• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیاہ کار عورت اور اس کی سزا

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
"مسلم" صاحب کا انداز گفتگو ملاحظہ کریں،جناب دوران بحث کئی رخ بدلتے رہتے ہیں۔
پوری بحث تو میں نے ابھی تک نہیں پڑھی لیکن اوپر تلمیذ صاحب سے جنازے کے موضوع پر گفتگو کی،پھر جب تلمیذ صاحب نے پوچھا:
وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰ أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَىٰ قَبْرِهِ ۖ إِنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّـهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُوا وَهُمْ فَاسِقُونَ ﴿٨٤-٩﴾

اور (اے پیغمبر) ان میں سے کوئی مر جائے تو کبھی اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھنا اور نہ اس کی قبر پر (جا کر) کھڑے ہونا۔ یہ خدا اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کرتے رہے اور مرے بھی نافرمان (ہی مرے)
یہاں ارشاد ہے کہ تو کبھی اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھنا ۔ جنازے سے منع کیا جارہا ہے اور آپ بات جنازے کے اثبات کی کر رہے ہیں
اب "مسلم" صاحب سے جواب تو نہ بن پایا جھٹ سے بولے:
نئی بحث چھیڑنے سے پہلے موضوع کی طرف آئیں۔
قرآن میں زانی کی سزا سنگسار نہیں ھے۔ معلوم نہیں اس بات پر ایمان لانے میں کیا رکاوٹ ھے۔
پہلے "مسلم" صاحب اسی موضوع پر ہی آ رہے تھے لیکن چونکہ تلمیذ صاحب نے سوال ہی ایسا کر دیا جس کا "مسلم" صاحب کے پاس جواب نہیں تھا تو فورا ہی اور باتوں کی طرف متوجہ ہوئے۔ہاہاہاہاہاہا

حرمت والے چار مہینوں کے نام تو "مسلم" صاحب اور اس کے ساتھی "علی عمران" صاحب تو بتا ہی نہیں سکے،اب ہم یہاں ایک سوال "مسلم" صاحب سے پوچھ ہی لیتے ہیں،اس سوال سے آپ کو یہ اندازہ بھی ہو جائے گا کہ "مسلم" صاحب لکھنے کے بعد سوچتے ہیں یا پھر سوچے سمجھے بغیر ہی لکھتے ہیں۔
"مسلم" صاحب لکھتے ہیں:
ختنہ کرانا یہودی مذہب میں فرض ھے۔ مسلمانوں میں یہ عمل سماجی طور پر یہودیوں سے ہی آیا ھے۔
پھر لکھتے ہیں:
بھائی صاحب ختنہ کرائیں تو بھی ٹھیک ھے اور نہ کرایئں تو بھی ٹھیک ھے۔
"مسلم" صاحب کے ہائی لائٹ الفاظوں پر غور کریں،بقول ان کے ختنہ یہودیوں کے مذھب میں ہے، پھر کہتے ہیں کرائیں بھی تو ٹھیک ہے، جناب "مسلم" صاحب اگر آپ ختنہ کرائیں گے تو بقول آپ کے یہودی مذھب پر عمل نہیں ہو جائے گا جیسے کہ آپ نے لکھا:
ختنہ کرانا یہودی مذہب میں فرض ھے۔ مسلمانوں میں یہ عمل سماجی طور پر یہودیوں سے ہی آیا ھے۔
ذرا اپنے اس تضاد بھری باتوں کی وضاحت بھی کرنا۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
ارسلان صاحب آپ غور سے پڑھے بغیر ہی پوسٹ داغنے کے ماہر ہیں۔

اصل پیغام ارسال کردہ از: تلمیذ
وَلَا تُصَلِّ عَلَىٰ أَحَدٍ مِّنْهُم مَّاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلَىٰ قَبْرِهِ ۖ إِنَّهُمْ كَفَرُوا بِاللَّـهِ وَرَسُولِهِ وَمَاتُوا وَهُمْ فَاسِقُونَ ﴿٨٤-٩﴾

