- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
107-بَاب مَا جَاءَ فِي الْمُحْرِمِ يَحْلِقُ رَأْسَهُ فِي إِحْرَامِهِ مَا عَلَيْهِ
۱۰۷- باب: محرم حالت احرام میں سرمنڈوالے تواس پر کیاتاوان ہوگا ؟
953- حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، وَابْنِ أَبِي نَجِيحٍ وَحُمَيْدٍ الأَعْرَجِ وَعَبْدِالْكَرِيمِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ مَرَّ بِهِ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ، قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ مَكَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ، وَهُوَ يُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ، وَالْقَمْلُ يَتَهَافَتُ عَلَى وَجْهِهِ، فَقَالَ: أَتُؤْذِيكَ هَوَامُّكَ هَذِهِ؟ فَقَالَ: نَعَمْ فَقَالَ: احْلِقْ وَأَطْعِمْ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاكِينَ. وَالْفَرَقُ ثَلاَثَةُ آصُعٍ "أَوْ صُمْ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ، أَوْ انْسُكْ نَسِيكَةً" قَالَ ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ: "أَوْ اذْبَحْ شَاةً".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ الْمُحْرِمَ إِذَا حَلَقَ رَأْسَهُ، أَوْ لَبِسَ مِنْ الثِّيَابِ مَا لاَ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَلْبَسَ فِي إِحْرَامِهِ، أَوْ تَطَيَّبَ، فَعَلَيْهِ الْكَفَّارَةُ، بِمِثْلِ مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ ﷺ.
* تخريج: خ/المحصر (۱۸۱۴)، و۶ (۱۸۱۵)، و۷ (۱۸۱۶)، و۸ (۱۸۱۷)، والمغازي ۳۵ (۴۱۵۹، ۴۱۹۰)، وتفسیر البقرۃ ۳۲ (۴۵۱۷)، والمرضی ۱۶ (۵۶۶۵)، والطب ۱۶ (۵۷۰۳)، والکفارات ۱ (۶۸۰۸)، م/الحج ۱۰ (۱۲۰۱)، د/المناسک ۴۳ (۱۸۵۶)، ن/المناسک ۹۶ (۲۸۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۱۴)، ط/الحج ۷۸ (۲۳۸)، حم (۴/۲۴۲، ۲۴۳) (صحیح) وأخرجہ کل من : م/الحج ۱۰ (المصدر المذکور)، ق/المناسک ۸۶ (۳۰۷۹)، حم (۴/۲۴۲، ۲۴۳) من غیر ہذا الوجہ۔
۹۵۳- کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ مکہ میں داخل ہونے سے پہلے ان کے پاس سے گزرے ، وہ حدیبیہ میں تھے ،احرام باندھے ہوئے تھے۔ اورایک ہانڈی کے نیچے آگ جلا رہے تھے۔ جوئیں ان کے منہ پر گررہی تھیں تو آپ نے پوچھا: کیا یہ جوئیں تمہیں تکلیف پہنچارہی ہیں؟ کہا: ہاں، آپ نے فرمایا:'' سرمنڈوالو اور چھ مسکینوں کو ایک فرق کھانا کھلادو، (فرق تین صاع کا ہوتا ہے) یا تین دن کے صیام رکھ لو۔یا ایک جانور قربان کردو۔ ابن ابی نجیح کی روایت میں ہے ''یا ایک بکری ذبح کردو''۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وغیرہم میں سے بعض اہل علم کااسی پرعمل ہے کہ محرم جب اپنا سرمونڈالے ، یا ایسے کپڑے پہن لے جن کا پہننا احرام میں درست نہیں یا خوشبو لگالے۔ تو اس پر اسی کے مثل کفارہ ہوگا جو نبی اکرمﷺ سے مروی ہے۔