- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
36- بَاب الْحَامِلِ يَجِبُ عَلَيْهَا الْقَوَدُ
۳۶ -باب: حاملہ عورت پر قصاص واجب ہو تو اس کا قصاص کب ہوگا؟
2694- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ لَهِيعَةَ، عَنِ ابْنِ أَنْعُمَ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ، وَأَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ، وَعُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ، وَشَدَّادُ بْنُ أَوْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: " الْمَرْأَةُ إِذَا قَتَلَتْ عَمْدًا، لاتُقْتَلُ حَتَّى تَضَعَ مَا فِي بَطْنِهَا، إِنْ كَانَتْ حَامِلا، وَحَتَّى تُكَفِّلَ وَلَدَهَا، وَإِنْ زَنَتْ، لَمْ تُرْجَمْ حَتَّى تَضَعَ مَا فِي بَطْنِهَا، وَحَتَّى تُكَفِّلَ وَلَدَهَا "۔
* تخريج : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأ شراف: ۴۸۲۴، ۵۰۴۸، ۵۱۰۳،۱۱۳۴۱، ومصباح الزجاجۃ: ۹۵۳) (ضعیف)
(عبد الرحمن بن انعم افریقی ،اور عبد اللہ بن لہیعہ ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو : الإرواء : ۲۲۲۵)
۲۶۹۴- معاذ بن جبل، عبیدہ بن جراح ، عبادہ بن صامت اور شداد بن اوس رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : '' عورت جب جان بوجھ کر قتل کا ارتکاب کرے اور وہ حاملہ ہو ،تو اس وقت تک قتل نہیں کی جائے گی جب تک وہ بچہ کو جن نہ دے، اور کسی کو اس کا کفیل نہ بنا دے ،اور اگر اس نے زنا کا ارتکاب کیا تو اس وقت تک رجم نہیں کی جائے گی جب تک وہ زچگی (بچہ کی ولادت) سے فارغ نہ ہو جائے ،اور کسی کواپنے بچے کا کفیل نہ بنا دے '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یعنی بچے کے پلنے کی صورت پیدا نہ ہوجائے مثلاً اور کوئی اس کا رشتہ دار بچے کی پرورش اپنے ذمہ لے لے ، یا کوئی اور شخص یا بچہ اس لائق ہوجائے کہ آپ کھانے پینے لگے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ بچے کا کچھ قصور نہیں ہے ، پھر اگر حاملہ عورت کو ماریں یا سنگسار کریں تو بچے کا مفت خون ہوگا ۔
* * *