• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (ہاتھ باندھنا)

ابو خبیب

مبتدی
شمولیت
مارچ 16، 2016
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
18
محترم! ابراہیم النخعی رحمۃ اللہ علیہ اور ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ عبد الرحمن بن اسحاق سے پہلے ان کے استاد سیار ابی الحکم کے زمانہ کے ہیں۔ ان کے زمانہ تک کا کوئی راوی ضعیف نہیں۔


ابراہیم نخعی رحمہ اللہ کے چند وہ اقوال پیشِ خدمت ہیں، جن کے آلِ تقلید سراسر مخالف ہیں....

مصنف ابن ابي شيبه
1) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ : نا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَن ْمَنْصُورٍ عَنْ إبْرَاهِيمَ قَالَ : تَقْعُدُ الْمَرْأَةُ فِي الصَّلَاةِ كَمَا يَقْعُدُ الرَّجُلُ
ابراهيم نخعي کہتے ہیں عورت نماز میں اس طرح بیٹھے گی جس طرح مرد بیٹھتا ہے۔

مصنف ابن ابي شيبه
2) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ : حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ عَن ْالْحَسَنِ وَمُغِيرَةَ عَنْ إبْرَاهِيمَ أَنَّهُمَا كَانَ يُرْسِلَانِ أَيْدِيَهُمَا فِي الصَّلَاةِ
ابراھیم نخعي ہاتھ چھوڑ کر نماز پڑھتے تھے" .

مصنف ابن ابي شيبه
3) حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتإبْرَاهِيمَ بَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ وَصَلَّى

مصنف ابن ابي شيبه
4) حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْت إبْرَاهِيمَ النَّخَعِيّ وَإِبْرَاهِيمَ بْنَ سُوَيْد أَحْدَثَا ثُمَّ تَوَضَّآ وَمَسَحَا عَلَى خُفَّيْهِمَا
خلاصہ : ابراھیم نخعي جرابوں پر مسح کرتے تھے" .

5) وضو کی حالت میں ابراہیم نخعي اپنی بیوی کا بوسہ نہ لینے کے قائل تھے۔
(مصنف ابن ابی شیبہ ۴۵/۱ح ۵۰۰و سندہ صحیح)

7) ابراھیم نخعي کے نزدیک اپنی بیوی کا بوسہ لینے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے" .
(مصنف ابن ابی شیبہ ۲۶/۱ ح ۵۰۷)

8) ابراہیم نخعي رکوع میں تطبیق کرتے یعنی اپنے دونوں ہاتھ اپنی رانوں کے درمیان رکھتے تھے" .
(مصنف ابن ابی شیبہ ۲۴۶/۱ ح ۲۵۴۰ ملخصاً وسندہ صحیح ، الاعمش صرح بالسماع)


ابراهيم نخعی کے یہ مسئلے کون تسلیم کرے گا؟؟؟؟؟

تقی عثمانی دیوبندی صاحب وغیرہ کے مصدقہ فتویٰ میں لکھا ہوا ہے کہ:
اور ایک تابعی کا عمل اگر چہ اصول کے مخالف نہ بھی ہو تب بھی اس سے استدلال نہیں کیا جاسکتا" .
(مجموعہ رسائل ۹۹/۲و تجلیات صفدر ۱۱۳/۵)

جناب ظفر احمد تھانوی دیوبندی لکھتے ہیں کہ:
[فإن قول التابعي لا حجة فیه]
بے شک تابعی کے قول میں کوئی حجت نہیں ہے" .
(اعلاء السنن ج ۱ ص ۲۴۹)

آپ نے اپنے مجتہدین کے قول کے برخلاف تابعی کے عمل سے استدلال کیوں کیا؟؟؟؟؟

ہمیں معلوم ہے کہ حنفیہ کے پاس ایک بھی صحیح صریح روایت اس مسئلے میں (اور کسی بھی مسئلے میں) موجود نہیں، اسی لیے حنفیہ کو اپنے ہی اصول کے خلاف جاکر، تابعین سے استدلال کرنا پڑتا ھے....
لیکن گزارش عرض یہ ھے کہ، تابعی سے استدلال اپنی مرضی کا کیوں؟؟؟؟؟؟ تابعی کے باقی مسائل کون تسلیم کرے گا؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کہیں تو ٹک جائیں؟؟؟؟؟؟

آپ کے، اور آپ کے اکابرین کے اندازِ استدلال سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ھے کہ بس حنفیہ کا بنایا ھوا مذھب جس طرح بھی ثابت ہورہا ہو ثابت کرتے جائو چاھے روایت موضوع منکر ضعیف ہی کیوں نہ ھو.......
ہاں اگرحنفیہ کے استدلال کا کوئی نیا طریقہ مارکیٹ میں آیا ھے تو وہ مجھے ضرور بتائیں تاکہ میں بھی اُس پر غور و فکر کرسکوں؟؟؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ان احادیث سے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کا طریقہ زرا مجھے بھی سمجھادیں.
محترم! معذرت کے ساتھ مجھے کہنا پڑرہا ہے کہاہلحدیث تعصب میںاتنے اندھے ہو جاتے ہیں کہ مخالف کی تحریر کو بغور نہیں پڑھتے اس میں مذکور اہم الفاظ سے صرفِ نظر کر جاتے ہیں۔
محترم! میں نے ہاتھ باندھنے کے طریقہ کی بات کہی ہے۔

