محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
جذباتی انداز میں گفتگو کا ایک بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جب کوئی ایسی چیز جو توقع کے خلاف سامنے آ جائے تو آدمی پریشانی کا شکار ہو جاتا ہے، جس طرح دیوبندی مدرسے کا فتویٰ پوسٹ کرنے پر آپ ہوئے ہیں، آپ نے ابھی تک اشماریہ سے یہ بات کنفرم نہیں کروائی کہ:
- فتویٰ صحیح ہے اور دیوبندی مدرسے کے فتویٰ سے عبدہ بھائی گمراہ، بے دین اور زانی ہیں (کیونکہ آپ بھی اہل حدیث ہیں لہذا آپ بھی اس میں شامل ہیں)
- فتویٰ غلط ہے اور عبدہ بھائی موحد، متبع سنت اور شریف النفس ہیں، دیوبندی مدرسے نے غلط فتویٰ دیا ہے۔
محترم بھائی ہر مسلک میں مختلف قسم کے لوگ ہوتے ہیں کیا آپ اپنے مسلک والے ہر عالم کا فتوی درست مانیں گے اور اگر درست نہیں مانیں گے تو کیا آپ اس فتوی کی وجہ سے اس عالم کو علی الاعلان غلط کہیں گے مثلا آپ نے جس شیخ محترم مولانا عمر صدیق کی تقاریر لگائی ہوئی ہیں وہ آپ سے تکفیر کے معاملے میں شدید اختلاف رکھتے ہیں تو کیا آپ انکو علی العلان اس فورم پر پوسٹ لکھ کر غلط کہیں گے محترم بھائی اصل میں ہر مسلک کے اندر لوگوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن مختلف وجویات کی وجہ سے کبھی تو لوگ خاموش رہتے ہیں اور کبھی انکا دفاّ کرنا شروع کر دیتے ہیں یہ اللہ کی ہی توفیق سے ہوتا ہے کہ انسان حق بات کو ہر جگہ کر سکے اور مجھ میں بھی یہ ہمت مکمل نہیں ہے اشماریہ بھائی سے آپ کیا پوچھتے ہیں واللہ اعلماب ان میں سے آپ نے اشماریہ سے ایک بات کنفرم کروانی ہے۔ میرا گمان تو یہ ہے کہ وہ دوسری بات کو ترجیح دے گا، ظاہرا نہ سہی لیکن ڈھکے چھپے انداز میں وہ دیوبندی مدرسے کے فتوے کو ہی تر جیح دے گا، ان کی کیفیت سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ مر سکتے ہیں، پھانسی کھا سکتے ہیں لیکن اپنے علماء کو غلط نہیں کہہ سکتے، اس کام کے لئے تو انہوں نے قرآن و حدیث کو بھی چھوڑ رکھا ہے۔ انا للہ وانا الیہ رجعون
نہیں، کوئی وعدہ نہیں لیا جا سکتا۔ارسلان صاحب میں تھریڈ شروع کرنے کیلئے تیارہوں ہروقت لیکن بس منتظمین سے اتناوعدہ لے لیجئے کہ ا س میں کوئی بھی مراسلہ ڈیلیٹ نہیں ہوگا جیساکہ ماقبل میں میرے کچھ مراسلے ڈیلیٹ ہوچکے ہیں۔
اشماریہ کا کون سا مسئلہ ہے، وضاحت کرناارسلان صاحب میرے لعنت ملامت پر ضرورارشاد فرماتے ہیں لیکن اپنے دوطرفہ طرز عمل کی کوئی توجیہہ نہیں کرتے کہ محمد علی جواد کوکچھ کہنے پر بھڑکنے والے اشماریہ صاحب کے مسئلہ پر خاموش کیوں تھے؟اس سوال کا ان کے پاس نہ کوئی جواب ہے اور نہ وہ کبھی براہ راست جواب دیں گے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ہاں ادھر ادھر کی بات ضرور کریں گے۔
