• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
62-الاسْتِعَاذَةُ بِرِضَائِ اللَّهِ مِنْ سَخَطِ اللَّهِ تَعَالَى
۶۲- باب: اللہ تعالیٰ کے غصے اور ناراضگی سے اللہ تعالیٰ کی رضامندی کی پناہ مانگنے کا بیان​


5536- أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْعَلائُ بْنُ هِلالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، عَنْ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ الأَجْدَعِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: طَلَبْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي فِرَاشِي؛ فَلَمْ أُصِبْهُ فَضَرَبْتُ بِيَدِي عَلَى رَأْسِ الْفِرَاشِ؛ فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى أَخْمَصِ قَدَمَيْهِ فَإِذَا هُوَ سَاجِدٌ يَقُولُ: أَعُوذُ بِعَفْوِكَ مِنْ عِقَابِكَ، وَأَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۳۲) (صحیح)
۵۵۳۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: ایک رات میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو اپنے بستر پر ڈھونڈا تو آپ کو نہیں پایا، چنانچہ میں نے اپنا ہاتھ بستر کے سرہانے پر پھیرا تو وہ آپ کے قدموں کے تلوے سے جا لگا، دیکھا تو آپ سجدے میں تھے، اور فرما رہے تھے: '' میں تیری سزا سے تیری معافی کی پناہ مانگتا ہوں، تیرے غصے اور ناراضگی سے تیری رضا مندی کی پناہ مانگتا ہوں، اور تجھ سے تیری پناہ مانگتا ہوں ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
63-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
۶۳- باب: قیامت کے روز جگہ کی تنگی سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5537- أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ بْنَ صَالِحٍ حَدَّثَهُ، وَحَدَّثَنِي أَزْهَرُ بْنُ سَعِيدٍ يُقَالُ لَهُ الْحَرَازِيُّ: شَامِيٌّ عَزِيز الْحَدِيث، عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِمَا كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ قِيَامَ اللَّيْلِ، قَالَتْ: سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْئٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ كَانَ يُكَبِّرُ عَشْرًا، وَيُسَبِّحُ عَشْرًا، وَيَسْتَغْفِرُ عَشْرًا وَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَاهْدِنِي، وَارْزُقْنِي، وَعَافِنِي، وَيَتَعَوَّذُ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۱۶۱۸ (صحیح)
۵۵۳۷- عاصم بن حمید کہتے ہیں: میں نے ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم رات میں تہجد کس دعا سے شروع کرتے تھے؟ وہ بولیں: تم نے مجھ سے ایسی بات پوچھی ہے جو کسی نے نہیں پوچھی، آپ صلی للہ علیہ وسلم دس بار ''اللہ اکبر'' کہتے، دس بار ''سبحان اللہ'' کہتے، دس بار ''استغفراللہ'' کہتے، اور کہتے: ''اے اللہ! میری مغفرت فرما، مجھے ہدایت دے، مجھے روزی عطا کر، مجھے محفوظ رکھ''، اور آپ قیامت کے روز کھڑے ہونے کی پریشانی (سوال کے لیے) سے اللہ کی پناہ مانگتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
64-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ دُعَائٍ لا يُسْمَعُ
۶۴- باب: نہ سنی جانے والی دعاء سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5538- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ، عَنْ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لا يَنْفَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لايَخْشَعُ، وَمِنْ نَفْسٍ لاتَشْبَعُ، وَمِنْ دُعَائٍ لا يُسْمَعُ ". ٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: سَعِيدٌ لَمْ يَسْمَعْهُ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بَلْ سَمِعَهُ مِنْ أَخِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ۔
* تخريج: ق/المقدمۃ ۲۶ (۲۵۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۰۴۶) (صحیح)
۵۵۳۸- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اے اللہ! میں اس علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو مفید اور نفع بخش نہ ہو، اس دل سے جس میں (اللہ کا) ڈر نہ ہو، اس نفس سے جو سیر نہ ہو اور اس دعا سے جو قبول نہ ہو ''۔
٭ابو عبدالرحمن(نسائی) کہتے ہیں: سعید نے یہ حدیث ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے نہیں سنی بلکہ اپنے بھائی سے سنی اور انہوں نے ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے روایت کی ہے۔ (ان کی روایت آگے آ رہی ہے)


