ام عبدالرحمٰن
رکن
- شمولیت
- اگست 10، 2013
- پیغامات
- 365
- ری ایکشن اسکور
- 316
- پوائنٹ
- 90
جس شخص میں جتنا احساسِ ذمیداری زیادہ ہو وہ اتنا ہی قیمتی ہے ۔۔
اور یہ احساس ہی شاید ختم ہوگیا ہے ۔۔رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں، اگر احساس ہو تو اجنبی بھی اپنے ہوجاتے ہیں اور اگر یہ ہی احساس ختم ہوجائے تب اپنے اجنبی لگنے لگتے ہیں۔
یہاں پر لفظ "شاید" گمان ہے جوغیرمثبت سوچ کے ساتھ جڑکر مایوسی کو جنم دے رہا ہے یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ "شاید" احساس باقی ہو لیکن وجہ کچھ اور ہو، کیونکہ فیصلے حالات سے جنم لیتے ہیں، یا یوں کہیں کے انسان فیصلوں میں "شاید" حالات کی وجہ سے مجبور ہے کیونکہ انسان ہر رشتہ ختم کر بھی دے تب بھی ایک رشتہ ہے جو ہمیشہ احساس کو زندہ رکھتا ہے اور وہ کہلاتا ہے "یاد"اور یہ احساس ہی شاید ختم ہوگیا ہے ۔۔
یاد ماضی ہے۔۔۔انسان ہر رشتہ ختم کر بھی دے تب بھی ایک رشتہ ہے جو ہمیشہ احساس کو زندہ رکھتا ہے اور وہ کہلاتا ہے "یاد"
حقیقت ہے، لیکن بے احساس لوگوں کے ساتھ وہ لوگ بھی اپنا اعتماد کھو بیٹھتے ہیں جو کسی کا بہت احساس کرتے ہیں، لیکن ان کے احساس کی قدر نہیں کی جاتی۔اور یہ احساس ہی شاید ختم ہوگیا ہے ۔۔
ایک طرح سے میں متفق ہوں آپ سے کہ شاید احساس باقی ہو ۔۔۔ لیکن حالات اور وقت مجبور کر دیتے ہیں ۔۔ اور مجبوریاں انسان کو ختم کر دیتی ہیں ۔۔۔یہاں پر لفظ "شاید" گمان ہے جوغیرمثبت سوچ کے ساتھ جڑکر مایوسی کو جنم دے رہا ہے یہ بھی تو ہوسکتا ہے کہ "شاید" احساس باقی ہو لیکن وجہ کچھ اور ہو، کیونکہ فیصلے حالات سے جنم لیتے ہیں، یا یوں کہیں کے انسان فیصلوں میں "شاید" حالات کی وجہ سے مجبور ہے کیونکہ انسان ہر رشتہ ختم کر بھی دے تب بھی ایک رشتہ ہے جو ہمیشہ احساس کو زندہ رکھتا ہے اور وہ کہلاتا ہے "یاد"
درست اور ایک دفعہ اعتماد ختم ہو جائے تو پھر بس ۔۔۔ کچھ بھی باقی نہیں رہتا ۔۔حقیقت ہے، لیکن بے احساس لوگوں کے ساتھ وہ لوگ بھی اپنا اعتماد کھو بیٹھتے ہیں جو کسی کا بہت احساس کرتے ہیں، لیکن ان کے احساس کی قدر نہیں کی جاتی۔
اور یاد سے جان کیسے چھڑائی جائے ۔۔۔ ؟؟؟؟یعنی جیسی یاد ہوگی ویسی ہی حالت۔۔۔ لہذا انسان کو فہم وفراست کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔۔۔
ہر اُس یاد سے پیچھا چھڑا لینا چاہئے جس سے اُس کا حال بے چین ہو۔۔۔