میں بھی دین کے نام پر دو طرفہ طرزِ عمل کے مرتکب افراد پر لعنت بھیجتا ہوں، اور آپ سے متفق ہوں کہ ان پر لعنت بھیجی جانی چاہئے، ان میں سے کچھ وہ بھی ہیں جو عوام کے سامنے تو حلالہ کو حرام عمل کہتے ہیں اور دوسری طرف اپنے مدارس میں اس کی حلت کا فتویٰ بھی دیتے ہیں بلکہ کیسے کرنا ہے، کس سے کروانا ہے، یہ ساری "رہنمائی" بھی کی جاتی ہے۔ ایسے لوگوں پر واقعی لعنت کی جانی چاہئے، بلکہ حلالہ کے کرنے اور کروانے والے کے بارے میں تو خود اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرما دیا ہے:میں دین کے نام پر دوطرفہ طرزعمل پراوراس کے مرتکبین پر لعنت بھیجتاہوں اس میں غلط کیاہے؟کتاب وسنت سے مجھے بتادیں ۔
اگر تم اپنے گریبان میں تھوڑا سا جھانک لو تو تمہیں معلوم ہو گا کہ بھائیوں کے مسلسل علمی گفتگو کرنے کے باوجود تم نے اور تمہارے حنفی بھائی اشماریہ نے من مانی تاویلات اور ادھر ادھر کی باتوں کے سوا کیا ہی کیا ہے؟ یہاں تم خود مان رہے ہو کہ اہل حدیث بھائیوں نے علمی گفتگو کی، لیکن اس علمی گفتگو سے تم لوگوں نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا، مقلد جو ٹھہرے، اور مقلد جاہل ہی ہوتا ہے۔امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (لا یقلد الا غبی او عصبی) تقلید صرف وہی کرتا ہے جو غبی (جاہل) ہو یا جس کے اعصاب خراب ہوں (لسان المیزان ۱/۲۸۰)17پوسٹس کے اندر اگر علمی گفتگو تھی تواس کے بعد غیرعلمی گفتگو کس نے شروع کی اشماریہ نے یاپھر تمہارے ہی بھائی بندوں نے، اس کابھی تو کبھی ذکر کیاکرو،
دین آسان ہے، اور دین کے احکامات بھی آسان ہیں، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:سیدھی سادی عوام ہمیشہ آسانی ڈھونڈتی ہے۔ کوئی سینے پر ہاتھ رکھ کر کہہ دے کہ کتنے فیصد عوام تین طلاق کی جگہ ایک طلاق والا مسئلہ دلیل کی بنیاد پر اختیار کرتے ہیں اورکتنے سارے محض آسانی کی بناء پر۔ سومیں شاید ایک بھی ایسانہیں ہوگا جس نے دلائل پر غورکرنے کے بعد تین کی جگہ والا تثلیثی مسلک اختیار کیاہوگا۔اورپھرعوام اگرکسی چیز کی جانب زیادہ لپکتی ہے تو وہ کب سے قابل اعتبار ہوگی۔ ابن حزم کامزامیر والا مسئلہ آج سے عوام کوبتائیے عوام فوراقبول کرلے گی کسی چیز کاعوامی قبول عام اس کی دلیل نہیں کہ وہ درست اورصحیح ہے۔ اورویسے بھی اس مسئلے میں اہل حدیث کے پاس لوگ اس لئے نہیں جاتے ہیں کہ ان سے دلائل کی بنیاد پر اوراس کی مضبوطی کی بنیاد پر مسئلہ اختیار کرناہے۔بلکہ اس لئے جاتے ہیں کہ اپنی جس حرکت کی بناء پرپھنس چکے ہیں اس سےگلوخلاصی اختیار کرسکیں۔
دیکھو! محمد علی جواد بھائی نے صرف چھوٹی سی بات کی تو تم چڑ گئے اور بدتمیزی کرنے لگے ، اگر یہ فعل اس قدر ہی برا ہے تو تم لوگ کیوں اس کی حمایت کرتے ہو، جس کی چھوٹی سی مثال سن کر چڑ جاتے ہو۔ماشاء اللہ محمدعلی جواد کا کتنا درد سینے میں اٹھ رہاہے اورمحمد علی جواد نے جو بدتمیزی کی ہے پورے احناف کے حق میں اس پر ضمیر میں کوئی چبھن نہیں،غیرمقلدین کی اسی دوہری روش کامیں شاکی ہوں، دوسرے کی باتیں خوب چبھتی ہیں لیکن اپنی اوراپنی جماعت کی کہی گئی باتیں چاہے کتنی بھی بدتمیزانہ ہوں حسن اخلاق کااعلی نمونہ لگتی ہیں۔
