• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شاد صاحب کو جواب

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
لولی آل ٹائم بھائی !
یہ بات محمدعامریونس بھائی نےکی ہےمیں نےنہیں۔ہاں البتہ میں نے ان کی بات سےاتفاق کیاہے۔
ویسے سب بھائی اس طرف توجہ دیں جو لوگ بھی اہلحدیث ہوتے ہیں ان میں دین کی محبت ھم جیسے پیدائشی اہلحدیث سے زیادہ ہوتی ہیں کیا آپ میری اس بات سے اتفاق کریں گے-
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
محترم بھائی میں نے اوپر شیخ مولانا عمر صدیق حفظہ اللہ کا حوالہ دے کر سمجھایا تھا مگر شاید سمجھا نہیں سکا
پھر سمجھاتا ہوں کہ فتوی دیکھنے یا نہ دیکھنے کا میرے موقف سے کوئی تعلق نہیں تھا کیونکہ میں خود اقرار کر رہا ہوں کہ کچھ دیوبندی ہمیں کافر سے بھی برا سمجھتے ہوں گے مگر محترم بھائی انکی وجہ سے ہم سب کو ایک جیسا سمجھ کر انکی تکفیر کر دیں اور ان سے اچھے انداز سے بحث ہی چھوڑ دیں تو مجھے یہ درست نہیں لگتا
کیونکہ ہمارے بھی کچھ بھائی آپ کو پتا ہو گا دیوبندیوں کو ہی نہیں بلکہ انکے امام یعنی ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو گمراہ کافر وغیرہ کہہ دیتے ہیں جبکہ دوسرے انکی تعریفیں کر رہے ہوتے ہیں تو آپ پھر کیا کریں گے کیا ان دو اہل حدیث کے گروہوں میں سے ایک کو پکڑیں گے اور دوسرے کو اہل حدیث سے خآرج کر دیں گے یا پھر اپنی دعوت کی کوشش جاری رکھیں گے اسی طرح میرے حسن ظن کے مطابق محترم اشماریہ بھائی بھی انکی اصلاح کی کوشش جاری رکھیں گے اور شاید انکو اپنے مسلک سے خآرج نہ کریں واللہ اعلم
اور محترم بھائی میری اوپر بحث سے یہ بھی کوئی نہ سمجھے کہ میں حلالہ کی اجازت کی گنجائش رکھتا ہوں بلکہ اس میں جو حنفی مصلحت و مفسدہ کا موازنہ کرتے ہیں یا پھر شرائط کی تقسیم کرتے ہیں تو اس پر میں مزید محترم اشماریہ بھائی سے بات کرنا چاہتا تھا مگر انکے امتحانات ہیں تو بعد میں ان سے پوچھ لوں گا
میرے خیال میں اب اس پر زیادہ بات کرنا مناسب نہیں آپ اپنا موقف بتا کر بات ختم کر دیں اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر دے امین
میں نے تمام باتوں کی وضاحت کر دی ہے۔چلیں بس، اس کو یہیں ختم کرتے ہیں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
کیا احناف سے ہمارا اختلاف فقہی ہے؟
عبدہ بھائی لکھتے ہیں:
یہ سیدھے سادھے بھولے بھالے ہمارے بھائی لوگ معاملے کی سنگینی اور نوعیت کو نظر انداز کر کے غلطی کرتے ہیں، یہ اپنے حنفی بھائیوں سے محض فقہی اختلاف سمجھتے ہیں، جبکہ وہ ان کے بارے میں کیا نظریہ رکھتے ہیں میں آپ لوگوں کو دکھاتا ہوں۔
حنفی، اہل حدیث کے ساتھ محض فقہی معاملات میں اختلاف نہیں سمجھتے بلکہ وہ اہل حدیث کو گمراہ، بے دین اور زانی سمجھتے ہیں، ایک شخص نے ان سے سوال کیا کہ مجھے مسلک اہل حدیث کے متعلق بتایا جائے، تو انہوں نے یہ نہیں کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں، ان سے محض فقہی اختلاف ہے، یہ موحد ہیں، نہیں بلکہ انہوں نے اپنے خبثِ باطن کا اظہار کس طرح کیا۔ ملاحظہ کریں:

