• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنہری باتیں

شمولیت
اگست 10، 2013
پیغامات
365
ری ایکشن اسکور
316
پوائنٹ
90
اللہ کی رحمتوں سے مایوس نہ ہونے کا حکم ہے۔۔۔
بار بار حکم ہے یعنی اپنے مستقبل سے مایوس ہونے کی اجازت نہیں۔۔۔
پھر بھی لوگ کیوں مایوس ہو جاتے ہیں ؟؟؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
پھر بھی لوگ کیوں مایوس ہو جاتے ہیں ؟؟؟
محترم بھائی حرب بن شداد نے ٹیگ کیا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے تو میں جواب کو دو حصوں میں تقسیم کروں گا
1۔مایوس ہونے کی وجہ کیا ہے
2۔مایوسی کا علاج کیا ہے
1۔میرے خیال میں وجہ ہماری فطرت ہے سورہ ملک میں ہے الذی خلق الموت والحیوۃ لیبلوکم ایکم احسن عملا (یعنی پیدا کرنے کا مقصد تمھارا امتحان ہے) اور امتحان کا انعام جتنا بڑا ہو گا امتحان اتنا ہی مشکل ہو گا اور سب سے بڑا انعام فمن زحزع عن النار وادخل الجنۃ فقد فاز کے تحت جنت ہے پس اسکے امتحان میں آزمائشیں سب سے زیادہ ہوں گی اسی لئے اقبال نے کہا
فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا - مگر اسمیں لگتی ہے محنت زیادہ
پس اللہ نے خلق الانسان ضعیفا کے تحت ہمیں کمزور بنایا ہے فرشتوں کی طرح نہیں تبھی تو ابوبکر اور حنظلہ رضی اللہ عنھما کی حدیث میں آپ صلی اللی علیہ وسلم نے کہا تھا پھر تو فرشتے تم سے مصافحہ کریں پس وجہ تو جنت کے حصول کا امتحان ہے
کہیں جانے کہ وجہ سے دوسری بات بعد میں لکھوں گا ان شاء اللہ انتہائی معذرت
حرب بن شداد
@ محمد ارسلان
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
عبدہ بھائی بہت اچھا تبصرہ پیش کر لیتے ہیں، ماشاءاللہ، لہذا اس ضمن میں وہ ہی کچھ تفصیل سے عرض کر سکیں گے۔ ان شاءاللہ

یہ ناچیز تو اتنا جانتا ہے کہ لوگوں کی اللہ کی رحمت سے مایوسی کی وجہ بے توکلی ہے، اور جو بے توکل ہے اس کا مایوس ہونا لازمی ہے، کیونکہ یہ دنیا ہے، یہاں آسانی ہے، تو تنگی بھی ہے، سکون ہے تو بے چینی بھی ہے، مال کی فراوانی ہے تو غربت بھی ہے۔لہذا مذکورہ صورتحال میں سے اگر توکل کرنے والے اور بے توکل شخص پر تنگی، بے چینی، اور غربت کی کیفیت آ جائے تو توکل کرنے والا پُراطمینان جبکہ بے توکل شخص مضطرب ہو جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ سب پریشانیوں کو حل کرنے والا، مشکلات میں اپنے بندے کی مدد کرنے والا، مضطرب کی پکار سن کر اس کو سکون دینے والا ایک اللہ ہے، اب جس شخص کو اللہ پر توکل ہی نہیں رہے گا تو اُس کا مایوس ہونا تو لازمی ہے، جبکہ اللہ پر توکل کرنے والا ہر پریشانی، مصیبت، بے چینی اور ہر قسم کے ناگوار حالات میں یہ یقین رکھتا ہے کہ اِن کو دور کرنے والا میرا ایک اللہ ہے۔ اس لیے وہ سکون اور پُر اطمینان ہو جاتا ہے۔
 
شمولیت
اگست 10، 2013
پیغامات
365
ری ایکشن اسکور
316
پوائنٹ
90
بالکل درست فرمایا آپ نے ارسلان بھائی آپ نے کہ ساری بات ئی توکل کی ہے ۔۔ لوگ لفظاَ تو کہہ دیتے ہیں کہ ہمیں اللہ پے یقین ہے لیکن جب آزمائشیں آتی ہیں تو ہم اُن کو قبول کرنے سے کتراتے ہیں اور اللہ سے مایوس ہو جاتے ہیں ۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
'محبت میں کھایا جانے والا پہلا دھوکا
''محبت میں کھایا جانے والا پہلا دھوکا ایسا ہی ہوتا ہے۔۔۔
دھوکے کے علاوہ سب کچھ لگتا ہے، دل یہ نہیں مانتا کہ ہم اتنے معمولی ہو گئے۔۔۔
کہ کسی کا دل مٹھی میں نہیں کر سکے، اور دماغ یہ بات تسلیم نہیں کرتا۔۔۔
کہ کسی کی دُنیا ہمارے علاوہ بھی کسی دوسرے وجود سے مکمل ہو سکتی ہے۔۔۔
حقیقت بہت دیر تک حقیقت نہیں آزمائش، پریشانی، غلط فہمی، بد دُعا لگتی ہے۔۔۔
بس حقیقت بن کر نظر نہیں آتی۔''
 
Top