اور (اے پیغمبر) ان میں سے کوئی مر جائے تو کبھی اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھنا اور نہ اس کی قبر پر (جا کر) کھڑے ہونا۔ یہ خدا اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کرتے رہے اور مرے بھی نافرمان (ہی مرے)
یہاں ارشاد ہے کہ تو کبھی اس (کے جنازے) پر نماز نہ پڑھنا ۔ جنازے سے منع کیا جارہا ہے اور آپ بات جنازے کے اثبات کی کر رہے ہیں
پہلے "مسلم" صاحب اسی موضوع پر ہی آ رہے تھے لیکن چونکہ تلمیذ صاحب نے سوال ہی ایسا کر دیا جس کا "مسلم" صاحب کے پاس جواب نہیں تھا تو فورا ہی اور باتوں کی طرف متوجہ ہوئے۔ہاہاہاہاہاہا
منع کیا جارہا ھے ان لوگوں کے لیئے۔

یہ خدا اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کرتے رہے اور مرے بھی نافرمان

"مسلم" صاحب کے ہائی لائٹ الفاظوں پر غور کریں،بقول ان کے ختنہ یہودیوں کے مذھب میں ہے، پھر کہتے ہیں کرائیں بھی تو ٹھیک ہے، جناب "مسلم" صاحب اگر آپ ختنہ کرائیں گے تو بقول آپ کے یہودی مذھب پر عمل نہیں ہو جائے گا جیسے کہ آپ نے لکھا:
ارسلان بھائی ختنہ کرانا یہودیوں کی کتاب میں لکھا ھے، اللہ کی کتاب میں نہیں۔ یہ اللہ نے فرض نہیں کیا ھے۔
آپ کی منطق نرالی ھے۔ یہودی داڑھی رکھتے ہیں، اگر کوئی مسلمان داڑھی رکھے گا تو کیا اس کو آپ یہودی مذہب پر عمل کرنا کہیں گے؟

میڈیکل سائنس میں ختنے سے متعلق دو رائے ہیں۔ ایک یہ ھے کہ ختنہ کرانے کے طبّی فوائد ہیں جبکہ دوسری رائے یہ ھے کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ھے۔

اب آپ گواہی دیں کہ قرآن میں زانی کی سزا سنگسار کرنا نہیں ھے۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
منع کیا جارہا ھے ان لوگوں کے لیئے۔

یہ خدا اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کرتے رہے اور مرے بھی نافرمان


۔
مان لیا کہ یہاں جنازہ سے منع کیا جارہا ہے کہ ان کا نمازہ جنازہ نہ پڑہیں جو کفر کی حالت میں مرے لیکن جنہوں نے حالت ایماں میں وفات پائی ان کے جنازہ پڑہنے کی بات کہاں ہے ۔ یہ تو بتادیں
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
مان لیا کہ یہاں جنازہ سے منع کیا جارہا ہے کہ ان کا نمازہ جنازہ نہ پڑہیں جو کفر کی حالت میں مرے لیکن جنہوں نے حالت ایماں میں وفات پائی ان کے جنازہ پڑہنے کی بات کہاں ہے ۔ یہ تو بتادیں
غور کریں تو اسی آیت سے معلوم ہورہا ھے کہ باقی لوگوں کے لیئے ممانعت نہیں ھے۔ جن کے لیئے منع ھے ان کو ظاہر کردیا گیا ھے۔