یہ ڈرامہ بازی تم نے حلالہ والے تھریڈ میں بھی کی ہے، کہ ہم اس معنوں میں حلالہ کو سمجھتے ہی نہیں، تم جس معنی میں بھی سمجھو، تمہارے دیوبندی مولوی حلالہ کو حلالہ کے معنی میں ہی سمجھتے ہیں اور اس پر فتویٰ دیتے ہیں، فتویٰ کو یہاں دیکھ سکتے ہو۔ہم جس کے قائل ہیں وہ اصطلاحی معنوں میں حلالہ ہے ہی نہیں۔ اورگناہ وحرام سمجھنے میں ہم بھی شریک ہیں توپھر ہم پر حلت کی بات کہنا کتنابڑالزام صرف سوچاجاسکتاہے۔
اسی فتویٰ کو تو دیکھنا تھا، واہ جی واہ، اس کو نہیں دیکھا آپ نے، اور بغیر دیکھے لکھے جا رہے ہیں، اس فتویٰ کو دیکھیں کہ کیسے دیوبندی مولوی نے آپ کو صرف فقہی مسائل میں اختلاف کرنے والا بھائی نہیں کہا بلکہ گمراہ، بے دین اور زانی بھی کہا ہے۔ غور سے دیکھیںمحترم بھائی میں نے اب پیچھے دیکھا ہے کہ آپ نے کسی فتوی کا ذکر کیا ہوا ہے میں نے اس فتوی کو ابھی تک نہیں دیکھا اور نہ اسکی ضرورت ہے (وجہ آگے)
اشماریہ کو اعتراض نہیں ہے تو اشماریہ یہ کہہ دے کہ دیوبندی مولوی کا فتویٰ غلط ہے، اس کو تمام اہل حدیث کو گمراہ، بے دین اور زانی نہیں کہنا چاہئے تھا۔میں نے تو صرف یہ کہا تھا کہ محترم اشماریہ بھائی میرے حسن ظن کے مطابق مجھے زانی، گمراہ وغیرہ نہیں سمجھتے ہوں گےموحد پر بھی انکو اعراض نہیں ہونا چاہئے
آپ فتویٰ تو پڑھیں اس میں آپ کو کیا کہا گیا ہے، محض اجتہادی غلطی والا یا پھر گمراہ، بے دین اور زانی۔باقی آپ نے جو متبع سنتے ہونے کی بات کی ہے تو بھائی فقہی اختلاف رکھنے والے ہمیشہ اپنے آپ کو درست سمجھتے ہیں اور دوسرے کو اجتہادی غلطی پر سمجھتے ہیں پس وہ دوسرے کو گمراہ نہیں سمجھتے البتہ اگر بالکل سنت کے مطابق سمجھتے تو اس سے اختلاف کیوں ہوتاشریف النفس کے لئے مسلکی اختلاف اثر انداز نہیں ہوتا وہ کوئی اہل حدیث بھی غیر شریف النفس ہو سکتا ہے
یہ صرف آپ کا سیدھا سادہ مزاج ہے، ورنہ حنفی لوگ نہ صرف اپنے عالموں کی ہر غلط صحیح بات کو صحیح مانتے ہیں، بلکہ کتاب و سنت کو بھی چھوڑنا پڑے تو چھوڑ دیتے ہیں، یہی کام اشماریہ کئی مہینوں سے فورم پر کرتا آ رہا ہے، ایسی ہی ایک مثال حافظ عمران بھائی نے دی، اور یہی مزاج ہم حنفیوں میں پاتے ہیں، یہ آپ بیچارے بھولے بھالے آدمی حقائق کو نظر انداز کئے ہوئے ہیں اور کچھ نہیں۔محترم بھائی ہر مسلک میں مختلف قسم کے لوگ ہوتے ہیں کیا آپ اپنے مسلک والے ہر عالم کا فتوی درست مانیں گے
ماشاءاللہ آپ نے حق بیان کیا ہے اور ثبوت بھی پیش کیا ہے مگر بھائی غصہ اچھا نہیں - آپ کا کام صرف حق کو واضح کرنا ہے -نہیں، کوئی وعدہ نہیں لیا جا سکتا۔
اشماریہ کا کون سا مسئلہ ہے، وضاحت کرنا
میں بھی دین کے نام پر دو طرفہ طرزِ عمل کے مرتکب افراد پر لعنت بھیجتا ہوں، اور آپ سے متفق ہوں کہ ان پر لعنت بھیجی جانی چاہئے، ان میں سے کچھ وہ بھی ہیں جو عوام کے سامنے تو حلالہ کو حرام عمل کہتے ہیں اور دوسری طرف اپنے مدارس میں اس کی حلت کا فتویٰ بھی دیتے ہیں بلکہ کیسے کرنا ہے، کس سے کروانا ہے، یہ ساری "رہنمائی" بھی کی جاتی ہے۔ ایسے لوگوں پر واقعی لعنت کی جانی چاہئے، بلکہ حلالہ کے کرنے اور کروانے والے کے بارے میں تو خود اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرما دیا ہے:
