7- بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ أَوْ غَيْرِهِ
۷-باب: زہر یا کسی اور ذریعہ سے خودکشی کرنے والے پر وارد وعید کابیان
2043- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَرَاهُ رَفَعَهُ، قَالَ: "مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَتَوَجَّأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا أَبَدًا، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا أَبَدًا".
* تخريج: خ/الطب ۵۶ (۵۷۷۸)، م/الإیمان ۴۷ (۱۷۵)، د/الطب ۱۱ (۳۸۷۲)، ن/الجنائز ۶۸ (۱۹۶۷)، ق/الطب ۱۱ (۳۴۶۰) (تحفۃ الأشراف: ۱۲۴۴۰)، وحم (۲/۲۵۴، ۲۷۸، ۴۸۸)، و دي/الدیات ۱۰ (۲۴۰۷) (صحیح)
۲۰۴۳- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:'' جس نے لوہے کے ہتھیار سے اپنی جان لی، وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے ہاتھ میں وہ ہتھیار ہوگااور وہ اسے جہنم کی آگ میں ہمیشہ اپنے پیٹ میں بھونکتارہے گا، اور جس نے زہر کھاکر خود کشی کی ، تو اس کے ہاتھ میں وہ زہر ہوگا، اور وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ اسے پیتارہے گا '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : اہل توحید کے سلسلہ میں متعدد روایات سے ثابت ہے کہ وہ جہنم میں اپنے گناہوں کی سزا بھگت کر اس سے باہر آجائیں گے، یہی وجہ ہے کہ علماء نے
''خالدا مخلدا '' کی مختلف توجیہیں کی ہیں: (۱) اس سے زجرو توبیخ مراد ہے، (۲) یہ اس شخص کی سزا ہے جس نے ایسا حلال و جائز سمجھ کر کیا ہو، (۳) اس عمل کی سزا یہی ہے لیکن اہل توحید پر اللہ کی نظر کرم ہے کہ یہ سزا دینے کے بعد پھر انہیں جہنم سے نکال لے گا، (۴) ہمیشہ ہمیش رہنے مراد لمبی مدت ہے۔
2044- حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَال: سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: "مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِحَدِيدَةٍ فَحَدِيدَتُهُ فِي يَدِهِ يَتَوَجَّأُ بِهَا فِي بَطْنِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ فَسُمُّهُ فِي يَدِهِ يَتَحَسَّاهُ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَمَنْ تَرَدَّى مِنْ جَبَلٍ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَهُوَ يَتَرَدَّى فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا".
* تخريج: انظر ما قبلہ (تحفۃ الأشراف: ۱۲۳۹۴) (صحیح)
2044/م- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَئِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَ حَدِيثِ شُعْبَةَ عَنْ الأَعْمَشِ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ، وَهُوَ أَصَحُّ مِنْ الْحَدِيثِ الأَوَّلِ، هَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ. وَرَوَى مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلاَنَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "مَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِسُمٍّ عُذِّبَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ" وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ خَالِدًا مُخَلَّدًا فِيهَا أَبَدًا، وَهَكَذَا رَوَاهُ أَبُوالزِّنَادِ عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ وَهَذَا أَصَحُّ لأَنَّ الرِّوَايَاتِ إِنَّمَا تَجِيئُ بِأَنَّ أَهْلَ التَّوْحِيدِ يُعَذَّبُونَ فِي النَّارِ، ثُمَّ يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَلَمْ يُذْكَرْ أَنَّهُمْ يُخَلَّدُونَ فِيهَا.
* تخريج: انظر ما قبلہ (تحفۃ الأشراف: ۱۲۴۶۶ و۱۲۵۲۶)
۲۰۴۴- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' جس نے لوہے سے اپنی جان لی، اس کے ہاتھ میں وہ ہتھیارہوگا اوروہ اسے جہنم کی آگ میں ہمیشہ اپنے پیٹ میں بھونکتارہے گا ، اورجس نے زہرکھاکرخودکشی کی ، تو اس کے ہاتھ میں زہر ہوگا اوروہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ اسے پیتارہے گا ، اورجس نے پہاڑسے گرکر خودکشی کی ، وہ جہنم کی آگ میں ہمیشہ گرتا رہے گا''۔
۲۰۴۴/م- اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے، جس طرح شعبہ کے طریق سے مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث صحیح ہے اورپہلی حدیث سے زیادہ صحیح ہے، ۲- اسی طرح کئی لوگوں نے یہ حدیث
'' عن الأعمش، عن أبي صالح،عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ'' کی سند سے روایت کی ہے، ۳-محمدبن عجلان نے
''عن سعيد المقبري، عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ'' کی سند سے روایت کی ہے ، آپ نے فرمایا:'' جس نے زہرکھاکرخودکشی کی ، وہ جہنم میں عذاب سے دوچارہوگا ''، اس حدیث میں راوی نے یہ نہیں ذکرکیا کہ'' وہ جہنم میں ہمیشہ رہے گا''، ابوالزنادنے بھی اسی طرح
''عن الأعرج، عن أبي هريرة، عن النبي ﷺ'' کی سند سے روایت کی ہے، یہ زیادہ صحیح ہے ، اس لیے کہ روایتوں میں آتا ہے کہ'' عذاب دیے جانے کے بعداہل توحید کوجہنم سے نکالاجائے گا ''اوریہ مذکورنہیں ہے کہ ان کو ہمیشہ جہنم میں رکھا جائے گا۔
2045- حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ ﷺ عَنِ الدَّوَائِ الْخَبِيثِ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: يَعْنِي السُّمَّ.
* تخريج: د/الطب ۱۱ (۳۸۷۰)، ق/الطب ۱۱ (۳۴۵۹) (تحفۃ الأشراف: ۱۴۳۴۶)، وحم (۲/۳۰۵، ۴۴۶، ۴۷۸) (صحیح)
۲۰۴۵- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے خبیث دوااستعمال کرنے سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: خبیث دواسے وہ دوامراد ہے جس میں زہر ہو ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : خبیث دوا میں وہ سب چیزیں داخل ہیں جو نجس ناپاک اور حرام ہوں اور انسانی طبائع جس سے نفرت کرتے ہوں۔