پیارے بھائی ابو محمد صاحب آپ پکے سے بھی پکے مقلد ہے مفسرین کے جو جواب آپ نے دی ہے اسی طرح دوچار جوابات اور مفسرین نے بھی دی ہے لیکن اگر آپ قرآن مجید اٹھا کر غور سے دیکھیں تو آپ کو پتہ چل جایگا کہ مفسرین نے صرف ایک دوسرے سے نقل کیا تھا اور کرتے رہتے ہیں نقل آپ نے بھی نقل کردیا
برادر آپ والا تفسیر عربی گرامر کی علاوہ قرآن مجید کی منشاء کی بھی خلاف ہے اس لیے کہ بات چلتے ہیں ولدان کا اور ولدان ہی مرجع قریبہ ہے اگر آپ عٰلِيَهُمْ کی ضمیر جنتیوں کی طرف راجع کرینگے تو وہ تو مرجع بعیدہ ہے اور آپ کسی سے بھی پوچھ لو تو وہ آپ کو سمجھادینگے کی مرجع قریب افضل ہوتا ہے مرجع بعیدہ سے
دوسرا قرینہ یہ ہے کہ یھاں اگر آپ ضمیر راجع کرتے ھو جنتیوں کی طرف تو پھر تو ارجاع الضمیر بلا مرجع لازم ہوجاتا ہے ذکر ہے ولدان کا اور تم ضمیر راجع کررہے ہو جنتیوں کی طرف بڑا عقلمند ہے آپ ؟؟؟؟ ایک اور بات برادر یہ بھی سمجھ لوکہ یھاں
حلو علیھم حسبتہم رایتہم سقاہم سب جمع کے صیغے ہیں اور جنتیوں کو ان ولدان کی بارے میں ہی بتایا جاتا ہے اس لیے یہ ضمیر ولدان کی طرف ہی راجع ہے آپ غور کرکے پڑھ لو
یھی تو افسوس کی بات ہے کہ آپ لوگ قرآن مجید کو تفسیروں کی تابع کرکے پڑھتے ہو ذرا خود قرآن مجید کی متن اٹھاکر دو تین دفعہ پڑھ لو تو بات سمجھ آجایگی ان شاء اللہ تعالی
متن میں لکھ دیتا ہوں جو سمجھنا چاہے گا سمجھ لے گا۔
76.15. وَيُطَافُ عَلَيْهِمْ بِاٰنِيَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّاَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَا۩رِيْرَا۟ 15ۙ
76.15. اور ان پر چاندی کے برتنوں اور ان جاموں کا دور کرایا جائے گا (١) جو شیشے کے ہونگے۔
76.16. قَوَا۩رِيْرَا۟ مِنْ فِضَّةٍ قَدَّرُوْهَا تَقْدِيْرًا 16
76.16. شیشے بھی چاندی کے (١) جن کو (ساقی نے) اندازے سے ناپ رکھا ہوگا (٢)
76.17. وَيُسْقَوْنَ فِيْهَا كَاْسًا كَانَ مِزَاجُهَا زَنْجَبِيْلًا 17ۚ
76.17. اور انہیں وہاں وہ جام پلائے جائیں گے جن کی آمیزش زنجبیل کی ہوگی (١)
76.18. عَيْنًا فِيْهَا تُسَمّٰى سَلْسَبِيْلًا 18
76.18. جنت کی ایک نہر جس کا نام سلسلبیل ہے (١)
76.19. وَيَطُوْفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ ۚ اِذَا رَاَيْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا 19
76.19. اور جن کے ارد گرد گھو متے پھرتے ہونگے وہ کم سن بچے جو ہمیشہ رہنے والے ہیں (١) جب تو انہیں دیکھے تو سمجھے کہ وہ بکھرے ہوئے موتی ہیں (٢)
76.20. وَاِذَا رَاَيْتَ ثَمَّ رَاَيْتَ نَعِيْمًا وَّمُلْكًا كَبِيْرًا 20
76.20. تو وہاں جہاں کہیں بھی نظر ڈالے گا سراسر نعمتیں اور عظیم الشان سلطنت ہی دیکھے گا۔
76.21. عٰلِيَهُمْ ثِيَابُ سُـنْدُسٍ خُضْرٌ وَّاِسْتَبْرَقٌ ۡ وَّحُلُّوْٓا اَسَاوِرَ مِنْ فِضَّةٍ ۚ وَسَقٰىهُمْ رَبُّهُمْ شَرَابًا طَهُوْرًا 21
76.21. ان کے جسموں پر سبز باریک اور موٹے ریشمی کپڑے ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن کا زیور پہنایا جائے گا (١) اور انہیں ان کا رب پاک صاف شراب پلائے گا
76.22. اِنَّ هٰذَا كَانَ لَكُمْ جَزَاۗءً وَّكَانَ سَعْيُكُمْ مَّشْكُوْرًا 22ۧ
76.22. ۔ (کہا جائے گا) کہ یہ ہے تمہارے اعمال کا بدلہ اور تمہاری کوشش کی قدر کی گئی۔
محترم الیاسی صاحب مفسرین اگر آپ اور آپ کے استاد جیسے ذہیں ہوتے تو ایک آیت کو سمجھنے میں پندرہ دن لگاتے تو انہوں نے تفسیر لکھ لی تھی ۔میں مقلد ہوں یا آپ یہ قارئین فیصلہ کریں گے