- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
6- بَابُ الإِسْتِثْنَاءِ فِي الْيَمِيْنِ
۶-باب: قسم میں ان شاء اللہ کہنے کے حکم کا بیان
2104- حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ،عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " مَنْ حَلَفَ فَقَالَ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ، فَلَهُ ثُنْيَاهُ "۔
* تخريج: ت/الأیمان والنذور ۷ (۱۵۳۲)، ن/الإیمان والنذور ۴۲ (۳۸۸۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۵۲۳)، وقد أخرجہ: حم (۲/۳۰۹) (صحیح)
۲۱۰۴- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جس نے قسم کھائی، اور ''ان شاء اللہ'' کہا، تو اس کا '' ان شاء اللہ ''کہنا اسے فائدہ دے گا'' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : فائدہ یہ ہوگا کہ اگر قسم کے خلاف بھی کرے تو کفارہ لازم نہ ہوگا ، اور آدمی جھوٹا نہ ہوگا، اس لئے کہ اس کی قسم اللہ تعالی ہی کی مشیت پر معلق تھی، معلوم ہوا کہ اللہ تعالی نے ایسا نہ چاہا تو اس نے قسم کے خلاف عمل کیا، یہ قسم کے کفارے سے بچنے کا عمدہ طریقہ ہے ، صحیحین میں ہے کہ سلیمان بن داود (علیہما الصلاۃ والسلام) نے فرمایا : میں آج کی رات ستر عورتوں کے پاس جاؤں گا، اخیر حدیث تک ،اس میں یہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اگر وہ ان شاء اللہ کہتے تو ان کی بات غلط نہ ہوتی، اور جمہور کا مذہب ہے کہ جب قسم میں ان شاء اللہ لگادے تووہ منعقد نہ ہوگی، یعنی توڑنے میں کفارہ واجب نہ ہوگا، لیکن شرط یہ ہے کہ ان شاء اللہ قسم کے ساتھ ہی کہے۔
2105- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ،عَنِ ابْنِ عُمَرَ؛ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: " مَنْ حَلَفَ وَاسْتَثْنَى، إِنْ شَاءَ رَجَعَ، وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ،غَيْرُ حَانِثٍ "۔
* تخريج: د/الأیمان والنذور ۱۱ (۳۲۶۱،۳۲۶۲)، ت/الأیمان والنذور ۷ (۱۵۳۱)، ن/الأیمان ۱۸ (۳۸۲۴)، ۳۹ (۳۸۵۹)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۱۷)، ط/النذ ور ۶ (۱۰)، حم (۲/۶،۱۰، ۴۸، ۱۵۳)، دي/النذور ۷ (۲۳۸۸) (صحیح)
۲۱۰۵- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جس نے قسم کھائی ،اور ''ان شاء اللہ'' کہا، تو وہ چاہے قسم کے خلاف کرے ،یا قسم کے موافق، حانث یعنی قسم توڑنے والا نہ ہوگا ''۔
2106- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رِوَايَةً: قَالَ: " مَنْ حَلَفَ وَاسْتَثْنَى، فَلَنْ يَحْنَثْ "۔
* تخريج: أنظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۱۷) (صحیح)
۲۱۰۶- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جس نے قسم کھائی اور'' ان شاء اللہ'' کہا ،وہ حانث یعنی قسم توڑنے والا نہ ہوگا ۔