یہ طریقہ کس کن احادیث میں ھے زرا روشنی ڈالیں اس پر
محترم! آپ نے میری پوسٹ کا جو پہلا اقتباس لیا ہے اسی کو غور سے دیکھ لیں۔

یہ حنفیہ کا کون سا اصول ہے نیا نکلا ھے کیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
محترم! اصول انسانوں ہی کے بنائے ہوتے ہیں دیکھنا یہ چاہئے کہ یہ کسی نص سے متصادم تو نہیں۔

تو پھر سیار ابی الحکم سے یہ روایت دکھا دیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ الْكُوفِيِّ عَنْ سَيَّارٍ أَبِي الْحَكَمِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ
أَخْذُ الْأَكُفِّ عَلَى الْأَكُفِّ فِي الصَّلَاةِ تَحْتَ السُّرَّةِ (سنن ابو داؤد)
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
تو سینہ کپڑے کے اوپر ھوتا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کوئی سمجھائے کہ ہم سمجھائیں کیا؟

ستر کس کو کہتے ہیں آپ؟؟؟؟ اک چیز کو ستر بھی کہتے ہیں اور اسی شرمگاہ پر ہاتھ رکھ کر رب کے حضور کھڑے ہوتے ہیں؟؟؟؟
متناسب جسم کا مالک قیام میں جھکے بغیر آپ کی مذکورہ صورت کرکے دکھلا دے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آخری خلیفہ علی رضی اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے سنت طریقہ کا اس بھونڈے طریقہ سے استہزاء سے اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین

اور پھر علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ پر جھوٹ بولتے ہیں کہ یہ علی کا فعل تھا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کسی اک صحیح صریح غیر معارض روایت سے یہ ثابت کردیں کہ علی ناف کے نیچے ہاتھ رکھ کر نماز پڑھتے تھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
محترم! اس قسم کی شرائط لگانا معلوم ہے کن کا فعل تھا؟ اگر معلوم نہیں تو کسی اہلِ علم سے پوچھ لیجئے گا۔

وگرنہ توبہ کریں، جو یقیناً نصیب میں لگتی نہیں...
محترم! اس منصب پر آپ کو کس نے فائز کیا کہ آپ یقین سے کہ رہے ہیں ”یقیناً“ نصیب میں نہیں لگتی۔ اللہ تعالیٰ تو فرما رہے ہیں؛
قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ (سورۃ الزمر)
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اب آئییے پہلے قال اللہ و قال الرسول دیکھتے ہیں:
محترم! اس کے بعد آپ نے ”قال اللہ“ کے تحت کچھ بھی نہیں لکھا!!!!!!!!!!!!!!!!!!!

اور ابو حازم سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ: "لوگوں کو حکم دیا جاتا تھا کہ ہر شخص نماز میں اپنا دایاں ہاتھ بائیں بازو پر رکھے". ابو حازم یہ بیان کرنے کے بعد کہتے ہیں: مجھے اس عمل کے بارے میں یہی علم ہے کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل ہے".
اس حکم کی مخالفت میری کسی پوسٹ سے دکھائیں؟ یا صرف جاہلوں کی طرح ”صحیح بخاری“ کی دھاک بٹھانا چاہتے ہو دھوکہ دہی سے۔ کما مر

أَخْبَرَنَا أَبُو طَاهِرٍ ، نَا أَبُو بَكْرٍ ، نَا أَبُو مُوسَى ، نَامُؤَمَّلٌ ، نَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْوَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ : " صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - ، وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى صَدْرِهِ
محترم! اس کو آپ اپنی شرائط پر ”صحیح مرفوع غیر مجروح“ ثابت کردیں؟
اس میں مؤمل اور سفیان مجروح ہیں اور اس میں ”علیٰ صدرہ“ کے الفاظ بھی محفوظ نہیں ہیں ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
آپ کے، اور آپ کے اکابرین کے اندازِ استدلال سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ھے کہ بس حنفیہ کا بنایا ھوا مذھب جس طرح بھی ثابت ہورہا ہو ثابت کرتے جائو چاھے روایت موضوع منکر ضعیف ہی کیوں نہ ھو......
محترم! آپ اپنے اصول ”قال اللہ و قال الرسول“ کے مطابق میری پیش کی ہوئی روایات میں سے کسی ایک کو ”موضوع، منکر یا ضعیف“ ثابت کردیں۔

