58-بَاب مَا جَاءَ فِي الشُّؤْمِ
۵۸-باب: نحوست اوربدبختی کابیان
2824- حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ وَحَمْزَةَ ابْنَيْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: "الشُّؤْمُ فِي ثَلاَثَةٍ؛ فِي الْمَرْأَةِ، وَالْمَسْكَنِ، وَالدَّابَّةِ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ. وَبَعْضُ أَصْحَابِ الزُّهْرِيِّ لاَيَذْكُرُونَ فِيهِ عَنْ حَمْزَةَ إِنَّمَا يَقُولُونَ عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ.
* تخريج: خ/الجھاد ۴۷ (۲۸۵۸)، والنکاح ۱۷ (۵۰۹۳، ۵۰۹۴)، والطب ۴۳ (۵۷۵۳)، م/السلام ۳۴ (۲۲۵۵)، ن/الخیل ۵ (۳۵۷۱)، (تحفۃ الأشراف: ۶۶۹۹، ۶۸۲۶)، ط/الاستئذان ۸ (۲۲)، وحم (۲/۸، ۳۶، ۱۱۵، ۱۲۶) (صحیح)
(اس روایت میں
''الشؤم في ... '' کا لفظ شاذ ہے، صحیحین کے وہ الفاظ صحیح ہیں جو یہ ہیں
''إن كان الشؤم ففي ...'' یعنی اگر نحوست کا وجود ہوتا تو ان تین چیزوں میں ہوتا، الصحیحۃ ۴۴۳، ۷۹۹، ۱۸۹۷)
2824/م1- وَهَكَذَا رَوَى لَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ وَحَمْزَةَ ابْنَيْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ النَّبِيِّ ﷺ.
2824/م2- حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ بِنَحْوِهِ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ سَعِيدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ عَنْ حَمْزَةَ. وَرِوَايَةُ سَعِيدٍ أَصَحُّ لأَنَّ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ، وَالْحُمَيْدِيَّ رَوَيَا عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، وَذَكَرَا عَنْ سُفْيَانَ قَالَ: لَمْ يَرْوِ لَنَا الزُّهْرِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ إِلاَّ عَنْ سَالِمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ. وَرَوَى مَالِكٌ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ، وَقَالَ عَنْ سَالِمٍ وَحَمْزَةَ ابْنَيْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِيهِمَا. وَفِي الْبَاب عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَعَائِشَةَ وَأَنَسٍ.
٭ وَقَدْ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ: "إِنْ كَانَ الشُّؤْمُ فِي شَيْئٍ فَفِي الْمَرْأَةِ وَالدَّابَّةِ وَالْمَسْكَنِ".
* تخريج : (صحیح) (روایات میں یہی لفظ زیادہ صحیح ہے کماتقدم فی الہامش)
2824/م3- وَقَدْ رُوِيَ عَنْ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ قَال سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ: "لاَ شُؤْمَ وَقَدْ يَكُونُ الْيُمْنُ فِي الدَّارِ وَالْمَرْأَةِ وَالْفَرَسِ". حَدَّثَنَا بِذَلِكَ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ جَابِرٍ الطَّائِيِّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ بِهَذَا.
* تخريج : ق/النکاح ۵۵ (۱۹۹۳) (تحفۃ الأشراف: ۳۴۳۹) (صحیح)
۲۸۲۴- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:''نحوست تین چیزوں میں ہے (۱)عورت میں (۲) گھر میں (۳) اور جانور(گھوڑے) میں'' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث صحیح ہے،۲- زہری کے بعض اصحاب (تلامذہ) اس حدیث کا ذکر کرتے ہوئے
''عن حمزۃ '' کا ذکر نہیں کرتے بلکہ
'' عن سالم عن أبیہ عن النبیﷺ ''کہتے ہیں۔
۲۸۲۴/۱- ہم سے یہ حدیث ابن ابی عمر نے سفیان بن عیینہ سے انہوں نے زہری سے ، زہری نے عبداللہ بن عمر کے دونوں بیٹے سالم اور حمزہ سے اور ان دونوں نے اپنے والد عبداللہ سے اورعبد اللہ بن عمر نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے۔
۲۸۲۴/م۲- اور ہم سے سعید بن عبدالرحمن نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: ہم سے سفیان نے بیان کیا : سفیان نے زہری سے ، زہری نے سالم سے اور سالم نے اپنے والد عبداللہ بن عمر کے واسطہ سے نبی اکرمﷺ سے ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- سعید بن عبدالرحمن نے '' عن حمزۃ'' کا ذکر اس حدیث میں نہیں کیا، سعید کی روایت اصح (صحیح تر) ہے اس لیے کہ علی ابن مدینی اور حمید ی دونوں نے سفیان سے ، سفیان نے زہری سے، زہری نے سالم کے واسطہ سے ان کے والد (عبداللہ بن عمر) سے روایت کی ہے۔ ان دونوں نے سفیان کے واسطے سے بیان کیا کہ وہ کہتے ہیں: ہم سے یہ حدیث زہری نے سالم ہی کے واسطے سے روایت کی ہے اور سالم نے (اپنے باپ) ابن عمر سے روایت کی ہے،۲- مالک نے یہ حدیث زہری سے روایت کرتے ہوئے '' عن سالم و حمزۃ ابنی عبداللہ بن عمر عن ابیہ '' کہا،۳- ا س باب میں سہل بن سعد ، عائشہ اور انس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۴- نبی اکرم ﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:'' اگر نحوست کسی چیز میں ہوتی تو وہ عورت ، جانور اور گھر میں ہوتی'' ۲؎ ۔
۲۸۲۴/۳- حکیم بن معاویہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:( کسی بھی چیز میں ) کوئی نحوست نہیں ہے اور خیر وبرکت گھر میں، عورت میں اور گھوڑے میں ہوتی ہے۔ ہم سے اس کی روایت علی بن حجر نے کی ہے ، وہ کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا اسماعیل بن عیاش نے اور اسماعیل نے سلمان سے، سلیمان بن سلیم نے یحییٰ بن جابر طائی سے، یحییٰ نے معاویہ بن حکیم سے معاویہ نے اپنے چچا حکیم بن معاویہ کے واسطہ سے نبی اکرم ﷺ سے یہی حدیث روایت کی۔
وضاحت ۱؎ : عورت کی نحوست یہ ہے کہ عورت زبان دراز یا بد خلق ہو، گھوڑے کی نحوست یہ ہے کہ وہ لات مارے اور دانت کاٹے اور گھر کی نحوست یہ ہے کہ پڑوسی اچھے نہ ہوں، یا گرمی وسردی کے لحاظ سے وہ آرام دہ نہ ہو۔
وضاحت ۲؎ : اوراسی لفظ سے یہ حدیث محفوظ ہے ، باقی الفاظ میں اختلاف ہے۔