- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
26- بَاب لا يَجْنِي أَحَدٌ عَلَى أَحَدٍ
۲۶ -باب: دوسرے کے جرم اورگناہ میں کسی اور کے نہ پکڑا جائے گا ۱؎
وضاحت ۱؎ : مجرم خوداپنے جرائم کا ذمہ دار ہوگا ، اس کے جرم کا دوسرے سے مواخذہ نہ ہوگا، یہی شرع کا حکم ہے اور یہی عدالت کا قانون ہے، یعنی یہ نہ ہوگا کہ باپ کے جرم میں بیٹا پکڑا جائے یا بیٹے کے جرم میں باپ جیسے ظالم لوگ کیا کرتے ہیں، زمانہء جاہلیت کے عربوں میں یہ دستور تھا کہ جب ایک شخص نے کسی کو مار ڈالا تو مقتول کے قبیلے والے اس کے بدلے میں قاتل کے قبیلے میں سے ایک شخص کو مار ڈالتے خواہ وہ قاتل ہویا نہ ہو ، یہ کھلی بے انصافی اورظلم ہے ۔2669- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ شَبِيبِ بْنِ غَرْقَدَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرِو بْنِ الأَحْوَصِ،عَنْ أَبِيهِ ؛ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ: " أَلا لا يَجْنِي جَانٍ إِلا عَلَى نَفْسِهِ ۱؎ ، لا يَجْنِي وَالِدٌ عَلَى وَلَدِهِ، وَلا مَوْلُودٌ عَلَى وَالِدِهِ "۔
* تخريج : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۹۴)، وقد أخرجہ: ت/الفتن ۲ (۲۱۵۹) (صحیح)
۲۶۶۹- عمرو بن احوص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ''خبر دار! مجرم اپنے جرم پرخودپکڑاجائے گا ، (یعنی جوقصور کرے گا وہ اپنی ذات ہی پر کرے گا اور اس کا مواخذہ اسی سے ہوگا) باپ کے جرم میں بیٹا نہ پکڑا جائے گا، اور نہ بیٹے کے جرم میں باپ''۔
وضاحت ۱؎ : اس حدیث کی شرح میں ابن الأثیر فرماتے ہیں: جنایہ :گناہ اورجرم انسان کے اس کا م کا نام ہے جس پر دنیا یا آخر ت میں وہ عذاب یا قصاص کا مستحق ہوتا ہے ، یعنی کسی رشتہ دار یا دوسرے آدمی کوغیر کے گناہ اورجرم پر نہیں پکڑا جائے گا ، توجب کوئی جرم کرے گا تو اس پر دوسرے کو سزانہ دی جائے گی ، جیسا کہ ارشادہے:{ لاَ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى} [سورة الأنعام:164] ( کوئی کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا )یعنی اللہ تعالیٰ عدل وانصاف کا پورا اہتمام فرمائے گا، اورجس نے اچھایا برا جوکچھ کیاہوگا ، اس کے مطابق جزا وسزادے گا، نیکی کا اچھابدلہ اوربرے کاموں پر سزادے گا، اورایک کا بوجھ دوسرے پرنہیں ڈالے گا۔
2670- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، حَدَّثَنَا جَامِعُ بْنُ شَدَّادٍ، عَنْ طَارِقٍ الْمُحَارِبِيِّ؛ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَرْفَعُ يَدَيْهِ، حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ، يَقُولُ: " أَلا لا تَجْنِي أُمٌّ عَلَى وَلَدٍ، أَلا لا تَجْنِي أُمٌّ عَلَى وَلَدٍ "۔
* تخريج : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۴۹۹۰، ومصباح الزجاجۃ: ۹۴۱)، وقد أخرجہ: ن/القسامۃ ۳۵ (۴۸۳۷) (صحیح)
۲۶۷۰- طارق محاربی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا،یہاں تک کہ میں نے آپ ﷺکی بغلوں کی سفیدی دیکھی، آپﷺ فرمارہے تھے خبردار! کوئی ماں اپنے بچے کے جرم میں نہیں پکڑی جائے گی ، خبردار!کوئی ماں اپنے بچے کے جرم میں نہیں پکڑی جائے گی ''۔
2671- حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ أَبِي الْحُرِّ، عَنِ الْخَشْخَاشِ الْعَنْبَرِيِّ؛ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ وَمَعِيَ ابْنِي، فَقَالَ: " لا تَجْنِي عَلَيْهِ وَلا يَجْنِي عَلَيْكَ "۔
* تخريج : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۳۵۳۴، ومصباح الزجاجۃ: ۹۴۲)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۴۵،۵/۸۱) (صحیح)
۲۶۷۱- خشخاش عنبری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا،میرے ساتھ میرا بیٹا بھی تھا، آپ ﷺ نے فرمایا: '' تیری اس کے جرم پر اور اس کی تیرے جرم پر گرفت نہیں ہوگی ''۔
2672- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْعَوَّامِ الْقَطَّانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُحَادَةَ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلاقَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " لا تَجْنِي نَفْسٌ عَلَى أُخْرَى "۔
* تخريج : تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأ شراف: ۱۳۰، ومصباح الزجاجۃ: ۹۴۳) (حسن صحیح )
۲۶۷۲- اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''کوئی شخص کسی دوسرے شخْص کے جرم کا ذمہ دار نہ ہوگا ''۔