محترم الیاسی صاحب آپ نے بیان جاری کیا تھا کہ
رجم والا حدیث قرآن مجید کی صریح خلاف ہے کیونکہ قرآن مجید میں اللہ رب العالمین کا حکم ہے فاجلدو کل واحد منھما
ہر ایک کو سو کوڑے مارو شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ عربی میں کل کا معنی ھوتا ہے ھرایک
آپ کے اس جاری بیان آپ سے تین پوائنٹ کی جواب طلبی کی گئی تھی
1۔قرآن میں موجود حکم مع ترجمہ و تشریح پیش کریں
2۔حدیث میں موجود حکم مع ترجمہ وتشریح لکھیں
3۔ پھر خلاصۃً بتائیں کہ قرآن پاک اور حدیث کے ان دونوں حکموں میں یوں تضاد ہے اس لیے حدیث مولویوں کی گھڑت شدہ (نعوذ باللہ) ہے۔
جس کا واضح اور دو ٹوک جواب باحوالہ ابھی تک آپ نے نہیں دیا۔اپنے سے بات کو ٹالنے کے لیے یوں بیان دیا کہ
قرآن کا حکم الزانیۃ والزانی فاجلدو کل واحد منھما مایۃ جلدہ
ترجمہ ، زنا کار مرد اور عورت پس مارو ھرایک کو ان دونوں میں سے سو کوڑے
تشریح ۔زنا کار مرد اور عورت کا سزا سو کوڑے ہیں (کل ) کا معنی ہر ایک یعنی ہر ایک مرد اور عورت کو سو کوڑے مارو
عزیز قارئین: مولانا الیاسی صاحب کے اس بیان کو دیکھ کر بجائے اس کہ اس بیان پر تبصرہ کرتا یا جواب لکھتا اسی بیان کی ہی حقیقت الیاسی صاحب سے ہی واضح کرنے کےلیے کچھ یوں پوسٹ کی
ماشاء اللہ بہت خوب الیاسی صاحب علمی تشریح کی ہے آپ نے۔ اس پر تبصرہ بعد میں پہلے ہمیں عربی لغت کی رو سے درج ذیل اردو عبارت کی عربی بتائیں
’’ الف اور ب دونوں کو زنا کرنے کی وجہ سےسو سو کوڑے لگائیں جائیں ‘‘
ابھی تک الیاسی صاحب اس ایک لائن کی عربی عبارت نہیں بتا پارہے۔
کیا الیاسی صاحب بتا سکتے ہیں کہ آخر وہ کونسی پرابلم ہے جو ایک لائن کی عربی بنانے میں آڑے آرہی ہے۔؟
بجائے اس کے میرے سوال کا جواب دیتے کتنی پوسٹ میں یہ کہہ چکے ہیں کہ آپ بات موضوع پر نہیں کررہے؟ آپ بھاگ رہے ہیں ؟ میرے موقف کو اختیار کریں وغیرہ وغیرہ۔ حالانکہ اگر کچھ احساس ہوتا تو خود سمجھ لینے کے ساتھ ساتھ سوال کا جواب بھی دوسری پوسٹ میں مہیا کردیتے۔
الیاسی صاحب نے آیت کا جو ترجمہ کیا تھا اسی میں ہی انہوں نے اپنے موقف سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا۔ وہ ترجمہ یوں تھا
قرآن کا حکم الزانیۃ والزانی فاجلدو کل واحد منھما مایۃ جلدہ
ترجمہ ، زنا کار مرد اور عورت پس مارو ھرایک کو ان دونوں میں سے سو کوڑے
تشریح ۔زنا کار مرد اور عورت کا سزا سو کوڑے ہیں (کل ) کا معنی ہر ایک یعنی ہر ایک مرد اور عورت کو سو کوڑے مارو
اسی ترجمہ پر میں نے یوں پوسٹ کی
ذرا اپنے اس بیان کی وضاحت باحوالہ پیش کرتے ہوئے میری طرف سے پوچھی گئی ایک لائن کی اردو سے عربی بتانے کی اب زحمت ضرور کرنا۔ تاکہ بعد کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔
مولانا صاحب میں نے ترجمہ کو غلط نہیں کہا بلکہ حوالہ مانگا ہے۔ اور دوسرا جو ترجمہ میں
’’ ہر ایک کو ‘‘ اور
’’ ان دونوں میں سے‘‘ کے الفاظ آپ نے استعمال کیے ہیں ان کی وضاحت مانگی ہے۔ بس اور بس۔