Friday 17 May 2013 00:30 کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد جماعتہ ا لدعوۃ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مرکزی مسؤل شعیہ کی حمایت
اگر مسلمان مل جائیں تو اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائیگ
شام میں جہاد کے نام پر مسلمانوں کا ناحق خون بہایا جا رہا ہے، کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد
اسلام ٹائمز: جماعت الدعوۃ کے مرکزی مسؤل کا اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ "کیا آپ اس کو جہاد کہیں گے کہ جس پر اسرائیل بھی حملہ آور ہو اور ادھر سے نام نہاد مسلمان ممالک بھی حملہ کر رہے ہوں اور اس کام کے لیے امریکہ بھی اسے مدد دے رہا ہو۔ دنیا کا کون سا انصاف ہے کہ ایسے گروپ کو اسلحہ اور تحفظ فراہم کیا جائے جو اپنی گورنمنٹ کے خلاف لڑ رہا ہو۔ اگر امریکہ میں ایک دوسرے کے ساتھ کسی کا اختلاف ہو جائے تو باہر سے کسی کو اجازت ہوگی کہ امریکہ کی اپوزیشن کو اسلحہ دے، تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے کو ماریں۔"
شام میں جہاد کے نام پر مسلمانوں کا ناحق خون بہایا جا رہا ہے، کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد جماعت الدعوۃ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مرکزی مسؤل ہیں۔ اس کے علاوہ جماعت کے مرکزی سربراہ حافظ سعید احمد کے انتہائی قریبی ساتھی اور ان کے نائب کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ نذیر احمد کا کہنا ہے کہ "ہم مسلمان کا خون مسلمان پر حرام سمجھتے ہیں اور مسلمانوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں۔" اسلام ٹائمز نے ان سے شام میں جاری لڑائی اور جماعت الدعوۃ کا مؤقف جاننے کیلئے انٹرویو کیا ہے، جو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ ادارہ
اسلام ٹائمز: شام میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، اس کے پس پردہ کیا عوامل دیکھتے
" نے ہمیشہ سے مسلمانوں کو برباد کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے ہیں۔ جس میں سے ایک یہی ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں گروہ در گروہ تقسیم کر دیا جائے۔ "
ہیں اور کیا سازش کار فرما ہے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: جی! قرآن مجید کی ایک آیت ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ "کافروں کا مطمع نظر اور مقصد اللہ کے نور کو مٹانا (ختم) ہے۔" کافر مسلمانوں کے ازلی دشمن ہیں۔ کافروں نے ہمیشہ سے مسلمانوں کو برباد کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے ہیں۔ جس میں سے ایک یہی ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں گروہ در گروہ تقسیم کر دیا جائے۔ مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر ان کے علاقوں پر قبضہ کیا گیا، جس کی واضح اور زندہ مثال افغانستان ہے، عراق بھی بہت بڑی مثال ہے۔ لیبیاء میں انہوں نے اپنا بندہ گرایا اور پھر بھی مسلمان ہی مارے گئے۔ اسی طرح مصر میں حسنی مبارک کو سپورٹ کرتے رہے اور اس کے بعد مسلمانوں کو مارنے کے بہانے ڈھونڈتے رہے۔ اسی طرح شام میں بھی باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ کافروں کا ایجنڈا ہی صرف یہی ہے کہ مسلمانوں کو مارا جائے۔ مسلمانوں کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے
" شام میں صرف اور صرف ظلم و بربریت ہے۔ اس کے پیچھے ظالموں کا بڑا ہدف یہ ہے کہ مسلمانوں کی قوت کو توڑا جائے۔ "
کہ اپنا مقام پہچان کر آپس میں اتحاد و اتفاق پیدا کرو۔ ہمارے آپس میں اختلافات بہت کم ہیں اور مشترکات بہت زیادہ ہیں۔
اسلام ٹائمز: شام پر ایک طرف اسرائیل حملے کر رہا ہے تو دوسری جانب جہاد کے نام پر خون بہایا جا رہا ہے، اس جہاد کے بارے میں آپ کیا کہیں گے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: کیا آپ اس کو جہاد کہیں گے کہ جس پر اسرائیل بھی حملہ آور ہو اور ادھر سے نام نہاد مسلمان ممالک بھی حملہ کر رہے ہوں اور اس کام کے لیے امریکہ بھی اسے مدد دے رہا ہو۔ دنیا کا کون سا انصاف ہے کہ ایسے گروپ کو اسلحہ اور تحفظ فراہم کیا جائے، جو اپنی گورنمنٹ کے خلاف لڑ رہا ہو۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلافات ہوتے ہیں اور یہ اختلافات ہر ملک میں ہوتے ہیں، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ان اختلافات کا فائدہ اٹھا کر ملک میں مسلمانوں کا خون بہانا شروع کر دیا جائے،
