• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنی معاویہ نام کیوں نہیں رکھتے ؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
اس قول کے حق میں دلیل دیں کہ یہ نام نہ رکھنا سراسر سبائیت اور مجوسیت ہے
حالیہ موضوع کی پہلی مشارکت میں آپ کوجو اس نام سے کراہت آرہی تھی وہ ختم ہوگئ ہے ۔ یا ابھی باقی ہے ؟

کیونکہ میرا اور آپ کا مناقشہ سبائیت یا مجوسیت پر شروع نہیں ہوا تھا ۔
بلکہ آپ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین کرنے کی کوشش کی تھی اس لیے میں نے آپ کو سمجھایا تھا ۔

البتہ یہ موضوع کہ معاویہ نام نہ رکھنا یہ سبائیت و مجوسیت ہے کہ نہیں ؟ اس سلسلے میں میں نے کوئی بات نہیں کی ۔


ہاں اب میں گزارش کرتاہوں کہ ایسے نام پر اعتراض کرنا جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتراض نہیں کیا یہ کسی مسلمان کی شایان شان نہیں البتہ ابن سبا جیسا کوئی منافق ہو یا کوئی غیر مسلم مثلا مجوسی وغیرہ سے اس طرح کی بات بعید نہیں ہے ۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
حالیہ موضوع کی پہلی مشارکت میں آپ کوجو اس نام سے کراہت آرہی تھی وہ ختم ہوگئ ہے ۔ یا ابھی باقی ہے ؟

کیونکہ میرا اور آپ کا مناقشہ سبائیت یا مجوسیت پر شروع نہیں ہوا تھا ۔
بلکہ آپ نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی توہین کرنے کی کوشش کی تھی اس لیے میں نے آپ کو سمجھایا تھا ۔

البتہ یہ موضوع کہ معاویہ نام نہ رکھنا یہ سبائیت و مجوسیت ہے کہ نہیں ؟ اس سلسلے میں میں نے کوئی بات نہیں کی ۔


ہاں اب میں گزارش کرتاہوں کہ ایسے نام پر اعتراض کرنا جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتراض نہیں کیا یہ کسی مسلمان کی شایان شان نہیں البتہ ابن سبا جیسا کوئی منافق ہو یا کوئی غیر مسلم مثلا مجوسی وغیرہ سے اس طرح کی بات بعید نہیں ہے ۔
فورم پر بین ہونے سے امان پاؤں تو کچھ عرض کروں !!!
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
فورم پر بین ہونے سے امان پاؤں تو کچھ عرض کروں !!!
قوانین فورم کو مد نظر رکھتے ہوئے اجازت لیے بنا آپ خیالات کا اظہار کرسکتے ہیں آپ کو کھلی چھٹی ہے۔ یوں اجازت نامہ پیش کرکے شرمندگی سے دور رکھا کریں۔ جزاکم اللہ خیرا
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
اس موضوع میں اس بات کو اپنی بحث کا م محور قرار دیں

صاحب مضمون نے بلا دلیل یہ بات کہی کہ " سنی جو معاویہ نام رکھنے سے گریز کرتے ہیں یہ سراسر سبائیت اور مجوسیت ہے "
اتنا بڑا الزام آئیں دیکھیں اس الزام میں کتنی صداقت ہے یا یہ بہتاں عظیم ہے
باقی اللہ پاک کو حاضر و ناظر سمجھ کر اس موضوع معاویہ کے ایمان کی حقیقت پر بحث کریں اور کاپی پیسٹ سے گریز کریں اور ہو سکے تو حوالہ جات کے لیے اسلام ویب نیٹ یا مکتبہ شاملہ یا شیعہ آن لائین لائبریری کا استعمال کریں۔ شکریہ

اللہ پاک کو حاضر و ناظر سمجھ کر بحث کریں اور
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
اس موضوع میں اس بات کو اپنی بحث کا م محور قرار دیں



باقی اللہ پاک کو حاضر و ناظر سمجھ کر اس موضوع معاویہ کے ایمان کی حقیقت پر بحث کریں اور کاپی پیسٹ سے گریز کریں اور ہو سکے تو حوالہ جات کے لیے اسلام ویب نیٹ یا مکتبہ شاملہ یا شیعہ آن لائین لائبریری کا استعمال کریں۔ شکریہ

