• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنی معاویہ نام کیوں نہیں رکھتے ؟

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
سنی جو معاویہ نام رکھنے سے گریز کرتے ہیں اس کی ایک وجہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ " افسوس! عمار کو ایک باغی جماعت مارے گی ‘ یہ تو انہیں اللہ کی (اطاعت کی) طرف دعوت دے رہا ہو گا لیکن وہ اسے جہنم کی طرف بلا رہے ہوں گے۔" ( صحیح بخاری حدیث نمبر٢٨٢١)

آدھی بات ہمیشہ تصویر کے ایک رُخ کو پیش کرتی ہے۔۔۔ یعنی آدھا سچ۔۔۔ اور آدھے سچ کو دنیا کی کوئی عدالت بھی یہ کہہ کر تسلیم نہیں کرے گی کے یہ سچ ہے بھلے آدھا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ اسی طرح یہ جو حدیث پیش کی گئی ہے اس حوالے سے بھی تصویر کے ایک رُخ کو پیش کیا جارہا ہے۔۔۔ لیکن کیوں؟؟؟۔۔۔ صرف اس لئے کے صفین کی جنگ میں دوسرا گروہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا تھا۔۔۔ میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کے ہم لوگ تعصب میں اتنے اندھے کیوں ہوجاتے ہیں کے قبر کے تاریک اندھیرے کو بھول بیٹھتے ہیں۔۔۔ حضرت معاویہ کاتب وحی رضی اللہ عنہ سے اتنی شدید نفرت کا اظہار ماسوائے روافض کے اور کوئی نہیں کرسکتا۔۔۔ چلیں اگر تعصب رکھنے والا رافضی نہ ہو تو کم سے کم منافق تو کہنا جائز ہوگا۔۔۔



انصاف کیجئے۔۔۔
عن أبي بکرة قال صعد رسول الله صلی الله عليه وسلم المنبر فقال إن ابني هذا سيد يصلح الله علی يديه فتين عظيمتين قال هذا حديث حسن صحيح قال يعني الحسن بن علي
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ منبر پر چڑھے اور فرمایا کہ میرا یہ بیٹا سید (سردار) ہے۔ یہ دو جماعتوں کے درمیان صلح کرائے گا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور اس سے مراد حسن بن علی رضی اللہ عنہما ہیں۔(جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر ١٧٤٣)۔۔۔

چنانچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے صلح کرانے کی پیشنگوئی فرماتے ہوئے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی تعریف بیان کی۔۔۔ جبکہ اُن کے والد محترم حضرت علی رضی اللہ عنہ کی تعریف بیان نہیں کی کیونکہ انہوں نے جنگ کی تھی۔۔۔ کیوں؟؟؟۔۔۔ اصل مسئلہ معاویہ رضی اللہ عنہ کا نہیں ہے حقیقت ام عائشہ رضی اللہ عنہ کا معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہونا ہے۔۔ ۔ جن کے کردار کی گواہی اللہ نے قرآن میں بیان فرمائی ہے۔۔۔

اس مسئلے کو لیکر اعتدال کے ساتھ اگر ہم سمجھیں تو اس اختلافی معاملے میں حق کہاں ہے؟؟؟۔۔۔ یعنی معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا باغی گروہ ہونا سرے سے غلط ہے کیونکہ بشارت دینے والی ذات نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی جنہوں نے عمار رضی اللہ عنہ کے قتل کی بشارت دی تھی۔۔۔

فیصلہ پڑھنے والے پر۔۔۔

واللہ اعلم۔
والسلام علیکم۔۔۔
صرف ایک حدیث کو لے کر کسی معاملے کا فیصلہ نہ کریں ۔
دیگر احادیث کو بھی مد نظر رکھیں ۔

یہاں دو حدیثیں ہیں آپ ایک کو لے لیتے ہیں دوسری کو چھوڑ دیتے ہیں
یہ صفت قرآن میں کن لوگوں کی بیان ہوئی ہے ۔ ؟
أفتؤ منون ببعض الکتب و تکفرون ببعض
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرُقُ مَارِقَةٌ عِنْدَ فُرْقَةٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَقْتُلُهَا أَوْلَى الطَّائِفَتَيْنِ بِالْحَقِّ

صحیح مسلم کتاب الزکاۃ باب ذکر الخوارج وصفاتہم ح ۱۰۶۵


ترجمہ از وحید الزماں
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک فرقہ جو جدا ہوجائے گا جب مسلمانوں میں پھوٹ ہوگی اور اس کو قتل کرے گا وہ گروہ جو قریب ہوگا ان دونوں گرہوں میں حق سے