" اسرائیل فرعونی سوچ پر چل رہا ہے اور اس نے مسلمانوں کے بچوں کو قتل کیا۔ ان تمام مظالم کو کون نہیں جانتا، لیکن ہم مسلمان اگر آپس میں اتحاد پیدا کریں تو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ "
اگر امریکہ میں ایک دوسرے کے ساتھ کسی کا اختلاف ہو جائے تو باہر سے کسی کو اجازت ہوگی کہ امریکہ کی اپوزیشن کو اسلحہ دے، تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے کو ماریں۔ پس شام میں صرف اور صرف ظلم و بربریت ہے۔ اس کے پیچھے ظالموں کا بڑا ہدف یہ ہے کہ مسلمانوں کی قوت کو توڑا جائے۔ سب سے پہلے کشمیر پر قبضہ کریں گے، عراق میں حالات خراب کئے، اسی طرح افغانستان پر مکمل کنٹرول سنبھالیں گے۔ کہاں ہے وہ اسلحہ جس کی بنیاد پر عراق کو تہس نہس کر دیا گیا، میں سمجھتا ہوں کہ اب تک پوری دنیا میں صرف ایک ہی ان کافروں و یہودیوں کا ہدف ہے کہ مسلمانوں کو ختم کیا جائے اور انہیں اپنا غلام بنا لیں۔
اسلام ٹائمز: بعض لوگوں کا خیال ہے کہ شام میں کیونکہ حماس کا مرکزی آفس ہے اور حزب اللہ لبنان بھی شام کی حامی ہے، اس لئے شام کو ان مزاحمتی گروہوں کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: میں کھلم کھلا یہ کہتا ہوں کہ اسرائیل ہمارا دشمن ہے، پس اس کے خلاف ہمیں نبردآزما ہونا پڑے گا۔ میرا نکتہ نظر اور میری پریشانی یہ ہے
" ہم کشمیر میں ساڑھے چھ ہزار تک جوانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور ہماری جان، مال و خون سب کشمیری بھائیوں کے لیے قربان ہے۔ "
کہ میں اور آپ آپس میں کیوں لڑیں۔؟ اسرائیل تو ہمارا دشمن ہے اور اس نے مسلمانوں کی عزتوں کو لوٹا ہے۔ اسرائیل فرعونی سوچ پر چل رہا ہے اور اس نے مسلمانوں کے بچوں کو قتل کیا۔ ان تمام مظالم کو کون نہیں جانتا، لیکن ہم مسلمان اگر آپس میں اتحاد پیدا کریں تو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ آپ حماس کو دیکھ لیجئے کہ کس طرح سے انہوں نے اسرائیل کو ناکوں چنے چبوائے۔ میں ملت کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ آپس میں متحد ہو جاؤ اور اگر آپس میں کوئی اختلاف ہے بھی تو قرآن پاک سے اس کا راہ حل تلاش کرو یا رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہِ وسلم کے فرامین کو پڑھ لو، تو تمام تنازعے حل ہو جائیں گے۔ جب تک مسلمان آپس میں اکٹھے نہیں ہوں گے تو نقصان اٹھاتے رہیں گے۔
اسلام ٹائمز: میاں نواز شریف نے اپنی تقریب حلف برداری کے موقع پر ہندوستان کے وزیراعظم کو تو مدعو کرنے کا بیان دیا لیکن کشمیر کے
" امت مسلمہ کو اپنا مقام پہچاننا چاہیے۔ جس دن امت مسلمہ اپنے مقام کو پہچان گئی تو اس دن ہمار تقدیر ہی بدل جائیگی۔ "
حوالے سے ایک لفظ تک نہیں بولے، کیا کہیں گے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: ہم میاں نواز شریف صاحب کے ترجمان نہیں۔ میں اپنی بات کرتا ہوں اور میں جماعت الدعوۃ کے پلیٹ فارم سے آج بھی اعلان کرتا ہوں اور اپنی زندگی تک اسی اعلان پر باقی رہیں گے کہ ہم کشمیر میں ساڑھے چھ ہزار تک جوانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور ہماری جان، مال و خون سب کشمیری بھائیوں کے لیے قربان ہے۔ میں اور آپ اگر کشمیر کے لیے کھڑے ہوئے تو میرے خیال میں نواز شریف بھی کشمیر کے لیے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اسلام ٹائمز: امت مسلمہ کے لیے کوئی پیغام دینا چاہیں گے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: امت مسلمہ کو اپنا مقام پہچاننا چاہیے۔ جس دن امت مسلمہ اپنے مقام کو پہچان گئی تو اس دن ہمار تقدیر ہی بدل جائیگی۔ پھر کفر کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ جہاں اس کی انتہاء ہوتی ہے وہیں سے میری ابتداء ہوتی ہے۔ جو مجھے قتل کی دھمکی دیتا ہے، وہاں میری دعا ہوتی ہے کہ اللہ مجھے شہادت جیسی موت سے نواز۔
بہت بہت شکریہ