• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (رفع اليدين)

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اس حدیث میں تسلیم کے وقت رفع الیدین کا ذکر نہیں بلکہ نماز کے دوران سلام کئے جانے پر ہاتھ کے اشارہ سے جواب دینے کا ذکر ہے!
تسلیم میں بھی ”سلام“ کے صیغہ کے ساتھ رفع الیدین ہے اور اس میں بھی ”سلام“ کے صیغہ کے ساتھ رفع الیدین ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اصول (جو آپ کو بھی مسلم ہے کہ اہلحدیث کہلانے والوں کی اکثر نماز کی کتب کے سرورق پر یہ اصول لکھا ہوتا ہے) کہ نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔
صحابہ کرام کا سلام کے وقت رفع الیدین کرنا ثابت ہے۔
سوال یہ ہے کہ صحابہ کرام نے یہ کہاں سے اخذ کیا؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
تسلیم میں بھی ”سلام“ کے صیغہ کے ساتھ رفع الیدین ہے اور اس میں بھی ”سلام“ کے صیغہ کے ساتھ رفع الیدین ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اصول (جو آپ کو بھی مسلم ہے کہ اہلحدیث کہلانے والوں کی اکثر نماز کی کتب کے سرورق پر یہ اصول لکھا ہوتا ہے) کہ نماز اس طرح پڑھو جس طرح مجھے پڑھتے دیکھتے ہو۔
صحابہ کرام کا سلام کے وقت رفع الیدین کرنا ثابت ہے۔
سوال یہ ہے کہ صحابہ کرام نے یہ کہاں سے اخذ کیا؟
صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہیں سے بھی اخذ کیا ہو، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اس ''اخذ'' کرنے کو غلط قرار دے دیا! کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے بہر حال یہ غلط اخذ کیا تھا۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
میں آپ کو ایسا نہیں سمجھتا۔
ایسا بودا فہم آج تک نہیں دیکھا.
قرآن و حدیث اور آثارِ صحابہ کو بودا فہم کہتے ہوئے آپ کو ذرا شرم نہ آئی!!!!!!!!!
ابتسامہ.....
کس کو کہ رہے ہیں محترم؟؟؟
جو تعصب کے عمیق گڑھے میں جا گرا ہے.
جو لوگ قرآن واحادیث سے غلط مطلب نکال سکتے ہیں انکے لۓ میری بات کا غلط مطلب نکالنا کونسی بڑی بات ہے.
اس لۓ مجھے کچھ بھی حیرت نہیں ہے. فقہ حنفی سے امید ہی کیا ہے؟ (معذرت کے ساتھ)
آپ خود بتائیۓ محترم؟
کیا بھٹی صاحب کا عمل درست ہے؟؟؟
ایسے الزام لگاتے ہوۓ انکا دل نہیں کانپتا.
ایسے لوگ شرم وحیا کو بیچ ڈالتے ہیں.
کہا کچھ جاتا ہے اور مطلب کچھ نکالتے ہیں.
غصہ آنا قدرتی ہے.
اور میں نے بلا وجہ نہیں کہا.
لوگ فقہ حنفی کے دفاع میں اور نجانے کیا کیا گل کھلاتے ہیں یہ تو ایک ادنی سی مثال ہے.

میں بولتا کم ہوں. حد ھو جاتی ہے تو بولنا ہی پڑتا ہے.
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
آپ خود بتائیۓ محترم؟
کیا بھٹی صاحب کا عمل درست ہے؟؟؟
ایسے الزام لگاتے ہوۓ انکا دل نہیں کانپتا.
ایسے لوگ شرم وحیا کو بیچ ڈالتے ہیں.
کہا کچھ جاتا ہے اور مطلب کچھ نکالتے ہیں.
غصہ آنا قدرتی ہے.
اور میں نے بلا وجہ نہیں کہا.
لوگ فقہ حنفی کے دفاع میں اور نجانے کیا کیا گل کھلاتے ہیں یہ تو ایک ادنی سی مثال ہے.

