- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
23- بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَنْ تُنْزَى الْحُمُرُ عَلَى الْخَيْلِ
۲۳-باب: گھوڑی پرگدھے چھوڑنے کی کراہت کا بیان
1701- حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبُو جَهْضَمٍ مُوسَى بْنُ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ عَبْدًا مَأْمُورًا مَا اخْتَصَّنَا دُونَ النَّاسِ بِشَيْئٍ إِلاَّ بِثَلاَثٍ: أَمَرَنَا أَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوئَ، وَأَنْ لاَ نَأْكُلَ الصَّدَقَةَ، وَأَنْ لاَ نُنْزِيَ حِمَارًا عَلَى فَرَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ، وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَرَوَى سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ هَذَا، عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ فَقَالَ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: وسَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ حَدِيثُ الثَّوْرِيِّ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَوَهِمَ فِيهِ الثَّوْرِيُّ، وَالصَّحِيحُ مَا رَوَى إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ وَعَبْدُالْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ.
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۳۱ (۸۰۸)، ن/الطہارۃ ۱۰۶ (۱۴۱)، والخیل ۱۰ (۳۶۱۱)، ق/الطہارۃ ۴۹ (۴۲۶)، (تحفۃ الأشراف: ۵۷۹۱)، وحم (۱/۲۲۵، ۲۳۵، ۲۴۹) (صحیح الإسناد)
۱۷۰۱- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع اور مامور بندے تھے، آپ نے ہم کو دوسروں کی بنسبت تین چیزوں کاخصوصی حکم دیا : ہم کو حکم دیا ۱؎ کہ پوری طرح وضوکریں ، صدقہ نہ کھائیں اورگھوڑی پر گدھانہ چھوڑیں۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- سفیان ثوری نے ابوجہضم سے روایت کرتے ہوے اس حدیث کی سندیوں بیان کی ، عن عبيد الله بن عبدالله بن عباس عن ابن عباس،۳- میں نے محمدبن اسماعیل بخاری کو کہتے سناکہ ثوری کی حدیث غیرمحفوظ ہے، اس میں ثوری سے وہم ہواہے، صحیح وہ روایت ہے جسے اسماعیل بن علیہ اورعبدالوارث بن سعید نے ابوجہضم سے، ابوجہضم عبداللہ بن عبید اللہ بن عباس سے، اور عبید اللہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے،۴- اس باب میں علی سے بھی روایت ہے ۔
وضاحت ۱؎ : یہ حکم ایجابی تھا، ورنہ اتمام وضوء سب کے لیے مستحب ہے، اور گدھے کو گھوڑی پر چھوڑنا سب کے لیے مکروہ ہے۔