- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
9- بَاب فِي الضَّحِيَّةِ بِعَضْبَائِ الْقَرْنِ وَالأُذُنِ
۹-باب: ٹوٹی سینگ اور پھٹے کان والے جانوروں کی قربانی کا بیان
1503- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ حُجَيَّةَ بْنِ عَدِيٍّ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ الْبَقَرَةُ، عَنْ سَبْعَةٍ قُلْتُ: فَإِنْ وَلَدَتْ؟ قَالَ: اذْبَحْ وَلَدَهَا مَعَهَا، قُلْتُ: فَالْعَرْجَائُ؟ قَالَ: إِذَا بَلَغَتِ الْمَنْسِكَ، قُلْتُ: فَمَكْسُورَةُ الْقَرْنِ؟ قَالَ: لاَ بَأْسَ أُمِرْنَا أَوْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللهِ ﷺ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَيْنِ وَالأُذُنَيْنِ. قَالَ أَبُوعِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. قَالَ أَبُوعِيسَى: وَقَدْ رَوَاهُ سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ۔
* تخريج: ن/الضحایا ۱۱ (۴۳۸۱)، ق/الأضاحي ۸ (۳۱۴۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۰۶۲)، وحم (۱/۹۵، ۱۰۵، ۱۲۵، ۱۳۲، ۱۵۲)، ودي/الأضاحي ۳ (۱۹۹۴) (حسن)
۱۵۰۳- حجیہ بن عدی سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے کہا: گائے کی قربانی سات آدمیوں کی طرف سے کی جائے گی، حجیہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا: اگروہ بچہ جنے ؟ انہوں نے کہا: اسی کے ساتھ اس کوبھی ذبح کردو ۱؎ ، میں نے کہا اگروہ لنگڑی ہو؟ انہو ں نے کہا: جب قربان گاہ تک پہنچ جائے تو اسے ذبح کردو، میں نے کہا: اگر اس کے سینگ ٹوٹے ہوں؟ انہوں نے کہا: کوئی حرج نہیں ۲؎ ، ہمیں حکم دیا گیا ہے، یاہمیں رسول اللہ ﷺ نے حکم دیاہے کہ ہم ان کی آنکھوں اورکانوں کوخوب دیکھ بھال لیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس حدیث کوسفیان نے سلمہ بن کہیل سے روایت کیا ہے۔
وضاحت ۱؎ : یعنی قربانی کے لیے گائے خریدی پھر اس نے بچہ جنا تو بچہ کو گائے کے ساتھ ذبح کردے ۔
وضاحت ۲؎ : ظاہری مفہوم سے معلوم ہواکہ ایسے جانور کی قربانی علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک جائز ہے ، لیکن آگے آنے والی علی رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت ان کے اس قول کے مخالف ہے۔ (لیکن وہ ضعیف ہے)
1504- حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ جُرَيِّ بْنِ كُلَيْبٍ النَّهْدِيِّ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ ﷺ أَنْ يُضَحَّى بِأَعْضَبِ الْقَرْنِ وَالأُذُنِ، قَالَ قَتَادَةُ: فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، فَقَالَ: الْعَضْبُ مَا بَلَغَ النِّصْفَ فَمَا فَوْقَ ذَلِكَ.
قَالَ أَبُوعِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: د/الضحایا ۶ (۲۸۰۵)، ن/الضحایا ۱۲ (۴۳۸۲)، ق/الأضاحي ۸ (۳۱۴۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۰۳۱)، وحم (۱/۸۳، ۱۰۱، ۱۰۹، ۱۲۷، ۱۲۹، ۱۵۰) (ضعیف)
(اس کے راوی ''جری ''لین الحدیث ہیں)
۱۵۰۴- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان جانوروں کی قربانی کرنے سے منع فریایا جن کے سینگ ٹوٹے اورکان پھٹے ہوئے ہوں۔ قتادہ کہتے ہیں: میں نے سعید بن مسیب سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا: ''عضب'' (سینگ ٹوٹنے ) سے مرادیہ ہے کہ سینگ آدھی یا اس سے زیادہ ٹوٹی ہو۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