میں بولتا کم ہوں. حد ھو جاتی ہے تو بولنا ہی پڑتا ہے.
میں اس بحث کا کافی حصہ خاموشی سے پڑھتا رہا ہوں اور یہ اکثر تھریڈز میں کرتا ہوں تاکہ علم میں اضافہ رہے۔ اس تھریڈمیں فریقین کا اصل مقصد ایک دوسرے کو نیچا دکھانا ہی لگتا ہے۔
بہرحال فقہ حنفی نہ تو بھٹی صاحب کی آراء کا نام ہے اور نہ میری یا کسی اور کی۔ جب فقہ حنفی کے بارے میں کچھ کہنے لگیں تو ذرا ان علماء و محدثین کے ناموں پر ایک نظر ڈال لیا کریں جن کا تعلق احناف سے رہا ہے یا جنہوں نے احناف سے علم حاصل کیا ہے اور پھر ان کی مدح کی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے فقہ حنفی کتنا گہرا ہے اور اس کے استدلالات کس قدر درست اور کس قدر "بودے" ہیں۔
ذات پر اعتراض کریں کیوں کہ آپ ان کے ہم عصر ہیں۔ یہ آپ کا ذاتی فعل ہوگا۔ فقہ حنفی پر نہیں۔
جزاک اللہ خیراً
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میری ایک خواہش ہےکہ اگر کوئی شخص خود کو حنفی کہتے ہوئے فقہ حنفی سے معارض یا مرجوح مؤقف کی تبلیغ کرے ، تو کیا ہی اچھا ہو کہ ہمارے حنفی بھائی ہی اس کی نکیر کریں!
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میری ایک خواہش ہےکہ اگر کوئی شخص خود کو حنفی کہتے ہوئے فقہ حنفی سے معارض یا مرجوح مؤقف کی تبلیغ کرے ، تو کیا ہی اچھا ہو کہ ہمارے حنفی بھائی ہی اس کی نکیر کریں!
بعض اوقات کوئی بات مرجوح نہیں ہوتی لیکن کہنے کا انداز درست نہیں ہوتا اس وجہ سے غلط بن جاتی ہے۔ اور بعض اوقات کوئی بات جزوی طور پر مرجوح یا معارض ہوتی ہے۔
حنفی بھائی کئی ان باتوں پر بھی بوجوہ نکیر نہیں کرتے جو اہل حدیث بھائی ان کے بارے میں غلط فرما رہے ہوتے ہیں۔ بس اکثر خاموش رہتے ہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہیں سے بھی اخذ کیا ہو، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اس ''اخذ'' کرنے کو غلط قرار دے دیا! کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے بہر حال یہ غلط اخذ کیا تھا۔
احناف سے بغض میں اتنا نہ بڑھ جاؤ کہ ایمان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھو۔ صحابہ کرام کو اس قدر بلند مقام کیوں ملا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا؛
وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُمْ بِإِحْسَانٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ذَلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ (100)
یہ اس سبب سے کہ جب بھی کوئی صھابی ایمان لاتا تھا تو اپنی خوہشات کو چھوڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل اتباع فرماتے تھے۔ یہی سبب ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا؛
وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آَمِنُوا كَمَا آَمَنَ النَّاسُ قَالُوا أَنُؤْمِنُ كَمَا آَمَنَ السُّفَهَاءُ أَلَا إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلَكِنْ لَا يَعْلَمُونَ (13)
صحابہ کرام جو کچھ ”اخذ“ کرتے تھے وہ صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہی سے کرتے تھے براہِ راست قرآن سے بھی نہیں۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

تفسير الطبري - (ج 18 / ص 283)
( إِنَّنِي أَنَا اللَّهُ ) يقول تعالى ذكره: إنني أنا المعبود الذي لا تصلح العبادة إلا له، لا إلَهَ إلا أنا فلا تعبد غيري، فإنه لا معبود تجوز أو تصلح له العبادة سواي(فاعْبُدْنِي) يقول: فأخلص العبادة لي دون كلّ ما عبد من دوني(وأقِمِ الصَّلاةَ لِذِكْرِي).
واختلف أهل التأويل في تأويل ذلك فقال بعضهم: معنى ذلك: أقم الصلاة لي فإنك إذا أقمتها ذكرتني.
* ذكر من قال ذلك:
حدثني محمد بن عمرو، قال: ثنا أبو عاصم، قال: ثنا عيسى، وحدثني الحارث، قال: ثنا الحسن، قال: ثنا ورقاء جميعا، عن ابن أبي نجيح، عن مجاهد، في قوله( وَأَقِمِ الصَّلاةَ لِذِكْرِي ) قال: إذا صلى ذكر ربه.
حدثنا القاسم، قال: ثنا الحسين، قال: ثني حجاج، عن ابن جُرَيج، عن مجاهد، قوله( وَأَقِمِ الصَّلاةَ لِذِكْرِي ) قال: إذا ذكر عَبد ربه.
بھٹی صاحب یہ میرے سوال (جو آپ نے میری پوسٹ سے اقتباس لیا ہے) کا جواب نہیں ہے بہرحال جو عبارات آپ عربی میں لکھتے ہیں ان کا ترجمہ بھی لکھا کریں نیز اس سے آپ کی مراد کیسے حاصل ہو رہی ہے وہ بھی لکھا کریں۔