عقبۃ بن عامر قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ألاأخبرکم بالتیس المستعار؟ قالوا : بلی یا رسول اللہ ! قال : ھو المحلل ،لعن اللہ المحلل والمحلل لہ۔(سنن ابن ماجۃ، کتاب النکاح، باب المحلل والمحلل لہ)
''حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : کیا میں تمہیں کرائے کے سانڈ کے بارے خبر نہ دوں۔ صحابہ نے کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : وہ حلالہ کرنے والا ہے۔ اللہ تعالی حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جائے، دونوں پر لعنت فرمائے۔''
اس سے زیادہ اور کیا لعنت ہو؟
اگر تم اپنے گریبان میں تھوڑا سا جھانک لو تو تمہیں معلوم ہو گا کہ بھائیوں کے مسلسل علمی گفتگو کرنے کے باوجود تم نے اور تمہارے حنفی بھائی اشماریہ نے من مانی تاویلات اور ادھر ادھر کی باتوں کے سوا کیا ہی کیا ہے؟ یہاں تم خود مان رہے ہو کہ اہل حدیث بھائیوں نے علمی گفتگو کی، لیکن اس علمی گفتگو سے تم لوگوں نے کوئی سبق حاصل نہیں کیا، مقلد جو ٹھہرے، اور مقلد جاہل ہی ہوتا ہے۔امام طحاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (لا یقلد الا غبی او عصبی) تقلید صرف وہی کرتا ہے جو غبی (جاہل) ہو یا جس کے اعصاب خراب ہوں (لسان المیزان ۱/۲۸۰)
دین آسان ہے، اور دین کے احکامات بھی آسان ہیں، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
عن أنس - رضي الله عنه - قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: ((يسِّروا ولا تعسِّروا، وبشِّروا ولا تنفِّروا))؛ متفق عليه.
لیکن تم لوگوں نے دین کو مشکل بنا دیا ہے، یہاں تک کہ لوگ دین سے نفرت اور دینی احکامات کا مذاق اڑانے کی طرف مائل ہو گئے ہیں، صرف حلالہ کو ہی دیکھ لو، کوئی بھی غیرت مند آدمی حلالہ کے بارے میں سوچ کر ہی کراہت محسوس کرتا ہو گا، ایسا کراہت والا عمل دین نہیں بن سکتا، اور صرف حلالہ ہی نہیں تمہارا رویہ دین کے دیگر مسائل کی طرف بھی ایسا ہی ہے۔ ایک واقعہ ملاحظہ کرو:
"میرا ایک کزن بریلوی ہے، وہ دیوبندی مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے گیا اور واپسی پر مجھے ملا، شاید کچھ پریشان تھا، مجھے کہنا لگا بھائی! کیا روزہ رکھنے کے لئے 20 رکعت تراویح ضروری ہے، ورنہ کیا روزہ قبول نہیں ہو گا؟" میں نے اسے کہا: کہ بھائی پہلی بات تو تراویح آٹھ رکعت مسنون ہیں، اور دوسری بات تراویح نفل نماز ہے اور روزہ فرض عبادت، روزہ کی قبولیت کا انحصار تراویح کے مسئلے کے ساتھ نہیں ہے، اگر آپ روزہ رکھیں اور تراویح نہ پڑھیں تو زیادہ سے زیادہ یہ ہے کہ آپ نے اجر و ثواب کمانے کا موقع گنوا دیا، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کا روزہ نہیں ہوا؟یہ سن کو میرا کزن خوش ہو گیا، اور کہنے لگا کہ یار دیکھو، ان دیوبندیوں نے مجھے ایسے ایسے کہا ہے، میں تو پریشان ہو گیا۔
