- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
17- بَاب مَا جَاءَ فِي مَوَاقِيتِ الإِحْرَامِ لأَهْلِ الآفَاقِ
۱۷-باب: آفاقی لوگوں کے لیے احرام باندھنے کی میقاتوں کابیان ۱؎
831- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلاً قَالَ: مِنْ أَيْنَ نُهِلُّ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: يُهِلُّ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ، وَأَهْلُ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَةِ، وَأَهْلُ نَجْدٍ مِنْ قَرْنٍ. قَالَ: وَيَقُولُونَ "وَأَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِاللهِ وَعَبْدِاللهِ بْنِ عَمْرٍو. قَالَ أَبُوعِيسَى: حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (تحفۃ الأشراف: ۷۵۹۳) وانظر: حم (۲/۴۸،۶۵) (صحیح) وأخرجہ کل من: خ/العلم ۵۲ (۱۳۳)، والحج ۴ (۱۵۲۲)، و۸ (۱۵۲۵)، و۱۰ (۱۵۲۷)، والاعتصام ۱۵ (۷۳۳۴)، م/الحج ۲ (۱۱۸۲)، د/المناسک ۹ (۱۷۳۷)، ن/المناسک ۱۷ (۲۶۵۲)، ق/المناسک ۱۳ (۲۹۱۴)، ط/الحج ۸ (۲۲)، حم (۲/۵۵)، دي/المناسک ۵ (۱۸۳۱)، من غیر ہذا الطریق۔
۸۳۱- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم احرام کہاں سے باندھیں؟ آپ نے فرمایا:'' اہل مدینہ ذی الحلیفہ ۲؎ سے احرام باندھیں، اہل شام جحفہ ۳؎ سے اور اہل نجد قرن سے ۴؎ ۔
اور لوگوں کا کہنا ہے کہ اہل یمن یلملم سے ۵؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابن عمر کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن عباس ، جابر بن عبداللہ اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- اہل علم کااسی پر عمل ہے۔
وضاحت ۱؎ : مواقیت میقات کی جمع ہے، میقات اس مقام کو کہتے ہیں جہاں سے حاجی یامعتمراحرام باندھ کرحج کی نیت کرتاہے ۔
وضاحت ۲؎ : مدینہ کے قریب ایک مقام ہے۔ جس کی دوری مدینہ سے مکہ کی طرف دس کیلو میٹر ہے اور یہ مکہ سے سب سے دوری پر واقع میقات ہے۔
وضاحت ۳؎ : مکہ کے قریب ایک بستی ہے جسے اب رابغ کہتے ہیں۔
وضاحت ۴؎ : اسے قرن المنازل بھی کہتے ہیں، یہ مکہ سے سب سے قریب ترین میقات ہے ۔ مکہ سے اس کی دوری ۹۵ کیلو میٹر ہے۔
وضاحت ۵؎ : ایک معروف مقام کانام ہے ۔
832- حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ وَقَّتَ لأَهْلِ الْمَشْرِقِ الْعَقِيقَ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَمُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ هُوَ أبُو جَعْفَرٍ مُحمَّدُ بنُ عَلِيِّ بنِ حُسَيْنِ ابنِ عَلِيِّ بنِ أبِي طَالبٍ.
* تخريج: د/الحج ۹ (۱۷۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۶۴۴۳) (ضعیف منکر)
(سند میں یزید بن ابی زیاد ضعیف راوی ہے، نیزمحمد بن علی کا اپنے داداابن عباس سے سماع ثابت نہیں ہے، اور حدیث میں وارد ''عقیق'' کا لفظ منکر ہے، صحیح لفظ ''ذات عرق'' ہے، الإرواء : ۱۰۰۲، ضعیف سنن ابی داود : ۳۰۶)
۸۳۲- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے اہل مشرق کی میقات عقیق ۱؎ مقرر کی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- محمد بن علی ہی ابوجعفر محمد بن علی بن حسین بن علی ابن ابی طالب ہیں۔
وضاحت ۱؎ : یہ ایک معروف مقام ہے، جو عراق کی میقات ''ذات العرق'' کے قریب ہے۔