صحيح مسلم - (ج 2 / ص 421)
خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ ۔۔۔۔۔۔۔۔ الحدیث
نماز میں کی جانے والی اس رفع الیدین کے ساتھ بھی کوئی ذکر نہ تھا اسی لئے اسے گھوڑوں کی دموں سے تشبیہ دی گئی۔
احمقانہ جواب دینے سے گریز کیا کریں، اور جب آنلائن ہو ہی گئے تو اپنی بات ذرا کھل کر لکھا کریں۔ یہاں کیسے پتا چلا کہ اس رفع الیدین کو "ذکر نا ہونے کی وجہ" سے منع فرمایا؟
یہ بات "اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی" کے مصداق صرف آپ کی سوچ ہے یا آپ سے پہلے بھی دنیا میں کسی نے یہ بات کی ہے؟

تکبیر تحریمہ کہتے وقت ”اللہ اکبر“ کہا جاتا ہے یہ صرف اسی کے لئے ہے اس وقت اور کوئی دوسری حرکت نہیں کی جاتی۔
وتر کی قنوت کی رفع الیدین میں بھی ”اللہ اکبر“ کہا جاتا ہے یہ صرف اسی کے لئے ہے اس وقت اور کوئی دوسری حرکت نہیں کی جاتی۔
عیدین کی رفع الیدین میں بھی ”اللہ اکبر“ کہا جاتا ہے یہ صرف اسی کے لئے ہے اس وقت اور کوئی دوسری حرکت نہیں کی جاتی۔
اللہ اکبر ذکر ہے اور یہ ذکر ان تمام رفع الیدین کے وقت مسنون ہے۔


جو رفع الیدین ممنوع ہوئیں ان کے لئے مخصوص ذکر موجود نہ تھا۔

نوٹ: کسی کو اس بات سے دھوکہ نہ ہونا چاہئے کہ رکوع جاتے ہوئے بھی تو اللہ اکبر کہا جاتا ہے تو یہ بغیر ذکر کیسے ہؤا۔ یاد رہے کہ یہ ذکر اللہ اکبر رکوع کی حرکت کے لئے ہے نہ کہ رفع الیدین کے لئے۔ اسی طرح رکوع سے اٹھتے وقت ”سمع اللہ لمن حمدہ“ رکوع سے قیام کی طرف حرکت کے لئے ہے نہ کہ رفع الیدین کے لئے۔ اسی طرح تیسری رکعت کے لئے اٹھتے وقت کی تکبیر قیام کے لئے کی جانے والی حرکت کے لئے ہے نہ کہ رفع الیدین کے لئے۔
گذارش یہ ہے کہ یہ تینوں مقامات کی احادیث ذرا لکھ دیں تاکہ "ذکر والی" اور "بغیر ذکر والی" رفع الیدین کا موازنہ کیا جا سکے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بھٹی صاحب یہ میرے سوال (جو آپ نے میری پوسٹ سے اقتباس لیا ہے) کا جواب نہیں ہے بہرحال جو عبارات آپ عربی میں لکھتے ہیں ان کا ترجمہ بھی لکھا کریں نیز اس سے آپ کی مراد کیسے حاصل ہو رہی ہے وہ بھی لکھا کریں۔
میں آپ کو ”اہلحدیث“ سمجھا تھا کہ ہر اہلحدیث مجتہد ہوتا ہے اس لئے ترجمہ نہ لکھا مجھے معلوم نہ تھا کہ ”مجتہد“ عربی نہیں جانتا ۔۔۔ ابتسامہ!

احمقانہ جواب دینے سے گریز کیا کریں، اور جب آنلائن ہو ہی گئے تو اپنی بات ذرا کھل کر لکھا کریں۔ یہاں کیسے پتا چلا کہ اس رفع الیدین کو "ذکر نا ہونے کی وجہ" سے منع فرمایا؟
مجتہد اور تفصیل کی ضرورت حیرانی کی بات ہے !!!!!!!!!!
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top