• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنہری باتیں

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
زندگی میں ناکام ہونا معنی نہیں رکھتا لیکن گناہ میں کامیابی زندگی میں ناکامی ہے
 

ضدی

رکن
شمولیت
اگست 23، 2013
پیغامات
290
ری ایکشن اسکور
275
پوائنٹ
76
شک ایمان کی نفی ہے اسی طرح وسوسہ یقین کا گھن اگر عاقبت اور اللہ پر یقین نہ ہو تو بُرے اور منفی خیالات جنم لیتے ہیں اور یہ ہی منفی خیالات معاشرے میں انتشار کا باعث بن جاتے ہیں اس لئے جب تک انسان کو اپنے عقیدے پر مکمل اعتقاد نہ وہ لاکھ کوششوں کے باوجود بھی حقیقت تک نہیں پہنچ پاتا تو تسلیم کس کو کرے گا؟۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
زندگی کسی فارمولے میں مقید نہیں ہوسکتی اسے کچھ کہہ لیجئے یہ سنتی ہے مسکرائی ہے۔۔۔
اور کچھ اور ہی روپ اختیار کرکے فارمولے سے باہر نکل آتی ہے۔۔۔
لیکن اگر زندگی کو مسلسل سفر کہا جائے گا تو مکمل قیام کیا ہے؟؟؟۔۔۔
اسی طرح اگر ہم زندگی کو بیداری کہیں تو نیند اور غفلت کو کیا کہیں گے؟؟؟۔۔۔
اگر زندگی کو محبت مان لیا جائے تو نفرت بھی تو زندگی ہے بلکہ میری نظر میں نفرت زیادہ زندہ ہے۔۔۔
کیونکہ نفرت، غصہ، انتقام شاید زندگی کو زیادہ متحرک رکھتے ہیں۔۔۔
لیکن کچھ بھی ہو محبت یا نفرت یہ زندگی ہی کے نام ہیں۔۔۔۔
اگر مذہب کو زندگی مان لیں تو لادینیت کیا ہے؟؟؟۔۔۔
اگر مخلوق کو زندگی کہا جائے تو مخلوق کے پیدا کرنے والی ذات کو کیا کہا جائے؟؟؟۔۔۔
شاید زندگی کی تعریف کرنا بہت مشکل ہے شاید یہ ایک راز ہے۔۔۔
ایک ایسا راز جس نے اسے جان لیا وہ مرگیا اور جو نہ جان سکا وہ مارا گیا۔۔۔ شاید!
زندگی کسی کی تلاش میں ہے۔۔۔ مگر کس کی تلاش؟؟؟۔۔۔
ہوسکتا ہے زندگی اُس کی تلاش میں ہوتی ہے جو زندگی کو تلاش کرتا ہے۔۔۔
لیکن زندگی موت کی تلاش میں ہے۔۔۔ اور موت زندگی کے پیچھے آرہی ہے۔۔۔
دونوں، دونوں کی تلاش میں ہیں۔۔۔ جب تک دونوں میں سے ایک ختم نہیں ہوتا۔۔۔
یہ کھیل جاری رہتا ہے۔۔۔ ہونے اور نہ ہونے کا کھیل۔۔۔ ماننے اور ناماننے کا کھیل۔۔۔
دن اور رات کا کھیل۔۔۔ یعنی!۔۔۔ نور اور ظلمات کا کھیل۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم۔۔۔
میں نے کہیں پڑھا تھا۔۔۔
کہ زمانے کی مثال اللہ رب العالمین نے اپنے لئے دی ہے۔۔۔ واللہ اعلم۔
اسے بُرا مت کہو۔۔۔ باقی میری اہل علم حضرات سے گذارش ہے۔۔۔
میری بات درست ہے یا غلط۔۔۔ رہنمائی فرما کے مجھے شکریہ کا موقع ضرور دیجئے گا۔۔۔