5539- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا يَحْيَى يَعْنِي: ابْنَ يَحْيَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَخِيهِ عَبَّادِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لا يَنْفَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لا يَخْشَعُ، وَمِنْ نَفْسٍ لاتَشْبَعُ، وَمِنْ دُعَائٍ لا يُسْمَعُ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۴۶۹ (صحیح)
۵۵۳۹- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے: '' اے اللہ! میں اس علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو مفید اور نفع بخش نہ ہو، اس دل سے جس میں (اللہ کا) ڈر نہ ہو، اس نفس سے جو سیر نہ ہو اور اس دعا سے جو قبول نہ ہو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
65-الاسْتِعَاذَةُ مِنْ دُعَائٍ لا يُسْتَجَابُ
۶۵- باب: نہ قبول ہونے والی دعا سے اللہ کی پناہ مانگنے کا بیان​


5540- أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: كَانَ إِذَا قِيلَ لِزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ حَدِّثْنَا مَا سَمِعْتَ مِنْ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: لا أُحَدِّثُكُمْ إِلا مَا كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِهِ، وَيَأْمُرُنَا أَنْ نَقُولَ: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ، وَالْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَالْجُبْنِ، وَالْهَرَمِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا، وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا أَنْتَ وَلِيُّهَا، وَمَوْلاهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ نَفْسٍ لاتَشْبَعُ، وَمِنْ قَلْبٍ لا يَخْشَعُ، وَمِنْ عِلْمٍ لا يَنْفَعُ، وَدَعْوَةٍ لاتُسْتَجَابُ "۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۴۶۰ (صحیح)
۵۵۴۰- عبداللہ بن حارث کہتے ہیں کہ جب زید بن ارقم رضی الله عنہ سے کہا جاتا: ہمیں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث سنایئے جو آپ نے خود سنی ہو تو وہ کہتے: میں تم سے وہی بیان کر رہا ہوں جو رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ہم سے بیان کیا، آپ ہمیں حکم دیتے کہ ہم کہیں: '' اے اللہ! عاجزی، سستی، بخیلی، بزدلی، بڑھاپے اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں، اے اللہ! تو میرے نفس کو تقویٰ عطا کر، اسے پاک کر دے، تو ہی سب سے بہتر پاک کرنے والا ہے، تو اس کا سر پرست اور مولا ہے، اے اللہ! میں ایسے نفس سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو سیر نہ ہو، ایسے دل سے جس میں خوف الٰہی نہ ہو، ایسے علم سے جو مفید اور نفع بخش نہ ہو اور ایسی دعا ہے جو قبول نہ ہو ''۔


5541- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ قَالَ: "بِسْمِ اللَّهِ رَبِّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ أَنْ أَزِلَّ أَوْ أَضِلَّ أَوْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ أَوْ أَجْهَلَ أَوْ يُجْهَلَ عَلَيَّ"۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۴۸۸ (صحیح)
۵۵۴۱- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم جب اپنے گھر سے نکلتے تو فرماتے: '' اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں، میرے رب! میں تیری پناہ مانگتا ہوں کہ مجھ سے غلطی ہو جائے، یا بھٹک جاؤں، یا ظلم کروں، یا مظلوم بنوں، یا جہالت کروں، یا کوئی مجھ سے جہالت سے پیش آئے''۔

* * *​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207

51-كِتَابُ الأَشْرِبَةِ
۵۱- کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل


1-بَاب تَحْرِيمِ الْخَمْرِ
۱- باب: شراب کی حر مت کا بیان​
قَالَ اللَّهُ -تَبَارَكَ وَتَعَالَى-: { يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالأَنْصَابُ وَالأَزْلامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمْ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَائَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنْ الصَّلاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ }
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ''اے ایمان والو! شراب، جوا، تھال اور فال نکالنے کے پانسے کے تیر، یہ سب گندی باتیں اور شیطانی کام ہیں، ان سے بالکل الگ رہو تا کہ تم کامیاب ہو، شیطان تویوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سے تمہاری آپس میں دشمنی اور نفرت ڈلوا دے، اور اللہ تعالی کی یاد سے اور صلاۃ سے تم کو باز رکھے، سو (اب بھی) کیا باز آ جاؤ گے'' (المائدہ: ۹۰، ۹۱)