اور یہ ہمارے بھائی لوگ صرف فقہی اختلاف کا رونا روتے رہتے ہیں۔
ماشاء اللہ ارسلان بھائی وغیرہ نے رگڑا تو بندہ کو کافی دیا ہے لیکن ٹیگ شاید ایک جگہ بھی نہیں کیا۔ شاد بھائی کو تو ٹیگ کرتے رہے لیکن میرا صرف نام لکھنے پر اکتفا کرتے رہے۔ اس لحاظ سے میں محترم عبدہ بھائی کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے یہاں ٹیگ کر دیا۔
بہر حال سب میرے بھائی ہیں۔ اور عام زندگی میں تو مجھے غصہ کافی آتا ہے لیکن مباحثہ وغیرہ میں شاذ و نادر ہی آتا ہے اور خصوصا جب کہ وہ علمی بھی ہوں۔ دماغ ٹھنڈا ہو تو ہی اس میں اللہ پاک کچھ ڈالتے ہیں عموما کیوں کہ غصہ کو پسند نہیں کیا گیا۔ اللہ پاک آپ حضرات کو ہدایت عطا فرمائے اور مجھے بھی۔

ان مفتیان کرام نے اپنی معلومات کی حد تک یہ فتوی دیا ہے اور جن لوگوں میں یہ سب چیزیں پائی جاتی ہیں یعنی فرقہ مشبہہ کی طرح عرش پر بیٹھا ہوا ماننا، صحابہ کو معیار حق نہ ماننا، اجماع امت کا انکار کرنا، عمل صحابی کو بدعت کہنا وغیرہ وہ لوگ درست نہیں ہو سکتے۔
لیکن میری رائے پوچھی گئی ہے تو وہ یہ ہے کہ یہ فتوی سطحی معلومات یا گزرے دور کے کچھ علم و جہل کے امتزاج افراد کے تفردات کو لے کر دیا گیا ہے۔ یہ فتوی میرے نزدیک انتہائی غلط ہے۔
باقی عبدہ بھائی کی یہ بات درست ہے کہ کسی شخص کی رائے کی بنا پر اسے مسلک سے خارج قرار دیا جاتا ہے نہ ہی لعن طعن کی جاتی ہے۔ یہ وہ لوگ کرتے ہیں جنہیں علم میں رسوخ حاصل نہ ہو۔
اسی فتوی کے نیچے جامعہ بنوریہ کے اس وقت کے رئیس دارالافتاء مفتی عبد اللہ شوکت صاحب کے دستخط ہیں۔ ان سے مضاربہ اسکینڈل والے معاملے پر میرے اساتذہ (مفتی احسان اللہ شائق صاحب و دیگر مفتیان جامعۃ الرشید) کا بہت سخت اختلاف تھا لیکن انہوں نے نہ انہیں گالیاں دیں نہ برا بھلا کہا اور نہ مسلک سے باہر قرار دیا۔ حالاں کہ ان کے فتوی کی تباہ کن غلطی بعد میں ظاہر ہو گئی۔ میرے اساتذہ نے پھر بھی یہ الزام نہیں لگایا کہ یہ پیسے کھا کر یہ فتوی دے رہے تھے۔ یہ طریقہ ہوتا ہے اور اسی پر میں مزید کھلے ذہن کے ساتھ عمل کرتا ہوں۔