ایمان لائیں کہ قرآن میں زانی کی سزا سنگسار نہیں ھے۔
 

sufi

رکن
شمولیت
جون 25، 2012
پیغامات
196
ری ایکشن اسکور
310
پوائنٹ
63
مسلم صاحب آج مسلمانوں کے هاتھوں میں جو قرآن هے اس میں سنگسار کی سزا کم ازکم میرے علم کی حد تک موجود نهیں. اس سے آپ کیا ثابت کرنا چاهتے هیں؟
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ارسلان صاحب آپ غور سے پڑھے بغیر ہی پوسٹ داغنے کے ماہر ہیں۔
"مسلم" صاحب ایسی بات نہیں ہے، پوسٹ کو پڑھ کر ہی تو اعتراض کیا ہے آپ سیدھی بات کریں کہ آپ کے پاس جواب نہیں ہوتا۔
منع کیا جارہا ھے ان لوگوں کے لیئے۔
یہ خدا اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کرتے رہے اور مرے بھی نافرمان
تو جو اہل ایمان مرتے ہیں ان کا جنازہ پڑھنا چاہیے،ایسے ہی نہ، تو آپ اپنے بقول اہل ایمان ہیں،مجھے بتائیے کہ آپ جب مریں تو ہم آپ کا جنازہ کیسے پڑھیں؟
ارسلان بھائی ختنہ کرانا یہودیوں کی کتاب میں لکھا ھے، اللہ کی کتاب میں نہیں۔ یہ اللہ نے فرض نہیں کیا ھے۔
یہی تو وہ تضاد ہے جو آپ کی باتوں میں پایا جاتا ہے اور مجھے سمجھ نہیں آتا،یہاں آپ واضح اقرار کر رہے ہیں کہ یہ اللہ کی کتاب میں نہیں ہے پھر آپ کہہ رہے ہیں کہ
بھائی صاحب ختنہ کرائیں تو بھی ٹھیک ھے اور نہ کرایئں تو بھی ٹھیک ھے۔
اب یہاں آپ کہہ رہے ہیں کہ کرائیں بھی تو ٹھیک ہے، جبکہ اوپر آپ نے اللہ کی کتاب میں ختنے کا ذکر نہیں ہونا کا ذکر کیا ہے، اب آپ ہی بتائیں کہ آپ کے قول کے مطابق اللہ کی کتاب میں نہیں ہے پھر بھی آپ نے اسے صحیح کہا ہے،کیا آپ یہاں قرآن کی نافرمانی نہیں کر رہے۔

ایک طرف تو آپ نے مجھے حرمت والے مہینے کے نام اور قبیلہ بنو نضیر کے درخت کاٹنے کا حکم دکھانے سے صرف اس لیے انکار کیا ہے کہ یہ اللہ کی کتاب میں نہیں ہے۔ اور دوسری طرف آپ یوں دوغلا پن دکھا رہے ہیں، مجھے لگتا ہے اتنی تیزی سے تو گرگٹ اپنے رنگ نہیں بدلتا جتنی تیزی سے آپ اپنا موقف بدلتے رہتے ہیں لیکن دراصل بات وہی ہے جو میں نے پہلے کہی ہے۔
"مسلم" صاحب لکھنے کے بعد سوچتے ہیں یا پھر سوچے سمجھے بغیر ہی لکھتے ہیں۔
آپ کی منطق نرالی ھے۔ یہودی داڑھی رکھتے ہیں، اگر کوئی مسلمان داڑھی رکھے گا تو کیا اس کو آپ یہودی مذہب پر عمل کرنا کہیں گے؟
مسلمانوں کو داڑھی رکھنے کا حکم آپ کو کہاں ملا ہے؟
اور دوسری بات یہ ہے کہ ہم داڑھی اس لیے نہیں رکھتے کہ یہودی رکھتے ہیں بلکہ اس لیے رکھتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھی ہے اور داڑھی کو معاف کرنے کا حکم دیا ہے۔
میڈیکل سائنس میں ختنے سے متعلق دو رائے ہیں۔ ایک یہ ھے کہ ختنہ کرانے کے طبّی فوائد ہیں جبکہ دوسری رائے یہ ھے کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ھے۔
ظالمو کو میڈیکل سائنس پر کتنا اعتماد ہے لیکن اللہ کی وحی پر ان کو ایمان نہیں۔
سچ تو یہ ہے کہ "مسلم" صاحب آپ کی باتوں میں تضاد ہی تضاد ہے، اور احادیث مبارکہ کا انکار کر کے آپ باولے ہو چکے ہیں۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
"مسلم" صاحب ایسی بات نہیں ہے، پوسٹ کو پڑھ کر ہی تو اعتراض کیا ہے آپ سیدھی بات کریں کہ آپ کے پاس جواب نہیں ہوتا۔