5542- أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ السُّنِّيُّ - قِرَائَةً عَلَيْهِ فِي بَيْتِهِ - قَالَ: أَنْبَأَنَا الإِمَامُ أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ النَّسَائِيُّ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُودَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ، عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ، قَالَ عُمَرُ: اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شَافِيًا؛ فَنَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِي فِي الْبَقَرَةِ؛ فَدُعِيَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ؛ فَقَالَ عُمَرُ: اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شَافِيًا؛ فَنَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِي فِي النِّسَائِ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاتَقْرَبُوا الصَّلاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى} فَكَانَ مُنَادِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَقَامَ الصَّلاةَ نَادَى لاتَقْرَبُوا الصَّلاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى فَدُعِيَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ فَقَالَ: اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شَافِيًا؛ فَنَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِي فِي الْمَائِدَةِ؛ فَدُعِيَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ فَلَمَّا بَلَغَ: {فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ} قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: انْتَهَيْنَا، انْتَهَيْنَا۔
* تخريج: د/الأشربۃ ۱ (۳۶۷۰)، ت/تفسیرسورۃ المائدۃ (۳۰۴۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۶۱۴) حم (۱/۵۳) (صحیح)
۵۵۴۲- ابو میسرہ کہتے ہیں کہ جب شراب کی حر مت نازل (ہونے کو) ہوئی تو عمر رضی الله عنہ نے (دعا میں) کہا: اے اللہ! شراب کے بارے میں صاف صاف بتا دے، اس پر سورہ بقرہ کی آیت نازل ہوئی ۱؎ عمر رضی الله عنہ کو بلایا گیا اور انہیں یہ آیت پڑھ کر سنائی گئی، (پھر بھی) انہوں نے کہا: اے اللہ! شراب کے بارے میں صاف صاف بتا دے، اس پر سورہ نساء کی یہ آیت نازل ہوئی { يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَقْرَبُوا الصَّلاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى} ۲؎، چنانچہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کا منادی جب اقامت کہتا تو زور سے پکارتا: نشے کی حالت میں صلاۃ کے قریب نہ جاؤ، پھر عمر رضی الله عنہ کو بلا یا گیا اور انہیں پڑھ کر یہ آیت سنائی گئی، (پھر بھی) انہوں نے کہا: اللہ! شراب کے بارے میں ہمیں صاف صاف بتا دے، اس پر سورہ مائدہ کی آیت نازل ہوئی۳؎، پھر عمر رضی الله عنہ کو بلا کر یہ آیت انہیں سنائی گئی، جب { فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ } پر پہنچے تو عمر رضی الله عنہ نے کہا: ہم باز آئے، ہم باز آئے۔
وضاحت ۱؎: یعنی ارشاد باری تعالیٰ {قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَآ أَكْبَرُ مِن نَّفْعِهِمَا} (البقرة: 219) (اے نبی! کہہ دیجیے کہ ان دونوں (شراب اور جوا) میں بہت بڑا گناہ ہے، اور لوگوں کے لیے کچھ فوائد بھی ہیں، لیکن ان کا گناہ ان کے فوائد سے بڑھ کر ہے۔)
وضاحت ۲؎: اے ایمان والو! جب تم نشے کی حالت میں تو نماز کے قریب نہ جاؤ '' (النسائ: ۴۳)
وضاحت۳؎: یعنی: ارشاد باری تعالیٰ { إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَنْ يُوقِعَ بَيْنَكُمْ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَائَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَعَنْ الصَّلَاةِ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ } (المائدہ: ۹۱) (شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ وہ شراب اور جوا کے ذریعہ تمہارے آپس میں بغض و عداوت پیدا کر دے، اور اللہ تعالیٰ کی یاد اور صلاۃ سے روک دے، تو کیا تم (اب بھی ان دونوں سے) باز آ جاؤ گے؟۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
2-ذِكْرُ الشَّرَابِ الَّذِي أُهَرِيقَ بِتَحْرِيمِ الْخَمْرِ
۲- باب: شراب کی حرمت نازل ہونے پر بہائی جانے والی شراب کا ذکر​


