اگر رجم کی سزا احادیث میں ہو تو کیا آپ مانیں گے؟رجم کے موضوع پر جواب چاہیے میرا دعوی ہے کہ رجم قرآن شریف میں نھیں مولوی صاحبان اور مفسرین جو قرآن کو رجم سے ثابت مانتے ہیں قرآن پر بھتان باندھتے ہیں
لیکن جو قرآن کے خلاف تو نہ ہو لیکن اضافہ ہو۔ کیا وہ حدیث قبول کی جاسکتی ہے یا نہیں ؟مسئلہ زیر بحث یہ ہے کہ قرآن مجید میں رجم کا مسءلہ ہے یانھیں ؟؟؟؟
جو حدیث قرآن مجید کے خلاف نا ھو اس کا ماننا فرض ہے ارسلان بھائی
رجم کے حدیث تو باالکل اپوزٹ ہے مخالف ہے قرآن سے نا برادر قرآن مجید میں ہے ہر زانی کو کوڑے مارولیکن جو قرآن کے خلاف تو نہ ہو لیکن اضافہ ہو۔ کیا وہ حدیث قبول کی جاسکتی ہے یا نہیں ؟
کیسے مخالف ہے ؟رجم کے حدیث تو باالکل اپوزٹ ہے مخالف ہے قرآن سے نا برادر قرآن مجید میں ہے ہر زانی کو کوڑے مارو
فااجلدوا کل واحد منہما مایۃ جلدہ
قرآن مجید کہتاہے کہ ہرزانی کو کوڑے مارو ہر زانی کا لفظ کیا اضافے ہیں ؟؟؟؟ ہر کا مقصد ہر ایک زانی خواہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ یہ تفریق تم کہاں سے لاتے ہو؟؟؟؟کیسے مخالف ہے ؟
کیونکہ بقول آپ کے کہ قرآنی فیصلہ یہ ہے کہ ہر زانی کو کوڑے مارو۔ لیکن حدیث میں ہے کہ شادی شدہ زانی کو رجم کیا جائے۔ اب یہ کیسے اپوزٹ ہے؟ آپ کے ہی بقول قرآن کوڑے تک کی سزا بیان کرتا ہے۔ اب حدیث میں ہے کہ شادی شدہ کو رجم کیا جائے۔
ذرا آپ سمجھا سکتے ہیں کہ یہ قرآن کی مخالفت ہے یا اضافہ ؟ کوئی مثال وغیرہ دے کر
مولانا الیاسی صاحب آپ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ اچھا آپ مجھے یہ بتائیں کہ آپ ’’ الزانیۃ والزانی ‘‘ میں شادی شدہ وغیر شادی شدہ کو داخل کررہے ہیں؟ یا ’’ کل ‘‘ میں دونوں کوداخل کررہے ہیں۔ ؟قرآن مجید کہتاہے کہ ہرزانی کو کوڑے مارو ہر زانی کا لفظ کیا اضافے ہیں ؟؟؟؟
جب آپ یہ بتا دیں گے کہ میں ’’ الزانیۃ والزانی ‘‘ میں ہر مرد و عورت خواہ وہ شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ داخل مان کر ان کی سزا قرآن کی رو سے ثابت کررہا ہوں۔ یا ’’ کل ‘‘ کے عموم میں دونوں طرح کے مرد وعورتوں کو داخل کرکے قرآنی رو سے ان کی سزا سو کوڑے بتلارہا ہوں۔ پھر آپ سے بات ہوگی کہ رجم والی سزا قرآن کی مخالف ہے یا نہیں ؟ہر کا مقصد ہر ایک زانی خواہ شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ یہ تفریق تم کہاں سے لاتے ہو؟؟؟؟
احادیث مبارکہ قرآن مجید کے خلاف نہیں ہوتی، قرآن اور حدیث میں تضاد ہو ہی نہیں سکتا، ظاہری الفاظ میں اگر تضاد نظر آ رہا ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ حقیقی تضاد ہے، بلکہ ہمارے سمجھنے میں کوئی مسئلہ ہے، اسی لیے چاہیے کہ حدیث کا انکار کرنے کی بجائے کسی عالم دین کے قرآن و سنت کے مطابق رہنمائی لی جائے، دراصل آپ الیاس صاحب کی تقلید کا شکار ہیں، آپ نے ذہن میں یہ بات رکھ لی ہو گی کہ میرا استاد زیادہ قرآن فہمی جانتا ہے اور وہ غلط بات کر نہیں سکتا، اسی لیے جب وہ کسی حدیث کو نہ سمجھنے کی بنا پر انکار کرتا ہے تو آپ بھی اس کے پیچھے چل کر حدیث کا انکار کر دیتے ہیں ، اسی لیے میں کہتا ہوں کہ شخصیت پرستی ہرگز نہیں ہونی چاہیے اور ہمیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ محبت کرنی چاہیے۔مسئلہ زیر بحث یہ ہے کہ قرآن مجید میں رجم کا مسءلہ ہے یانھیں ؟؟؟؟
جو حدیث قرآن مجید کے خلاف نا ھو اس کا ماننا فرض ہے ارسلان بھائی
مولانا الیاسی صاحب آپ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ اچھا آپ مجھے یہ بتائیں کہ آپ ’’ الزانیۃ والزانی ‘‘ میں شادی شدہ وغیر شادی شدہ کو داخل کررہے ہیں؟ یا ’’ کل ‘‘ میں دونوں کوداخل کررہے ہیں۔ ؟
جناب گڈ مسلم صاحب وتمام مثبتین رجم السلام علیکم
میرےنزدیک الزانیۃ والزانی میں الف لام استغراقی ہے یعنی ہر فرد من الزانیین والزانیات مراد ہیں بشرط عدم استثناء قرآنی اور کل سے بھی کل افرادی مرادہیں نا کہ کل مجموعی اور نا کل کلی اب آپ ھات ببرھانک ان کنت من الصادقین