- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
20- بَاب مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ لِلْمُحَارِبِ فِي الإِفْطَارِ
۲۰-باب: مجاہد اورغازی کے لیے صوم توڑدینے کی رخصت کا بیان
714- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مَعْمَرِ بْنِ أَبِي حُيَيَّةَ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيِّبِ أَنَّهُ سَأَلَهُ عَنْ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ فَحَدَّثَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ: غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ ﷺ فِي رَمَضَانَ غَزْوَتَيْنِ يَوْمَ بَدْرٍ وَالْفَتْحِ فَأَفْطَرْنَا فِيهِمَا.
قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عُمَرَ لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ. وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ أَمَرَ بِالْفِطْرِ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا. وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ نَحْوُ هَذَا. إِلاَّ أَنَّهُ رَخَّصَ فِي الإِفْطَارِ عِنْدَ لِقَاءِ الْعَدُوِّ وَبِهِ يَقُولُ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (تحفۃ الأشراف: ۱۰۴۵۰) (ضعیف الإسناد)
(سعیدبن المسیب نے عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو نہیں پایاہے ، لیکن دوسرے دلائل سے مسئلہ ثابت ہے)
۷۱۴- معمر بن ابی حیّیہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن مسیب سے سفر میں صوم رکھنے کے بارے میں پوچھا توابن مسیب نے بیان کیاکہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ہم نے رمضان میں رسول اللہﷺ کے ساتھ دوغزوے کئے۔ غزوہ بدر اورفتح مکہ ، ہم نے ان دونوں میں صوم نہیں رکھے ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں،۲- اس باب میں ابوسعیدخدری سے بھی روایت ہے، ۳- ابوسعیدخدری سے مروی ہے انہوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ نے (لوگوں کو) ایک غزوے میں افطار کاحکم دیا۔ عمر بن خطاب سے بھی اسی طرح مروی ہے۔البتہ انہوں نے صوم رکھنے کی رخصت دشمن سے مڈبھیڑ کی صورت میں دی ہے۔ اور بعض اہل علم اسی کے قائل ہیں۔
وضاحت ۱؎ : یا توسفرکی وجہ سے یا طاقت کے لیے تاکہ دشمن سے مڈبھیڑکے وقت کمزوری لاحق نہ ہو اس سے معلوم ہوا کہ جہادمیں دشمن سے مڈبھیڑکے وقت صوم نہ رکھناجائزہے۔