5543- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ يَعْنِي: ابْنَ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ: بَيْنَا أَنَا قَائِمٌ عَلَى الْحَيِّ وَأَنَا أَصْغَرُهُمْ سِنًّا عَلَى عُمُومَتِي إِذْ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ: إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ وَأَنَا قَائِمٌ عَلَيْهِمْ أَسْقِيهِمْ مِنْ فَضِيخٍ لَهُمْ فَقَالُوا: اكْفَأْهَا فَكَفَأْتُهَا فَقُلْتُ لأَنَسٍ: مَا هُوَ؟ قَالَ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ، قَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَنَسٍ: كَانَتْ خَمْرُهُمْ يَوْمَئِذٍ فَلَمْ يُنْكِرْ أَنَسٌ۔
* تخريج: خ/المظالم ۲۱ (۲۴۶۴)، تفسیرسورۃ المائدۃ ۱۰ (۴۶۱۷)، ۱۱(۴۶۲۰)، الأشربۃ ۲، ۳، ۱۱، ۲۱ (۵۵۸۰، ۵۵۸۲، ۵۵۸۴)، أخبار الآحاد ۱ (۷۲۵۳)، م/الأشربۃ ۱ (۱۹۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۸۴)، وقد أخرجہ: د/الأشربۃ ۱ (۳۶۷۳)، ط/الأشربۃ ۵ (۱۳)، حم (۳/۲۸۳، ۱۸۹) (صحیح)
۵۵۴۳- انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں اپنے قبیلے میں چچا لوگوں کے پاس کھڑا ہوا تھا، میں عمر میں ان سب سے چھوٹا تھا، اتنے میں ایک شخص نے آ کر کہا: شراب حرام کر دی گئی، میں (اس وقت) کھڑے ہو کر لو گوں کو فضیخ شراب ۱؎ پلا رہا تھا، لوگوں نے کہا: اسے الٹ دو، میں نے اسے الٹ دیا۔ (سلیمان کہتے ہیں) میں نے انس رضی الله عنہ سے پوچھا: یہ شراب کس چیز کی تھی؟ کہا: گدر (ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کی، ابو بکر بن انس نے کہا: اس وقت یہی ان کی شراب ہوتی تھی، اس پر انس رضی الله عنہ نے انکار نہیں کیا ۲؎۔
وضاحت ۱؎: گدر(ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کی بنی ہوئی شراب۔
وضاحت۲؎: گویا خمر کا اطلاق کھجور کی شراب پر بھی ہوتا ہے، اور چاہے جس چیز سے بھی بنی ہو اگر اس میں نشہ پیدا کرنے کی صلاحیت ہے تو وہ خمر ہے کیونکہ عمر رضی الله عنہ شراب کی تعریف یوں کرتے ہیں ''الخمر ما خامر العقل'' یعنی شراب ہر وہ مشروب ہے جو عقل کو ماؤوف کر دے، اور آپ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: '' كل مسكر حرام '' یعنی ہر نشہ پیدا کرنے والا مشروب حرام ہے''، یہ سب نصوص آگے آ رہے ہیں۔


5544- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ يَعْنِي: ابْنَ الْمُبَارَكِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: كُنْتُ أَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ، وَأُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ، وَأَبَادُجَانَةَ فِي رَهْطٍ مِنَ الأَنْصَارِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا رَجُلٌ فَقَالَ: حَدَثَ خَبْرٌ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ فَكَفَأْنَا قَالَ: وَمَا هِيَ يَوْمَئِذٍ إِلا الْفَضِيخُ خَلِيطُ الْبُسْرِ، وَالتَّمْرِ قَالَ: وَقَالَ أَنَسٌ: لَقَدْ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ، وَإِنَّ عَامَّةَ خُمُورِهِمْ يَوْمَئِذٍ الْفَضِيخُ۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۱ (۱۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۹۰) (صحیح)
۵۵۴۴- انس رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں انصار کے ایک قبیلے میں ابو طلحہ، ابی بن کعب اور ابو دجانہ رضی الله عنہم کو شراب پلا رہا تھا، اتنے میں ہمارے پاس ایک شخص نے آ کر کہا: خبر ہے! شراب کی حرمت نازل ہوئی ہے، یہ سن کر ہم لوگ باز آگئے۔ اور اس وقت شراب فضیخ ہوتی تھی جو گدر (ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کا کو ملا کر بنتی تھی۔ اور انس رضی الله عنہ نے کہا: جب شراب حرام ہوئی تو اس وقت وہ عام طور پر فضیخ کی ہوتی تھی۔