ارشاد شیخ رفیق طاہر

اور یہ بات مسلمہ ہے کہ خوارج سے قتال سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ہی کیا تھا
خوب سمجھ لیں
بشارت دینے والی ذات نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی جنہوں نے عمار رضی اللہ عنہ کے قتل کی بشارت دی تھی۔۔۔
یہ ہے ادھوری بات پوری بات اس طرح ہے کہ بشارت دینے والی ذات نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جنہوں نے عمار رضی اللہ عنہ کے قتل کی بشارت دی تھی کہ ان کو باغی گروہ قتل کرے گا

اصل مسئلہ معاویہ رضی اللہ عنہ کا نہیں ہے حقیقت ام عائشہ رضی اللہ عنہ کا معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہونا ہے۔۔ ۔ جن کے کردار کی گواہی اللہ نے قرآن میں بیان فرمائی ہے۔۔۔
پھر ادھوری بات بے شک ام المومنین کی پاک دامنی کی گواہی قرآن مجید ہے اس کے علاوہ قرآن میں اللہ نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے امہات المومنین کو کہ

وقرن فی بیوتکن(الاحزاب:۳۳
(اے نبی کی عورتوں ) اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو۔

حضرت معاویہ کاتب وحی رضی اللہ عنہ سے اتنی شدید نفرت کا اظہار ماسوائے روافض کے اور کوئی نہیں کرسکتا۔۔۔ چلیں اگر تعصب رکھنے والا رافضی نہ ہو تو کم سے کم منافق تو کہنا جائز ہوگا۔
مولا علی کاتب وحی علیہ السلام سے اس طرح کا بغض کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد پاک نظر نہیں آرہے مولا علی علیہ السلام کے حق پر ہونے کے اس طرح کا بغض سوائے نواصب کے کوئی نہیں کرسکتا چلیں اگر مولا علی علیہ السلام سے بغض رکھنے والا ناصبی نہیں تو کم از کم منافق تو ضرور ہوگا کیونکہ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے کہ علی علیہ السلام سے سوائے منافق کے کوئی بغض نہیں رکھتا ۔

واللہ اعلم ورسولہ اعلم
والسلام
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
حسن بصری رحمۃ اللہ نے کہا کہ میں نے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ خطبہ دے رہے تھے کہ حسن رضی اللہ عنہ آئے تو آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ میرا یہ بیٹا سید رضی اللہ عنہ ہے اور امید ہے کہ اس کے ذریعہ اللہ مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرا دے گا ۔
صحیح بخاری
اسلئیے منکرین قرآن و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور منکرین صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین،جنکا عقیدہ یہ ہو کہ
" وفات رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سوائے تین کے باقی صحابہ (معاذ اللہ) مرتد ہوگئے تھے۔(تفسیر العیاشی) مزید آگے ان تین صحابہ کے نام لکھے ہیں المقداد و ابوزر و سلمان الفارسی۔ (العیاشی صفحہ نمبر دوسوتئیس)
کی باتوں میں آنے کا سوال ہی پیدہ نہیں ہوتا اور جو لوگ تین کے سوا کسی کو صحابی ہی نہ مانتے ہوں وہ کوئی حق نہیں رکھتے کسی صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتراض کرنے کا ۔ یہاں تک کہ مزھب شیعہ میں تو حضرت علی رضی اللہ عنہ اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی بھی گستاخی کی جاتی ہے جیسے یہی عبارت دیکھ لیں۔
"حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ اپنے نکاح کے بارے میں نا خوش تھیں "(معاذ اللہ)
حوالہ: فروع کافی جلد دوم صفحہ 157 مطبوعہ نولکشور طبع قدیم طبع جدید جلد 5 صفحہ 378 کتاب النکاح مطبوعہ تہران باب ماتزوج علیہ امیر المومنین فاطمہ علیہا السلام
جس مزھب میں علی و فاطمہ جیسی ہستیوں پر بھی طعن کرنے سے نہ چوکا جاتا ہو ان سے معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں بحث فضول ہے ۔ بلکہ ہونا تو یہ چاھئیے کہ ایسے افراد جو صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعٰین پر تبرہ کرنے کے لئے باتیں بناتے ہیں انہیں خود انکا مزھب بتادیاجائے کہ تم لوگ کتنے پانی میں ہو۔