محترم شاد بھائی یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب مجھے یہاں اس طرح کہا گیا ہو۔ لیکن مجھ پر اس کا اثر نہیں ہوتا کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ یہ علمی اختلافات ہیں۔ اکثر علماء اس میں مجھے متہم نہیں کرتے۔ باقی ان حضرات کی باتوں کے وقت میں سیرت نبی ﷺ کو یاد کرلیتا ہوں۔ جب انہیں اس سے بھی برا کہا گیا تو پھر ہماری کیا حیثیت ہے۔ اور میں تو ویسے بھی طالب علم ہوں صرف۔
محترم عبدہ بھائی، خضر حیات بھائی، حافظ طاہر اسلام عسکری بھائی وغیرہ علماء میں آپ یہ چیز شاید کبھی نہ دیکھیں گے۔
بہت کم علماء کرام میں اس قسم کا تعصب پایا جاتا ہے اور پھر وہ دونوں جانب ہوتا ہے۔[
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام علیکم و رحمت الله -

مجھے تو محسوس ہو رہا ہے کہ اب اس تھریڈ کو بھی تالا لگنے والا ہے - (ابتسامہ)-

میں یہاں چند باتیں کرنا چاہوں گا - جب ایک انسان اس بات کا ذہن بنا چکا ہو کہ میں نے فلاں کی بات نہیں ماننی تو وہ کسی صورت بھی اس کی بات ماننے کے لئے تیار نہیں ہوتا چاہے کتنے ہی دلائل پیش کے جائیں -اور چاہے یہ دلائل قرآن اور صحیح حدیث سے ہی کیوں نہ ہوں - جیسا کہ قرآن میں یہود و نصاریٰ کے بارے میں الله بیان کرتا ہے -

وَمَا تَفَرَّقُوا إِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَبِّكَ إِلَىٰ أَجَلٍ مُسَمًّى لَقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ أُورِثُوا الْكِتَابَ مِنْ بَعْدِهِمْ لَفِي شَكٍّ مِنْهُ مُرِيبٍ سوره الشوریٰ ١٤
اور اہلِ کتاب جوجدا جدا فرقے ہوئے تو علم آنے کے بعد اپنی باہمی ضد سے ہوئے اور اگر تیرے رب کی طرف سے ایک وقت مقرر (قیامت) تک کا وعدہ نہ ہوتا تو ان میں فیصلہ ہوگیا ہوتا اور جو ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے ہیں (زمانہِ نبوی کے اہل کتاب) وہ اس (دین) کی نسبت حیرت انگیز شک میں ہیں-


معذرت کے ساتھ کہ مقلد بھی انہی وجوہات کی بنا پر یعنی ضد اور ہٹ دھرمی کی بنا پر جھگڑا کرتا ہے - کیوں کہ اس کے پیش نظر اس کے امام کا قول ہی حرف آخر ہوتا ہے - لطف کی بات ہے کہ یہ احناف اکثر اوقات اپنے ہی امام ے کے نظریات سے منہ پھیر لیتے ہیں-تب ہی میں اکثر ان کو "نام نہاد حنفی" کہتا ہوں- یہ بھی ایک امر ہے کہ ان کا اپنے امام کا قول اپنی اتباع کے بارے میں بڑا واضح ہے کہ "اگر میری بات قرآن و صحیح حدیث سے ٹکراے تو اس کو دیوار پر دے مارو اور اسی کی اتباع کرو جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو " - لیکن افسوس کہ غیر مقلدین کی دشمنی میں یہ اپنے پیارے امام کے اس قول کو بھی خاطر میں نہیں لاتے- مزید یہ کہ ان کے امام صاحب نہ تو قبر میں مردہ کے زندہ ہونے کے قائل تھے - نہ ہی امام صاحب چلہ چالیسواں ، تصوف ، بدعتی ذکر و ازکار، قرآن خوانی ،ایصال ثواب، عید میلاد اور اس قسم کی بے شمار بدعتیں جو دیوبندی حنفیوں میں بدرجہ اتمام پائی جاتی ہیں ان خرافات کے قائل تھے اور نہ ان کو جائز سمجھتے تھے - ایک طرف تو احناف کا حال یہ ہے کہ اپنے امام کی عقیدت میں اتنا آگے بڑھ جاتے ہیں کہ ان کے نزدیک اگر کوئی اس زمین پر "اہل ذکر" پیدا ہوا ہے تو ان کے امام کی شخصیت ہی ہے - لیکن جب عقیدے کی بدعات کے بارے میں ان سے استفسار کیا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ عقائد میں ہم ابو ماتریدی کے مقلد ہیں - یعنی ان کا نزدیک اس معاملے میں ان کے امام ابو حنیفہ رح کا علم "زیرو" ہو جاتا ہے-

