سلمان امین
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 29، 2012
- پیغامات
- 5
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 0
السلام علیکم!
بھائی آپ نے جواب نہیں بھی مانگا تھا تو آپ کی تحریر جواب کی متقاضی تھی، چناچہ میں نے اس سے جوابات بھی دئیے اور سوالات بھی اٹھائے اور ہر ہر حدیث کا حوالہ دیا گیا، اگر آپ کسی حوالہ کو پڑہنے سے قاصرہیں تو حدیث کو دوبارہ چسپاں کریں ، میں حوالہ پھر سے مہیا کر دوں گا، لہذا یہ الزام غلط ہے کہ احادیث کا حوالہ نہیں دیا گیا۔ میں نے آپ سے کہا کہ حضرت معاویہ کی فضیلت میں براہِ راست پانچ احادیث صحاہ ستہ میں سے دیں تو آپ ایک بھی نہ دے سکے۔
جہاں تک آپ کی موجودہ تحریر کا تعلق ہے تو آپ نے اس میں جوابا کہا کہ،
’’علی سے مو من کے علاوہ اور کو ئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے علاوہ اور کو ئی بغض نہیں رکھے گا۔ (حضرت معاویہ کو اس حدیث سے کس طرح استشنیٰ حاصل ہے ، برائے مہربانی بیان فرمائیں)۔ میرے بھائی اس طرح تو آپ حضرت عایشہ رضی اللہ عنھا کو بھی اسی صف میں لے ائنگے۔۔۔ اللہ کا خوف کریں۔۔۔ اگر آپ شیعہ نھیں ھیں تو انکے وسوسوں سے بچیئے۔۔۔ اگر شیعہ ھیں تو بات الگ ھے۔۔۔‘‘
تو بھائی میں نے جو سوال پوچھا تھا کیا یہ اس کا جواب ہے؟ بتائیں کیا یہ حدیث ضعیف ہے؟ میں نے پوچھا تھا کہ حضرت معاویہ کو اس حدیث سے کس طرح استشنیٰ حاصل ہے تو آپ ام المومنین کو بھی اس میں گھسیٹ لائے۔ تو مجھے میری حد تک حضرت معاویہ کا جواب دے دیں تو عنایت ہو گی۔ اگر جواب نہیں دے سکتے تو مہربانی فرما کر آئیں بائیں شائیں نہ کریں بلکہ اس حقیقت کی تائید فرمائیں۔
پھر آپ نے ہی کچھ احادیث چساں کیں کہ،
’’ حدیث مبارکہ میں ہے:
« لا تسبوا أحدا من أصحابي . فإن أحدكم لو أنفق مثل أحد ذهبا ، ما أدرك مد أحدهم ولا نصيفه » ۔۔۔ صحيح مسلم
میرے صحابہ میں سے کسی کو گالی نہ دو، اگر تم میں سے کوئی ایک احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کرے تو وہ ان کے ایک یا آدھ چلو (گندم یا جو وغیرہ) کے صدقے کے برابر بھی نہ ہوگا۔
حدیث مبارکہ میں ہے:
« من سب أصحابي، فعليه لعنة الله و الملائكة و الناس أجمعين » ۔۔۔ صحيح الجامع: 6285
’’جس میرے صحابہ کو برا بھلا کہا، اس پر اللہ، فرشتوں اور سب لوگوں (بشمول نبی کریمﷺ) کی لعنت ہے۔‘‘
تو میرا یہاں پر بھی یہی سوال ہے کہ اگر یہ احادیث صحیح ہیں، جو کہ بالکل صحیح ہیں، تو کیا ان احادیث سے بھی حضرت معاویہ کو استشنیٰ حاصل ہے؟ اگر ہے تو کس طرح؟ کیا ایک صحابی دوسرے صحابی کو گالیں دے سکتا ہے؟ کیا ایک صحابی دوسرے صحابی سے جنگ کر سکتا ہے جس میں سینکڑوں صحابہ کی جان بھی چلی جائے۔ کس کے کھاتے میں ڈالیں گے آپ ان جانوں کو؟ حضرت علی کے یا حضرت معاویہ کے کھاتے میں؟