والسلام علیکم۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
گناہ اور توبہ
اللہ اور انسان کے مزاج میں بڑا فرق ہے خالق اور مخلوق کے درجات کے علاوہ بھی فرق ہے۔۔۔
اگر تھوڑی دیر کے لئے کسی مسلمان کو دنیا کی خدائی دے دی جائے تو وہ اس دنیا میں کیا کیا تبدیلیاں کردےگا؟؟؟۔۔۔
کافروں کو نیست ونابود کردے گا۔۔۔
یہودیوں کو فی النار کردے گا غیر اسلامی معاشروں کو تباہ کردے گا غرضیکہ اس دنیا کو اپنے جیسا مسلمان بنا لے گا۔۔۔
یہ انسان کی خدائی ہوگی۔۔۔
مگر اللہ کی خدائی وہ ہے جو ازل سے ہے اور عبد تک قائم رہنے والی ہے۔۔۔
اللہ کے ہاں پسندیدہ دین اسلام ہی ہے۔۔۔
لیکن کافروں کو پیدا کرنا، انہیں طاقت دینا قوت دیتے رہنا مسلمانوں کی جو حالت ہے۔۔۔
اُسے خاموشی سے دیکھتے رہنا اللہ ہی کا کام ہے۔۔۔ لہذا!
اللہ اور انسان کے عمل میں جو واضح فرق ہے اُس پر غور کرن چاہئے۔۔۔
ہماری جو مرضی اللہ کے علاوہ ہے، غلطی ہے۔۔۔
اور اس غلطی سے توبہ کرنا لازم ہے۔۔۔
دراصل وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے لئے ایک زندگی چاہتے ہیں اپنے انداز کی زندگی۔۔۔
لیکن اللہ رب العالمین ہمارے لئے ایک زندگی چاہتا ہے ایک اور انداز کی زندگی۔۔۔ لہذا!
اگر ان دونوں میں فرق ہے تو غلطی موجود ہے۔۔۔
اللہ کی پسند کے علاوہ کسی انداز کی زندگی کو پسند کرنا گناہ ہے۔۔۔
اس سے توبہ کرنا ضروری ہے۔۔۔
جب انسان کو گناہ سے شرمندگی نہیں تو توبہ سے کیا شرمندگی۔۔۔کیونکہ!
جب گناہ کا احساس پیدا ہوجائے تو پھر گناہ سے نفرت ضرور پیدا ہوگی۔۔۔
اور نفرت ایک بار ہوجائے تو دوبارہ گناہ نہ کرنے کا عزم پیدا ہوگا۔۔۔ نتیجہ!
دوبارہ گناہ نہ کرنے کا ارادہ ہے توبہ ہے۔۔۔
اللہ کو گواہ بنا کر اپنی غلطی پر معذرت اور آئندہ ایسی غلطی نہ کرنے کا وعدہ توبہ کہلاتا ہے۔۔۔
توبہ منظور ہوجائے تو وہ گناہ دوبارہ سرزد نہیں ہوتا۔۔۔
جب گناہ معاف ہوجائے تو گناہ کی یاد بھی نہیں رہتی۔۔۔
اگر اللہ احسان فرمادے تو انسان کو اندھیروں سے نکال کر روشنی میں داخل کردیتا ہے۔۔۔
اُس کی سابقہ برائیوں کو اچھائیوں میں تبدیل کر سکتا ہے۔۔۔
اللہ توبہ کرنے والوں پر بڑا مہربان ہوتا ہے۔۔۔ مثالیں موجود ہیں!
آدم علیہ السلام نے توبہ کی انہیں خلافت ارضی کا تاج پہنا دیا گیا۔۔۔
یونس علیہ السلام نے توبہ کی انہیں نجات ملی، ہر توبہ کرنے والے کو اللہ نے اپنا قُرب عطاء فرمایا۔۔۔
شرط صرف یہ ہے کہ توبہ صدق دل سے کی جائے اور اپنے آپ کو اُس راستے سے الگ کر دیا جائے جس راستے پر غلطی کے دوبارہ ہونے کا امکان ہو۔۔۔
 
Top