٣٥١٧ - قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ عَنْ أَبَانَ عَنْ أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:
«الْحِجَامَةُ فِي الرَّأْسِ هِيَ الْمُغِيثَةُ أَمَرَنِي بِهَا جِبْرِيلُ حِينَ أَكَلْتُ طَعَامَ الْيَهُودِيَّةِ»
ترجمہ: سر پر حجامہ لگوانا مُغیثہ ہے، مجھے اس کا حکم جبریل نے اس وقت دیا جب میں نے یہودیہ کا کھانا کھا لیا تھا۔
تخريج: الطبقات الكبرى لابن سعد (المتوفى: ٢٣٠هـ) (ضعيف جداً)
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ: یہ سند بہت زیادہ ضعیف ہے، عمر بن حفص (ابو حفص عبدی) اور ابان ابن ابی عیاش دونوں متروک ہیں۔
قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ قَالَ: أَخْبَرَنَا لَيْثٌ عَنْ عَقِيلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّهُ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى الْمَكَانِ النَّاتِئِ مِنَ الرَّأْسِ فَوْقَ الْيَافُوخِ فَقَالَ: هَذَا مَوْضِعُ مِحْجَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي كَانَ يَحْتَجِمُ قَالَ عَقِيلٌ: وَحَدَّثَنِي غَيْرُ وَاحِدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «كَانَ يُسَمِّيهَا الْمُغِيثَةَ».
ترجمہ: اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص نے اپنا ہاتھ سر کے بیچ میں (تالو پر) رکھا پھر کہا یہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی پچھنا لگوانے کی جگہ ہے، عقیل ( ایک راوی) کہتے ہیں مجھ سے کئی ایک نے بیان کیا کہ نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم اس جگہ کو مُغیثہ کہتے تھے۔
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ: یہ سند معضل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے (کیونکہ اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص صحابی نہیں ہیں)، مگر اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ: «احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ وَكَانَ يُسَمِّيهَا مُنْقِذًا».
(مترجم: اس کی بھی سند معضل ہے، اس میں مغیثہ کی جگہ منقذ ہے).
«الْحِجَامَةُ فِي الرَّأْسِ هِيَ الْمُغِيثَةُ أَمَرَنِي بِهَا جِبْرِيلُ حِينَ أَكَلْتُ طَعَامَ الْيَهُودِيَّةِ»
ترجمہ: سر پر حجامہ لگوانا مُغیثہ ہے، مجھے اس کا حکم جبریل نے اس وقت دیا جب میں نے یہودیہ کا کھانا کھا لیا تھا۔
تخريج: الطبقات الكبرى لابن سعد (المتوفى: ٢٣٠هـ) (ضعيف جداً)
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ: یہ سند بہت زیادہ ضعیف ہے، عمر بن حفص (ابو حفص عبدی) اور ابان ابن ابی عیاش دونوں متروک ہیں۔
قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ قَالَ: أَخْبَرَنَا لَيْثٌ عَنْ عَقِيلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّهُ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى الْمَكَانِ النَّاتِئِ مِنَ الرَّأْسِ فَوْقَ الْيَافُوخِ فَقَالَ: هَذَا مَوْضِعُ مِحْجَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي كَانَ يَحْتَجِمُ قَالَ عَقِيلٌ: وَحَدَّثَنِي غَيْرُ وَاحِدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «كَانَ يُسَمِّيهَا الْمُغِيثَةَ».
ترجمہ: اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص نے اپنا ہاتھ سر کے بیچ میں (تالو پر) رکھا پھر کہا یہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی پچھنا لگوانے کی جگہ ہے، عقیل ( ایک راوی) کہتے ہیں مجھ سے کئی ایک نے بیان کیا کہ نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم اس جگہ کو مُغیثہ کہتے تھے۔
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ: یہ سند معضل ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے (کیونکہ اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص صحابی نہیں ہیں)، مگر اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ: «احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ وَكَانَ يُسَمِّيهَا مُنْقِذًا».
(مترجم: اس کی بھی سند معضل ہے، اس میں مغیثہ کی جگہ منقذ ہے).