اب یہی حلالہ کا معامله دیکھ لیں - ااپنے امام کی دہائی دینے والے احناف صرف اپنے بزرگوں کے اقوال سے اگلے نہیں بڑھ سکے - اگر ہم ان سے پوچھیں کہ بھائی جس حلالہ کو تم جائز سمجھتے ہو یا جس نا جائز حلالہ کے ذریے تو نکاح ثانی کو جائز سمجھتے ہو تو کم سے کم اس کو اپنے امام کی کتابوں ہی سے ان کا حوالہ پیش کردو یا امام ابو حنیفہ کے شاگردوں سے ہی اس مسلے کو ثابت کردو تو- جواب نا دارد -

چلیں ایک لمحے کے لئے مان لیتے ہیں کہ غیر مقلد جاہل اور کم فہم ہوتے ہیں احناف کی نسبت - تو بھیا پھر باقی دوسرے مقلدین یعنی شافعی ، حنبلی ، ملکی وغیرہ کو آپ کس صف میں کھڑا کریں گے ؟؟؟ ان فقہی معاملات میں ان کا موقف بھی تو آپ احناف کے سراسر مخالف ہے؟؟

آخری بات یہ کہ ہم غیر مقلدین (بشمول آپ کے امام ابو حنیفہ رح جو کہ خود بھی غیر مقلد تھے) کا ہمیشہ سے ایک ہی موقف ایک ہی اصول ایک سلوگن رہا ہے کہ:



فَلِذَٰلِكَ فَادْعُ ۖ وَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ ۖ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ ۖ وَقُلْ آمَنْتُ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ كِتَابٍ ۖ وَأُمِرْتُ لِأَعْدِلَ بَيْنَكُمُ ۖ اللَّهُ رَبُّنَا وَرَبُّكُمْ ۖ لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ ۖ لَا حُجَّةَ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ ۖ اللَّهُ يَجْمَعُ بَيْنَنَا ۖ وَإِلَيْهِ الْمَصِيرُ سوره الشوریٰ ١٥
تو آپ اسی دین کی طرف بلائیے اور قائم رہیئے جیسا آپ کو حکم دیا گیا ہے اور ان کی خواہشوں پر نہ چلیئے اور کہہ دو کہ میں اس پر یقن لایا ہوں جو الله نےکتاب نازل کی ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تمہارے درمیان انصاف کروں اللہ ہی ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے ہمارے لیے ہمارےاعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال اور تمہارے درمیان کوئی جھگڑا نہیں الله ہم سب کو جمع کر لے گا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے-


اگر کسی بھائی کو میری بات بری لگی ہو تو میری طرف سے معذرت - البتہ احناف سے درخواست ہے کہ معاملات کو ٹھنڈے دل سے سوچیں اور سمجھیں -اور ایک کتاب (قرآن) اور ایک رسول (نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم) کی طرف آئیں - قبر میں آپ سے الله کے رب ہونے اور نبی کریم کے رسول ہونے کے بارے میں تو ضرور پوچھا جائے گا - لیکن یہ نہیں پوچھا جائے گا کہ آپ کس امام کے مقلد تھے-

والسلام -
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
معاف کیجئے گا - آپ شاید بھول رہے ہیں کہ آپ کے اپنے پیارے امام ابو حنیفہ رح (جن کی تقلید میں آپ دن رات ایک کردیتے ہیں)- ]خود غیر مقلد تھے - اب آپ خود سمجھدار ہیں کہ آپ دانستہ یا نا دانستہ کس پر لعنت بھیج رہے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
چلیں کافی ہوگیا ۔
وفقنا اللہ وإیاکم لما یحب و یرضی ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top