- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
70- بَاب مَا جَاءَ فِي حُسْنِ الْعَهْدِ
۷۰-باب: (شریک حیات کے ساتھ) اچھی طرح نباہ کرنے کابیان
2017- حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: مَا غِرْتُ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ مَا غِرْتُ عَلَى خَدِيجَةَ، وَمَابِي أَنْ أَكُونَ أَدْرَكْتُهَا، وَمَا ذَاكَ إِلاَّ لِكَثْرَةِ ذِكْرِ رَسُولِ اللهِ ﷺ لَهَا، وَإِنْ كَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ فَيَتَتَبَّعُ بِهَا صَدَائِقَ خَدِيجَةَ فَيُهْدِيهَا لَهُنَّ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: خ/مناقب الأنصار ۲۰ (۳۸۱۶، ۳۸۱۷)، والنکاح ۱۰۸ (۵۲۲۹)، والأدب ۲۳ (۶۰۰۴)، والتوحید ۳۲ (۷۴۸۴)، م/فضائل الصحابۃ ۱۲ (۲۴۳۵)، ق/النکاح ۵۶ (۱۹۹۷) (تحفۃ الأشراف: ۱۶۸۷)، وحم (۶/۵۸، ۲۰۲، ۲۷۹) (صحیح)
۲۰۱۷- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: نبی اکرم ﷺ کی بیویوں میں سے کسی پر میں اس طرح غیرت نہیں کھاتی تھی جس طرح خدیجہ پر غیر ت کھاتی تھی جب کہ میں نے ان کا زمانہ بھی نہیں پایا تھا ، اس غیرت کی کوئی وجہ نہیں تھی سوائے اس کے کہ آپ ان کوبہت یادکرتے تھے ، اوراگرآپ بکری ذبح کرتے تو ان کی سہیلیوں کوڈھونڈتے اورگوشت ہدیہ بھیجتے تھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے ۔
وضاحت ۱؎ : جب سہیلیوں کے ساتھ آپ کا برتاؤ اتنا اچھا تھا تو خود خدیجہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ کیسا ہوگا؟ نیز اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ بیوی کی سہیلیوں کے ساتھ حسن سلوک کرتے رہنا چاہیے، جیسے کہ باپ کے بارے میں حکم آیا ہے کہ باپ کے دوستوں کے ساتھ آدمی اچھابرتاؤکرے۔