5545- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: حُرِّمَتْ الْخَمْرُ حِينَ حُرِّمَتْ وَإِنَّهُ لَشَرَابُهُمْ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۷۱۴) (صحیح الإسناد)
۵۵۴۵- انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ جب شراب حرام کی گئی تو اس وقت لو گوں کی شراب گدر (ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کی ہوتی تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
3-اسْتِحْقَاقُ الْخَمْرِ لِشَرَابِ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ
۳- باب: گدر (ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کے مشروب پر خمر (شراب) کا اطلاق​


5546- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرٍ يَعْنِي: ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ خَمْرٌ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۲۵۸۳)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۵۴۷، ۵۵۴۸) (صحیح)
۵۵۴۶- جابر رضی الله عنہما کہتے ہیں: گدر (ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کا مشروب خمر (شراب) ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی: اگر اس میں نشہ ہو۔


5547- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: الْبُسْرُ، وَالتَّمْرُ خَمْرٌ. ٭رَفَعَهُ الأَعْمَشُ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۵۴۷- جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: گدر (ادھ کچی) اور سوکھی کھجور کا مشروب خمر (شراب) ہے۔
٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) اعمش نے اسے مرفوعاً روایت کیا ہے۔


5548- أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا، قَالَ: أَنْبَأَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، عَنْ شَيْبَانَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الزَّبِيبُ وَالتَّمْرُ هُوَ الْخَمْرُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۵۴۶ (صحیح)
۵۵۴۸- جابر رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: انگور اور کھجور کا مشروب خمر (شراب) ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
4- نَهْيُ الْبَيَانِ عَنْ شُرْبِ نَبِيذِ الْخَلِيطَيْنِ الرَّاجِعَةِ إِلَى بَيَانِ الْبَلَحِ وَالتَّمْرِ
۴- باب: دوچیزوں ادھ کچی اور سوکھی کھجور سے نبی نبیذ پینے سے ممانعت کا بیان​


5549- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْبَلَحِ وَالتَّمْرِ، وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ۔
* تخريج: د/الأشربۃ ۸ (۳۷۰۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۶۲۳)، حم (۴/۳۱۴) (صحیح)
۵۵۴۹- ایک صحابی رسول رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے بلح ادھ کچی اور سوکھی کھجور کی اور انگور اور سوکھی کھجور (کی نبیذ) سے منع فرمایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
5-خَلِيطُ الْبَلَحِ وَالزَّهْوِ
۵- باب: پکی اور گدر کھجور کے مخلوط مشروب کے ممنوع ہونے کا بیان​


5550- أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّائِ، وَالْحَنْتَمِ، وَالْمُزَفَّتِ، وَالنَّقِيرِ وَأَنْ يُخْلَطَ الْبَلَحُ وَالزَّهْوُ۔
* تخريج: م/الأشربۃ ۶ (۱۹۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۵۴۸۷)، وقد أخرجہ: د/الأشربۃ ۷ (۳۶۹۰)، حم (۱/۲۷۶، ۲۳۳، -۲۳۴، ۳۴۱)، دی/الأشربۃ۱۴(۲۱۵۷)، وفي ضمن قصۃ وفد عبد القیس أخرجہ کل من: خ/الإیمان ۴۰ (۵۳)، العلم ۲۵ (۱۸۷)، المواقیت ۲ (۵۲۳)، الزکاۃ ۱ (۱۳۹۸)، الخمس ۲ (۳۰۹۵)، المناقب ۵ (۳۵۱۰)، المغازي ۶۹ (۴۳۶۹)، الأدب ۹۸ (۶۱۷۶)، الآحاد ۵ (۷۲۶۶)، التوحید ۵۶ (۷۵۵۶)، م/الإیمان ۶ (۱۷)، ت/الإیمان ۵ (۲۶۱۱)، حم (۱/۲۲۸) (صحیح)
۵۵۵۰- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی، لاکھی، روغنی اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بھگو کر پینے سے منع فرمایا ۱؎، اور اس بات سے کہ پکی اور کچی کھجور ملا کر نبیذ بنائی جائے۔
وضاحت ۱؎: شراب کی حرمت سے پہلے ان برتنوں میں شراب بنائی جاتی تھی، جب اس کی حرمت نازل ہوئی تو ان کے اندر نبیذ بنانے سے منع کر دیا گیا کہ ایسا نہ ہو کہ سابقہ اثرات کی وجہ سے نبیذ میں نشہ آ جائے، اور جب یہ برتن خوب سوکھ گئے اور شراب کے اثرات زائل ہو گئے اور لوگوں کی شراب پینے کی عادت بھی جاتی رہی تب ان برتنوں کے اندر نبیذ بنانے کی اجازت دے دی گئی، (دیکھئے حدیث نمبر ۵۵۶۵، اور اس کے بعد کی حدیثیں)