اللہ پاک کو حاضر و ناظر سمجھ کر بحث کریں اور
جس محور سے آپ نے بات شروع کی تھی پہلے اس کو صاف کرلیں پھر دیگر محاور پر بھی گفتگو کر لیں گے ۔
اگر آپ نے مزید موضوع سے ہٹ کر بات کی تو میری طرف سے عدم توجہ پر معذرت سمجھیے گا ۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ نے لکھا ہے کہ:
‏‏‏‏ تقتله الفئة الباغية حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے اصحاب کے باغی ہونے پر نص نہیں !! (فتاویٰ ابن تیمیہ ، ج:4 ، ص:236)
صحیح حدیث کے مقابلے پر امام کے قول کو ترجیح دی جارہی ہے
سبحان اللہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
صحیح حدیث کے مقابلے پر امام کے قول کو ترجیح دی جارہی ہے
سبحان اللہ
بہت مزاحیہ جملہ ہے آپ کا۔
محترم جناب گزارش ہے کہ باذوق بھائی کی پیش کردہ عبارت کو ذرا غور سے پڑھیں۔ جس میں یہ الفاظ ’’ نص نہیں ‘‘ سے آپ نے کیسے سمجھ لیا کہ حدیث کے مقابلے میں امام کے قول کو ترجیح دی جارہی ہے ؟ ذرا ہمیں بھی سمجھادیں
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
حافظ صلاح الدین یوسف اسی باب میں لکھتے ہیں :
لا تقوم الساعة حتى تقتتل فئتان عظيمتان يكون بينهما مقتلة عظيمة ، دعوتهما واحدة -- قیامت سے پہلے پہلے دو عظیم گروہ آپس میں لڑیں گے ، دونوں کا دعویٰ بھی ایک ہوگا۔ ( صحیح بخاری )
بالا حدیث میں جن 2 گروہوں کی لڑائی کا ذکر ہے اس سے بالاتفاق حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا گروہ مراد ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ فئة عظيمة اور فئة باغية دو الگ الگ گروہ ہیں۔
ایک مقام پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کی جماعت کے مقابلے میں "فئة باغية" کا ذکر کیا [ ويح عمار،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ تقتله الفئة الباغية،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عمار يدعوهم إلى الله ويدعونه إلى النار -- عمار کو باغی گروہ قتل کرے گا ، عمار ان کو جنت کی طرف بلا رہے ہوں گے اور وہ عمار کو جہنم کی طرف] جس کی صفت آپ نے یہ بتلائی کہ وہ جہنم کی طرف بلائیں گے اور مسلمان جنت اور اللہ کی طرف بلائیں گے۔
دوسری حدیث میں آپ نے دونوں جماعتوں کو "عظیم گروہ" سے تعبیر کیا اور دونوں کی دعوت اور دعویٰ کو ایک ہی بتلایا۔ اس میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ دونوں کے گروہ آ گئے۔ ان دو عظیم گروہوں کے علاوہ ایک تیسرا گروہ باغی ہے جو یقیناً ان دونوں سے قطعاً مختلف اور الگ ہے۔
عظیم گروہ ہونا اور بات ہے اور حق پر ہونا اور صرف عظیم ہونے سے کام نہیں چلے گا کیونکہ اللہ کا عذاب بھی عظیم ہے

وَعَلَىٰ أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

وَأُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

يُرِيدُ اللَّهُ أَلَّا يَجْعَلَ لَهُمْ حَظًّا فِي الْآخِرَةِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ

وَغَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا

لِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
صحیح حدیث کے مقابلے پر امام کے قول کو ترجیح دی جارہی ہے
سبحان اللہ
آپ کی اس بات کا جواب اسی تھریڈ کے مراسلہ #7 اور #9 میں خضر حیات بھائی دے چکے ہیں۔ کبھی فریق مخالف کے جوابات کو غور سے پڑھنے کی زحمت بھی اٹھا لیجیے گا۔

عظیم گروہ ہونا اور بات ہے اور حق پر ہونا اور صرف عظیم ہونے سے کام نہیں چلے گا کیونکہ اللہ کا عذاب بھی عظیم ہے

