- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
118- بَاب فِي مَا جَائَ فِي دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ
۱۱۸ -باب: حیض کا خون کپڑے میں لگ جائے تو کیا کرے ؟ ۱؎
وضاحت ۱؎ : حیض کا خون تو باتفاق علماء نجس ہے، اور اس کی نجاست کی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالی نے اس کو اذی کا نام دیا ہے، اور کئی حدیثیں اس کی نجاست کے ثبوت میں وارد ہیں، لیکن اور خونوں کی نجاست پر کوئی دلیل نہیں، بلکہ متعدد احادیث سے یہ بات ثابت ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم زخمی ہوئے، ان کے بدن اور کپڑوں میںخون ضرور لگا ہوگا ، لیکن وہ اسی میں صلاۃ پڑھتے رہے۔628- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، وَعَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ هُرْمُزَ أَبِي الْمِقْدَامِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ، قَالَ: <اغْسِلِيهِ بِالْمَائِ وَالسِّدْرِ، وَحُكِّيهِ وَلَوْ بِضِلَعٍ >۔
* تخريج: د/الطہارۃ ۱۳۲ (۳۶۳)، ن/الطہارۃ ۱۸۵ (۲۹۳)، الحیض ۲۶ (۳۹۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۴۴)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۵۵،۳۵۶)، دي/الطہارۃ ۱۰۵ (۱۰۵۹) (حسن صحیح)
۶۲۸- ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے کپڑ وں میں لگ جانے والے حیض کے خون کے بارے میں پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا: ''اسے پانی اور بیر کی پتی سے دھو ڈالو، اور اسے کھرچ ڈالو، اگرچہ لکڑی ہی سے سہی '' ۔
629- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ، قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يَكُونُ فِي الثَّوْبِ، قَالَ: <اقْرُصِيهِ وَاغْسِلِيهِ وَصَلِّي فِيهِ>۔
* تخريج: خ/الو ضوء ۶۳ (۲۲۷)، الحیض ۹ (۳۰۷)، م/الطہارۃ ۳۳ (۲۹۱)، ت/الطہارۃ ۱۰۴ (۱۳۸)، د/ الطہارۃ ۱۳۲ (۳۶۱)، ن/الطہارۃ ۱۸۵ (۲۹۴)، الحیض ۲۶ (۳۹۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۳)، وقد أخرجہ: ط /الطہارۃ ۲۸ (۱۰۳)، دي/الطہارۃ ۸۳ (۷۹۹) (صحیح)
۶۲۹- اسماء بنت ابی بکر الصدیق رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے کپڑے میں حیض کا خون لگ جانے کے بارے میں پوچھا گیا، توآپ ﷺ نے فرمایا: '' اسے انگلیوں سے رگڑو اورپانی سے دھو ڈالو، پھر اس میں صلاۃ پڑھو '' ۔
630- حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهَا قَالَتْ: إِنْ كَانَتْ إِحْدَانَا لَتَحِيضُ ثُمَّ تَقْرُصُ الدَّمَ مِنْ ثَوْبِهَا عِنْدَ طُهْرِهَا فَتَغْسِلُهُ وَتَنْضَحُ عَلَى سَائِرِهِ، ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ۔
* تخريج: خ/الحیض ۹ (۳۰۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۰۸) (صحیح)
۶۳۰- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے جب کسی کو حیض آتا تو حیض سے پاک ہونے کے وقت وہ اپنے کپڑے میں لگے ہوئے حیض کے خون کو کھرچ کر دھولیتی اور باقی حصہ پر پانی چھڑک دیتی، پھر اسے پہن کر صلاۃ پڑھتی ۔