شکریہ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
حسن بصری رحمۃ اللہ نے کہا کہ میں نے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ خطبہ دے رہے تھے کہ حسن رضی اللہ عنہ آئے تو آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ میرا یہ بیٹا سید رضی اللہ عنہ ہے اور امید ہے کہ اس کے ذریعہ اللہ مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرا دے گا ۔
صحیح بخاری
اسلئیے منکرین قرآن و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور منکرین صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین،جنکا عقیدہ یہ ہو کہکی باتوں میں آنے کا سوال ہی پیدہ نہیں ہوتا اور جو لوگ تین کے سوا کسی کو صحابی ہی نہ مانتے ہوں وہ کوئی حق نہیں رکھتے کسی صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر اعتراض کرنے کا ۔ یہاں تک کہ مزھب شیعہ میں تو حضرت علی رضی اللہ عنہ اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی بھی گستاخی کی جاتی ہے جیسے یہی عبارت دیکھ لیں۔

جس مزھب میں علی و فاطمہ جیسی ہستیوں پر بھی طعن کرنے سے نہ چوکا جاتا ہو ان سے معاویہ رضی اللہ عنہ کے بارے میں بحث فضول ہے ۔ بلکہ ہونا تو یہ چاھئیے کہ ایسے افراد جو صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعٰین پر تبرہ کرنے کے لئے باتیں بناتے ہیں انہیں خود انکا مزھب بتادیاجائے کہ تم لوگ کتنے پانی میں ہو۔

شکریہ
فَسْـَٔلُوْۤا اَهْلَ الذِّكْرِ اِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْن


اگر تم نہیں جانتے تو اہل ذکر سے پوچھ لو

شکریہ
والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
،،،،،،
السلام علیکم۔۔۔
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرُقُ مَارِقَةٌ عِنْدَ فُرْقَةٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَقْتُلُهَا أَوْلَى الطَّائِفَتَيْنِ بِالْحَقِّ (صحیح مسلم کتاب الزکاۃ باب ذکر الخوارج وصفاتہم ح ۱۰۶۵)۔

ترجمہ از وحید الزماں
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک فرقہ جو جدا ہوجائے گا جب مسلمانوں میں پھوٹ ہوگی اور اس کو قتل کرے گا وہ گروہ جو قریب ہوگا ان دونوں گرہوں میں حق سے
عن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم تکون في أمتي فرقتان فتخرج من بينهما مارقة يلي قتلهم أولاهم بالحق
حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت میں دو گروہ ہو جائیں گے تو ان میں سے مارقہ فرقہ نکلے گا ان خوارج سے وہ جہاد کرے گا جو سب سے زیادہ حق کے قریب ہوگا (رواہ مسلم)۔۔۔

اس حدیث سے شیخ رفیق طاہر صاحب کے موقف کی تائید ہورہی ہے۔۔۔ کے یہ بات واقعی مسلمہ ہے کے خوارج سے قتال سیدنا علی رضی اللہ عہن نے ہی کیا تھا۔۔۔

لیکن جو لائنیں آپ نے مارک کی ہیں۔۔۔
اس کو قتل کرے گا وہ گروہ جو قریب ہوگا ان دونوں گرہوں میں حق سے۔۔۔
لیکن اگر ہم اردو ترجمہ دیکھیں جو آپ نے وحیدالزماں صاحب کا پیش کیا ہے اس کی اگر عربی بنائی جائے تو جو عربی کی عبارت آپ نے پیش کی ہے اس میں کچھ الفاظ حذف ہیں۔۔۔

اس بارے میں آپ کیا کہنا چاہیں گے مجھے ذرا اس حدیث کا لنک مہیا کردیں۔۔۔
کے یہ آپ نے کہاں سے لے کر یہاں پیش کی ہے۔۔۔

شکریہ باقی بات بعد میں۔۔۔
ان شاء اللہ باذن اللہ تعالٰی
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
السلام علیکم۔۔۔


عن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم تکون في أمتي فرقتان فتخرج من بينهما مارقة يلي قتلهم أولاهم بالحق
حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت میں دو گروہ ہو جائیں گے تو ان میں سے مارقہ فرقہ نکلے گا ان خوارج سے وہ جہاد کرے گا جو سب سے زیادہ حق کے قریب ہوگا (رواہ مسلم)۔۔۔

اس حدیث سے شیخ رفیق طاہر صاحب کے موقف کی تائید ہورہی ہے۔۔۔ کے یہ بات واقعی مسلمہ ہے کے خوارج سے قتال سیدنا علی رضی اللہ عہن نے ہی کیا تھا۔۔۔

لیکن جو لائنیں آپ نے مارک کی ہیں۔۔۔


لیکن اگر ہم اردو ترجمہ دیکھیں جو آپ نے وحیدالزماں صاحب کا پیش کیا ہے اس کی اگر عربی بنائی جائے تو جو عربی کی عبارت آپ نے پیش کی ہے اس میں کچھ الفاظ حذف ہیں۔۔۔

اس بارے میں آپ کیا کہنا چاہیں گے مجھے ذرا اس حدیث کا لنک مہیا کردیں۔۔۔
کے یہ آپ نے کہاں سے لے کر یہاں پیش کی ہے۔۔۔