باقی زیادہ باتیں کیا کرنیں آپ کسی بات کا جواب دینے کی نیوٹرل اہلیت شایدنہیں رکھتے تو آخر میں آپ کے سوال کا جواب اور میری طرف سے ایک جوابی سوال۔
آپ نے پوچھا،
’’کیا آپ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو صحابی رسول صلی اللہ وسلم مانتے ھیں؟‘‘
تو بھائی میں ان کو بالکل صحابی مانتا ہوں کہ وہ رسولِ خدا کے زمانے میں موجود بھی تھے اور ان کی صحبت میں بھی شریک ہوئے۔ لیکن صرف صحابی ہونے سے ہم ان کی زندگی کی ایسی باتوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو فرامینِ رسولِ خدا کے منافی ہوں۔ یہ استشنیٰ ۱۲۳۹۹۹ انبیا کے کسی بھی صحابی کو اللہ نے نہیں دیا اور نہ ہی حضرت محمد ﷺ کے صحابہ کو دیا۔
اب آپ سے میرا آخری سوال ہے کہ کیا حضرت معاویہ حضرت علی کو خلیفہ مانتے تھے؟
اگرتو آپ کا جواب ہاں ہے ، جو کہ یقیننا نہیں ہو گا، تو میں آپ کی تاریخی بصیرت پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اگر ناں ہے تو مجھے یہ بتائیں کہ اگر ایک شخص خلفہٗ راشدین میں سے کسی خلیفہ کو نہیں مانتا ، ناں صرف نہیں مانتا بلکہ اس سے جنگ بھی کرتا ہے، سینکڑوں صحابہ کا قتل بھی کرتا ہے، نبی کی ہر ہرحدیث اس کے عمل کے منافی ہے، اور پھر بھی جنتی ہے تو مجھ سے یہ کیوں پوچھ رہے ہیں کہ میں ان کو صحابی مانتا ہوں کہ نہیں؟ میں تو مانتا ہوں لیکن آپ ان سے بھی تو اپنے چوتھے خلیفہ کی سند حاصل کر لیں تاکہ بوقتِ ٖضرورت کام آئے۔
بھائی آپ نے جواب نہیں بھی مانگا تھا تو آپ کی تحریر جواب کی متقاضی تھی، چناچہ میں نے اس سے جوابات بھی دئیے اور سوالات بھی اٹھائے اور ہر ہر حدیث کا حوالہ دیا گیا، اگر آپ کسی حوالہ کو پڑہنے سے قاصرہیں تو حدیث کو دوبارہ چسپاں کریں ، میں حوالہ پھر سے مہیا کر دوں گا، لہذا یہ الزام غلط ہے کہ احادیث کا حوالہ نہیں دیا گیا۔ میں نے آپ سے کہا کہ حضرت معاویہ کی فضیلت میں براہِ راست پانچ احادیث صحاہ ستہ میں سے دیں تو آپ ایک بھی نہ دے سکے۔
جہاں تک آپ کی موجودہ تحریر کا تعلق ہے تو آپ نے اس میں جوابا کہا کہ،
’’علی سے مو من کے علاوہ اور کو ئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے علاوہ اور کو ئی بغض نہیں رکھے گا۔ (حضرت معاویہ کو اس حدیث سے کس طرح استشنیٰ حاصل ہے ، برائے مہربانی بیان فرمائیں)۔ میرے بھائی اس طرح تو آپ حضرت عایشہ رضی اللہ عنھا کو بھی اسی صف میں لے ائنگے۔۔۔ اللہ کا خوف کریں۔۔۔ اگر آپ شیعہ نھیں ھیں تو انکے وسوسوں سے بچیئے۔۔۔ اگر شیعہ ھیں تو بات الگ ھے۔۔۔‘‘
تو بھائی میں نے جو سوال پوچھا تھا کیا یہ اس کا جواب ہے؟ بتائیں کیا یہ حدیث ضعیف ہے؟ میں نے پوچھا تھا کہ حضرت معاویہ کو اس حدیث سے کس طرح استشنیٰ حاصل ہے تو آپ ام المومنین کو بھی اس میں گھسیٹ لائے۔ تو مجھے میری حد تک حضرت معاویہ کا جواب دے دیں تو عنایت ہو گی۔ اگر جواب نہیں دے سکتے تو مہربانی فرما کر آئیں بائیں شائیں نہ کریں بلکہ اس حقیقت کی تائید فرمائیں۔