خیر یہ مسئلہ آیا گیا ہو گیا، پھر میں نے اپنے ایک دیوبندی دوست سے یہی بات ڈسکس کی تو دیوبندی دوست نے عجیب و غریب بات کی کہ اگر ہم لوگوں کو اس طرح نہ ڈرائیں تو لوگ نیک اعمال سے غافل ہو جائیں گے"
اب غور کیجئے آپ کا نماز اور روزے جیسے اہم مسئلے کے ساتھ کیا سلوک ہے، عوام کو سیدھی بات بتانے میں کیا حرج ہے، کس بات کا خوف ہے، جو سہولیات دین میں اللہ نے رکھی ہیں ان کو ختم کرنے یا ان کو نہ بتانے کا اختیار آپ کو کس نے دیا ہے۔ سچے مومن کو تو چاہئے کہ:
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّـهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ ۗ وَمَن يَعْصِ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُّبِينًا ﴿٣٦﴾۔۔۔سورة الاحزاب
ترجمه: اور (دیکھو) کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کا فیصلہ کے بعد اپنے کسی امر کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا، (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نافرمانی کرے گا وه صریح گمراہی میں پڑے گا
دیکھو! محمد علی جواد بھائی نے صرف چھوٹی سی بات کی تو تم چڑ گئے اور بدتمیزی کرنے لگے ، اگر یہ فعل اس قدر ہی برا ہے تو تم لوگ کیوں اس کی حمایت کرتے ہو، جس کی چھوٹی سی مثال سن کر چڑ جاتے ہو۔
یہ ڈرامہ بازی تم نے حلالہ والے تھریڈ میں بھی کی ہے، کہ ہم اس معنوں میں حلالہ کو سمجھتے ہی نہیں، تم جس معنی میں بھی سمجھو، تمہارے دیوبندی مولوی حلالہ کو حلالہ کے معنی میں ہی سمجھتے ہیں اور اس پر فتویٰ دیتے ہیں، فتویٰ کو یہاں دیکھ سکتے ہو۔
صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیںاگر اس حلالہ کے تم قائل ہی نہیں تو صاف اظہار کر دو کہ ہم مروجہ حلالہ کا فتویٰ دینے والے دیوبندی مولوی کو لعنتی قرار دیتے ہیں کیونکہ اس نے ایک ملعون فعل کی جانب لوگوں کی توجہ کرائی ہے اور خلاف حدیث فتویٰ دیا ہے، لیکن تمہیں یہ کہتے ہوئے موت نہ پڑ جائے گی۔
اللہ کا خوف کرو اور امت مسلمہ کو گمراہ کرنا چھوڑ دو، اللہ تعالیٰ تم لوگوں کو ہدایت عطا فرمائے آمین
محمد عامر یونس بھائی! مجھے کوئی غصہ نہیں ہے۔ ابتسامہ
محترم بھائی میں نے اوپر شیخ مولانا عمر صدیق حفظہ اللہ کا حوالہ دے کر سمجھایا تھا مگر شاید سمجھا نہیں سکاعبدہ
اسی فتویٰ کو تو دیکھنا تھا، واہ جی واہ، اس کو نہیں دیکھا آپ نے، اور بغیر دیکھے لکھے جا رہے ہیں، اس فتویٰ کو دیکھیں کہ کیسے دیوبندی مولوی نے آپ کو صرف فقہی مسائل میں اختلاف کرنے والا بھائی نہیں کہا بلکہ گمراہ، بے دین اور زانی بھی کہا ہے۔ غور سے دیکھیں
اشماریہ کو اعتراض نہیں ہے تو اشماریہ یہ کہہ دے کہ دیوبندی مولوی کا فتویٰ غلط ہے، اس کو تمام اہل حدیث کو گمراہ، بے دین اور زانی نہیں کہنا چاہئے تھا۔
آپ فتویٰ تو پڑھیں اس میں آپ کو کیا کہا گیا ہے، محض اجتہادی غلطی والا یا پھر گمراہ، بے دین اور زانی۔