ہاں اگرحنفیہ کے استدلال کا کوئی نیا طریقہ مارکیٹ میں آیا ھے تو وہ مجھے ضرور بتائیں تاکہ میں بھی اُس پر غور و فکر کرسکوں؟؟؟
محترم! غور و فکر اس کو نصیب ہوتا ہے جسے فکرِ آخرت ہو۔
 

ابو خبیب

مبتدی
شمولیت
مارچ 16، 2016
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
18
متناسب جسم کا مالک قیام میں جھکے بغیر آپ کی مذکورہ صورت کرکے دکھلا دے؟

یہ سوال تو مجھے آپ سے کرنا تھا، کلائی اور باذو پر ہاتھ رکھ کر ناف کے نیچے باندھا جائے اور بندہ نیچے نہ جھکے، یہ جادو کیسے ہوسکتا ہے؟؟؟؟؟؟
دو فٹ کا آدمی بھی قیام میں جھکے بغیر ،کلائی اور بازو پر ہاتھ رکھ کر سینے پر باندھ سکتا ھے، اس میں تعجب والی کون سی بات؟؟؟؟؟


محترم! اس قسم کی شرائط لگانا معلوم ہے کن کا فعل تھا؟ اگر معلوم نہیں تو کسی اہلِ علم سے پوچھ لیجئے گا۔
یعنی آپ علی رضی اللہ عنہہ پر جھوٹ بولتے رہیں اور ہم آپ سے صحیح صریح غیر معارض کا مطالبہ بھی نہ کریں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ویسے یہ شرائط لگانا کن کا کام تھا بتانا پسند کرینگے؟؟؟؟
 

ابو خبیب

مبتدی
شمولیت
مارچ 16، 2016
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
18
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آخری خلیفہ علی رضی اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے سنت طریقہ کا اس بھونڈے طریقہ سے استہزاء سے اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین

مجھے بھی تو دکھائیں کدھر ہے خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کا سنت کا طریقہ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اک صحیح صریح غیر معارض روایت پیش کردیں؟؟؟؟؟؟؟؟


خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کی زات سے استہزاء میں بنا رہا ہوں یا آپ خود بنارہے ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کب ناف کے نیچے ہاتھ باندھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

ابو خبیب

مبتدی
شمولیت
مارچ 16، 2016
پیغامات
55
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
18
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے آخری خلیفہ علی رضی اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے سنت طریقہ کا اس بھونڈے طریقہ سے استہزاء سے اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی حفظ و امان میں رکھے۔ آمین

مجھے بھی تو دکھائیں کدھر ہے خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کا سنت کا طریقہ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اک صحیح صریح غیر معارض روایت پیش کردیں؟؟؟؟؟؟؟؟


ماشاء الله الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے, خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کی زات سے استہزاء میں بنا رہا ہوں یا آپ خود بنارہے ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

آپ نے کس بنیاد پر کہا کہ ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کی سنت ھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟ دلیل کیا ھے اس بات کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اک صحیح صریح غیر معارض روایت پیش کردیں؟؟؟؟؟؟؟؟
محترم! آپ کی شرائط پر مجموعہ احادیث میں سے صحیح ترین مجموعہ صحیح بخاری میں بھی خاک اڑنے لگے گی۔

آپ نے کس بنیاد پر کہا کہ ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا خلیفة الرسول علی رضی اللہ عنہہ کی سنت ھے؟؟؟؟؟؟؟؟؟
محترم! پہلی بات تو یہ کہ میں نے علی رضی اللہ تعالیٰ کی سنت نہیں کہا بلکہ لکھا کہ علی رضی اللہ تعالی کہتے ہیں کہ یہ سنت ہے۔ انہوں نے کس کی سنت کہا اور کیوں کہا بھائی ان سے جا کر لڑیں مجھ سے کیوں جھگڑتے ہو۔ یا پھر ان محدثین سے لڑو جنہوں نے اس کو اپنی کتب کی زینت بنایا ہے۔
میری توبہ کہ میں نے آپ لوگوں کی طرح کوئی بات اپنی طرف سے کسی صحابی بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر منڈھ دی ہو۔ کیونکہ ہر اہلحدیث کہلانے والے کا یہی دعویٰ ہے کہ جو وہ سمجھا ہے وہی فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ اگر ایسا نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (نعوذ باللہ) ایسا ہی کہنا چاہیئے تھا جیسا اہلحدیث کہتے ہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یہ سوال تو مجھے آپ سے کرنا تھا، کلائی اور باذو پر ہاتھ رکھ کر ناف کے نیچے باندھا جائے اور بندہ نیچے نہ جھکے، یہ جادو کیسے ہوسکتا ہے؟؟؟؟؟؟
محترم ان تصویروں کو بغور دیکھئے گا؛
Sample (Tie Hands).jpg
 
Top