- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
153- بَاب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَنْ يَخُصَّ الإِمَامُ نَفْسَهُ بِالدُّعَاءِ
۱۵۳- باب: امام کا دعا کو اپنے لیے خاص کر نے کی کراہت کا بیان
357- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنِي حَبِيبُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ يَزِيدَ ابْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي حَيٍّ الْمُؤَذِّنِ الْحِمْصِيِّ، عَنْ ثَوْبَانَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ ﷺ قَالَ:"لاَ يَحِلُّ لامْرِءِ أَنْ يَنْظُرَ فِي جَوْفِ بَيْتِ امْرِءِ حَتَّى يَسْتَأْذِنَ، فَإِنْ نَظَرَ فَقَدْ دَخَلَ، وَلاَ يَؤُمَّ قَوْمًا فَيَخُصَّ نَفْسَهُ بِدَعْوَةٍ دُونَهُمْ، فَإِنْ فَعَلَ فَقَدْ خَانَهُمْ، وَلاَ يَقُومُ إِلَى الصَّلاَةِ وَهُوَ حَقِنٌ".
قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَأَبِي أُمَامَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ ثَوْبَانَ حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ السَّفْرِ بْنِ نُسَيْرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ. وَرُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ. وَكَأَنَّ حَدِيثَ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي حَيٍّ الْمُؤَذِّنِ، عَنْ ثَوْبَانَ فِي هَذَا: أَجْوَدُ إِسْنَادًا وَأَشْهَرُ.
* تخريج: الطہارۃ ۴۳ (۹۰)، ق/الإمامۃ ۳۱ (۹۲۳)، (تحفۃ الأشراف: ۲۰۸۹)، حم (۵/۲۸۰) (ضعیف)
(سندمیں''یزید بن شریح ''ضعیف ہیں، مگراس کے '' ولا يقوم إلى الصلاة و هو حقن'' پیشاب...'' والے ٹکڑے کے صحیح شواہد موجودہیں)
۳۵۷- ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' کسی آدمی کے لیے جائزنہیں کہ وہ کسی کے گھر کے اندرجھانک کردیکھے جب تک کہ گھرمیں داخل ہونے کی اجازت نہ لے لے۔ اگر اس نے (جھانک کر)دیکھا تو گویا وہ اندر داخل ہوگیا۔ اورکوئی لوگوں کی امامت اس طرح نہ کرے کہ ان کو چھوڑ کردعاکو صرف اپنے لیے خاص کرے، اگر اس نے ایسا کیا تواس نے ا ن سے خیانت کی، اورنہ کوئی صلاۃ کے لیے کھڑا ہواورحال یہ ہوکہ وہ پاخانہ اور پیشاب کوروکے ہوئے ہو''۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ثوبان رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن ہے، ۲- یہ حدیث معاویہ بن صالح سے بھی مروی ہے، معاویہ نے اس کو بطریق : '' سَفْرِ بْنِ نُسَيْرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ '' روایت کی ہے، نیزیہ حدیث یزید بن شریح ہی کے واسطے سے بطریق : '' أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ '' روایت کی گئی ہے۔ یزید بن شریح کی حدیث بطریق : '' أَبِي حَيٍّ الْمُؤَذِّنِ، عَنْ ثَوْبَانَ '' سند کے اعتبار سے سب سے عمدہ اور مشہور ہے،۳- اس باب میں ابوہریرہ اور ابوامامہ رضی اللہ عنہما سے احادیث آئی ہیں۔