وَعَلَىٰ أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
آپ بھول رہے ہیں کہ آپ نے جتنی آیات نقل کی ہیں ان میں "عظیم" کے ساتھ "عذاب" کا سابقہ بھی ہے۔
فئتان عظيمتان والی جس حدیث پر گفتگو جاری ہے ۔۔۔ اس کے کس لفظ یا فقرے سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ فئتان عظيمتان میں سے ایک گروہ "ثواب عظیم" کے ساتھ ہے اور دوسرا "عذاب عظیم" کے ساتھ؟؟؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
سنی جو معاویہ نام رکھنے سے گریز کرتے ہیں اس کی ایک وجہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ " افسوس! عمار کو ایک باغی جماعت مارے گی ‘ یہ تو انہیں اللہ کی (اطاعت کی) طرف دعوت دے رہا ہو گا لیکن وہ اسے جہنم کی طرف بلا رہے ہوں گے۔" ( صحیح بخاری حدیث نمبر٢٨٢١)

آدھی بات ہمیشہ تصویر کے ایک رُخ کو پیش کرتی ہے۔۔۔ یعنی آدھا سچ۔۔۔ اور آدھے سچ کو دنیا کی کوئی عدالت بھی یہ کہہ کر تسلیم نہیں کرے گی کے یہ سچ ہے بھلے آدھا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ اسی طرح یہ جو حدیث پیش کی گئی ہے اس حوالے سے بھی تصویر کے ایک رُخ کو پیش کیا جارہا ہے۔۔۔ لیکن کیوں؟؟؟۔۔۔ صرف اس لئے کے صفین کی جنگ میں دوسرا گروہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا تھا۔۔۔ میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کے ہم لوگ تعصب میں اتنے اندھے کیوں ہوجاتے ہیں کے قبر کے تاریک اندھیرے کو بھول بیٹھتے ہیں۔۔۔ حضرت معاویہ کاتب وحی رضی اللہ عنہ سے اتنی شدید نفرت کا اظہار ماسوائے روافض کے اور کوئی نہیں کرسکتا۔۔۔ چلیں اگر تعصب رکھنے والا رافضی نہ ہو تو کم سے کم منافق تو کہنا جائز ہوگا۔۔۔

" افسوس! عمار کو ایک باغی جماعت مارے گی ‘ یہ تو انہیں اللہ کی (اطاعت کی) طرف دعوت دے رہا ہو گا لیکن وہ اسے جہنم کی طرف بلا رہے ہوں گے۔"
انصاف کیجئے۔۔۔
عن أبي بکرة قال صعد رسول الله صلی الله عليه وسلم المنبر فقال إن ابني هذا سيد يصلح الله علی يديه فتين عظيمتين قال هذا حديث حسن صحيح قال يعني الحسن بن علي
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ منبر پر چڑھے اور فرمایا کہ میرا یہ بیٹا سید (سردار) ہے۔ یہ دو جماعتوں کے درمیان صلح کرائے گا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور اس سے مراد حسن بن علی رضی اللہ عنہما ہیں۔(جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر ١٧٤٣)۔۔۔

چنانچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے صلح کرانے کی پیشنگوئی فرماتے ہوئے حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی تعریف بیان کی۔۔۔ جبکہ اُن کے والد محترم حضرت علی رضی اللہ عنہ کی تعریف بیان نہیں کی کیونکہ انہوں نے جنگ کی تھی۔۔۔ کیوں؟؟؟۔۔۔ اصل مسئلہ معاویہ رضی اللہ عنہ کا نہیں ہے حقیقت ام عائشہ رضی اللہ عنہ کا معاویہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ ہونا ہے۔۔ ۔ جن کے کردار کی گواہی اللہ نے قرآن میں بیان فرمائی ہے۔۔۔

اس مسئلے کو لیکر اعتدال کے ساتھ اگر ہم سمجھیں تو اس اختلافی معاملے میں حق کہاں ہے؟؟؟۔۔۔ یعنی معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا باغی گروہ ہونا سرے سے غلط ہے کیونکہ بشارت دینے والی ذات نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی جنہوں نے عمار رضی اللہ عنہ کے قتل کی بشارت دی تھی۔۔۔

فیصلہ پڑھنے والے پر۔۔۔

واللہ اعلم۔
والسلام علیکم۔۔۔
 
Top