- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
163- بَاب مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يَتَطَوَّعُ جَالِسًا
۱۶۳- باب: بیٹھ کر نفل صلاۃ پڑھنے کا بیان
373- حَدَّثَنَا الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ السَّائِبِ ابْنِ يَزِيدَ، عَنْ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ السَّهْمِيِّ، عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهَا قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ ﷺ فِي سُبْحَتِهِ قَاعِدًا، حَتَّى كَانَ قَبْلَ وَفَاتِهِ بِعَامٍ، فَإِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي فِي سُبْحَتِهِ قَاعِدًا، وَيَقْرَأُ بِالسُّورَةِ وَيُرَتِّلُهَا، حَتَّى تَكُونَ أَطْوَلَ مِنْ أَطْوَلَ مِنْهَا. وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ حَفْصَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ رُوِيَ عَنْ نَبِيّ ﷺ: أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ جَالِسًا، فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَائَتِهِ قَدْرُ ثَلاَثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَ، ثُمَّ رَكَعَ، ثُمَّ صَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ. وَرُوِيَ عَنْهُ: أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي قَاعِدًا، فَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ، رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَائِمٌ، وَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَاعِدٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَاعِدٌ. قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَاقُ: وَالْعَمَلُ عَلَى كِلاَ الْحَدِيثَيْنِ. كَأَنَّهُمَا رَأَيَا كِلاَ الْحَدِيثَيْنِ صَحِيحًا مَعْمُولاً بِهِمَا.
* تخريج: م/المسافرین ۱۶ (۷۳۳)، ن/قیام اللیل ۱۹ (۱۶۵۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۱۲)، ط/الجماعۃ ۷ (۲۱)، حم (۶/۲۸۵) (صحیح)
۳۷۳- ام المو منین حفصہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کبھی بیٹھ کرنفل صلاۃ پڑھتے نہیں دیکھا، یہاں تک کہ جب وفات میں ایک سال رہ گیا تو آپ بیٹھ کر نفلی صلاۃ پڑھنے لگے ۔اور سورت پڑھتے تو اس طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے کہ وہ لمبی سے لمبی ہوجاتی ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- حفصہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ام سلمہ اور انس بن مالک رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہے، ۳- نبی اکرمﷺ سے مروی ہے کہ آپ رات کو بیٹھ کر صلاۃ پڑھتے اور جب تیس یاچالیس آیتوں کے بقدرقرأت باقی رہ جاتی توآپ کھڑے ہوجاتے اور قرأت کرتے پھر رکوع میں جاتے۔ پھردوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے۔اورآپ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ بیٹھ کر صلاۃ پڑھتے ۔اور جب کھڑے ہو کرقرأت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی کھڑے ہوکر کرتے اور جب بیٹھ قرأت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی بیٹھ ہی کرکرتے۔ ۴-احمد اور اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ دونوں حدیثیں صحیح اورمعمول بہ ہیں ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : لیکن نفل صلاۃ بیٹھ کرپڑھنے سے آپ ﷺکا اجرامتیوں کی طرح آدھا نہیں ہے ، یہ آپ کی خصوصیات میں سے ہے۔
374- حَدَّثَنَا الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يُصَلِّي جَالِسًا، فَيَقْرَأُ وَهُوَ جَالِسٌ، فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَائَتِهِ قَدْرُ مَايَكُونُ ثَلاَثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ، ثُمَّ رَكَعَ وَسَجَدَ، ثُمَّ صَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: خ/تقصیر الصلاۃ ۲۰ (۱۱۱۸، ۱۱۱۹)، والتہجد ۱۶ (۱۱۴۸)، م/المسافرین ۱۶ (۷۳۱)، د/الصلاۃ ۱۷۹ (۹۵۳، ۹۵۴)، ن/قیام اللیل ۱۸ (۱۶۴۹)، ق/الإقامۃ ۱۴۰ (۱۲۲۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۰۹)، ط/الجماعۃ ۷ (۲۳)، حم (۶/۱۷۸۴۶، ۲۳۱) (صحیح)
۳۷۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ بیٹھ کر صلاۃ پڑھتے تو قرأت بھی بیٹھ ہی کر کرتے ، پھر جب تیس یاچالیس آیتوں کے بقدر قرأت باقی رہ جاتی تو آپ کھڑے ہوجاتے اورانہیں کھڑے ہوکر پڑھتے پھر رکوع اورسجدہ کرتے پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
375- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، وَهُوَ الْحَذَّاءُ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ شَقِيقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَ: سَأَلْتُهَا عَنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللهِ ﷺ عَنْ تَطَوُّعِهِ، قَالَتْ: كَانَ يُصَلِّي لَيْلاً طَوِيلاً قَائِمًا، وَلَيْلاً طَوِيلاً قَاعِدًا، فَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَائِمٌ، وَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ جَالِسٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ جَالِسٌ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: م/المسافرین ۱۶ (۷۳۰)، د/الصلاۃ ۲۹۰ (۱۲۵۱)، ن/قیام اللیل ۱۸ (۱۶۴۷، ۱۶۴۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۲۰۷)، حم (۶/۳۰) (صحیح)
۳۷۵- عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ ﷺکی نفل صلاۃ کے بارے میں پوچھاتو انہوں نے کہا:آپ رات تک کھڑے ہوکر صلاۃ پڑھتے اوردیرتک بیٹھ کرپڑھتے جب آپ کھڑے ہوکر قرأت کرتے تو رکوع اورسجدہ بھی کھڑے کھڑے کرتے اور جب بیٹھ کر قرأت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی بیٹھ کرہی کرتے ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