تو جو اہل ایمان مرتے ہیں ان کا جنازہ پڑھنا چاہیے،ایسے ہی نہ، تو آپ اپنے بقول اہل ایمان ہیں،مجھے بتائیے کہ آپ جب مریں تو ہم آپ کا جنازہ کیسے پڑھیں؟

یہی تو وہ تضاد ہے جو آپ کی باتوں میں پایا جاتا ہے اور مجھے سمجھ نہیں آتا،یہاں آپ واضح اقرار کر رہے ہیں کہ یہ اللہ کی کتاب میں نہیں ہے پھر آپ کہہ رہے ہیں کہ

اب یہاں آپ کہہ رہے ہیں کہ کرائیں بھی تو ٹھیک ہے، جبکہ اوپر آپ نے اللہ کی کتاب میں ختنے کا ذکر نہیں ہونا کا ذکر کیا ہے، اب آپ ہی بتائیں کہ آپ کے قول کے مطابق اللہ کی کتاب میں نہیں ہے پھر بھی آپ نے اسے صحیح کہا ہے،کیا آپ یہاں قرآن کی نافرمانی نہیں کر رہے۔

ایک طرف تو آپ نے مجھے حرمت والے مہینے کے نام اور قبیلہ بنو نضیر کے درخت کاٹنے کا حکم دکھانے سے صرف اس لیے انکار کیا ہے کہ یہ اللہ کی کتاب میں نہیں ہے۔ اور دوسری طرف آپ یوں دوغلا پن دکھا رہے ہیں، مجھے لگتا ہے اتنی تیزی سے تو گرگٹ اپنے رنگ نہیں بدلتا جتنی تیزی سے آپ اپنا موقف بدلتے رہتے ہیں لیکن دراصل بات وہی ہے جو میں نے پہلے کہی ہے۔
"مسلم" صاحب لکھنے کے بعد سوچتے ہیں یا پھر سوچے سمجھے بغیر ہی لکھتے ہیں۔

مسلمانوں کو داڑھی رکھنے کا حکم آپ کو کہاں ملا ہے؟
اور دوسری بات یہ ہے کہ ہم داڑھی اس لیے نہیں رکھتے کہ یہودی رکھتے ہیں بلکہ اس لیے رکھتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھی ہے اور داڑھی کو معاف کرنے کا حکم دیا ہے۔

ظالمو کو میڈیکل سائنس پر کتنا اعتماد ہے لیکن اللہ کی وحی پر ان کو ایمان نہیں۔
سچ تو یہ ہے کہ "مسلم" صاحب آپ کی باتوں میں تضاد ہی تضاد ہے، اور احادیث مبارکہ کا انکار کر کے آپ باولے ہو چکے ہیں۔
لگتا ھے ارسلان صاحب نے یہ طے کرلیا ھے کہ نہ وہ پوسٹ غور سے بغیر تعصّب کے پڑھیں گے اور نہ ہی عقل سے کام لیں گے (ابتسامہ)

بھائی صاحب ختنہ کا مذہب سے کوئی تعلق ہی نہیں ھے۔
یہ بالکل اسی طرح ھے جیسے کہ آپ چاہیں تو لیفٹ ہینڈ ڈرایئو کار چلایئں یا رائٹ ہینڈ، آپ کی مرضی ھے۔ قرآن آپ کو اسکی کوئی تاکید کرتا ھے نہ منع کرتا ھے۔


رہا داڑھی کا سوال تو داڑھی نبی کریم کی سنّت ھے، اور قرآن میں اس کا زکر ھے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
مسلم صاحب،
زانی کی سزا والی بات کا بالکل وضاحت سے جواب دینے کو میں تیار ہوں۔
فقط یہ بتائیے کہ چور کی سزا قرآن میں ہے؟ اگر ہے تو کیا ؟

فورم انتظامیہ نے زیادتی کی ھے، میری جوابی پوسٹ ڈیلیٹ کردی گئی ھے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
فورم انتظامیہ نے زیادتی کی ھے، میری جوابی پوسٹ ڈیلیٹ کردی گئی ھے۔
آپ زیادتی کر رہے ہیں۔ فورم انتظامیہ کی جانب سے آپ کی کوئی پوسٹ ڈیلیٹ نہیں کی گئی ہے۔
 
Top