے ہیں۔
(معاف کیجیے گا میں سوئے اتفاق کا لفظ استعمال نہیں کر سکتا،کیونکہ ابھی حال ہی میں مجھے پتہ چلا ہے کہ اسطرح کہنا صحیح نہیں ہے۔)
محترم خضر صاحب ،آپکی تحقیقی تحاریر بیشک پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔اور ہمارے علم میں اضافہ کیا کرتی ہیں۔اللہ آپکی کاوشوں کو شرف قبولیت بخشے اور آپکو اس کا بہتر اجر دے۔ آمین