قارئینِ کرام
موصوف نے میرے جس مراسلہ کا اقتباس لیا ہے اس میں مندرج اصل دلائل یہ ہیں جن کو ”ضعیف“ باور کرانے کی مذموم کوشش کی ہے؛
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب قراءتِ قرآن کی جائے تو اس کی طرف کان لگا کر اسے سنو اور خاموش رہو (سورۃ الاعراف آیت 204)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو (صحیح مسلم)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو (ابن ماجہ حدیث صحیح)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب امام قراءت کرے تو خاموش رہو اور جب ’’وَلَا الضَّالِّينَ‘‘ کہے تو آمین کہو (مسندِ احمد حديث صحيح)۔