- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
3-بَاب مَا جَاءَ فِي الْقَاضِي كَيْفَ يَقْضِي
۳-باب: قاضی فیصلہ کیسے کرے؟
1327- حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ الثَّقَفِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ مُعَاذٍ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ: "كَيْفَ تَقْضِي؟" فَقَالَ: أَقْضِي بِمَا فِي كِتَابِ اللهِ، قَالَ: "فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِي كِتَابِ اللهِ؟" قَالَ: فَبِسُنَّةِ رَسُولِ اللهِ ﷺ قَالَ: "فَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِي سُنَّةِ رَسُولِ اللهِ ﷺ؟" قَالَ: أَجْتَهِدُ رَأْيِي قَالَ: "الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي وَفَّقَ رَسُولَ رَسُولِ اللهِ ﷺ".
* تخريج: د/الأقضیۃ ۱۱ (۳۵۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۳۷۳)، ودي/المقدمۃ ۲۰ (۱۷۰) (ضعیف)
( سند میں''الحارث بن عمرو''اور''رجال من اصحاب معاذ''مجہول راوی ہیں)
۱۳۲۷- معاذبن جبل رضی اللہ عنہ کے شاگردوں میں سے کچھ لوگوں سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے معاذ کو (قاضی بناکر) یمن بھیجا ،تو آپ نے پوچھا:''تم کیسے فیصلہ کروگے؟'' انہوں نے کہا:میں اللہ کی کتاب سے فیصلے کروں گا، آپ نے فرمایا: ''اگر ( اس کا حکم) اللہ کی کتاب (قرآن) میں موجود نہ ہوتو؟'' معاذ نے کہا:تورسول اللہ ﷺ کی سنت سے فیصلے کروں گا، آپ نے فرمایا:'' اگر رسول اللہ ﷺ کی سنت میں بھی (اس کا حکم ) موجود نہ ہوتو؟'' معاذ نے کہا:(تب)میں اپنی رائے سے اجتہاد کروں گا۔آپ نے فرمایا:'' اللہ کا شکر ہے جس نے اللہ کے رسول کے قاصد کو (صواب کی) توفیق بخشی''۔
1328- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَعَبْدُالرَّحْمَانِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالاَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي عَوْنٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ عَمْرٍو، ابْنِ أَخٍ لِلْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، عَنْ أُنَاسٍ مِنْ أَهْلِ حِمْصٍ، عَنْ مُعَاذٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ، نَحْوَهُ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ. وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ عِنْدِي بِمُتَّصِلٍ. وَأَبُو عَوْنٍ الثَّقَفِيُّ، اسْمُهُ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللهِ.
* تخريج: انظر ما قبلہ (ضعیف)
۱۳۲۸- اس سندسے بھی معاذ سے اسی طرح کی حدیث مرفوعاً مروی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کو ہم صرف اسی طریق سے جانتے ہیں، ۲- اور اس کی سندمیرے نزدیک متصل نہیں ہے، ۳- ابوعون ثقفی کانام محمدبن عبیداللہ ہے۔