شکریہ باقی بات بعد میں۔۔۔
ان شاء اللہ باذن اللہ تعالٰی
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرُقُ مَارِقَةٌ عِنْدَ فُرْقَةٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَقْتُلُهَا أَوْلَى الطَّائِفَتَيْنِ بِالْحَقِّ

صحیح مسلم کتاب الزکاۃ باب ذکر الخوارج وصفاتہم ح ۱۰۶۵


ترجمہ از وحید الزماں
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک فرقہ جو جدا ہوجائے گا جب مسلمانوں میں پھوٹ ہوگی اور اس کو قتل کرے گا وہ گروہ جو قریب ہوگا ان دونوں گرہوں میں حق سے

واللہ اعلم ورسولہ اعلم
والسلام
تمرق مارقة عند فرقة من المسلمين . يقتلها أولى الطائفتين بالحق

الراوي: أبو سعيد الخدري المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 1064

خلاصة حكم المحدث: صحيح


http://www.dorar.net/enc/hadith?skeys=%20%D9%8A%D9%8E%D9%82%D9%92%D8%AA%D9%8F%D9%84%D9%8F%D9%87%D9%8E%D8%A7%20%D8%A3%D9%8E%D9%88%D9%92%D9%84%D9%8E%D9%89%20%D8%A7%D9%84%D8%B7%D9%8E%D9%91%D8%A7%D8%A6%D9%90%D9%81%D9%8E%D8%AA%D9%8E%D9%8A%D9%92%D9%86%D9%90%20%D8%A8%D9%90%D8%A7%D9%84%D9%92%D8%AD%D9%8E%D9%82%D9%90%D9%91&s[]=3088

وحید الزمان کا ترجمہ اس لنک پر
Urdu Blog: sahi Muslim arabic/Urdu

آپ نے جو اس حدیث کا متن پیش کیا اس میں ہی الطائفتين کو حذف کرکے پیش کیا ہے

آپ کی پیش کی گئی حدیث کا متن

عن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم تکون في أمتي فرقتان فتخرج من بينهما مارقة يلي قتلهم أولاهم بالحق

میری پیش کی گئی حدیث کا متن
تَمْرُقُ مَارِقَةٌ عِنْدَ فُرْقَةٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَقْتُلُهَا أَوْلَى الطَّائِفَتَيْنِ بِالْحَقِّ
اب جنگ صفین کے بارے میں عبدالواھاب نجدی کا موفف بھی پڑھ لیں

شیخ کا رجحان ہے کہ "علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنہ اور ان کے ساتھی بنسبت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ اور ان کے ساتھیوں کے قرب الی الصواب ہیں "
یہ تو ہوئی ضمنی باتیں اگر ہم اصل موضوع پر آجائیں تو کیا حرج ہے

سنی بھی اس نام سے گریز کرتے ہیں۔یہ سراسر سبائیت اور مجوسیت ہے۔

میں اس بارے میں اپنے دلائل دے چکا صحیح احادیث سے کہ سنی اس نام سے کیوں گریز کرتے ہیں اب آپ یا تو ان دلائل کا رد کریں اور اس کے میں حق دلائل پیش کریں کہ سنی جو اس نام سے گریز کرتے ہیں یہ سراسر سبائیت اور مجوسیت ہے۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمْرُقُ مَارِقَةٌ عِنْدَ فُرْقَةٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَقْتُلُهَا أَوْلَى الطَّائِفَتَيْنِ بِالْحَقِّ
صحیح مسلم کتاب الزکاۃ باب ذکر الخوارج وصفاتہم ح ۱۰۶۵
اس نمبر کی حدیث وہاں موجود نہیں۔۔۔
جہاں کا آپ نے لنک پیش کیا ہے۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
مَن کنتُ مولاه فعلیّ مولاه.
بہرام صاحب۔۔۔
یہ آپ کے دستخط سے اقتباس لیا ہے۔۔۔
اس سے آپ کی کیا مراد ہے۔۔۔
یعنی عقیدے کے لحاظ سے کیونکہ اس پر شیعوں نے کافی کتابیں لکھ چھوڑی ہیں۔۔۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
حرب بھائو! یہ ہمارے ایمان کا عروج ہے۔۔۔ ہماری دلوں کا سکون ہے۔۔۔ ہماری زندگی کا مقصد ہے۔۔۔ اس سے بڑھ کر اور کیا کہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت انتہایی مقصد ہے۔۔۔۔الحمد للہ الذی جعلنا من المتمسکین بولایۃ علی بن ابی طالب علیہما السلام

جزاک اللہ خیرا
 
Top