5551- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الدُّبَّائِ، وَالْمُزَفَّتِ وَزَادَ مَرَّةً أُخْرَى، وَالنَّقِيرِ وَأَنْ يُخْلَطَ التَّمْرُ بِالزَّبِيبِ، وَالزَّهْوُ بِالتَّمْرِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۵۵۱- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کدو کی تو نبی اور روغنی برتن دو سری بار اتنا زیادہ کیا، لکڑی کے برتن سے، اور کھجور کو انگور کے ساتھ اور کچی کھجور کو پکی کھجور کے ساتھ ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔


5552- أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي أَرْطَاةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: نَهَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الزَّهْوِ وَالتَّمْرِ وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۴۴۱۰)، وقد أخرجہ: م/الأشربۃ ۵ (۱۹۸۷)، ت/الأشربۃ ۹ (۱۸۷۷)، حم (۳/۳، ۹، ۳۴، ۴۹، ۵۹، ۶۲، ۷۱، ۹۰)، دي/الأشربۃ ۱۴ (۱۲۵۷) (صحیح)
۵۵۵۲- ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے کچی کھجور اور پکی کھجور، انگور اور کھجور(کی نبیذ) سے منع فرمایا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
6-خَلِيطُ الزَّهْوِ وَالرُّطَبِ
۶- باب: تازہ اور ادھ کچی کھجور کے مخلوط مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان​


5553- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ الأَوْزَاعِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُاللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لاتَجْمَعُوا بَيْنَ التَّمْرِ وَالزَّبِيبِ وَلابَيْنَ الزَّهْوِ وَالرُّطَبِ"۔
* تخريج: خ/الأشربۃ ۱۱ (۵۶۰۲)، م/الأشربۃ ۵ (۱۹۸۸)، د/الأشربۃ ۸ (۳۷۰۴) (موقوفا ومرفوعا)، ق/الأشربۃ ۱۱(۳۳۹۷)، ط/الأشربۃ ۳ (۸)، حم (۲۹۵، ۳۰۷، ۳۰۹، ۳۱۰)، دي/الأشربۃ: ۱۵ (۲۱۵۹)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۵۶۳، ۵۵۶۹، ۵۵۷۰) (صحیح)
۵۵۵۳- ابو قتادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' سوکھی کھجور اور انگور کو ملا کر نبیذ نہ بناؤ، اور نہ ہی کچی اور تازہ کھجور کو ملا کر نبیذ بناؤ'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: کیونکہ ملانے سے ان دونوں میں تیزی سے نشہ پیدا ہوتا ہے۔


5554- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيٌّ -وَهُوَ ابْنُ الْمُبَارَكِ - عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "لاَتَنْبِذُوا الزَّهْوَ وَالرُّطَبَ جَمِيعًا وَلا تَنْبِذُوا الزَّبِيبَ وَالرُّطَبَ جَمِيعًا"۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۳۷) (صحیح)
۵۵۵۴- ابو قتادہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' کچی اور تازہ کھجور ایک ساتھ ملا کر نبیذ نہ بناؤ، اور نہ انگور اور تازہ کھجور ملا کر نبیذ بناؤ''۔
 
Top