پھر آپ نے ہی کچھ احادیث چساں کیں کہ،
’’ حدیث مبارکہ میں ہے:
« لا تسبوا أحدا من أصحابي . فإن أحدكم لو أنفق مثل أحد ذهبا ، ما أدرك مد أحدهم ولا نصيفه » ۔۔۔ صحيح مسلم
میرے صحابہ میں سے کسی کو گالی نہ دو، اگر تم میں سے کوئی ایک احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کرے تو وہ ان کے ایک یا آدھ چلو (گندم یا جو وغیرہ) کے صدقے کے برابر بھی نہ ہوگا۔
حدیث مبارکہ میں ہے:
« من سب أصحابي، فعليه لعنة الله و الملائكة و الناس أجمعين » ۔۔۔ صحيح الجامع: 6285
’’جس میرے صحابہ کو برا بھلا کہا، اس پر اللہ، فرشتوں اور سب لوگوں (بشمول نبی کریمﷺ) کی لعنت ہے۔‘‘
تو میرا یہاں پر بھی یہی سوال ہے کہ اگر یہ احادیث صحیح ہیں، جو کہ بالکل صحیح ہیں، تو کیا ان احادیث سے بھی حضرت معاویہ کو استشنیٰ حاصل ہے؟ اگر ہے تو کس طرح؟ کیا ایک صحابی دوسرے صحابی کو گالیں دے سکتا ہے؟ کیا ایک صحابی دوسرے صحابی سے جنگ کر سکتا ہے جس میں سینکڑوں صحابہ کی جان بھی چلی جائے۔ کس کے کھاتے میں ڈالیں گے آپ ان جانوں کو؟ حضرت علی کے یا حضرت معاویہ کے کھاتے میں؟
باقی زیادہ باتیں کیا کرنیں آپ کسی بات کا جواب دینے کی نیوٹرل اہلیت شایدنہیں رکھتے تو آخر میں آپ کے سوال کا جواب اور میری طرف سے ایک جوابی سوال۔
آپ نے پوچھا،
’’کیا آپ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کو صحابی رسول صلی اللہ وسلم مانتے ھیں؟‘‘
تو بھائی میں ان کو بالکل صحابی مانتا ہوں کہ وہ رسولِ خدا کے زمانے میں موجود بھی تھے اور ان کی صحبت میں بھی شریک ہوئے۔ لیکن صرف صحابی ہونے سے ہم ان کی زندگی کی ایسی باتوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے جو فرامینِ رسولِ خدا کے منافی ہوں۔ یہ استشنیٰ ۱۲۳۹۹۹ انبیا کے کسی بھی صحابی کو اللہ نے نہیں دیا اور نہ ہی حضرت محمد ﷺ کے صحابہ کو دیا۔
اب آپ سے میرا آخری سوال ہے کہ کیا حضرت معاویہ حضرت علی کو خلیفہ مانتے تھے؟
اگرتو آپ کا جواب ہاں ہے ، جو کہ یقیننا نہیں ہو گا، تو میں آپ کی تاریخی بصیرت پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
اگر ناں ہے تو مجھے یہ بتائیں کہ اگر ایک شخص خلفہٗ راشدین میں سے کسی خلیفہ کو نہیں مانتا ، ناں صرف نہیں مانتا بلکہ اس سے جنگ بھی کرتا ہے، سینکڑوں صحابہ کا قتل بھی کرتا ہے، نبی کی ہر ہرحدیث اس کے عمل کے منافی ہے، اور پھر بھی جنتی ہے تو مجھ سے یہ کیوں پوچھ رہے ہیں کہ میں ان کو صحابی مانتا ہوں کہ نہیں؟ میں تو مانتا ہوں لیکن آپ ان سے بھی تو اپنے چوتھے خلیفہ کی سند حاصل کر لیں تاکہ بوقتِ ٖضرورت کام آئے۔